YouVersion Logo
تلاش

عبرانیوں 1:12-22

عبرانیوں 1:12-22 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

چنانچہ جَب گواہوں کااِتنا بڑا بادل ہمیں گھیرے ہویٔے ہے، تو آؤ ہم بھی ہر ایک رُکاوٹ اَور اُس گُناہ کو جو ہمیں آسانی سے اُلجھا لیتا ہے، دُور کرکے اُس دَوڑ میں صبر سے دَوڑیں جو ہمارے لیٔے مُقرّر کی گئی ہے۔ اَور ایمان کے بانی اَور کامِل کرنے والے یِسوعؔ پر اَپنی نظریں جمائے رکھیں جِس نے اُس خُوشی کے لیٔے جو اُن کی نظروں کے سامنے تھی، شرمندگی کی پروا نہ کرتے ہویٔے صلیبی موت کا دُکھ سہا اَور خُدا کے داہنی طرف تخت نشین ہیں۔ تُم اُن پر غور کرو جِس نے گُنہگاروں کی کتنی بڑی مُخالفت برداشت کی تاکہ تُم بے دِل ہوکر ہِمّت نہ ہارو۔ تُم نے گُناہ سے لڑتے ہویٔے اَب تک اَیسا مُقابلہ نہیں کیا کہ تمہارا خُون نہ بہایا جائے۔ اَور کیا تُم اُس نصیحت کو بالکُل بھُول گیٔے جِس میں باپ نے تُمہیں اَپنا فرزند سمجھ کر تُمہیں مُخاطِب کیا ہے، ”اَے میرے بیٹے! خُداوؔند کی تربّیت کو ناچیز نہ جان، اَور جَب وہ تُجھے ملامت کرے تو بے دِل نہ ہو، کیونکہ جِس سے خُداوؔند مَحَبّت رکھتا ہے اُسے تنبیہ بھی کرتا ہے، اَور جسے بیٹا بنا لیتا ہے اُسے کوڑے بھی لگاتاہے۔“ اَپنی مُصیبتوں کو الٰہی تنبیہ سمجھ کر برداشت کرو گویا خُدا تُمہیں اَپنے فرزند سمجھ کر تمہاری تربّیت کر رہاہے۔ کیونکہ وہ کون سا بیٹا ہے جسے اُس کا باپ تنبیہ نہیں کرتا؟ اگر تمہاری تنبیہ سَب کی طرح نہیں کی جاتی تو، تُم بھی ناجائز فرزند ٹھہرتے اَور خُداوؔند کی حقیقی بیٹیاں اَور بیٹے نہیں ٹھہرتے۔ اِس کے علاوہ، جَب ہمارے جِسمانی باپ ہماری تنبیہ کرتے تھے تو ہم اُن کی تعظیم کرتے تھے، تو کیا رُوحانی باپ کی اِس سے زِیادہ تابع داری نہ کریں تاکہ زندہ رہیں؟ ہمارے جِسمانی باپ تو تھوڑے دِنوں کے لیٔے اَپنی سمجھ کے مُطابق ہمیں تنبیہ کرتے تھے لیکن خُدا ہمارے فائدہ کے لیٔے ہمیں تنبیہ کرتا ہے تاکہ ہم اُس کی پاکیزگی میں شریک ہونے کے لائق بَن جایٔیں۔ اِس میں شک نہیں جَب تنبیہ کی جاتی ہے تو اُس وقت وہ خُوشی کا نہیں بَلکہ غم کا باعث مَعلُوم ہوتی ہے مگر جو اُسے سَہہ سَہہ کر پُختہ ہو گیٔے ہیں اُنہیں بعد میں راستبازی اَور سلامتی کا اجر ملتا ہے۔ چنانچہ اَپنے تھکے ہویٔے بازوؤں اَور کمزور گھٹنوں کو مضبُوط کرو۔ ”اَور اَپنے پاؤں کے لیٔے سیدھے راستہ بناؤ“ تاکہ لنگڑا عُضو ٹوٹ نہ جائے بَلکہ شفایاب رہے۔ سَب کے ساتھ کوشش کرکے صلاح و سلامتی سے رہو اَور اُس پاکیزگی کے طالب رہو جِس کے بغیر کویٔی خُداوؔند کو نہ دیکھے گا۔ اِس بات پر غور کرنا کہ کویٔی شخص خُدا کے فضل سے محروم رہ جائے، اَور اَیسا نہ ہو کہ کویٔی کڑوی جڑ پھوٹ نکلے اَور تُمہیں تکلیف دے اَور بہُتوں کو ناپاک کر دے۔ اَور نہ کویٔی شخص زناکار ہو یا عیسَوؔ کی طرح خُدا کا مُخالف ہو جِس نے ایک وقت کے کھانے کے عوض میں اَپنے پہلوٹھے ہونے کا حق بیچ ڈالا۔ کیونکہ تُم جانتے ہو کہ بعد میں جَب اُس نے وہ برکت دوبارہ پانے کی کوشش کی تو ناکام رہا۔ چنانچہ اُس وقت اُسے تَوبہ کا موقع نہ مِلا حالانکہ اُس نے آنسُو بہا بہا کر یہ برکت حاصل کرنے کی کوشش کی۔ تُم اُس پہاڑ کے پاس نہیں آئے جسے چھُونا ممکن تھا، اَور وہ پہاڑ آگ سے جلتا تھا اَور اُس پر کالی گھٹا، تاریکی اَور طُوفان سے گھِرا ہُوا تھا۔ اَور وہاں نرسنگے کی تیز آواز اَور کلام کرنے والے کی اَیسی خوفناک آواز سُنایٔی دی تھی کہ جنہوں نے اُسے سُنا، اُنہُوں نے درخواست کی کہ ہم سے اَب اَور کلام نہ کیا جائے۔ کیونکہ وہ اُس حُکم کو برداشت نہ کر سکے، ”اگر کویٔی جانور بھی اُس پہاڑ کو چھُوئے تو وہ فوراً سنگسار کیا جائے۔“ وہ منظر اِتنا ہیبت ناک تھا کہ حضرت مَوشہ نے کہا، ”میں خوف کے مارے تھرتھرا رہا ہُوں۔“ لیکن تُم کوہِ صِیّونؔ اَور زندہ خُدا کے شہر یعنی آسمانی یروشلیمؔ اَور بے شُمار فرشتوں اَور جَشن منانے والی جماعت کے پاس آئے ہو۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں عبرانیوں 12

عبرانیوں 1:12-22 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

غرض، ہم گواہوں کے اِتنے بڑے لشکر سے گھیرے رہتے ہیں! اِس لئے آئیں، ہم سب کچھ اُتاریں جو ہمارے لئے رکاوٹ کا باعث بن گیا ہے، ہر گناہ کو جو ہمیں آسانی سے اُلجھا لیتا ہے۔ آئیں، ہم ثابت قدمی سے اُس دوڑ میں دوڑتے رہیں جو ہمارے لئے مقرر کی گئی ہے۔ اور دوڑتے ہوئے ہم عیسیٰ کو تکتے رہیں، اُسے جو ایمان کا بانی بھی ہے اور اُسے تکمیل تک پہنچانے والا بھی۔ یاد رہے کہ گو وہ خوشی حاصل کر سکتا تھا توبھی اُس نے صلیبی موت کی شرم ناک بےعزتی کی پروا نہ کی بلکہ اِسے برداشت کیا۔ اور اب وہ اللہ کے تخت کے دہنے ہاتھ جا بیٹھا ہے! اُس پر دھیان دیں جس نے گناہ گاروں کی اِتنی مخالفت برداشت کی۔ پھر آپ تھکتے تھکتے بےدل نہیں ہو جائیں گے۔ دیکھیں، آپ گناہ سے لڑے تو ہیں، لیکن ابھی تک آپ کو جان دینے تک اِس کی مخالفت نہیں کرنی پڑی۔ کیا آپ کلامِ مُقدّس کی یہ حوصلہ افزا بات بھول گئے ہیں جو آپ کو اللہ کے فرزند ٹھہرا کر بیان کرتی ہے، ”میرے بیٹے، رب کی تربیت کو حقیر مت جان، جب وہ تجھے ڈانٹے تو نہ بےدل ہو۔ کیونکہ جو رب کو پیارا ہے اُس کی وہ تادیب کرتا ہے، وہ ہر ایک کو سزا دیتا ہے جسے اُس نے بیٹے کے طور پر قبول کیا ہے۔“ اپنی مصیبتوں کو الٰہی تربیت سمجھ کر برداشت کریں۔ اِس میں اللہ آپ سے بیٹوں کا سا سلوک کر رہا ہے۔ کیا کبھی کوئی بیٹا تھا جس کی اُس کے باپ نے تربیت نہ کی؟ اگر آپ کی تربیت سب کی طرح نہ کی جاتی تو اِس کا مطلب یہ ہوتا کہ آپ اللہ کے حقیقی فرزند نہ ہوتے بلکہ ناجائز اولاد۔ دیکھیں، جب ہمارے انسانی باپ نے ہماری تربیت کی تو ہم نے اُس کی عزت کی۔ اگر ایسا ہے تو کتنا زیادہ ضروری ہے کہ ہم اپنے روحانی باپ کے تابع ہو کر زندگی پائیں۔ ہمارے انسانی باپوں نے ہمیں اپنی سمجھ کے مطابق تھوڑی دیر کے لئے تربیت دی۔ لیکن اللہ ہماری ایسی تربیت کرتا ہے جو فائدے کا باعث ہے اور جس سے ہم اُس کی قدوسیت میں شریک ہونے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ جب ہماری تربیت کی جاتی ہے تو اُس وقت ہم خوشی محسوس نہیں کرتے بلکہ غم۔ لیکن جن کی تربیت اِس طرح ہوتی ہے وہ بعد میں راست بازی اور سلامتی کی فصل کاٹتے ہیں۔ چنانچہ اپنے تھکے ہارے بازوؤں اور کمزور گھٹنوں کو مضبوط کریں۔ اپنے راستے چلنے کے قابل بنا دیں تاکہ جو عضو لنگڑا ہے اُس کا جوڑ اُتر نہ جائے بلکہ شفا پائے۔ سب کے ساتھ مل کر صلح سلامتی اور قدوسیت کے لئے جد و جہد کرتے رہیں، کیونکہ جو مُقدّس نہیں ہے وہ خداوند کو کبھی نہیں دیکھے گا۔ اِس پر دھیان دینا کہ کوئی اللہ کے فضل سے محروم نہ رہے۔ ایسا نہ ہو کہ کوئی کڑوی جڑ پھوٹ نکلے اور بڑھ کر تکلیف کا باعث بن جائے اور بہتوں کو ناپاک کر دے۔ دھیان دیں کہ کوئی بھی زناکار یا عیسَو جیسا دنیاوی شخص نہ ہو جس نے ایک ہی کھانے کے عوض اپنے وہ موروثی حقوق بیچ ڈالے جو اُسے بڑے بیٹے کی حیثیت سے حاصل تھے۔ آپ کو بھی معلوم ہے کہ بعد میں جب وہ یہ برکت وراثت میں پانا چاہتا تھا تو اُسے رد کیا گیا۔ اُس وقت اُسے توبہ کا موقع نہ ملا حالانکہ اُس نے آنسو بہا بہا کر یہ برکت حاصل کرنے کی کوشش کی۔ آپ اُس طرح اللہ کے حضور نہیں آئے جس طرح اسرائیلی جب وہ سینا پہاڑ پر پہنچے، اُس پہاڑ کے پاس جسے چھوا جا سکتا تھا۔ وہاں آگ بھڑک رہی تھی، اندھیرا ہی اندھیرا تھا اور آندھی چل رہی تھی۔ جب نرسنگے کی آواز سنائی دی اور اللہ اُن سے ہم کلام ہوا تو سننے والوں نے اُس سے التجا کی کہ ہمیں مزید کوئی بات نہ بتا۔ کیونکہ وہ یہ حکم برداشت نہیں کر سکتے تھے کہ ”اگر کوئی جانور بھی پہاڑ کو چھو لے تو اُسے سنگسار کرنا ہے۔“ یہ منظر اِتنا ہیبت ناک تھا کہ موسیٰ نے کہا، ”مَیں خوف کے مارے کانپ رہا ہوں۔“ نہیں، آپ صیون پہاڑ کے پاس آ گئے ہیں، یعنی زندہ خدا کے شہر آسمانی یروشلم کے پاس۔ آپ بےشمار فرشتوں اور جشن منانے والی جماعت کے پاس آ گئے ہیں،

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں عبرانیوں 12

عبرانیوں 1:12-22 کِتابِ مُقادّس (URD)

پس جب کہ گواہوں کا اَیسا بڑا بادل ہمیں گھیرے ہُوئے ہے تو آؤ ہم بھی ہر ایک بوجھ اور اُس گُناہ کو جو ہمیں آسانی سے اُلجھا لیتا ہے دُور کر کے اُس دَوڑ میں صبر سے دَوڑیں جو ہمیں دَرپیش ہے۔ اور اِیمان کے بانی اور کامِل کرنے والے یِسُوع کو تکتے رہیں جِس نے اُس خُوشی کے لِئے جو اُس کی نظروں کے سامنے تھی شرمِندگی کی پرواہ نہ کر کے صلِیب کا دُکھ سہا اور خُدا کے تخت کی دہنی طرف جا بَیٹھا۔ پس اُس پر غَور کرو جِس نے اپنے حق میں بُرائی کرنے والے گُنہگاروں کی اِس قدر مُخالِفت کی برداشت کی تاکہ تُم بے دِل ہو کر ہِمّت نہ ہارو۔ تُم نے گُناہ سے لڑنے میں اب تک اَیسا مُقابلہ نہیں کِیا جِس میں خُون بہا ہو۔ اور تُم اُس نصِیحت کو بُھول گئے جو تُمہیں فرزندوں کی طرح کی جاتی ہے کہ اَے میرے بیٹے! خُداوند کی تنبِیہ کو ناچِیز نہ جان اور جب وہ تُجھے ملامت کرے تو بے دِل نہ ہو۔ کیونکہ جِس سے خُداوند مُحبّت رکھتا ہے اُسے تنبِیہ بھی کرتا ہے اور جِس کو بیٹا بنا لیتا ہے اُس کے کوڑے بھی لگاتا ہے۔ تُم جو کُچھ دُکھ سہتے ہو وہ تُمہاری تربِیّت کے لِئے ہے۔ خُدا فرزند جان کر تُمہارے ساتھ سلُوک کرتا ہے۔ وہ کَون سا بیٹا ہے جِسے باپ تنبِیہ نہیں کرتا؟ اور اگر تُمہیں وہ تنبِیہ نہ کی گئی جِس میں سب شرِیک ہیں تو تُم حرام زادے ٹھہرے نہ کہ بیٹے۔ علاوہ اِس کے جب ہمارے جِسمانی باپ ہمیں تنبِیہ کرتے تھے اور ہم اُن کی تعظِیم کرتے رہے تو کیا رُوحوں کے باپ کی اِس سے زِیادہ تابِع داری نہ کریں جِس سے ہم زِندہ رہیں؟ وہ تو تھوڑے دِنوں کے واسطے اپنی سمجھ کے مُوافِق تنبِیہ کرتے تھے مگر یہ ہمارے فائِدہ کے لِئے کرتا ہے تاکہ ہم بھی اُس کی پاکِیزگی میں شامِل ہو جائیں۔ اور بِالفعل ہر قِسم کی تنبِیہ خُوشی کا نہیں بلکہ غم کا باعِث معلُوم ہوتی ہے مگر جو اُس کو سہتے سہتے پُختہ ہو گئے ہیں اُن کو بعد میں چَین کے ساتھ راست بازی کا پَھل بخشتی ہے۔ پس ڈِھیلے ہاتھوں اور سُست گُھٹنوں کو درُست کرو۔ اور اپنے پاؤں کے لِئے سِیدھے راستے بناؤ تاکہ لنگڑا بے راہ نہ ہو بلکہ شِفا پائے۔ سب کے ساتھ میل مِلاپ رکھنے اور اُس پاکِیزگی کے طالِب رہو جِس کے بغَیر کوئی خُداوند کو نہ دیکھے گا۔ غَور سے دیکھتے رہو کہ کوئی شخص خُدا کے فضل سے محرُوم نہ رہ جائے۔ اَیسا نہ ہو کہ کوئی کڑوی جڑ پُھوٹ کر تُمہیں دُکھ دے اور اُس کے سبب سے اکثر لوگ ناپاک ہو جائیں۔ اور نہ کوئی حرام کار یا عیسو کی طرح بے دِین ہو جِس نے ایک وقت کے کھانے کے عِوض اپنے پہلوٹھے ہونے کا حق بیچ ڈالا۔ کیونکہ تُم جانتے ہو کہ اِس کے بعد جب اُس نے برکت کا وارِث ہونا چاہا تو منظُور نہ ہُؤا۔ چُنانچہ اُس کو نِیّت کی تبدِیلی کا مَوقع نہ مِلا گو اُس نے آنسُو بہا بہا کر اُس کی بڑی تلاش کی۔ تُم اُس پہاڑ کے پاس نہیں آئے جِس کو چُھونا مُمکِن تھا اور وہ آگ سے جَلتا تھا اور اُس پر کالی گھٹا اور تارِیکی اور طُوفان۔ اور نرسِنگے کا شور اور کلام کرنے والے کی اَیسی آواز تھی جِس کے سُننے والوں نے درخواست کی کہ ہم سے اَور کلام نہ کِیا جائے۔ کیونکہ وہ اِس حُکم کی برداشت نہ کر سکے کہ اگر کوئی جانور بھی اُس پہاڑ کو چُھوئے تو سنگسار کِیا جائے۔ اور وہ نظّارہ اَیسا ڈراؤنا تھا کہ مُوسیٰ نے کہا مَیں نِہایت ڈرتا اور کانپتا ہُوں۔ بلکہ تُم صِیُّون کے پہاڑ اور زِندہ خُدا کے شہر یعنی آسمانی یروشلِیم کے پاس اور لاکھوں فرِشتوں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں عبرانیوں 12