پَیدایش 1:4-10
پَیدایش 1:4-10 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
آدم حوا سے ہم بستر ہوا تو اُن کا پہلا بیٹا قابیل پیدا ہوا۔ حوا نے کہا، ”رب کی مدد سے مَیں نے ایک مرد حاصل کیا ہے۔“ بعد میں قابیل کا بھائی ہابیل پیدا ہوا۔ ہابیل بھیڑبکریوں کا چرواہا بن گیا جبکہ قابیل کھیتی باڑی کرنے لگا۔ کچھ دیر کے بعد قابیل نے رب کو اپنی فصلوں میں سے کچھ پیش کیا۔ ہابیل نے بھی نذرانہ پیش کیا، لیکن اُس نے اپنی بھیڑبکریوں کے کچھ پہلوٹھے اُن کی چربی سمیت چڑھائے۔ ہابیل کا نذرانہ رب کو پسند آیا، مگر قابیل کا نذرانہ منظور نہ ہوا۔ یہ دیکھ کر قابیل بڑے غصے میں آ گیا، اور اُس کا منہ بگڑ گیا۔ رب نے پوچھا، ”تُو غصے میں کیوں آ گیا ہے؟ تیرا منہ کیوں لٹکا ہوا ہے؟ کیا اگر تُو اچھی نیت رکھتا ہے تو اپنی نظر اُٹھا کر میری طرف نہیں دیکھ سکے گا؟ لیکن اگر اچھی نیت نہیں رکھتا تو خبردار! گناہ دروازے پر دبکا بیٹھا ہے اور تجھے چاہتا ہے۔ لیکن تیرا فرض ہے کہ اُس پر غالب آئے۔“ ایک دن قابیل نے اپنے بھائی سے کہا، ”آؤ، ہم باہر کھلے میدان میں چلیں۔“ اور جب وہ کھلے میدان میں تھے تو قابیل نے اپنے بھائی ہابیل پر حملہ کر کے اُسے مار ڈالا۔ تب رب نے قابیل سے پوچھا، ”تیرا بھائی ہابیل کہاں ہے؟“ قابیل نے جواب دیا، ”مجھے کیا پتا! کیا اپنے بھائی کی دیکھ بھال کرنا میری ذمہ داری ہے؟“ رب نے کہا، ”تُو نے کیا کِیا ہے؟ تیرے بھائی کا خون زمین میں سے پکار کر مجھ سے فریاد کر رہا ہے۔
پَیدایش 1:4-10 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور آدمؔ اپنی بِیوی حوّاؔ کے پاس گیا اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے قائِنؔ پَیدا ہُؤا۔ تب اُس نے کہا مُجھے خُداوند سے ایک مَرد مِلا۔ پِھر قائِنؔ کا بھائی ہابلؔ پَیدا ہُؤا اور ہابلؔ بھیڑ بکرِیوں کا چرواہا اور قائِنؔ کسان تھا۔ چند روز کے بعد یُوں ہُؤا کہ قائِنؔ اپنے کھیت کے پَھل کا ہدیہ خُداوند کے واسطے لایا۔ اور ہابلؔ بھی اپنی بھیڑ بکرِیوں کے کُچھ پہلوٹھے بچّوں کا اور کُچھ اُن کی چربی کا ہدیہ لایا اور خُداوند نے ہابلؔ کو اور اُس کے ہدیہ کو منظُور کِیا۔ پر قائِنؔ کو اور اُس کے ہدیہ کو منظُور نہ کِیا اِس لِئے قائِنؔ نِہایت غضب ناک ہُؤا اور اُس کا مُنہ بِگڑا۔ اور خُداوند نے قائِنؔ سے کہا تُو کیوں غضب ناک ہُؤا؟ اور تیرا مُنہ کیوں بِگڑا ہُؤا ہے؟ اگر تُو بھلا کرے تو کیا تُو مقبُول نہ ہو گا؟ اور اگر تُو بھلا نہ کرے تو گُناہ دروازہ پر دبکا بَیٹھا ہے اور تیرا مُشتاق ہے پر تُو اُس پر غالِب آ۔ اور قائِنؔ نے اپنے بھائی ہابلؔ کو کُچھ کہا اور جب وہ دونوں کھیت میں تھے تو یُوں ہُؤا کہ قائِنؔ نے اپنے بھائی ہابلؔ پر حملہ کِیا اور اُسے قتل کر ڈالا۔ تب خُداوند نے قائِنؔ سے کہا کہ تیرا بھائی ہابلؔ کہاں ہے؟ اُس نے کہا مُجھے معلُوم نہیں۔ کیا مَیں اپنے بھائی کا مُحافِظ ہُوں؟ پِھر اُس نے کہا کہ تُو نے یہ کیا کِیا؟ تیرے بھائی کا خُون زمِین سے مُجھ کو پُکارتا ہے۔