پَیدایش 1:9-29
پَیدایش 1:9-29 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
پھر خُدا نے نوحؔا اَور اُن کے بیٹوں کو یہ کہہ کر برکت دی، ”پھُولو پھلو اَور تعداد میں بڑھو اَور زمین کو معموُر کرو۔ زمین کے تمام حَیوانات اَور ہَوا کے سَب پرندوں پر تمہارا رُعب اَور ڈر چھایا رہے گا، اَور ہر رینگنے والا جاندار اَور سمُندر کی سَب مچھلیاں تمہارے ہاتھ میں دی گئی ہیں۔ ہر شَے جو زندہ ہے اَور چلتی پھرتی ہے، تمہاری خُوراک کے لیٔے ہے۔ مَیں نے سبز پَودوں کی طرح تُمہیں سَب کا سَب دے دیا ہے۔ ”لیکن تُم وہ گوشت جِس میں جان کا خُون باقی ہو ہرگز نہ کھانا۔ اَور مَیں تمہارے خُون کا بدلہ ضروُر لُوں گا۔ مَیں ہر جانور سے بدلہ لُوں گا۔ ہر ایک اِنسان کے خُون کا بدلہ اِنسان سے لُوں گا۔ ”جو کویٔی اِنسان کا خُون کرےگا، اُس کا خُون اِنسان ہی کے ہاتھوں سے ہوگا؛ کیونکہ خُدا نے اِنسان کو اَپنی صورت پر بنایا۔ اَور تُم پھُولو، پھلو اَور تعداد میں بڑھو؛ زمین پر اَپنی نَسل بڑھاؤ۔“ تَب خُدا نے نوحؔا اَور اُن کے بیٹوں سے کہا، ”اَب مَیں تُم سے اَور تمہارے بعد تمہاری نَسل سے عہد کرتا ہُوں اَور اِس کے علاوہ سَب جانداروں سے جو تمہارے ساتھ ہیں، کیا پرندے، کیا مویشی اَور کیا سَب جنگلی جانور جو تمہارے ساتھ جہاز سے باہر نکلے یعنی زمین پر مَوجُود ہر جاندار سے عہد کرتا ہُوں۔ مَیں تُم سے عہد کرتا ہُوں کہ پھر کبھی کویٔی جاندار سیلابی پانی سے ہلاک نہ ہوگا اَور نہ ہی زمین کو تباہ کرنے کے لیٔے پھر کبھی سیلاب آئے گا۔“ اَور خُدا نے فرمایا، ”اَورجو عہد مَیں اَپنے اَور تمہارے اَور ہر جاندار کے درمیان باندھتا ہُوں جو تمہارے ساتھ ہیں، اَورجو عہد آنے والی پُشتوں کے لیٔے ہے، اُس کا نِشان یہ ہے: مَیں نے بادلوں میں اَپنی قوسِ قُزح کو قائِم کیا ہے، اَور وہ میرے اَور زمین کے درمیان عہد کا نِشان ہوگی۔ جَب کبھی مَیں زمین پر بادل لاؤں اَور اُن بادلوں میں قوسِ قُزح دِکھائی دے، تو مَیں اَپنے اِس عہد کو یاد کروں گا، جو میرے تمہارے اَور ہر قِسم کے جانداروں کے درمیان ہے، پانی پھر کبھی سیلاب کی شکل اِختیار نہ کرےگا کہ سَب جاندار ہلاک ہو جایٔیں۔ جَب کبھی بادلوں میں قوسِ قُزح نموُدار ہوگی، مَیں اُسے دیکھوں گا اَور اِس اَبدی عہد کو یاد کروں گا جو خُدا کے اَور زمین کے سَب طرح کے جانداروں کے درمیان ہے۔“ پس خُدا نے نوحؔا سے کہا، ”یہ اُس عہد کا نِشان ہے جو مَیں نے اَپنے اَور زمین پر مَوجُود سارے جانداروں کے درمیان قائِم کیا ہے۔“ نوحؔا کے بیٹے جو جہاز سے باہر آئےتھے شِمؔ، حامؔ اَور یافیتؔ تھے۔ (حامؔ کنعانؔ کا باپ تھا۔) نوحؔا کے یہی تین بیٹے تھے اَور اُن کی نَسل ساری زمین پر پھیل گئی۔ نوحؔا نے کاشتکاری شروع کی اَور انگور کا ایک باغ لگایا۔ جَب نوحؔا نے اُس کا کچھ انگوری شِیرہ پیا تو متوالے ہو گئے، اَور اَپنے خیمہ میں ننگے ہی جا پڑے۔ کنعانؔ کے باپ حامؔ نے اَپنے باپ کو ننگا دیکھا اَور باہر آکر اَپنے دونوں بھائیوں کو بتایا۔ تَب شِمؔ اَور یافیتؔ نے ایک کپڑا لیا، اَور اُسے اَپنے کندھوں پر رکھ پچھلے پاؤں اَندر گیٔے اَور اَپنے باپ کے ننگے بَدن کو ڈھانک دیا۔ اُنہُوں نے اَپنے مُنہ دُوسری طرف کئے ہویٔے تھے اِس لیٔے وہ اَپنے باپ کی برہنگی کو نہ دیکھ سکے۔ جَب انگوری شِیرے کا نشہ اُترا اَور نوحؔا ہوش میں آئے اَور اُن کو پتا چلا کہ اُن کے چُھوٹے بیٹے نے اُن کے ساتھ کیا کیا، تو نوحؔا نے فرمایا، ”کنعانؔ ملعُون ہو! اَور وہ اَپنے بھائیوں کے غُلاموں کا غُلام ہوگا۔“ اُنہُوں نے یہ بھی کہا، ”یَاہوِہ شِمؔ کا خُدا مُبارک ہو! اَور کنعانؔ شِمؔ کا غُلام ہو۔ خُدا یافیتؔ کو وسعت دے؛ اَور یافیتؔ، شِمؔ کے خیموں میں بسے، اَور کنعانؔ اُس کا غُلام ہو۔“ سیلاب کے بعد نوحؔا ساڑھے تین سَو بَرس تک اَور زندہ رہے۔ نوحؔا کی کُل عمر ساڑھے نَو سَو بَرس کی ہویٔی، اَور تَب اُن کی وفات ہوئی۔
پَیدایش 1:9-29 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پھر اللہ نے نوح اور اُس کے بیٹوں کو برکت دے کر کہا، ”پھلو پھولو اور تعداد میں بڑھتے جاؤ۔ دنیا تم سے بھر جائے۔ زمین پر پھرنے اور رینگنے والے جانور، پرندے اور مچھلیاں سب تم سے ڈریں گے۔ اُنہیں تمہارے اختیار میں کر دیا گیا ہے۔ جس طرح مَیں نے تمہارے کھانے کے لئے پودوں کی پیداوار مقرر کی ہے اُسی طرح اب سے تمہیں ہر قسم کے جانور کھانے کی اجازت بھی ہے۔ لیکن خبردار! ایسا گوشت نہ کھاناجس میں خون ہے، کیونکہ خون میں اُس کی جان ہے۔ کسی کی جان لینا منع ہے۔ جو ایسا کرے گا اُسے اپنی جان دینی پڑے گی، خواہ وہ انسان ہو یا حیوان۔ مَیں خود اِس کا مطالبہ کروں گا۔ جو بھی کسی کا خون بہائے اُس کا خون بھی بہایا جائے گا۔ کیونکہ اللہ نے انسان کو اپنی صورت پر بنایا ہے۔ اب پھلو پھولو اور تعداد میں بڑھتے جاؤ۔ دنیا میں پھیل جاؤ۔“ تب اللہ نے نوح اور اُس کے بیٹوں سے کہا، ”اب مَیں تمہارے اور تمہاری اولاد کے ساتھ عہد قائم کرتا ہوں۔ یہ عہد اُن تمام جانوروں کے ساتھ بھی ہو گا جو کشتی میں سے نکلے ہیں یعنی پرندوں، مویشیوں اور زمین پر کے تمام جانوروں کے ساتھ۔ مَیں تمہارے ساتھ عہد باندھ کر وعدہ کرتا ہوں کہ اب سے ایسا کبھی نہیں ہو گا کہ زمین کی تمام زندگی سیلاب سے ختم کر دی جائے گی۔ اب سے ایسا سیلاب کبھی نہیں آئے گا جو پوری زمین کو تباہ کر دے۔ اِس ابدی عہد کا نشان جو مَیں تمہارے اور تمام جانداروں کے ساتھ قائم کر رہا ہوں یہ ہے کہ مَیں اپنی کمان بادلوں میں رکھتا ہوں۔ وہ میرے دنیا کے ساتھ عہد کا نشان ہو گا۔ جب کبھی میرے کہنے پر آسمان پر بادل چھا جائیں گے اور قوسِ قزح اُن میں سے نظر آئے گی تو مَیں یہ عہد یاد کروں گا جو تمہارے اور تمام جانداروں کے ساتھ کیا گیا ہے۔ اب کبھی بھی ایسا سیلاب نہیں آئے گا جو تمام زندگی کو ہلاک کر دے۔ قوسِ قزح نظر آئے گی تو مَیں اُسے دیکھ کر اُس دائمی عہد کو یاد کروں گا جو میرے اور دنیا کی تمام جاندار مخلوقات کے درمیان ہے۔ یہ اُس عہد کا نشان ہے جو مَیں نے دنیا کے تمام جانداروں کے ساتھ کیا ہے۔“ نوح کے جو بیٹے اُس کے ساتھ کشتی سے نکلے سِم، حام اور یافت تھے۔ حام کنعان کا باپ تھا۔ دنیا بھر کے تمام لوگ اِن تینوں کی اولاد ہیں۔ نوح کسان تھا۔ شروع میں اُس نے انگور کا باغ لگایا۔ انگور سے مَے بنا کر اُس نے اِتنی پی لی کہ وہ نشے میں دُھت اپنے ڈیرے میں ننگا پڑا رہا۔ کنعان کے باپ حام نے اُسے یوں پڑا ہوا دیکھا تو باہر جا کر اپنے دونوں بھائیوں کو اُس کے بارے میں بتایا۔ یہ سن کر سِم اور یافت نے اپنے کندھوں پر کپڑا رکھا۔ پھر وہ اُلٹے چلتے ہوئے ڈیرے میں داخل ہوئے اور کپڑا اپنے باپ پر ڈال دیا۔ اُن کے منہ دوسری طرف مُڑے رہے تاکہ باپ کی برہنگی نظر نہ آئے۔ جب نوح ہوش میں آیا تو اُس کو پتا چلا کہ سب سے چھوٹے بیٹے نے کیا کِیا ہے۔ اُس نے کہا، ”کنعان پر لعنت! وہ اپنے بھائیوں کا ذلیل ترین غلام ہو گا۔ مبارک ہو رب جو سِم کا خدا ہے۔ کنعان سِم کا غلام ہو۔ اللہ کرے کہ یافت کی حدود بڑھ جائیں۔ یافت سِم کے ڈیروں میں رہے اور کنعان اُس کا غلام ہو۔“ سیلاب کے بعد نوح مزید 350 سال زندہ رہا۔ وہ 950 سال کی عمر میں فوت ہوا۔
پَیدایش 1:9-29 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور خُدا نے نُوح ؔاور اُس کے بیٹوں کو برکت دی اور اُن کو کہا کہ باروَر ہو اور بڑھو اور زمِین کو معمُور کرو۔ اور زمِین کے کُل جان داروں اور ہوا کے کُل پرِندوں پر تُمہاری دہشت اور تُمہارا رُعب ہو گا۔ یہ اور تمام کِیڑے جِن سے زمِین بھری پڑی ہے اور سمُندر کی کُل مچھلِیاں تُمہارے ہاتھ میں کی گئیِں۔ ہر چلتا پِھرتا جاندار تُمہارے کھانے کو ہو گا۔ ہری سبزی کی طرح مَیں نے سب کا سب تُم کو دے دِیا۔ مگر تُم گوشت کے ساتھ خُون کو جو اُس کی جان ہے نہ کھانا۔ مَیں تُمہارے خُون کا بدلہ ضرُور لُوں گا۔ ہر جانور سے اُس کا بدلہ لُوں گا۔ آدمی کی جان کا بدلہ آدمی سے اور اُس کے بھائی بند سے لُوں گا۔ جو آدمی کا خُون کرے اُس کا خُون آدمی سے ہو گا کیونکہ خُدا نے اِنسان کو اپنی صُورت پر بنایا ہے۔ اور تُم باروَر ہو اور بڑھو اور زمِین پر خُوب اپنی نسل بڑھاؤ اور بُہت زِیادہ ہو جاؤ۔ اور خُدا نے نُوحؔ اور اُس کے بیٹوں سے کہا۔ دیکھو مَیں خود تُم سے اور تُمہارے بعد تُمہاری نسل سے۔ اور سب جان داروں سے جو تُمہارے ساتھ ہیں کیا پرِندے کیا چَوپائے کیا زمِین کے جانور یعنی زمِین کے اُن سب جانوروں کے بارے میں جو کشتی سے اُترے عہد کرتا ہُوں۔ مَیں اِس عہد کو تُمہارے ساتھ قائِم رکھُّوں گا کہ سب جاندار طُوفان کے پانی سے پِھر ہلاک نہ ہوں گے اور نہ کبھی زمِین کو تباہ کرنے کے لِئے پِھر طُوفان آئے گا۔ اور خُدا نے کہا کہ جو عہد مَیں اپنے اور تُمہارے درمِیان اور سب جان داروں کے درمِیان جو تُمہارے ساتھ ہیں پُشت در پُشت ہمیشہ کے لِئے کرتا ہُوں اُس کا نِشان یہ ہے کہ مَیں اپنی کمان کو بادل میں رکھتا ہُوں۔ وہ میرے اور زمِین کے درمِیان عہد کا نِشان ہو گی۔ اور اَیسا ہو گا کہ جب مَیں زمِین پر بادل لاؤُں گا تو میری کمان بادل میں دِکھائی دے گی۔ اور مَیں اپنے عہد کو جو میرے اور تُمہارے اور ہر طرح کے جاندار کے درمِیان ہے یاد کرُوں گا اور تمام جان داروں کی ہلاکت کے لِئے پانی کا طُوفان پِھر نہ ہو گا۔ اور کمان بادل میں ہو گی اور مَیں اُس پر نِگاہ کرُوں گا تاکہ اُس ابدی عہد کو یاد کرُوں جو خُدا کے اور زمِین کے سب طرح کے جاندار کے درمِیان ہے۔ پس خُدا نے نُوحؔ سے کہا کہ یہ اُس عہد کا نِشان ہے جو مَیں اپنے اور زمِین کے کُل جان داروں کے درمِیان قائِم کرتا ہُوں۔ نُوحؔ کے بیٹے جو کشتی سے نِکلے سِمؔ حامؔ اور یافتؔ تھے اور حام کنعانؔ کا باپ تھا۔ یِہی تِینوں نُوحؔ کے بیٹے تھے اور اِن ہی کی نسل ساری زمِین پر پَھیلی۔ اور نُوحؔ کاشت کاری کرنے لگا اور اُس نے ایک انگُور کا باغ لگایا۔ اور اُس نے اُس کی مَے پی اور اُسے نشہ آیا اور وہ اپنے ڈیرے میں برہنہ ہو گیا۔ اور کنعانؔ کے باپ حامؔ نے اپنے باپ کو برہنہ دیکھا اور اپنے دونوں بھائِیوں کو باہر آ کر خبر دی۔ تب سِمؔ اور یافتؔ نے ایک کپڑا لِیا اور اُسے اپنے کندھوں پر دھرا اور پیچھے کو اُلٹے چل کر گئے اور اپنے باپ کی برہنگی ڈھانکی۔ سو اُن کے مُنہ اُلٹی طرف تھے اور اُنہوں نے اپنے باپ کی برہنگی نہ دیکھی۔ جب نُوحؔ اپنی مَے کے نشہ سے ہوش میں آیا تو جو اُس کے چھوٹے بیٹے نے اُس کے ساتھ کِیا تھا اُسے معلُوم ہُؤا۔ اور اُس نے کہا کہ کنعانؔ ملعُون ہو۔ وہ اپنے بھائِیوں کے غُلاموں کا غُلام ہو گا۔ پِھر کہا خُداوند سِمؔ کا خُدا مُبارک ہو اور کنعاؔن سِمؔ کا غُلام ہو۔ خُدا یافتؔ کو پَھیلائے کہ وہ سِمؔ کے ڈیروں میں بسے اور کنعاؔن اُس کا غُلام ہو۔ اورطُوفان کے بعد نُوحؔ ساڑھے تِین سَو برس اور جیتا رہا۔ اور نُوحؔ کی کُل عُمر ساڑھے نو سَو برس کی ہُوئی۔ تب اُس نے وفات پائی۔