YouVersion Logo
تلاش

پَیدایش 11:7-24

پَیدایش 11:7-24 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

جَب نوحؔا کی عمر کے چھ سَوویں بَرس کے دُوسرے مہینے کی سترھویں تاریخ تھی، اُس دِن زمین کے نیچے سے سارے چشمے پھوٹ نکلے اَور آسمانی سیلاب کے دروازے کھُل گیٔے۔ اَور زمین پر چالیس دِن اَور چالیس رات لگاتار مینہ برستا رہا۔ اُسی دِن نوحؔا اَور اُن کی بیوی اَپنے تین بیٹوں، شِمؔ، حامؔ اَور یافیتؔ اَور اُن کی بیویوں سمیت جہاز میں داخل ہویٔے۔ اَور ہر جنس کے چُھوٹے بڑے جنگلی جانور، مویشی، زمین پر رینگنے والے جانور، پرندے اَور پروں والے جاندار اُن کے ساتھ تھے۔ یہ تمام جوڑے، جِن میں زندگی کا دَم تھا نوحؔا کے پاس آئے اَور جہاز میں داخل ہو گئے۔ نوحؔا کو خُدا کے دئیے گیٔے حُکم کے مُطابق، جو جاندار اَندر آئے، وہ نر اَور مادہ تھے۔ تَب یَاہوِہ نے جہاز کا دروازہ بند کر دیا۔ چالیس دِن تک زمین پر سیلاب جاری رہا اَور جُوں جُوں پانی چڑھتا گیا، جہاز زمین سے اُوپر اُٹھتا چلا گیا۔ پانی زمین پر چڑھتا گیا، اَور بہت ہی بڑھ گیا اَور جہاز پانی کی سطح پر تیرتا رہا۔ پانی زمین پر اِس قدر چڑھ گیا کہ سارے آسمان کے نیچے کے تمام اُونچے اُونچے پہاڑ ڈُوب گیٔے۔ پانی بڑھتے بڑھتے پہاڑوں سے بھی پندرہ ہاتھ اُوپر چڑھ گیا۔ زمین پر ہر پرندہ، ہر مویشی، جنگلی جانور اَور ہر اِنسان گویا ہر جاندار فنا ہو گیا۔ خُشکی پر کی ہر شَے جِس کے نتھنوں میں زندگی کا دَم تھا مَر گئی۔ یَاہوِہ نے رُوئے زمین پر کی ہر جاندار شَے مٹا دی، کیا اِنسان، کیا حَیوان، کیا زمین پر رینگنے والے جاندار اَور کیا ہَوا میں اُڑنے والے پرندے، سَب کے سَب نابود ہو گئے۔ صِرف نوحؔا باقی بچے اَور وہ جو اُن کے ساتھ جہاز میں تھے۔ اَور سیلابی پانی زمین پر ایک سَو پچاس دِن تک چڑھتا رہا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 7

پَیدایش 11:7-24 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

یہ سب کچھ اُس وقت ہوا جب نوح 600 سال کا تھا۔ دوسرے مہینے کے 17ویں دن زمین کی گہرائیوں میں سے تمام چشمے پھوٹ نکلے اور آسمان پر پانی کے دریچے کھل گئے۔ چالیس دن اور چالیس رات تک موسلادھار بارش ہوتی رہی۔ جب بارش شروع ہوئی تو نوح، اُس کے بیٹے سِم، حام اور یافت، اُس کی بیوی اور بہوئیں کشتی میں سوار ہو چکے تھے۔ اُن کے ساتھ ہر قسم کے جنگلی جانور، مویشی، رینگنے اور پَر رکھنے والے جانور تھے۔ ہر قسم کے جاندار دو دو ہو کر نوح کے پاس آ کر کشتی میں سوار ہو چکے تھے۔ نر و مادہ آئے تھے۔ سب کچھ ویسا ہی ہوا تھا جیسا اللہ نے نوح کو حکم دیا تھا۔ پھر رب نے دروازے کو بند کر دیا۔ چالیس دن تک طوفانی سیلاب جاری رہا۔ پانی چڑھا تو اُس نے کشتی کو زمین پر سے اُٹھا لیا۔ پانی زور پکڑ کر بہت بڑھ گیا، اور کشتی اُس پر تیرنے لگی۔ آخرکار پانی اِتنا زیادہ ہو گیا کہ تمام اونچے پہاڑ بھی اُس میں چھپ گئے، بلکہ سب سے اونچی چوٹی پر پانی کی گہرائی 20 فٹ تھی۔ زمین پر رہنے والی ہر مخلوق ہلاک ہوئی۔ پرندے، مویشی، جنگلی جانور، تمام جاندار جن سے زمین بھری ہوئی تھی اور انسان، سب کچھ مر گیا۔ زمین پر ہر جاندار مخلوق ہلاک ہوئی۔ یوں ہر مخلوق کو رُوئے زمین پر سے مٹا دیا گیا۔ انسان، زمین پر پھرنے اور رینگنے والے جانور اور پرندے، سب کچھ ختم کر دیا گیا۔ صرف نوح اور کشتی میں سوار اُس کے ساتھی بچ گئے۔ سیلاب ڈیڑھ سَو دن تک زمین پر غالب رہا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 7

پَیدایش 11:7-24 کِتابِ مُقادّس (URD)

نُوحؔ کی عُمر کا چھ سَواں سال تھا کہ اُس کے دُوسرے مہِینے کی ٹِھیک سترھویں تارِیخ کو بڑے سمُندر کے سب سوتے پُھوٹ نِکلے اور آسمان کی کِھڑکِیاں کُھل گئیں۔ اور چالِیس دِن اور چالِیس رات زمِین پر بارِش ہوتی رہی۔ اُسی روز نُوحؔ اور نُوحؔ کے بیٹے سِمؔ اور حامؔ اور یافتؔ اور نُوح کی بِیوی اور اُس کے بیٹوں کی تینوں بِیویاں۔ اور ہر قِسم کا جانور اور ہر قِسم کا چَوپایہ اور ہر قِسم کا زمِین پر کا رینگنے والا جاندار اور ہر قِسم کا پرِندہ اور ہر قِسم کی چِڑیا یہ سب کشتی میں داخِل ہُوئے۔ اور جو زِندگی کا دَم رکھتے ہیں اُن میں سے دو دو کشتی میں نُوحؔ کے پاس آئے۔ اور جو اندر آئے وہ جَیسا خُدا نے اُسے حُکم دِیا تھا سب جانوروں کے نر و مادہ تھے۔ تب خُداوند نے اُس کو باہر سے بند کر دِیا۔ اور چالِیس دِن تک زمِین پر طُوفان رہا اور پانی بڑھا اور اُس نے کشتی کو اُوپر اُٹھا دِیا۔ سو کشتی زمِین پر سے اُٹھ گئی۔ اور پانی زمِین پر چڑھتا ہی گیا اور بُہت بڑھا اور کشتی پانی کے اُوپر تَیرتی رہی۔ اور پانی زمِین پر بُہت ہی زِیادہ چڑھا اور سب اُونچے پہاڑ جو دُنیا میں ہیں چُھپ گئے۔ پانی اُن سے پندرہ ہاتھ اَور اُوپر چڑھا اور پہاڑ ڈُوب گئے۔ اور سب جانور جو زمِین پر چلتے تھے پرِندے اور چَوپائے اور جنگلی جانور اور زمِین پر کے سب رینگنے والے جاندار اور سب آدمی مَر گئے۔ اور خُشکی کے سب جاندار جِن کے نتھنوں میں زِندگی کا دَم تھا مَر گئے۔ بلکہ ہر جاندار شَے جو رُویِ زمِین پر تھی مَر مِٹی۔ کیا اِنسان کیا حَیوان۔ کیا رینگنے والا جاندار کیا ہوا کا پرِندہ یہ سب کے سب زمِین پر سے مَر مِٹے۔ فقط ایک نُوح باقی بچایا وہ جو اُس کے ساتھ کشتی میں تھے۔ اور پانی زمِین پر ایک سَو پچاس دِن تک چڑھتا رہا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 7