پَیدایش 22:32-28
پَیدایش 22:32-28 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اُس رات یعقوب اُٹھے اَور اَپنی دو بیویوں اَپنی دو خادِماؤں اَور اَپنے گیارہ بیٹوں کو لے کر اُنہیں یبّوقؔ کے گھاٹ کے پار اُتارا۔ اُنہیں یردنؔ کے اُس پار بھیجنے کے بعد اَپنا سَب مال و اَسباب بھی بھیج دیا۔ تَب یعقوب تنہا رہ گئے اَور ایک آدمی پَو پھٹنے تک اُن سے کُشتی لڑتا رہا۔ جَب اُس آدمی نے دیکھا کہ وہ یعقوب پر غالب نہیں آسکتا تو اُس نے یعقوب کی ران کے جوڑ کو اَیسا چھُوا کہ اُس آدمی سے کُشتی لڑتے لڑتے اُن کی نس چڑھ گئی۔ تَب اُس آدمی نے کہا، ”مُجھے جانے دے کیونکہ اَب پَو پھٹنے کو ہے۔“ لیکن یعقوب نے جَواب دیا، ”جَب تک آپ مُجھے برکت نہ دیں مَیں آپ کو جانے نہیں دُوں گا۔“ تَب اُس آدمی نے پُوچھا، ”تمہارا نام کیا ہے؟“ اُنہُوں نے جَواب دیا، ”یعقوب۔“ تَب اُس آدمی نے کہا، ”اَب سے تمہارا نام یعقوب نہیں بَلکہ اِسرائیل ہوگا کیونکہ تُم نے خُدا اَور آدمیوں کے ساتھ زورآزمائی کی اَور غالب ہُوئے۔“
پَیدایش 22:32-28 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اُس رات وہ اُٹھا اور اپنی دو بیویوں، دو لونڈیوں اور گیارہ بیٹوں کو لے کر دریائے یبوق کو وہاں سے پار کیا جہاں کم گہرائی تھی۔ پھر اُس نے اپنا سارا سامان بھی وہاں بھیج دیا۔ لیکن وہ خود اکیلا ہی پیچھے رہ گیا۔ اُس وقت ایک آدمی آیا اور پَو پھٹنے تک اُس سے کُشتی لڑتا رہا۔ جب اُس نے دیکھا کہ مَیں یعقوب پر غالب نہیں آ رہا تو اُس نے اُس کے کولھے کو چھوا، اور اُس کا جوڑ نکل گیا۔ آدمی نے کہا، ”مجھے جانے دے، کیونکہ پَو پھٹنے والی ہے۔“ یعقوب نے کہا، ”پہلے مجھے برکت دیں، پھر ہی آپ کو جانے دوں گا۔“ آدمی نے پوچھا، ”تیرا کیا نام ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”یعقوب۔“ آدمی نے کہا، ”اب سے تیرا نام یعقوب نہیں بلکہ اسرائیل یعنی ’وہ اللہ سے لڑتا ہے‘ ہو گا۔ کیونکہ تُو اللہ اور آدمیوں کے ساتھ لڑ کر غالب آیا ہے۔“
پَیدایش 22:32-28 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور وہ اُسی رات اُٹھا اور اپنی دونوں بِیویوں دونوں لَونڈیوں اور گیارہ بیٹوں کو لے کر اُن کو یبوق کے گھاٹ سے پار اُتارا۔ اور اُن کو لے کر ندی پار کرایا اور اپنا سب کُچھ پار بھیج دِیا۔ اور یعقُوبؔ اکیلا رہ گیا اور پَو پھٹنے کے وقت تک ایک شخص وہاں اُس سے کُشتی لڑتا رہا۔ جب اُس نے دیکھا کہ وہ اُس پر غالِب نہیں ہوتا تو اُس کی ران کو اندر کی طرف سے چُھؤا اور یعقُوبؔ کی ران کی نس اُس کے ساتھ کُشتی کرنے میں چڑھ گئی۔ اور اُس نے کہا مُجھے جانے دے کیونکہ پَو پھٹ چلی۔ یعقُوبؔ نے کہا کہ جب تک تُو مُجھے برکت نہ دے مَیں تُجھے جانے نہیں دُوں گا۔ تب اُس نے اُس سے پُوچھا کہ تیرا کیا نام ہے؟ اُس نے جواب دِیا یعقُوبؔ۔ اُس نے کہا کہ تیرا نام آگے کو یعقُوبؔ نہیں بلکہ اِسرائیلؔ ہو گا کیونکہ تُو نے خُدا اور آدمِیوں کے ساتھ زور آزمائی کی اور غالِب ہُؤا۔