پَیدایش 5:2-7
پَیدایش 5:2-7 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور زمِین پر اب تک کھیت کا کوئی پَودا نہ تھا اور نہ مَیدان کی کوئی سبزی اب تک اُگی تھی کیونکہ خُداوند خُدا نے زمِین پر پانی نہیں برسایا تھا اور نہ زمِین جوتنے کو کوئی اِنسان تھا۔ بلکہ زمِین سے کُہر اُٹھتی تھی اور تمام رُویِ زمِین کو سیراب کرتی تھی۔ اور خُداوند خُدا نے زمِین کی مِٹّی سے اِنسان کو بنایا اور اُس کے نتھنوں میں زِندگی کا دَم پُھونکا تو اِنسان جِیتی جان ہُؤا۔
پَیدایش 5:2-7 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
تو اُس وقت نہ تو کھیت کی کویٔی جھاڑی زمین پر نموُدار ہویٔی تھی اَور نہ ہی کھیت کا کویٔی پَودا اُگا تھا، کیونکہ یَاہوِہ خُدا نے زمین پر پانی نہیں برسایا تھا اَور نہ زمین پر کویٔی اِنسان ہی تھا جو کاشتکاری کرتا۔ لیکن زمین سے کُہر اُٹھتی تھی جو تمام رُوئے زمین کو سیراب کرتی تھی۔ یَاہوِہ خُدا نے زمین کی مٹّی سے اِنسان کو بنایا اَور اُس کے نتھنوں میں زندگی کا دَم پھُونکا اَور آدمؔ زندہ نَفس بنا۔
پَیدایش 5:2-7 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
تو شروع میں جھاڑیاں اور پودے نہیں اُگتے تھے۔ وجہ یہ تھی کہ اللہ نے بارش کا انتظام نہیں کیا تھا۔ اور ابھی انسان بھی پیدا نہیں ہوا تھا کہ زمین کی کھیتی باڑی کرتا۔ اِس کی بجائے زمین میں سے دُھند اُٹھ کر اُس کی پوری سطح کو تر کرتی تھی۔ پھر رب خدا نے زمین سے مٹی لے کر انسان کو تشکیل دیا اور اُس کے نتھنوں میں زندگی کا دم پھونکا تو وہ جیتی جان ہوا۔