پَیدایش 17:7-24
پَیدایش 17:7-24 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
چالیس دِن تک زمین پر سیلاب جاری رہا اَور جُوں جُوں پانی چڑھتا گیا، جہاز زمین سے اُوپر اُٹھتا چلا گیا۔ پانی زمین پر چڑھتا گیا، اَور بہت ہی بڑھ گیا اَور جہاز پانی کی سطح پر تیرتا رہا۔ پانی زمین پر اِس قدر چڑھ گیا کہ سارے آسمان کے نیچے کے تمام اُونچے اُونچے پہاڑ ڈُوب گیٔے۔ پانی بڑھتے بڑھتے پہاڑوں سے بھی پندرہ ہاتھ اُوپر چڑھ گیا۔ زمین پر ہر پرندہ، ہر مویشی، جنگلی جانور اَور ہر اِنسان گویا ہر جاندار فنا ہو گیا۔ خُشکی پر کی ہر شَے جِس کے نتھنوں میں زندگی کا دَم تھا مَر گئی۔ یَاہوِہ نے رُوئے زمین پر کی ہر جاندار شَے مٹا دی، کیا اِنسان، کیا حَیوان، کیا زمین پر رینگنے والے جاندار اَور کیا ہَوا میں اُڑنے والے پرندے، سَب کے سَب نابود ہو گئے۔ صِرف نوحؔا باقی بچے اَور وہ جو اُن کے ساتھ جہاز میں تھے۔ اَور سیلابی پانی زمین پر ایک سَو پچاس دِن تک چڑھتا رہا۔
پَیدایش 17:7-24 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
چالیس دن تک طوفانی سیلاب جاری رہا۔ پانی چڑھا تو اُس نے کشتی کو زمین پر سے اُٹھا لیا۔ پانی زور پکڑ کر بہت بڑھ گیا، اور کشتی اُس پر تیرنے لگی۔ آخرکار پانی اِتنا زیادہ ہو گیا کہ تمام اونچے پہاڑ بھی اُس میں چھپ گئے، بلکہ سب سے اونچی چوٹی پر پانی کی گہرائی 20 فٹ تھی۔ زمین پر رہنے والی ہر مخلوق ہلاک ہوئی۔ پرندے، مویشی، جنگلی جانور، تمام جاندار جن سے زمین بھری ہوئی تھی اور انسان، سب کچھ مر گیا۔ زمین پر ہر جاندار مخلوق ہلاک ہوئی۔ یوں ہر مخلوق کو رُوئے زمین پر سے مٹا دیا گیا۔ انسان، زمین پر پھرنے اور رینگنے والے جانور اور پرندے، سب کچھ ختم کر دیا گیا۔ صرف نوح اور کشتی میں سوار اُس کے ساتھی بچ گئے۔ سیلاب ڈیڑھ سَو دن تک زمین پر غالب رہا۔
پَیدایش 17:7-24 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور چالِیس دِن تک زمِین پر طُوفان رہا اور پانی بڑھا اور اُس نے کشتی کو اُوپر اُٹھا دِیا۔ سو کشتی زمِین پر سے اُٹھ گئی۔ اور پانی زمِین پر چڑھتا ہی گیا اور بُہت بڑھا اور کشتی پانی کے اُوپر تَیرتی رہی۔ اور پانی زمِین پر بُہت ہی زِیادہ چڑھا اور سب اُونچے پہاڑ جو دُنیا میں ہیں چُھپ گئے۔ پانی اُن سے پندرہ ہاتھ اَور اُوپر چڑھا اور پہاڑ ڈُوب گئے۔ اور سب جانور جو زمِین پر چلتے تھے پرِندے اور چَوپائے اور جنگلی جانور اور زمِین پر کے سب رینگنے والے جاندار اور سب آدمی مَر گئے۔ اور خُشکی کے سب جاندار جِن کے نتھنوں میں زِندگی کا دَم تھا مَر گئے۔ بلکہ ہر جاندار شَے جو رُویِ زمِین پر تھی مَر مِٹی۔ کیا اِنسان کیا حَیوان۔ کیا رینگنے والا جاندار کیا ہوا کا پرِندہ یہ سب کے سب زمِین پر سے مَر مِٹے۔ فقط ایک نُوح باقی بچایا وہ جو اُس کے ساتھ کشتی میں تھے۔ اور پانی زمِین پر ایک سَو پچاس دِن تک چڑھتا رہا۔