پَیدایش 14:29-30
پَیدایش 14:29-30 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
لابن نے کہا، ”آپ واقعی میرے رشتے دار ہیں۔“ یعقوب نے وہاں ایک پورا مہینہ گزارا۔ پھر لابن یعقوب سے کہنے لگا، ”بےشک آپ میرے رشتے دار ہیں، لیکن آپ کو میرے لئے کام کرنے کے بدلے میں کچھ ملنا چاہئے۔ مَیں آپ کو کتنے پیسے دوں؟“ لابن کی دو بیٹیاں تھیں۔ بڑی کا نام لیاہ تھا اور چھوٹی کا راخل۔ لیاہ کی آنکھیں چُندھی تھیں جبکہ راخل ہر طرح سے خوب صورت تھی۔ یعقوب کو راخل سے محبت تھی، اِس لئے اُس نے کہا، ”اگر مجھے آپ کی چھوٹی بیٹی راخل مل جائے تو آپ کے لئے سات سال کام کروں گا۔“ لابن نے کہا، ”کسی اَور آدمی کی نسبت مجھے یہ زیادہ پسند ہے کہ آپ ہی سے اُس کی شادی کراؤں۔“ پس یعقوب نے راخل کو پانے کے لئے سات سال تک کام کیا۔ لیکن اُسے ایسا لگا جیسا دو ایک دن ہی گزرے ہوں کیونکہ وہ راخل کو شدت سے پیار کرتا تھا۔ اِس کے بعد اُس نے لابن سے کہا، ”مدت پوری ہو گئی ہے۔ اب مجھے اپنی بیٹی سے شادی کرنے دیں۔“ لابن نے اُس مقام کے تمام لوگوں کو دعوت دے کر شادی کی ضیافت کی۔ لیکن اُس رات وہ راخل کی بجائے لیاہ کو یعقوب کے پاس لے آیا، اور یعقوب اُسی سے ہم بستر ہوا۔ (لابن نے لیاہ کو اپنی لونڈی زِلفہ دے دی تھی تاکہ وہ اُس کی خدمت کرے۔) جب صبح ہوئی تو یعقوب نے دیکھا کہ لیاہ ہی میرے پاس ہے۔ اُس نے لابن کے پاس جا کر کہا، ”یہ آپ نے میرے ساتھ کیا کِیا ہے؟ کیا مَیں نے راخل کے لئے کام نہیں کیا؟ آپ نے مجھے دھوکا کیوں دیا؟“ لابن نے جواب دیا، ”یہاں دستور نہیں ہے کہ چھوٹی بیٹی کی شادی بڑی سے پہلے کر دی جائے۔ ایک ہفتے کے بعد شادی کی رسومات پوری ہو جائیں گی۔ اُس وقت تک صبر کریں۔ پھر مَیں آپ کو راخل بھی دے دوں گا۔ شرط یہ ہے کہ آپ مزید سات سال میرے لئے کام کریں۔“ یعقوب مان گیا۔ چنانچہ جب ایک ہفتے کے بعد شادی کی رسومات پوری ہوئیں تو لابن نے اپنی بیٹی راخل کی شادی بھی اُس کے ساتھ کر دی۔ (لابن نے راخل کو اپنی لونڈی بِلہاہ دے دی تاکہ وہ اُس کی خدمت کرے۔) یعقوب راخل سے بھی ہم بستر ہوا۔ وہ لیاہ کی نسبت اُسے زیادہ پیار کرتا تھا۔ پھر اُس نے راخل کے عوض سات سال اَور لابن کی خدمت کی۔
پَیدایش 14:29-30 کِتابِ مُقادّس (URD)
لابنؔ نے اُسے کہا کہ تُو واقِعی میری ہڈّی اور میرا گوشت ہے۔ سو وہ ایک مہِینہ اُس کے ساتھ رہا۔ تب لابنؔ نے یعقُوبؔ سے کہا چُونکہ تُو میرا رِشتہ دار ہے تو کیا اِس لِئے لازِم ہے کہ تُو میری خِدمت مُفت کرے؟ سو مُجھے بتا کہ تیری اُجرت کیا ہو گی؟ اور لابنؔ کی دو بیٹِیاں تِھیں۔ بڑی کا نام لیاہؔ اور چھوٹی کا نام راخِلؔ تھا۔ لیاہؔ کی آنکھیں چُندھی تِھیں پر راخِلؔ حسِین اور خُوب صُورت تھی۔ اور یعقُوبؔ راخِلؔ پر فریفتہ تھا۔ سو اُس نے کہا کہ تیری چھوٹی بیٹی راخِلؔ کی خاطِر مَیں سات برس تیری خِدمت کر دُوں گا۔ لابنؔ نے کہا اُسے غَیر آدمی کو دینے کی جگہ تو تُجھی کو دینا بہتر ہے۔ تُو میرے پاس رہ۔ چُنانچہ یعقُوبؔ سات برس تک راخِلؔ کی خاطِر خِدمت کرتا رہا پر وہ اُسے راخِلؔ کی مُحبّت کے سبب سے چند دِنوں کے برابر معلُوم ہُوئے۔ اور یعقُوبؔ نے لابنؔ سے کہا کہ میری مُدّت پُوری ہو گئی۔ سو میری بِیوی مُجھے دے تاکہ مَیں اُس کے پاس جاؤں۔ تب لابنؔ نے اُس جگہ کے سب لوگوں کو بُلا کر جمع کِیا اور اُن کی ضِیافت کی۔ اور جب شام ہُوئی تو اپنی بیٹی لیاہؔ کو اُس کے پاس لے آیا اور یعقُوبؔ اُس سے ہم آغوش ہُؤا۔ اور لابنؔ نے اپنی لَونڈی زِلفہؔ اپنی بیٹی لیاہؔ کے ساتھ کر دی کہ اُس کی لَونڈی ہو۔ جب صُبح کو معلُوم ہُؤا کہ یہ تو لیاہؔ ہے تب اُس نے لابنؔ سے کہا کہ تُو نے مُجھ سے یہ کیا کِیا؟ کیا مَیں نے جو تیری خِدمت کی وہ راخِلؔ کی خاطِر نہ تھی؟ پِھر تُو نے کیوں مُجھے دھوکا دِیا؟ لابنؔ نے کہا ہمارے مُلک میں یہ دستُور نہیں کہ پہلوٹھی سے پہلے چھوٹی کو بیاہ دیں۔ تُو اِس کا ہفتہ پُورا کر دے پِھر ہم دُوسری بھی تُجھے دے دیں گے جِس کی خاطِر تُجھے سات برس اَور میری خِدمت کرنی ہو گی۔ یعقُوبؔ نے اَیسا ہی کِیا کہ لیاہؔ کا ہفتہ پُورا کِیا تب لابنؔ نے اپنی بیٹی راخِلؔ بھی اُسے بیاہ دی۔ اور اپنی لَونڈی بِلہاؔہ اپنی بیٹی راخِلؔ کے ساتھ کر دی کہ اُس کی لَونڈی ہو۔ سو وہ راخِلؔ سے بھی ہم آغوش ہُؤا اور وہ لیاہؔ سے زیادہ راخِلؔ کو چاہتا تھا اور سات برس اَور ساتھ رہ کر لابنؔ کی خِدمت کی۔