پَیدایش 18:9-29

پَیدایش 18:9-29 کِتابِ مُقادّس (URD)

نُوحؔ کے بیٹے جو کشتی سے نِکلے سِمؔ حامؔ اور یافتؔ تھے اور حام کنعانؔ کا باپ تھا۔ یِہی تِینوں نُوحؔ کے بیٹے تھے اور اِن ہی کی نسل ساری زمِین پر پَھیلی۔ اور نُوحؔ کاشت کاری کرنے لگا اور اُس نے ایک انگُور کا باغ لگایا۔ اور اُس نے اُس کی مَے پی اور اُسے نشہ آیا اور وہ اپنے ڈیرے میں برہنہ ہو گیا۔ اور کنعانؔ کے باپ حامؔ نے اپنے باپ کو برہنہ دیکھا اور اپنے دونوں بھائِیوں کو باہر آ کر خبر دی۔ تب سِمؔ اور یافتؔ نے ایک کپڑا لِیا اور اُسے اپنے کندھوں پر دھرا اور پیچھے کو اُلٹے چل کر گئے اور اپنے باپ کی برہنگی ڈھانکی۔ سو اُن کے مُنہ اُلٹی طرف تھے اور اُنہوں نے اپنے باپ کی برہنگی نہ دیکھی۔ جب نُوحؔ اپنی مَے کے نشہ سے ہوش میں آیا تو جو اُس کے چھوٹے بیٹے نے اُس کے ساتھ کِیا تھا اُسے معلُوم ہُؤا۔ اور اُس نے کہا کہ کنعانؔ ملعُون ہو۔ وہ اپنے بھائِیوں کے غُلاموں کا غُلام ہو گا۔ پِھر کہا خُداوند سِمؔ کا خُدا مُبارک ہو اور کنعاؔن سِمؔ کا غُلام ہو۔ خُدا یافتؔ کو پَھیلائے کہ وہ سِمؔ کے ڈیروں میں بسے اور کنعاؔن اُس کا غُلام ہو۔ اورطُوفان کے بعد نُوحؔ ساڑھے تِین سَو برس اور جیتا رہا۔ اور نُوحؔ کی کُل عُمر ساڑھے نو سَو برس کی ہُوئی۔ تب اُس نے وفات پائی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 9

پَیدایش 18:9-29 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

نوحؔا کے بیٹے جو جہاز سے باہر آئےتھے شِمؔ، حامؔ اَور یافیتؔ تھے۔ (حامؔ کنعانؔ کا باپ تھا۔) نوحؔا کے یہی تین بیٹے تھے اَور اُن کی نَسل ساری زمین پر پھیل گئی۔ نوحؔا نے کاشتکاری شروع کی اَور انگور کا ایک باغ لگایا۔ جَب نوحؔا نے اُس کا کچھ انگوری شِیرہ پیا تو متوالے ہو گئے، اَور اَپنے خیمہ میں ننگے ہی جا پڑے۔ کنعانؔ کے باپ حامؔ نے اَپنے باپ کو ننگا دیکھا اَور باہر آکر اَپنے دونوں بھائیوں کو بتایا۔ تَب شِمؔ اَور یافیتؔ نے ایک کپڑا لیا، اَور اُسے اَپنے کندھوں پر رکھ پچھلے پاؤں اَندر گیٔے اَور اَپنے باپ کے ننگے بَدن کو ڈھانک دیا۔ اُنہُوں نے اَپنے مُنہ دُوسری طرف کئے ہویٔے تھے اِس لیٔے وہ اَپنے باپ کی برہنگی کو نہ دیکھ سکے۔ جَب انگوری شِیرے کا نشہ اُترا اَور نوحؔا ہوش میں آئے اَور اُن کو پتا چلا کہ اُن کے چُھوٹے بیٹے نے اُن کے ساتھ کیا کیا، تو نوحؔا نے فرمایا، ”کنعانؔ ملعُون ہو! اَور وہ اَپنے بھائیوں کے غُلاموں کا غُلام ہوگا۔“ اُنہُوں نے یہ بھی کہا، ”یَاہوِہ شِمؔ کا خُدا مُبارک ہو! اَور کنعانؔ شِمؔ کا غُلام ہو۔ خُدا یافیتؔ کو وسعت دے؛ اَور یافیتؔ، شِمؔ کے خیموں میں بسے، اَور کنعانؔ اُس کا غُلام ہو۔“ سیلاب کے بعد نوحؔا ساڑھے تین سَو بَرس تک اَور زندہ رہے۔ نوحؔا کی کُل عمر ساڑھے نَو سَو بَرس کی ہویٔی، اَور تَب اُن کی وفات ہوئی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 9

پَیدایش 18:9-29 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

نوح کے جو بیٹے اُس کے ساتھ کشتی سے نکلے سِم، حام اور یافت تھے۔ حام کنعان کا باپ تھا۔ دنیا بھر کے تمام لوگ اِن تینوں کی اولاد ہیں۔ نوح کسان تھا۔ شروع میں اُس نے انگور کا باغ لگایا۔ انگور سے مَے بنا کر اُس نے اِتنی پی لی کہ وہ نشے میں دُھت اپنے ڈیرے میں ننگا پڑا رہا۔ کنعان کے باپ حام نے اُسے یوں پڑا ہوا دیکھا تو باہر جا کر اپنے دونوں بھائیوں کو اُس کے بارے میں بتایا۔ یہ سن کر سِم اور یافت نے اپنے کندھوں پر کپڑا رکھا۔ پھر وہ اُلٹے چلتے ہوئے ڈیرے میں داخل ہوئے اور کپڑا اپنے باپ پر ڈال دیا۔ اُن کے منہ دوسری طرف مُڑے رہے تاکہ باپ کی برہنگی نظر نہ آئے۔ جب نوح ہوش میں آیا تو اُس کو پتا چلا کہ سب سے چھوٹے بیٹے نے کیا کِیا ہے۔ اُس نے کہا، ”کنعان پر لعنت! وہ اپنے بھائیوں کا ذلیل ترین غلام ہو گا۔ مبارک ہو رب جو سِم کا خدا ہے۔ کنعان سِم کا غلام ہو۔ اللہ کرے کہ یافت کی حدود بڑھ جائیں۔ یافت سِم کے ڈیروں میں رہے اور کنعان اُس کا غلام ہو۔“ سیلاب کے بعد نوح مزید 350 سال زندہ رہا۔ وہ 950 سال کی عمر میں فوت ہوا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 9

پَیدایش 18:9-29 کِتابِ مُقادّس (URD)

نُوحؔ کے بیٹے جو کشتی سے نِکلے سِمؔ حامؔ اور یافتؔ تھے اور حام کنعانؔ کا باپ تھا۔ یِہی تِینوں نُوحؔ کے بیٹے تھے اور اِن ہی کی نسل ساری زمِین پر پَھیلی۔ اور نُوحؔ کاشت کاری کرنے لگا اور اُس نے ایک انگُور کا باغ لگایا۔ اور اُس نے اُس کی مَے پی اور اُسے نشہ آیا اور وہ اپنے ڈیرے میں برہنہ ہو گیا۔ اور کنعانؔ کے باپ حامؔ نے اپنے باپ کو برہنہ دیکھا اور اپنے دونوں بھائِیوں کو باہر آ کر خبر دی۔ تب سِمؔ اور یافتؔ نے ایک کپڑا لِیا اور اُسے اپنے کندھوں پر دھرا اور پیچھے کو اُلٹے چل کر گئے اور اپنے باپ کی برہنگی ڈھانکی۔ سو اُن کے مُنہ اُلٹی طرف تھے اور اُنہوں نے اپنے باپ کی برہنگی نہ دیکھی۔ جب نُوحؔ اپنی مَے کے نشہ سے ہوش میں آیا تو جو اُس کے چھوٹے بیٹے نے اُس کے ساتھ کِیا تھا اُسے معلُوم ہُؤا۔ اور اُس نے کہا کہ کنعانؔ ملعُون ہو۔ وہ اپنے بھائِیوں کے غُلاموں کا غُلام ہو گا۔ پِھر کہا خُداوند سِمؔ کا خُدا مُبارک ہو اور کنعاؔن سِمؔ کا غُلام ہو۔ خُدا یافتؔ کو پَھیلائے کہ وہ سِمؔ کے ڈیروں میں بسے اور کنعاؔن اُس کا غُلام ہو۔ اورطُوفان کے بعد نُوحؔ ساڑھے تِین سَو برس اور جیتا رہا۔ اور نُوحؔ کی کُل عُمر ساڑھے نو سَو برس کی ہُوئی۔ تب اُس نے وفات پائی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 9