YouVersion Logo
تلاش

پَیدایش 18:2-25

پَیدایش 18:2-25 کِتابِ مُقادّس (URD)

اور خُداوند خُدا نے کہا کہ آدمؔ کا اکیلا رہنا اچھّا نہیں۔ مَیں اُس کے لِئے ایک مددگار اُس کی مانِند بناؤں گا۔ اور خُداوند خُدا نے کُل دشتی جانور اور ہوا کے کُل پرِندے مِٹّی سے بنائے اور اُن کو آدمؔ کے پاس لایا کہ دیکھے کہ وہ اُن کے کیا نام رکھتا ہے اور آدمؔ نے جِس جانور کو جو کہا وُہی اُس کا نام ٹھہرا۔ اور آدمؔ نے کُل چَوپایوں اور ہوا کے پرِندوں اور کُل دشتی جانوروں کے نام رکھّے پر آدمؔ کے لِئے کوئی مددگار اُس کی مانِند نہ مِلا۔ اور خُداوند خُدا نے آدمؔ پر گہری نِیند بھیجی اور وہ سو گیا اور اُس نے اُس کی پسلیوں میں سے ایک کو نِکال لِیا اور اُس کی جگہ گوشت بھر دِیا۔ اور خُداوند خُدا اُس پسلی سے جو اُس نے آدمؔ میں سے نِکالی تھی ایک عَورت بنا کر اُسے آدمؔ کے پاس لایا۔ اور آدمؔ نے کہا کہ یہ تو اب میری ہڈِّیوں میں سے ہڈّی اور میرے گوشت میں سے گوشت ہے اِس لِئے وہ ناری کہلائے گی کیونکہ وہ نر سے نِکالی گئی۔ اِس واسطے مَرد اپنے ماں باپ کو چھوڑے گا اور اپنی بِیوی سے مِلا رہے گا اور وہ ایک تن ہوں گے۔ اور آدمؔ اور اُس کی بِیوی دونوں ننگے تھے اور شرماتے نہ تھے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 2

پَیدایش 18:2-25 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

رب خدا نے کہا، ”اچھا نہیں کہ آدمی اکیلا رہے۔ مَیں اُس کے لئے ایک مناسب مددگار بناتا ہوں۔“ رب خدا نے مٹی سے زمین پر چلنے پھرنے والے جانور اور ہَوا کے پرندے بنائے تھے۔ اب وہ اُنہیں آدمی کے پاس لے آیا تاکہ معلوم ہو جائے کہ وہ اُن کے کیا کیا نام رکھے گا۔ یوں ہر جانور کو آدم کی طرف سے نام مل گیا۔ آدمی نے تمام مویشیوں، پرندوں اور زمین پر پھرنے والے جانداروں کے نام رکھے۔ لیکن اُسے اپنے لئے کوئی مناسب مددگار نہ ملا۔ تب رب خدا نے اُسے سُلا دیا۔ جب وہ گہری نیند سو رہا تھا تو اُس نے اُس کی پسلیوں میں سے ایک نکال کر اُس کی جگہ گوشت بھر دیا۔ پسلی سے اُس نے عورت بنائی اور اُسے آدمی کے پاس لے آیا۔ اُسے دیکھ کر وہ پکار اُٹھا، ”واہ! یہ تو مجھ جیسی ہی ہے، میری ہڈیوں میں سے ہڈی اور میرے گوشت میں سے گوشت ہے۔ اِس کا نام ناری رکھا جائے کیونکہ وہ نر سے نکالی گئی ہے۔“ اِس لئے مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر اپنی بیوی کے ساتھ پیوست ہو جاتا ہے، اور وہ دونوں ایک ہو جاتے ہیں۔ دونوں، آدمی اور عورت ننگے تھے، لیکن یہ اُن کے لئے شرم کا باعث نہیں تھا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 2