پَیدایش 25:30-43
پَیدایش 25:30-43 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
جَب راخلؔ کے یہاں یُوسیفؔ پیدا ہُوا تو یعقوب نے لابنؔ سے کہا، ”مُجھے رخصت کر دیجئے تاکہ میں اَپنے وطن لَوٹ جاؤں۔ مُجھے میری بیویاں اَور بچّے بھی دے دیجئے جِن کی خاطِر مَیں نے آپ کی خدمت کی اَور مَیں اَپنی راہ لُوں گا۔ آپ تو جانتے ہیں کہ مَیں نے آپ کے لیٔے کتنی زحمت اُٹھائی ہے۔“ لیکن لابنؔ نے یعقوب سے کہا، ”اگر مُجھ پر تمہاری مہربانی ہو تو تُم یہیں رہو کیونکہ مَیں نے غیب سے جاناہے کہ یَاہوِہ نے تمہارے سبب سے مُجھے برکت بخشی ہے۔“ لابنؔ نے مزید کہا، ”بتاؤ میری خدمت کے بدلے تمہاری اُجرت کیا ہوگی؟ مَیں تمہاری اُجرت بھی اَدا کرتا رہُوں گا۔“ یعقوب نے لابنؔ سے کہا، ”آپ خُود جانتے ہو کہ مَیں نے آپ کی کیسی خدمت کی اَور آپ کے مویشی میری نِگرانی میں کیسے رہے۔ میرے آنے سے پہلے جو تھوڑے سے تھے اَب کتنے بڑھ گیٔے ہیں اَور جہاں کہیں میرے قدم پہُنچے وہاں یَاہوِہ نے آپ کو برکت بخشی لیکن اَب مُجھے اَپنے گھر والوں کا بندوبست بھی تو کرنا چاہیے۔“ لابنؔ نے پُوچھا، ”تمہاری اُجرت کیا ہوگی؟“ یعقوب نے جَواب دیا، ”مُجھے کچھ نہیں چاہیے لیکن اگر آپ میری خاطِر صِرف ایک کام کر دیں تو میں آپ کی بھیڑ بکریاں، چَراتا رہُوں گا اَور آپ کے گلّوں کی نگہبانی بھی کروں گا: مُجھے آج اِجازت دیجئے کہ مَیں بھیڑ بکریوں کے سبھی گلّوں میں جا کر اُن میں سے چتلی بھیڑیں کالے رنگ کے برّے، اَور چتلی بکریاں الگ کرلُوں وُہی میری اُجرت ہوں گے۔ آئندہ جَب کبھی آپ مُجھے دی ہُوئی اُجرت کا حِساب لینا چاہو تو میری ایمانداری میری گواہ ہوگی یعنی اگر میرے پاس کویٔی بے داغ یا سفید بکری یا کویٔی سفید برّہ پایا جائے تو وہ چُرایا ہُوا سمجھا جائے۔“ لابنؔ نے کہا، ”مُجھے منظُور ہے۔ تمہارے کہنے کے مُطابق ہی ہوگا۔“ لابنؔ نے اُسی روز سَب دھاری دار اَور داغ دار بکروں اَور بکریوں کے برّوں یعنی اُن سَب کو جِن میں کچھ سفید رنگ تھا اَور کالے رنگ کے سارے برّوں کو الگ کرکے اَپنے بیٹوں کی نِگرانی میں دے دیا۔ تَب اُنہُوں نے اَپنے اَور یعقوب کے گلّوں کے درمیان تین دِن کے سفر کا فاصلہ مُقرّر کیا جَب کہ یعقوب لابنؔ کے بقیّہ گلّوں کی پاسبانی کرتے رہے۔ اَور یعقوب نے سفیدہ بادام اَور چُنار کے درختوں کی ہری ہری شاخیں لے کر اُن کی چھال کو اِس طرح چھیلا کہ اَندر کی سفید لکڑی دِکھائی دینے لگی اَور شاخوں پر سفید دھاریں بَن گئیں۔ تَب یعقوب نے وہ چھیلی ہُوئی شاخیں پانی کے تمام حوضوں میں اِس طرح سے رکھ دیں کہ جَب بھیڑیں اَور بکریاں پانی پینے کو آئیں تو وہ اُن کی نگاہ کے ٹھیک سامنے ہُوں۔ جَب بھیڑ بکریاں، گابھن ہونے کی حالت میں ہوتیں اَور پانی پینے آتی تھیں تو وہ اُن شاخوں کے سامنے بکریاں گابھن ہو جاتیں اَور اَیسے بچّے دیتیں جو دھاری دار یا چتلے ہوتے۔ یعقوب نے بھیڑ بکریوں کے بچّوں کو الگ کیا لیکن لابنؔ کے باقی بچے جانوروں کے مُنہ دھاری دار اَور کالے جانوروں کی طرف کر دئیے۔ اِس طرح یعقوب نے اَپنی بھیڑ بکریوں کو الگ کر دیا اَور اُنہیں لابنؔ کے گلّوں میں مِلنے نہ دیا۔ جَب بھی طاقتور بھیڑیں اَور بکریاں گابھن ہونے کی حالت میں ہوتیں تو یعقوب وہ دھاری دار شاخیں پانی کے حوضوں میں اُن کے سامنے رکھتے تاکہ وہ اُن شاخوں کے سامنے گابھن ہو جایٔیں۔ لیکن اگر بھیڑ بکریاں کمزور ہوتے تو وہ اُنہیں وہاں نہ رکھتے۔ اِس طرح کمزور جانور لابنؔ کے اَور طاقتور جانور یعقوب کے حِصّہ میں آتے۔ اِس طرح سے یعقوب نہایت برومند ہویٔے اَور بہت سے گلّوں، خادِموں، خادِماؤں، اُونٹوں اَور گدھوں کے مالک بَن گئے۔
پَیدایش 25:30-43 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
یوسف کی پیدائش کے بعد یعقوب نے لابن سے کہا، ”اب مجھے اجازت دیں کہ مَیں اپنے وطن اور گھر کو واپس جاؤں۔ مجھے میرے بال بچے دیں جن کے عوض مَیں نے آپ کی خدمت کی ہے۔ پھر مَیں چلا جاؤں گا۔ آپ تو خود جانتے ہیں کہ مَیں نے کتنی محنت کے ساتھ آپ کے لئے کام کیا ہے۔“ لیکن لابن نے کہا، ”مجھ پر مہربانی کریں اور یہیں رہیں۔ مجھے غیب دانی سے پتا چلا ہے کہ رب نے مجھے آپ کے سبب سے برکت دی ہے۔ اپنی اُجرت خود مقرر کریں تو مَیں وہی دیا کروں گا۔“ یعقوب نے کہا، ”آپ جانتے ہیں کہ مَیں نے کس طرح آپ کے لئے کام کیا، کہ میرے وسیلے سے آپ کے مویشی کتنے بڑھ گئے ہیں۔ جو تھوڑا بہت میرے آنے سے پہلے آپ کے پاس تھا وہ اب بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ رب نے میرے کام سے آپ کو بہت برکت دی ہے۔ اب وہ وقت آ گیا ہے کہ مَیں اپنے گھر کے لئے کچھ کروں۔“ لابن نے کہا، ”مَیں آپ کو کیا دوں؟“ یعقوب نے کہا، ”مجھے کچھ نہ دیں۔ مَیں اِس شرط پر آپ کی بھیڑبکریوں کی دیکھ بھال جاری رکھوں گا کہ آج مَیں آپ کے ریوڑ میں سے گزر کر اُن تمام بھیڑوں کو الگ کر لوں گا جن کے جسم پر چھوٹے یا بڑے دھبے ہوں یا جو سفید نہ ہوں۔ اِسی طرح مَیں اُن تمام بکریوں کو بھی الگ کر لوں گا جن کے جسم پر چھوٹے یا بڑے دھبے ہوں۔ یہی میری اُجرت ہو گی۔ آئندہ جن بکریوں کے جسم پر چھوٹے یا بڑے دھبے ہوں گے یا جن بھیڑوں کا رنگ سفید نہیں ہو گا وہ میرا اجر ہوں گی۔ جب کبھی آپ اُن کا معائنہ کریں گے تو آپ معلوم کر سکیں گے کہ مَیں دیانت دار رہا ہوں۔ کیونکہ میرے جانوروں کے رنگ سے ہی ظاہر ہو گا کہ مَیں نے آپ کا کچھ چُرایا نہیں ہے۔“ لابن نے کہا، ”ٹھیک ہے۔ ایسا ہی ہو جیسا آپ نے کہا ہے۔“ اُسی دن لابن نے اُن بکروں کو الگ کر لیا جن کے جسم پر دھاریاں یا دھبے تھے اور اُن تمام بکریوں کو جن کے جسم پر چھوٹے یا بڑے دھبے تھے۔ جس کے بھی جسم پر سفید نشان تھا اُسے اُس نے الگ کر لیا۔ اِسی طرح اُس نے اُن تمام بھیڑوں کو بھی الگ کر لیا جو پورے طور پر سفید نہ تھے۔ پھر لابن نے اُنہیں اپنے بیٹوں کے سپرد کر دیا جو اُن کے ساتھ یعقوب سے اِتنا دُور چلے گئے کہ اُن کے درمیان تین دن کا فاصلہ تھا۔ تب یعقوب لابن کی باقی بھیڑبکریوں کی دیکھ بھال کرتا گیا۔ یعقوب نے سفیدہ، بادام اور چنار کی ہری ہری شاخیں لے کر اُن سے کچھ چھلکا یوں اُتار دیا کہ اُس پر سفید دھاریاں نظر آئیں۔ اُس نے اُنہیں بھیڑبکریوں کے سامنے اُن حوضوں میں گاڑ دیا جہاں وہ پانی پیتے تھے، کیونکہ وہاں یہ جانور مست ہو کر ملاپ کرتے تھے۔ جب وہ اِن شاخوں کے سامنے ملاپ کرتے تو جو بچے پیدا ہوتے اُن کے جسم پر چھوٹے اور بڑے دھبے اور دھاریاں ہوتی تھیں۔ پھر یعقوب نے بھیڑ کے بچوں کو الگ کر کے اپنے ریوڑوں کو لابن کے اُن جانوروں کے سامنے چرنے دیا جن کے جسم پر دھاریاں تھیں اور جو سفید نہ تھے۔ یوں اُس نے اپنے ذاتی ریوڑوں کو الگ کر لیا اور اُنہیں لابن کے ریوڑ کے ساتھ چرنے نہ دیا۔ لیکن اُس نے یہ شاخیں صرف اُس وقت حوضوں میں کھڑی کیں جب طاقت ور جانور مست ہو کر ملاپ کرتے تھے۔ کمزور جانوروں کے ساتھ اُس نے ایسا نہ کیا۔ اِسی طرح لابن کو کمزور جانور اور یعقوب کو طاقت ور جانور مل گئے۔ یوں یعقوب بہت امیر بن گیا۔ اُس کے پاس بہت سے ریوڑ، غلام اور لونڈیاں، اونٹ اور گدھے تھے۔
پَیدایش 25:30-43 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور جب راخِلؔ سے یُوسفؔ پَیدا ہُؤا تو یعقُوبؔ نے لابنؔ سے کہا مُجھے رُخصت کر کہ مَیں اپنے گھر اور اپنے وطن کو جاؤں۔ میری بِیویاں اور میرے بال بچّے جِن کی خاطِر مَیں نے تیری خِدمت کی ہے میرے حوالہ کر اور مُجھے جانے دے کیونکہ تُو آپ جانتا ہے کہ مَیں نے تیری کَیسی خِدمت کی ہے۔ تب لابنؔ نے اُسے کہا اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو یہِیں رہ کیونکہ مَیں جان گیا ہُوں کہ خُداوند نے تیرے سبب سے مُجھ کو برکت بخشی ہے۔ اور یہ بھی کہا کہ مُجھ سے تُو اپنی اُجرت ٹھہرا لے اور مَیں تُجھے دِیا کرُوں گا۔ اُس نے اُسے کہا کہ تُو آپ جانتا ہے کہ مَیں نے تیری کَیسی خِدمت کی اور تیرے جانور میرے ساتھ کَیسے رہے۔ کیونکہ میرے آنے سے پہلے یہ تھوڑے تھے اور اب بڑھ کر بُہت سے ہو گئے ہیں اور خُداوند نے جہاں جہاں میرے قدم پڑے تُجھے برکت بخشی۔ اب مَیں اپنے گھر کا بندوبست کب کرُوں؟ اُس نے کہا تُجھے مَیں کیا دُوں؟ یعقُوبؔ نے کہا تُو مُجھے کُچھ نہ دینا پر اگر تُو میرے لِئے ایک کام کر دے تو مَیں تیری بھیڑ بکریوں کو پِھر چراؤں گا اور اُن کی نِگہبانی کرُوں گا۔ مَیں آج تیری سب بھیڑ بکریوں میں چکّر لگاؤں گا اور جِتنی بھیڑیں چِتلی اور ابلق اور کالی ہوں اور جِتنی بکریاں ابلق اور چِتلی ہوں اُن سب کو الگ ایک طرف کر دُوں گا۔ اِن ہی کو مَیں اپنی اُجرت ٹھہراتا ہُوں۔ اور آیندہ جب کبھی میری اُجرت کا حِساب تیرے سامنے ہو تو میری صداقت آپ میری طرف سے اِس طرح بول اُٹھے گی کہ جو بکریاں چِتلی اور ابلق نہیں اور جو بھیڑیں کالی نہیں اگر وہ میرے پاس ہوں تو چُرائی ہُوئی سمجھی جائیں گی۔ لابنؔ نے کہا مَیں راضی ہُوں۔ جو تُو کہے وُہی سہی۔ اور اُس نے اُسی روز دھارِیدار اور ابلق بکروں کو اور سب چِتلی اور ابلق بکریوں کو جِن میں کُچھ سفیدی تھی اور تمام کالی بھیڑوں کو الگ کر کے اُن کو اپنے بیٹوں کے حوالہ کِیا۔ اور اُس نے اپنے اور یعقُوبؔ کے درمِیان تِین دِن کے سفر کا فاصِلہ ٹھہرایا اور یعقُوبؔ لابنؔ کے باقی ریوڑوں کو چرانے لگا۔ اور یعقُوبؔ نے سفیدہ اور بادام اور چنار کی ہری ہری چھڑِیاں لِیں اور اُن کو چِھیل چِھیل کر اِس طرح گنڈیدار بنا لِیا کہ اُن چھڑِیوں کی سفیدی دِکھائی دینے لگی۔ اور اُس نے وہ گنڈیدار چھڑِیاں بھیڑ بکریوں کے سامنے حَوضوں اور نالِیوں میں جہاں وہ پانی پِینے آتی تِھیں کھڑی کر دِیں اور جب وہ پانی پِینے آئِیں سو گابھن ہو گئِیں۔ اور اُن چھڑِیوں کے آگے گابھن ہونے کی وجہ سے اُنہوں نے دھاری دار چِتلے اور ابلق بچّے دِئے۔ اور یعقُوبؔ نے بھیڑ بکریوں کے اُن بچّوں کو الگ کِیا اور لابن کی بھیڑ بکریوں کے مُنہ دھاری دار اور کالے بچّوں کی طرف پھیر دِئے اور اُس نے اپنے ریوڑوں کو جُدا کِیا اور لابن کی بھیڑ بکریوں میں مِلنے نہ دِیا۔ اور جب مضبُوط بھیڑ بکریاں گابھن ہوتی تِھیں تو یعقُوبؔ چھڑِیوں کو نالِیوں میں اُن کی آنکھوں کے سامنے رکھ دیتا تھا تاکہ وہ اُن چھڑِیوں کے آگے گابھن ہوں۔ پر جب بھیڑ بکریاں دُبلی ہوتِیں تو وہ اُن کو وہاں نہیں رکھتا تھا۔ سو دُبلی تو لابنؔ کی رہیں اور مضبُوط یعقُوبؔ کی ہو گئِیں۔ چُنانچہ وہ نِہایت بڑھتا گیا اور اُس کے پاس بُہت سے ریوڑ اور لَونڈیاں اور نوکر چاکر اور اُونٹ اور گدھے ہو گئے۔