YouVersion Logo
تلاش

پَیدایش 1:47-27

پَیدایش 1:47-27 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

یُوسیفؔ نے جا کر فَرعوہؔ سے کہا، ”میرا باپ اَور بھایٔی اَپنی بھیڑ بکریوں کے گلّوں اَور مویشیوں کے ریوڑوں اَور اَپنے تمام مال و اَسباب کے ساتھ کنعانؔ کے مُلک سے آ گیٔے ہیں اَور اِس وقت گوشینؔ میں ہیں۔“ اُس نے اَپنے بھائیوں میں سے پانچ کو چُن کر اُنہیں فَرعوہؔ کے سامنے پیش کیا۔ فَرعوہؔ نے اُن بھائیوں سے پُوچھا، ”تمہارا پیشہ کیا ہے؟“ اُنہُوں نے فَرعوہؔ کو جَواب دیا، ”تمہارے خادِم گلّہ بان ہیں، جَیسے ہمارے آباؤاَجداد تھے۔“ اُنہُوں نے فَرعوہؔ سے یہ بھی کہا، ”ہم یہاں کچھ عرصہ کے لیٔے رہنے آئے ہیں کیونکہ مُلکِ کنعانؔ میں سخت قحط پڑا ہُواہے اَور تمہارے خادِموں کے پاس کویٔی مویشیوں کی چراگاہ نہیں ہے۔ لہٰذا براہِ کرم اَپنے خادِموں کو گوشینؔ میں بس جانے کی اِجازت دے دیجئے۔“ فَرعوہؔ نے یُوسیفؔ سے کہا، ”تمہارا باپ اَور تمہارے بھایٔی تمہارے پاس آ گیٔے ہیں اَور مِصر کا سارا مُلک تمہارے سامنے ہے۔ لہٰذا اَپنے باپ اَور بھائیوں کو مُلک کے بہترین علاقہ میں بسا دو۔ اُنہیں گوشینؔ میں بسنے دو اَور تمہاری دانست میں اُن میں جو لوگ قابلِ اِعتبار ہُوں اُنہیں میرے اَپنے مویشیوں کا نِگراں مُقرّر کر دو۔“ تَب یُوسیفؔ نے اَپنے باپ یعقوب کو اَندر لاکر اُنہیں فَرعوہؔ کی خدمت میں پیش کیا اَور یعقوب نے فَرعوہؔ کو برکت دی۔ فَرعوہؔ نے یعقوب سے پُوچھا، ”تیری عمر کیا ہے؟“ یعقوب نے فَرعوہؔ سے کہا، ”میری زندگی کے سفر کے ایک سَو تیس بَرس پُورے ہو چُکے ہیں۔ میری زندگی کے ایّام نہایت مُختصر اَور بےحد دُکھ بھرے ہیں۔ میں ابھی اَپنے آباؤاَجداد کی عمر کو نہیں پہُنچا۔“ تَب یعقوب نے فَرعوہؔ کو برکت دی اَور اُن کے سامنے سے باہر نکل گیا۔ اِس طرح یُوسیفؔ نے اَپنے باپ اَور بھائیوں کو مِصر میں آباد کیا اَور فَرعوہؔ کی ہدایات کے مُطابق مُلک کے بہترین علاقہ رَعمسیسؔ میں اُنہیں زمین اَور مکانات عطا فرمائے۔ یُوسیفؔ نے اَپنے باپ اَور اَپنے بھائیوں اَور اَپنے باپ کے سَب گھر والوں کے لیٔے اُن کے بچّوں کی تعداد کے مُطابق اشیائے خوردنی کا اِنتظام بھی کر دیا۔ چونکہ قحط نہایت شدید تھا اِس لیٔے اُس پُورے علاقہ میں کھانے پینے کی چیزیں نہ تھیں اَور مِصر اَور کنعانؔ دونوں مُلک قحط کی وجہ سے تباہ ہو گئے تھے۔ اَور یُوسیفؔ نے اناج بیچ بیچ کر مِصر اَور کنعانؔ کے لوگوں سے حاصل کی ہُوئی ساری دولت جمع کی اَور اُسے فَرعوہؔ کے محل میں لے آیا۔ جَب مِصر اَور کنعانؔ کے لوگوں کا سارا رُوپیہ خرچ ہو گیا تو مِصر کے تمام باشِندے یُوسیفؔ کے پاس آکر کہنے لگے، ”ہمیں کچھ کھانے کو دے دیجئے ورنہ ہم آپ کی نظروں کے سامنے بھُوکوں مَر جایٔیں گے۔ ہمارا سارا رُوپیہ خرچ ہو چُکاہے۔“ تَب یُوسیفؔ نے کہا، ”اَپنے مویشی لے آؤ اَور مَیں تُمہیں مویشیوں کے عِوض اناج بیچوں گا کیونکہ تمہارا رُوپیہ خرچ ہو چُکاہے۔“ چنانچہ وہ اَپنے مویشی لے کر یُوسیفؔ کے پاس آئے اَور اُس نے اُن کے گھوڑوں، اُن کی بھیڑوں اَور بکریوں، اُن کے گائے بَیلوں اَور گدھوں کے عِوض اُنہیں اناج دیا اَور اُس سال اُن کے تمام مویشیوں کے عِوض اُنہیں اناج دے کر اُس نے اُنہیں فاقوں سے بچائے رکھا۔ جَب وہ سال گزر گیا تو اُن کے بھایٔی اگلے بَرس یُوسیفؔ کے پاس آئے اَور کہنے لگے، ”ہم اَپنے آقا سے اِس حقیقت کو چھُپا نہیں سکتے کہ ہمارا سارا رُوپیہ خرچ ہو چُکاہے اَور ہمارے سارے مویشی بھی آپ کے ہو چُکے ہیں؛ لہٰذا اَب ہمارے پاس ہمارے جِسم اَور ہماری زمین کے سِوا کچھ بھی باقی نہیں۔ تمہارے ہوتے ہویٔے ہم کیوں ہلاک ہُوں اَور ہماری زمینیں اُجڑ جایٔیں؟ لہٰذا ہمیں اَور ہماری زمینوں کو اناج کے عِوض خرید لیں تاکہ ہم اَپنی زمینوں سمیت فَرعوہؔ کے غُلامی میں آ جایٔیں۔ ہمیں اناج دے دیجئے تاکہ ہم ہلاک ہونے سے بچ جایٔیں اَور مُلک بھی ویران نہ ہو۔“ چنانچہ یُوسیفؔ نے مِصر کی تمام زمین فَرعوہؔ کے لیٔے خرید لی۔ تمام مِصریوں نے قحط سے تنگ آکر اَپنے اَپنے کھیت بیچ ڈالے۔ اِس طرح ساری زمین فَرعوہؔ کی ہو گئی اَور یُوسیفؔ نے مِصر کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک رہنے والے شہر کے تمام لوگوں کو غُلامی کے درجہ تک پہُنچا دیا۔ لیکن وہ کاہِنوں کی زمین نہ خرید سَکا کیونکہ اُنہیں فَرعوہؔ کی طرف سے باقاعدہ رسد ملتی تھی اَور اُس رسد میں سے اُن کے پاس کافی مقدار میں اشیائے خوردنی مَوجُود تھیں۔ اِسی وجہ سے اُنہُوں نے اَپنی زمین نہیں بیچی۔ تَب یُوسیفؔ نے لوگوں سے کہا، ”اَب جَب کہ آج کے دِن مَیں نے تُمہیں اَور تمہاری زمین کو فَرعوہؔ کے لیٔے خرید لیا ہے، اَب یہ بیج تمہارے لیٔے ہے تاکہ تُم اُسے زمین میں بو سکو۔ لیکن جَب فصل اُگ آئے تو اُس کا پانچواں حِصّہ فَرعوہؔ کو دینا اَور باقی کے چار حِصّے تُم رکھ لینا تاکہ وہ کھیتوں میں بونے کے لیٔے بیج کے کام آئیں اَور تمہارے اَپنے اَور تمہارے گھرانے اَور تمہارے بچّوں کے لیٔے کھانے کو ہو۔“ اُنہُوں نے کہا، ”آپ نے ہماری جانیں بچائیں۔ ہمارے آقا کی مہربانی ہم پر رہے۔ ہم فَرعوہؔ کے غُلام بنے رہیں گے۔“ اَور یُوسیفؔ نے مِصر کی زمین کے لیٔے یہ آئین بنا دیا جو آج تک رائج ہے کہ پیداوار کا پانچواں حِصّہ فَرعوہؔ کا ہوگا۔ صِرف کاہِنوں کی زمین ہی فَرعوہؔ کی مِلکیّت نہ سَمجھی جائے گی۔ اَور اِسرائیلی مِصر میں گوشینؔ کے علاقہ میں آباد ہو گئے۔ اُنہُوں نے وہاں جائدادیں کھڑی کر لیں اَور پھلے پھُولے اَور تعداد میں بہت ہی بڑھ گیٔے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 47

پَیدایش 1:47-27 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

یوسف فرعون کے پاس گیا اور اُسے اطلاع دے کر کہا، ”میرا باپ اور بھائی اپنی بھیڑبکریوں، گائےبَیلوں اور سارے مال سمیت ملکِ کنعان سے آ کر جشن میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔“ اُس نے اپنے بھائیوں میں سے پانچ کو چن کر فرعون کے سامنے پیش کیا۔ فرعون نے بھائیوں سے پوچھا، ”تم کیا کام کرتے ہو؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”آپ کے خادم بھیڑبکریوں کے چرواہے ہیں۔ یہ ہمارے باپ دادا کا پیشہ تھا اور ہمارا بھی ہے۔ ہم یہاں آئے ہیں تاکہ کچھ دیر اجنبی کی حیثیت سے آپ کے پاس ٹھہریں، کیونکہ کال نے کنعان میں بہت زور پکڑا ہے۔ وہاں آپ کے خادموں کے جانوروں کے لئے چراگاہیں ختم ہو گئی ہیں۔ اِس لئے ہمیں جشن میں رہنے کی اجازت دیں۔“ بادشاہ نے یوسف سے کہا، ”تیرا باپ اور بھائی تیرے پاس آ گئے ہیں۔ ملکِ مصر تیرے سامنے کھلا ہے۔ اُنہیں بہترین جگہ پر آباد کر۔ وہ جشن میں رہیں۔ اور اگر اُن میں سے کچھ ہیں جو خاص قابلیت رکھتے ہیں تو اُنہیں میرے مویشیوں کی نگہداشت پر رکھ۔“ پھر یوسف اپنے باپ یعقوب کو لے آیا اور فرعون کے سامنے پیش کیا۔ یعقوب نے بادشاہ کو برکت دی۔ بادشاہ نے اُس سے پوچھا، ”تمہاری عمر کیا ہے؟“ یعقوب نے جواب دیا، ”مَیں 130 سال سے اِس دنیا کا مہمان ہوں۔ میری زندگی مختصر اور تکلیف دہ تھی، اور میرے باپ دادا مجھ سے زیادہ عمر رسیدہ ہوئے تھے جب وہ اِس دنیا کے مہمان تھے۔“ یہ کہہ کر یعقوب فرعون کو دوبارہ برکت دے کر چلا گیا۔ پھر یوسف نے اپنے باپ اور بھائیوں کو مصر میں آباد کیا۔ اُس نے اُنہیں رعمسیس کے علاقے میں بہترین زمین دی جس طرح بادشاہ نے حکم دیا تھا۔ یوسف اپنے باپ کے پورے گھرانے کو خوراک مہیا کرتا رہا۔ ہر خاندان کو اُس کے بچوں کی تعداد کے مطابق خوراک ملتی رہی۔ کال اِتنا سخت تھا کہ کہیں بھی روٹی نہیں ملتی تھی۔ مصر اور کنعان میں لوگ نڈھال ہو گئے۔ مصر اور کنعان کے تمام پیسے اناج خریدنے کے لئے صَرف ہو گئے۔ یوسف اُنہیں جمع کر کے فرعون کے محل میں لے آیا۔ جب مصر اور کنعان کے پیسے ختم ہو گئے تو مصریوں نے یوسف کے پاس آ کر کہا، ”ہمیں روٹی دیں! ہم آپ کے سامنے کیوں مریں؟ ہمارے پیسے ختم ہو گئے ہیں۔“ یوسف نے جواب دیا، ”اگر آپ کے پیسے ختم ہیں تو مجھے اپنے مویشی دیں۔ مَیں اُن کے عوض روٹی دیتا ہوں۔“ چنانچہ وہ اپنے گھوڑے، بھیڑبکریاں، گائےبَیل اور گدھے یوسف کے پاس لے آئے۔ اِن کے عوض اُس نے اُنہیں خوراک دی۔ اُس سال اُس نے اُنہیں اُن کے تمام مویشیوں کے عوض خوراک مہیا کی۔ اگلے سال وہ دوبارہ اُس کے پاس آئے۔ اُنہوں نے کہا، ”جنابِ عالی، ہم یہ بات آپ سے نہیں چھپا سکتے کہ اب ہم صرف اپنے آپ اور اپنی زمین کو آپ کو دے سکتے ہیں۔ ہمارے پیسے تو ختم ہیں اور آپ ہمارے مویشی بھی لے چکے ہیں۔ ہم کیوں آپ کی آنکھوں کے سامنے مر جائیں؟ ہماری زمین کیوں تباہ ہو جائے؟ ہمیں روٹی دیں تو ہم اور ہماری زمین بادشاہ کی ہو گی۔ ہم فرعون کے غلام ہوں گے۔ ہمیں بیج دیں تاکہ ہم جیتے بچیں اور زمین تباہ نہ ہو جائے۔“ چنانچہ یوسف نے فرعون کے لئے مصر کی پوری زمین خرید لی۔ کال کی سختی کے سبب سے تمام مصریوں نے اپنے کھیت بیچ دیئے۔ اِس طریقے سے پورا ملک فرعون کی ملکیت میں آ گیا۔ یوسف نے مصر کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک کے لوگوں کو شہروں میں منتقل کر دیا۔ صرف پجاریوں کی زمین آزاد رہی۔ اُنہیں اپنی زمین بیچنے کی ضرورت ہی نہیں تھی، کیونکہ اُنہیں فرعون سے اِتنا وظیفہ ملتا تھا کہ گزارہ ہو جاتا تھا۔ یوسف نے لوگوں سے کہا، ”غور سے سنیں۔ آج مَیں نے آپ کو اور آپ کی زمین کو بادشاہ کے لئے خرید لیا ہے۔ اب یہ بیج لے کر اپنے کھیتوں میں بونا۔ آپ کو فرعون کو فصل کا پانچواں حصہ دینا ہے۔ باقی پیداوار آپ کی ہو گی۔ آپ اِس سے بیج بو سکتے ہیں، اور یہ آپ کے اور آپ کے گھرانوں اور بچوں کے کھانے کے لئے ہو گا۔“ اُنہوں نے جواب دیا، ”آپ نے ہمیں بچایا ہے۔ ہمارے مالک ہم پر مہربانی کریں تو ہم فرعون کے غلام بنیں گے۔“ اِس طرح یوسف نے مصر میں یہ قانون نافذ کیا کہ ہر فصل کا پانچواں حصہ بادشاہ کا ہے۔ یہ قانون آج تک جاری ہے۔ صرف پجاریوں کی زمین بادشاہ کی ملکیت میں نہ آئی۔ اسرائیلی مصر میں جشن کے علاقے میں آباد ہوئے۔ وہاں اُنہیں زمین ملی، اور وہ پھلے پھولے اور تعداد میں بہت بڑھ گئے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 47

پَیدایش 1:47-27 کِتابِ مُقادّس (URD)

تب یُوسفؔ نے آ کر فرِعونؔ کو خبر دی کہ میرا باپ اور میرے بھائی اور اُن کی بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور اُن کا سارا مال و متاع مُلکِ کنعاؔن سے آ گیا ہے اور ابھی تو وہ سب جشن کے علاقہ میں ہیں۔ پِھر اُس نے اپنے بھائِیوں میں سے پانچ کو اپنے ساتھ لِیا اور اُن کو فرِعونؔ کے سامنے حاضِر کِیا۔ اور فرِعونؔ نے اُس کے بھائِیوں سے پُوچھا تُمہارا پیشہ کیا ہے؟ اُنہوں نے فرِعونؔ سے کہا تیرے خادِم چَوپان ہیں جَیسے ہمارے باپ دادا تھے۔ پِھر اُنہوں نے فرِعونؔ سے کہا کہ ہم اِس مُلک میں مُسافِرانہ طَور پر رہنے آئے ہیں کیونکہ مُلکِ کنعاؔن میں سخت کال ہونے کی وجہ سے وہاں تیرے خادِموں کے چَوپایوں کے لِئے چرائی نہیں رہی۔ سو کرم کر کے اپنے خادِموں کو جشن کے علاقہ میں رہنے دے۔ تب فرِعونؔ نے یُوسفؔ سے کہا کہ تیرا باپ اور تیرے بھائی تیرے پاس آ گئے ہیں۔ مِصرؔ کا مُلک تیرے آگے پڑا ہے۔ یہاں کے اچھّے سے اچھّے علاقہ میں اپنے باپ اور بھائِیوں کو بسا دے یعنی جشن ہی کے علاقہ میں اُن کو رہنے دے اور اگر تیری دانِست میں اُن میں ہوشیار آدمی بھی ہوں تو اُن کو میرے چَوپایوں پر مقرّر کر دے۔ اور یُوسفؔ اپنے باپ یعقُوبؔ کو اندر لایا اور اُسے فرِعونؔ کے سامنے حاضِر کِیا اور یعقُوبؔ نے فرِعونؔ کو دُعا دی۔ اور فرِعونؔ نے یعقُوبؔ سے پُوچھا کہ تیری عُمر کتنے سال کی ہے؟ یعقُوبؔ نے فرِعونؔ سے کہا کہ میری مُسافرت کے برس ایک سَو تِیس ہیں۔ میری زِندگی کے ایّام تھوڑے اور دُکھ سے بھرے ہُوئے رہے اور ابھی یہ اُتنے ہُوئے بھی نہیں ہیں جِتنے میرے باپ دادا کی زِندگی کے ایّام اُن کے دَورِ مُسافرت میں ہُوئے۔ اور یعقُوبؔ فرِعونؔ کو دُعا دے کر اُس کے پاس سے چلا گیا۔ اور یُوسفؔ نے اپنے باپ اور بھائِیوں کو بسا دِیا اور فرِعونؔ کے حُکم کے مُطابِق رعمسیسؔ کے علاقہ کو جو مُلکِ مِصرؔ کا نِہایت زرخیز خطّہ ہے اُن کی جاگِیر ٹھہرایا۔ اور یُوسفؔ اپنے باپ اور اپنے بھائِیوں اور اپنے باپ کے گھر کے سب آدمِیوں کی پرورش ایک ایک کے خاندان کی ضرُورت کے مُطابِق اناج سے کرنے لگا۔ اور اُس سارے مُلک میں کھانے کو کُچھ نہ رہا کیونکہ کال اَیسا سخت تھا کہ مُلکِ مِصرؔ اور مُلکِ کنعانؔ دونوں کال کے سبب سے تباہ ہو گئے تھے۔ اور جِتنا رُوپَیہ مُلکِ مِصرؔ اور مُلکِ کنعانؔ میں تھا وہ سب یُوسفؔ نے اُس غلّہ کے بدلے جِسے لوگ خرِیدتے تھے لے لے کر جمع کر لِیا اور سب رُوپَے کو اُس نے فرِعونؔ کے محلّ میں پُہنچا دِیا۔ اور جب وہ سارا رُوپَیہ جو مِصرؔ اور کنعانؔ کے مُلکوں میں تھا خرچ ہو گیا تو مِصری یُوسفؔ کے پاس آ کر کہنے لگے ہم کو اناج دے کیونکہ رُوپَیہ تو ہمارے پاس رہا نہیں۔ ہم تیرے ہوتے ہُوئے کیوں مَریں؟ یُوسفؔ نے کہا کہ اگر رُوپَیہ نہیں ہے تُو اپنے چَوپائے دو اور مَیں تُمہارے چَوپایوں کے بدلے تُم کو اناج دُوں گا۔ سو وہ اپنے چَوپائے یُوسفؔ کے پاس لانے لگے اور یُوسفؔ گھوڑوں اور بھیڑ بکرِیوں اور گائے بَیلوں اور گدھوں کے بدلے اُن کو اناج دینے لگا اور پُورے سال بھر اُن کو اُن کے سب چَوپایوں کے بدلے اناج کِھلایا۔ جب یہ سال گذر گیا تو وہ دُوسرے سال اُس کے پاس آ کر کہنے لگے کہ اِس میں ہم اپنے خُداوند سے کُچھ نہیں چِھپاتے کہ ہمارا سارا رُوپَیہ خرچ ہو چُکا اور ہمارے چَوپایوں کے گلّوں کا مالِک بھی ہمارا خُداوند ہو گیا ہے اور ہمارا خُداوند دیکھ چُکا ہے کہ اب ہمارے جِسم اور ہماری زمِین کے سِوا کُچھ باقی نہیں۔ پس اَیسا کیوں ہو کہ تیرے دیکھتے دیکھتے ہم بھی مَریں اور ہماری زمِین بھی اُجڑ جائے؟ سو تُو ہم کو اور ہماری زمِین کو اناج کے بدلے خرِید لے کہ ہم فرِعونؔ کے غُلام بن جائیں اور ہماری زمِین کا مالِک بھی وُہی ہو جائے اور ہم کو بیج دے تاکہ ہم ہلاک نہ ہوں بلکہ زِندہ رہیں اور مُلک بھی وِیران نہ ہو۔ اور یُوسفؔ نے مِصرؔ کی ساری زمِین فرِعونؔ کے نام پر خرِید لی کیونکہ کال سے تنگ آ کر مِصریوں میں سے ہر شخص نے اپنا کھیت بیچ ڈالا۔ سو ساری زمِین فرِعونؔ کی ہو گئی۔ اور مِصرؔ کے ایک سِرے سے لے کر دُوسرے سِرے تک جو لوگ رہتے تھے اُن کو اُس نے شہروں میں بسایا۔ لیکن پُجاریوں کی زمِین اُس نے نہ خرِیدی کیونکہ فرِعونؔ کی طرف سے پُجاریوں کو رسد مِلتی تھی۔ سو وہ اپنی اپنی رسد جو فرِعونؔ اُن کو دیتا تھا کھاتے تھے اِس لِئے اُنہوں نے اپنی زمِین نہ بیچی۔ تب یُوسفؔ نے وہاں کے لوگوں سے کہا کہ دیکھو مَیں نے آج کے دِن تُم کو اور تُمہاری زمِین کو فرِعونؔ کے نام پر خرِید لِیا ہے۔ سو تُم اپنے لِئے یہاں سے بیج لو اور کھیت بو ڈالو۔ اور فصل پر پانچواں حِصّہ فرِعونؔ کو دے دینا اور باقی چار تُمہارے رہے تاکہ کھیتی کے لِئے بیج کے بھی کام آئیں اور تُمہارے اور تُمہارے گھر کے آدمِیوں اور تُمہارے بال بچّوں کے لِئے کھانے کو بھی ہوں۔ اُنہوں نے کہا کہ تُو نے ہماری جان بچائی ہے۔ ہم پر ہمارے خُداوند کے کرم کی نظر رہے اور ہم فرِعونؔ کے غُلام بنے رہیں گے۔ اور یُوسفؔ نے یہ آئِین جو آج تک ہے مِصرؔ کی زمِین کے لِئے ٹھہرایا کہ فرِعونؔ پَیداوار کا پانچواں حِصّہ لِیا کرے۔ سو فقط پُجارِیوں کی زمِین اَیسی تھی جو فرِعونؔ کی نہ ہُوئی۔ اور اِسرائیلی مُلکِ مِصرؔ میں جشن کے علاقہ میں رہتے تھے اور اُنہوں نے اپنی جایدادیں کھڑی کر لِیں اور وہ بڑھے اور بُہت زِیادہ ہو گئے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 47