عبرانیوں 5:2-8
عبرانیوں 5:2-8 کِتابِ مُقادّس (URD)
اُس نے اُس آنے والے جہان کو جِس کا ہم ذِکر کرتے ہیں فرِشتوں کے تابِع نہیں کِیا۔ بلکہ کِسی نے کِسی مَوقع پر یہ بیان کِیا ہے کہ اِنسان کیا چِیز ہے جو تُو اُس کا خیال کرتا ہے؟ یا آدمؔ زاد کیا ہے جو تُو اُس پر نِگاہ کرتا ہے؟ تُو نے اُسے فرِشتوں سے کُچھ ہی کم کِیا۔ تُو نے اُس پر جلال اور عِزّت کا تاج رکھّا اور اپنے ہاتھوں کے کاموں پر اُسے اِختیار بخشا۔ تُو نے سب چِیزیں تابِع کر کے اُس کے پاؤں تلے کر دی ہیں۔ پس جِس صُورت میں اُس نے سب چِیزیں اُس کے تابِع کر دِیں تو اُس نے کوئی چِیز اَیسی نہ چھوڑی جو اُس کے تابِع نہ کی ہو مگر ہم اب تک سب چِیزیں اُس کے تابِع نہیں دیکھتے۔
عبرانیوں 5:2-8 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
خُدا نے اُس آنے والے جہان کو جِس کا ہم ذِکر کر رہے ہیں، اُسے فرشتوں کے اِختیار میں نہیں کیا۔ جَیسا کہ کلامِ مُقدّس میں فرمایا گیا ہے: ”اِنسان کیا چیز ہے کہ تُو اُس کا خیال کرے، اَور اِبن آدمؔ کیا ہے کہ تُو اُس کی خبرگیری کرے؟ آپ نے اُسے فرشتوں سے کچھ ہی کمتر بنایا؛ آپ نے اُس کے سَر پر جلال اَور عِزّت کا تاج پہنایا خُدا نے سَب کچھ اُن کے قدموں کے نیچے کر دیا ہے۔“ جَب سَب کچھ اُن کے تابع کر دیا گیا، تو اِس کا مطلب ہے کہ کویٔی چیز نہ رہی، جو خُدا کے تابع نہیں خُدا نے بے شک ہمیں حال میں یہ بات نظر نہیں آتی کہ سَب چیزیں اُن کے تابع ہیں۔
عبرانیوں 5:2-8 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اب ایسا ہے کہ اللہ نے مذکورہ آنے والی دنیا کو فرشتوں کے تابع نہیں کیا۔ کیونکہ کلامِ مُقدّس میں کسی نے کہیں یہ گواہی دی ہے، ”انسان کون ہے کہ تُو اُسے یاد کرے یا آدم زاد کہ تُو اُس کا خیال رکھے؟ تُو نے اُسے تھوڑی دیر کے لئے فرشتوں سے کم کر دیا، تُو نے اُسے جلال اور عزت کا تاج پہنا کر سب کچھ اُس کے پاؤں کے نیچے کر دیا۔“ جب لکھا ہے کہ سب کچھ اُس کے پاؤں تلے کر دیا گیا تو اِس کا مطلب ہے کہ کوئی چیز نہ رہی جو اُس کے تابع نہیں ہے۔ بےشک ہمیں حال میں یہ بات نظر نہیں آتی کہ سب کچھ اُس کے تابع ہے،