پَیدایش 1:23-20
پَیدایش 1:23-20 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
سارہ 127 سال کی عمر میں حبرون میں انتقال کر گئی۔ اُس زمانے میں حبرون کا نام قِریَت اربع تھا، اور وہ ملکِ کنعان میں تھا۔ ابراہیم نے اُس کے پاس آ کر ماتم کیا۔ پھر وہ جنازے کے پاس سے اُٹھا اور حِتّیوں سے بات کی۔ اُس نے کہا، ”مَیں آپ کے درمیان پردیسی اور غیرشہری کی حیثیت سے رہتا ہوں۔ مجھے قبر کے لئے زمین بیچیں تاکہ اپنی بیوی کو اپنے گھر سے لے جا کر دفن کر سکوں۔“ حِتّیوں نے جواب دیا، ”ہمارے آقا، ہماری بات سنیں! آپ ہمارے درمیان اللہ کے رئیس ہیں۔ اپنی بیوی کو ہماری بہترین قبر میں دفن کریں۔ ہم میں سے کوئی نہیں جو آپ سے اپنی قبر کا انکار کرے گا۔“ ابراہیم اُٹھا اور ملک کے باشندوں یعنی حِتّیوں کے سامنے تعظیماً جھک گیا۔ اُس نے کہا، ”اگر آپ اِس کے لئے تیار ہیں کہ مَیں اپنی بیوی کو اپنے گھر سے لے جا کر دفن کروں تو صُحر کے بیٹے عِفرون سے میری سفارش کریں کہ وہ مجھے مکفیلہ کا غار بیچ دے۔ وہ اُس کا ہے اور اُس کے کھیت کے کنارے پر ہے۔ مَیں اُس کی پوری قیمت دینے کے لئے تیار ہوں تاکہ آپ کے درمیان رہتے ہوئے میرے پاس قبر بھی ہو۔“ عِفرون حِتّیوں کی جماعت میں موجود تھا۔ ابراہیم کی درخواست پر اُس نے اُن تمام حِتّیوں کے سامنے جو شہر کے دروازے پر جمع تھے جواب دیا، ”نہیں، میرے آقا! میری بات سنیں۔ مَیں آپ کو یہ کھیت اور اُس میں موجود غار دے دیتا ہوں۔ سب جو حاضر ہیں میرے گواہ ہیں، مَیں یہ آپ کو دیتا ہوں۔ اپنی بیوی کو وہاں دفن کر دیں۔“ ابراہیم دوبارہ ملک کے باشندوں کے سامنے ادباً جھک گیا۔ اُس نے سب کے سامنے عِفرون سے کہا، ”مہربانی کر کے میری بات پر غور کریں۔ مَیں کھیت کی پوری قیمت ادا کروں گا۔ اُسے قبول کریں تاکہ وہاں اپنی بیوی کو دفن کر سکوں۔“ عِفرون نے جواب دیا، ”میرے آقا، سنیں۔ اِس زمین کی قیمت صرف 400 چاندی کے سِکے ہے۔ آپ کے اور میرے درمیان یہ کیا ہے؟ اپنی بیوی کو دفن کر دیں۔“ ابراہیم نے عِفرون کی مطلوبہ قیمت مان لی اور سب کے سامنے چاندی کے 400 سِکے تول کر عِفرون کو دے دیئے۔ اِس کے لئے اُس نے اُس وقت کے رائج باٹ استعمال کئے۔ چنانچہ مکفیلہ میں عِفرون کی زمین ابراہیم کی ملکیت ہو گئی۔ یہ زمین ممرے کے مشرق میں تھی۔ اُس میں کھیت، کھیت کا غار اور کھیت کی حدود میں موجود تمام درخت شامل تھے۔ حِتّیوں کی پوری جماعت نے جو شہر کے دروازے پر جمع تھی زمین کے انتقال کی تصدیق کی۔ پھر ابراہیم نے اپنی بیوی سارہ کو ملکِ کنعان کے اُس غار میں دفن کیا جو ممرے یعنی حبرون کے مشرق میں واقع مکفیلہ کے کھیت میں تھا۔ اِس طریقے سے یہ کھیت اور اُس کا غار حِتّیوں سے ابراہیم کے نام پر منتقل کر دیا گیا تاکہ اُس کے پاس قبر ہو۔
پَیدایش 1:23-20 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور سارہؔ کی عُمر ایک سَو ستائِیس برس کی ہُوئی۔ سارہؔ کی زِندگی کے اِتنے ہی سال تھے۔ اور سارہؔ نے قریت اربعؔ میں وفات پائی۔ یہ کنعانؔ میں ہے اور حبرُونؔ بھی کہلاتا ہے اور ابرہامؔ سارہؔ کے لِئے ماتم اور نَوحہ کرنے کو وہاں گیا۔ پِھر ابرہامؔ میّت کے پاس سے اُٹھ کر بنی حِت سے باتیں کرنے لگا اور کہا کہ مَیں تُمہارے درمِیان پردیسی اور غریبُ الوطن ہُوں۔ تُم اپنے ہاں گورِستان کے لِئے کوئی مِلکِیّت مُجھے دو تاکہ مَیں اپنے مُردہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کر دُوں۔ تب بنی حِت نے ابرہامؔ کو جواب دِیا کہ اَے خُداوند ہماری سُن۔ تُو ہمارے درمِیان زبردست سردار ہے۔ ہماری قبروں میں جو سب سے اچھّی ہو اُس میں تُو اپنے مُردہ کو دفن کر۔ ہم میں اَیسا کوئی نہیں جو تُجھ سے اپنی قبر کا اِنکار کرے تاکہ تُو اپنا مُردہ دفن نہ کر سکے۔ ابرہامؔ نے اُٹھ کر اور بنی حِت کے آگے جو اُس مُلک کے لوگ ہیں آداب بجا لا کر۔ اُن سے یُوں گُفتگُو کی کہ اگر تُمہاری مرضی ہو کہ مَیں اپنے مُردہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کر دُوں تو میری عرض سُنو اور صُحرؔ کے بیٹے عِفروؔن سے میری سفارِش کرو۔ کہ وہ مکفیلہؔ کے غار کو جو اُس کا ہے اور اُس کے کھیت کے کنارے پر ہے اُس کی پُوری قِیمت لے کر مُجھے دے دے تاکہ وہ گورِستان کے لِئے تُمہارے درمِیان میری مِلکِیّت ہو جائے۔ اور عِفروؔن بنی حِت کے درمِیان بَیٹھا تھا۔ تب عِفروؔن حِتّی نے بنی حِت کے سامنے اُن سب لوگوں کے رُوبرُو جو اُس کے شہر کے دروازہ سے داخِل ہوتے تھے ابرہامؔ کو جواب دِیا۔ اَے میرے خُداوند یُوں نہ ہو گا بلکہ میری سُن۔ مَیں یہ کھیت تُجھے دیتا ہُوں اور وہ غار بھی جو اُس میں ہے تُجھے دِئے دیتا ہُوں۔ یہ مَیں اپنی قَوم کے لوگوں کے سامنے تُجھے دیتا ہُوں تُو اپنے مُردہ کو دفن کر۔ تب ابرہامؔ اُس مُلک کے لوگوں کے سامنے جُھکا۔ پِھر اُس نے اُس مُلک کے لوگوں کے سُنتے ہُوئے عِفروؔن سے کہا کہ اگر تُو دینا ہی چاہتا ہے تو میری سُن۔ مَیں تُجھے اُس کھیت کا دام دُوں گا۔ یہ تُومُجھ سے لے لے تو مَیں اپنے مُردہ کو وہاں دفن کرُوں گا۔ عِفرونؔ نے ابرہامؔ کو جواب دِیا۔ اَے میرے خُداوند میری بات سُن۔ یہ زمِین چاندی کی چار سَو مِثقال کی ہے سو میرے اور تیرے درمِیان یہ ہے کیا؟ پس اپنا مُردہ دفن کر۔ اور ابرہامؔ نے عِفروؔن کی بات مان لی۔ سو ابرہامؔ نے عِفرونؔ کو اُتنی ہی چاندی تول کر دی جِتنی کا ذِکر اُس نے بنی حِت کے سامنے کِیا تھا یعنی چاندی کی چار سَو مِثقال جو سَوداگروں میں رائج تھی۔ سو عِفرونؔ کا وہ کھیت جو مَکفیلہؔ میں مَمرے کے سامنے تھا اور وہ غار جو اُس میں تھا اور سب درخت جو اُس کھیت میں اور اُس کی چاروں طرف کی حُدُود میں تھے۔ یہ سب بنی حِت کے اور اُن سب کے رُوبرُو جو اُس کے شہر کے دروازہ سے داخِل ہوتے تھے ابرہامؔ کی خاص مِلکِیّت قرار دِئے گئے۔ اِس کے بعد ابرہامؔ نے اپنی بِیوی سارؔہ کو مَکفیلہؔ کے کھیت کے غار میں جو مُلکِ کنعانؔ میں مَمرے یعنی حبرُونؔ کے سامنے ہے دفن کِیا۔ چُنانچہ وہ کھیت اور وہ غار جو اُس میں تھا بنی حِت کی طرف سے گورِستان کے لِئے ابرہامؔ کی مِلکِیّت قرار دِئے گئے۔