YouVersion Logo
تلاش

پَیدایش 30:27-41

پَیدایش 30:27-41 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

اسحاق کی برکت کے بعد یعقوب ابھی رُخصت ہی ہوا تھا کہ اُس کا بھائی عیسَو شکار کر کے واپس آیا۔ وہ بھی لذیذ کھانا پکا کر اُسے اپنے باپ کے پاس لے آیا۔ اُس نے کہا، ”ابو جی، اُٹھیں اور میرے شکار کا کھانا کھائیں تاکہ آپ مجھے برکت دیں۔“ اسحاق نے پوچھا، ”تُو کون ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”مَیں آپ کا بڑا بیٹا عیسَو ہوں۔“ اسحاق گھبرا کر شدت سے کانپنے لگا۔ اُس نے پوچھا، ”پھر وہ کون تھا جو کسی جانور کا شکار کر کے میرے پاس لے آیا؟ تیرے آنے سے ذرا پہلے مَیں نے اُس شکار کا کھانا کھا کر اُس شخص کو برکت دی۔ اب وہ برکت اُسی پر رہے گی۔“ یہ سن کر عیسَو زوردار اور تلخ چیخیں مارنے لگا۔ ”ابو، مجھے بھی برکت دیں،“ اُس نے کہا۔ لیکن اسحاق نے جواب دیا، ”تیرے بھائی نے آ کر مجھے فریب دیا۔ اُس نے تیری برکت تجھ سے چھین لی ہے۔“ عیسَو نے کہا، ”اُس کا نام یعقوب ٹھیک ہی رکھا گیا ہے، کیونکہ اب اُس نے مجھے دوسری بار دھوکا دیا ہے۔ پہلے اُس نے پہلوٹھے کا حق مجھ سے چھین لیا اور اب میری برکت بھی زبردستی لے لی۔ کیا آپ نے میرے لئے کوئی برکت محفوظ نہیں رکھی؟“ لیکن اسحاق نے کہا، ”مَیں نے اُسے تیرا حکمران اور اُس کے تمام بھائیوں کو اُس کے خادم بنا دیا ہے۔ مَیں نے اُسے اناج اور انگور کا رس مہیا کیا ہے۔ اب مجھے بتا بیٹا، کیا کچھ رہ گیا ہے جو مَیں تجھے دوں؟“ لیکن عیسَو خاموش نہ ہوا بلکہ کہا، ”ابو، کیا آپ کے پاس واقعی صرف یہی برکت تھی؟ ابو، مجھے بھی برکت دیں۔“ وہ زار و قطار رونے لگا۔ پھر اسحاق نے کہا، ”تُو زمین کی زرخیزی اور آسمان کی اوس سے محروم رہے گا۔ تُو صرف اپنی تلوار کے سہارے زندہ رہے گا اور اپنے بھائی کی خدمت کرے گا۔ لیکن ایک دن تُو بےچین ہو کر اُس کا جوا اپنی گردن پر سے اُتار پھینکے گا۔“ باپ کی برکت کے سبب سے عیسَو یعقوب کا دشمن بن گیا۔ اُس نے دل میں کہا، ”وہ دن قریب آ گئے ہیں کہ ابو انتقال کر جائیں گے اور ہم اُن کا ماتم کریں گے۔ پھر مَیں اپنے بھائی کو مار ڈالوں گا۔“

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 27

پَیدایش 30:27-41 کِتابِ مُقادّس (URD)

جب اِضحاقؔ یعقُوبؔ کو دُعا دے چُکا اور یعقُوبؔ اپنے باپ اِضحاقؔ کے پاس سے نِکلا ہی تھا کہ اُس کا بھائی عیسوؔ اپنے شِکار سے لَوٹا۔ وہ بھی لذِیذ کھانا پکا کر اپنے باپ کے پاس لایا اور اُس نے اپنے باپ سے کہا میرا باپ اُٹھ کر اپنے بیٹے کے شِکار کا گوشت کھائے تاکہ دِل سے مُجھے دُعا دے۔ اُس کے باپ اِضحاقؔ نے اُس سے پُوچھا کہ تُو کَون ہے؟ اُس نے کہا مَیں تیرا پہلوٹھا بیٹا عیسوؔ ہُوں۔ تب تو اِضحاقؔ بشِدّت کانپنے لگا اور اُس نے کہا پِھر وہ کَون تھا جو شِکار مار کر میرے پاس لے آیا اور مَیں نے تیرے آنے سے پہلے سب میں سے تھوڑا تھوڑا کھایا اور اُسے دُعا دی؟ اور مُبارک بھی وُہی ہو گا۔ عیسو ؔاپنے باپ کی باتیں سُنتے ہی بڑی بُلند اور حسرت ناک آواز سے چِلّا اُٹھا اور اپنے باپ سے کہا مُجھ کو بھی دُعا دے۔ اَے میرے باپ! مُجھ کو بھی۔ اُس نے کہا تیرا بھائی دغا سے آیا اور تیری برکت لے گیا۔ تب اُس نے کہا کیا اُس کا نام یعقُوبؔ ٹِھیک نہیں رکھّا گیا؟ کیونکہ اُس نے دوبارہ مُجھے اڑنگا مارا۔ اُس نے میرا پہلوٹھے کا حق تو لے ہی لِیا تھا اور دیکھ! اب وہ میری برکت بھی لے گیا۔ پِھر اُس نے کہا کیا تُو نے میرے لِئے کوئی برکت نہیں رکھ چھوڑی ہے؟ اِضحاقؔ نے عیسوؔ کو جواب دِیا کہ دیکھ مَیں نے اُسے تیرا سردار ٹھہرایا اور اُس کے سب بھائِیوں کو اُس کے سُپرد کِیا کہ خادِم ہوں اور اناج اور مَے اُس کی پرورِش کے لِئے بتائی۔ اب اَے میرے بیٹے تیرے لِئے مَیں کیا کرُوں؟ تب عیسوؔ نے اپنے باپ سے کہا کیا تیرے پاس ایک ہی برکت ہے اَے میرے باپ؟ مُجھے بھی دُعا دے۔ اَے میرے باپ! مُجھے بھی اور عیسوؔ چِلّا چِلّا کر رویا۔ تب اُس کے باپ اِضحاقؔ نے اُس سے کہا دیکھ! زرخیز زمِین میں تیرا مسکن ہو اور اُوپر سے آسمان کی شبنم اُس پر پڑے! تیری اَوقات بسری تیری تلوار سے ہو اور تُو اپنے بھائی کی خِدمت کرے! اور جب تُو آزاد ہو تو اپنے بھائی کا جُؤا اپنی گردن پر سے اُتار پھینکے۔ اور عیسوؔ نے یعقُوبؔ سے اُس برکت کے سبب سے جو اُس کے باپ نے اُسے بخشی کِینہ رکھّا اور عیسوؔ نے اپنے دِل میں کہا کہ میرے باپ کے ماتم کے دِن نزدِیک ہیں۔ پِھر مَیں اپنے بھائی یعقُوبؔ کو مار ڈالُوں گا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 27