پَیدایش 15:19-29
پَیدایش 15:19-29 کِتابِ مُقادّس (URD)
جب صُبح ہُوئی تو فرِشتوں نے لُوطؔ سے جلدی کرائی اور کہا کہ اُٹھ اپنی بِیوی اور اپنی دونوں بیٹِیوں کو جو یہاں ہیں لے جا۔ اَیسا نہ ہو کہ تُو بھی اِس شہر کی بدی میں گرِفتار ہو کر ہلاک ہو جائے۔ مگر اُس نے دیر لگائی تو اُن مَردوں نے اُس کا اور اُس کی بِیوی اور اُس کی دونوں بیٹِیوں کا ہاتھ پکڑا کیونکہ خُداوند کی مِہربانی اُس پر ہُوئی اور اُسے نِکال کر شہر سے باہر کر دِیا۔ اور یُوں ہُؤا کہ جب وہ اُن کو باہر نِکال لائے تو اُس نے کہا اپنی جان بچانے کو بھاگ۔ نہ تو پیچھے مُڑ کر دیکھنا نہ کہِیں مَیدان میں ٹھہرنا۔ اُس پہاڑ کو چلا جا۔ تا نہ ہو کہ تُو ہلاک ہو جائے۔ اور لُوط ؔنے اُن سے کہا کہ اَے میرے خُداوند اَیسا نہ کر۔ دیکھ تُو نے اپنے خادِم پر کرم کی نظر کی ہے اور اَیسا بڑا فضل کِیا کہ میری جان بچائی۔ مَیں پہاڑ تک جا نہیں سکتا۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مُجھ پر مُصِیبت آ پڑے اور مَیں مر جاؤں۔ دیکھ یہ شہر اَیسا نزدِیک ہے کہ وہاں بھاگ سکتا ہُوں اور یہ چھوٹا بھی ہے۔ اِجازت ہو تو مَیں وہاں چلا جاؤں۔ وہ چھوٹا سا بھی ہے اور میری جان بچ جائے گی۔ اُس نے اُس سے کہا کہ دیکھ مَیں اِس بات میں بھی تیرا لحاظ کرتا ہُوں کہ اِس شہر کو جِس کا تُو نے ذِکر کِیا غارت نہیں کرُوں گا۔ جلدی کر اور وہاں چلا جا کیونکہ مَیں کُچھ نہیں کر سکتا جب تک کہ تُو وہاں پُہنچ نہ جائے۔ اِسی لِئے اُس شہر کا نام ضُغرؔ کہلایا۔ اور زمِین پر دُھوپ نِکل چُکی تھی جب لُوطؔ ضُغر ؔمیں داخِل ہُؤا۔ تب خُداوند نے اپنی طرف سے سدُوؔم اور عمُورؔہ پر گندھک اور آگ آسمان سے برسائی۔ اور اُس نے اُن شہروں کو اور اُس ساری ترائی کو اور اُن شہروں کے سب رہنے والوں کو اور سب کُچھ جو زمِین سے اُگا تھا غارت کِیا۔ مگر اُس کی بِیوی نے اُس کے پیچھے سے مُڑ کر دیکھا اور وہ نمک کا سُتُون بن گئی۔ اور ابرہامؔ صُبح سویرے اُٹھ کر اُس جگہ گیا جہاں وہ خُداوند کے حضُور کھڑا ہُؤا تھا۔ اور اُس نے سدُوؔم اور عمُورؔہ اور اُس ترائی کی ساری زمِین کی طرف نظر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ زمِین پر سے دُھواں اَیسا اُٹھ رہا جَیسے بھٹّی کا دُھواں۔ اور یُوں ہُؤا کہ جب خُدا نے اُس ترائی کے شہروں کو نیست کِیا تو خُدا نے ابرہامؔ کو یاد کِیا اور اُن شہروں کو جہاں لُوطؔ رہتا تھا غارت کرتے وقت لُوطؔ کو اُس بلا سے بچایا۔
پَیدایش 15:19-29 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
جَب پَو پھٹنے لگی تو فرشتوں نے لَوطؔ سے اِصرار کیا اَور کہا، ”جلدی کرو اَور اَپنی بیوی اَور اَپنی دونوں بیٹیوں کو جو یہاں ہیں، لے کر نکل جاؤ، ورنہ جَب اِس شہر پر عذاب نازل ہوگا تو تُم بھی ہلاک ہو جاؤگے۔“ ابھی وہ سوچ ہی رہے تھے کہ کیا کریں کہ اُن مَردوں نے اُس کا اَور اُس کی بیوی اَور اُس کی دونوں بیٹیوں کا ہاتھ پکڑا اَور وہ اُنہیں حِفاظت کے ساتھ شہر سے باہر لے گیٔے کیونکہ یَاہوِہ اُن پر مہربان ہویٔے تھے۔ جُوں ہی اُنہُوں نے اُنہیں باہر نکالا اُن میں سے ایک نے کہا، ”اَپنی جان بچا کر بھاگ جاؤ! اَور پیچھے مُڑ کر نہ دیکھنا نہ ہی میدان میں کہیں رُکنا! بَلکہ پہاڑوں پر بھاگ جاؤ ورنہ تُم تباہ ہو جاؤگے۔“ لیکن لَوطؔ نے اُن سے کہا، ”اَے میرے آقاؤں! اَیسا نہ کرو! تُم نے اَپنے خادِم پر نظرِکرم کی ہے اَور مُجھ پر اِس قدر مہربان ہویٔے کہ میری جان بچائی۔ لیکن مَیں پہاڑوں تک بھاگ کر نہیں جا سَکتا۔ یہ آفت مُجھ کو آ لے گی اَور مَیں مَر جاؤں گا۔ دیکھو یہاں ایک شہر ہے، یہ اِس قدر نزدیک ہے کہ مَیں وہاں بھاگ کر جا سَکتا ہُوں اَور وہ چھوٹا بھی ہے۔ مُجھے وہاں بھاگ جانے دیجئے۔ وہ کافی چھوٹا بھی ہے۔ ہے نا؟ تَب میری جان بچ جائے گی۔“ اُس نے اُس سے کہا، ”بہت خُوب۔ مَیں یہ اِلتجا بھی مان لیتا ہُوں۔ مَیں اُس شہر کو، جِس کا تُو ذِکر کر رہاہے، غارت نہیں کروں گا۔ لیکن تُو جلد وہاں بھاگ جا کیونکہ تمہارے وہاں پہُنچ جانے تک مَیں کچھ نہیں کر سَکتا۔“ (اِسی لیٔے اُس شہر کا نام ضُعَرؔ پڑا)۔ لَوطؔ کے ضُعَرؔ پہُنچنے تک سُورج زمین پر طُلوع ہو چُکاتھا۔ تَب یَاہوِہ نے اَپنی طرف سے سدُومؔ اَور عمورہؔ پر آسمان سے جلتی ہُوئی گندھک برسائی۔ اِس طرح اُنہُوں نے اُن شہروں کو اَور سارے میدان کو اُن شہروں کے باشِندوں اَور زمین کی ساری نباتات سمیت غارت کر دیا۔ لیکن لَوطؔ کی بیوی نے پیچھے مُڑ کر دیکھا اَور وہ نمک کا سُتون بَن گئی۔ دُوسرے دِن صُبح سویرے اَبراہامؔ اُٹھے اَور اُس مقام کو لَوٹے جہاں وہ یَاہوِہ کے حُضُور کھڑے تھے۔ اَبراہامؔ نے نیچے سدُومؔ اَور عمورہؔ اَور اُس میدان کے سارے علاقہ پر نظر دَوڑائی اَور دیکھا کہ اُس سرزمین سے کسی بھٹّی کے دھوئیں جَیسا گہرا دُھواں اُٹھ رہاہے۔ چنانچہ جَب خُدا اُس میدان کے شہروں کو نِیست و نابُود کر چُکا تو خُدا نے اَبراہامؔ کو یاد کرکے لَوطؔ کو اُس آفت سے بچا لیا جِس سے وہ شہر جہاں لَوطؔ رہتا تھا غارت کر دئیے گیٔے تھے۔
پَیدایش 15:19-29 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
جب پَو پھٹنے لگی تو دونوں آدمیوں نے لوط کو بہت سمجھایا اور کہا، ”جلدی کر! اپنی بیوی اور دونوں بیٹیوں کو ساتھ لے کر چلا جا، ورنہ جب شہر کو سزا دی جائے گی تو تُو بھی ہلاک ہو جائے گا۔“ توبھی وہ جھجکتا رہا۔ آخرکار دونوں نے لوط، اُس کی بیوی اور بیٹیوں کے ہاتھ پکڑ کر اُنہیں شہر کے باہر تک پہنچا دیا، کیونکہ رب کو لوط پر ترس آتا تھا۔ جوں ہی وہ اُنہیں باہر لے آئے اُن میں سے ایک نے کہا، ”اپنی جان بچا کر چلا جا۔ پیچھے مُڑ کر نہ دیکھنا۔ میدان میں کہیں نہ ٹھہرنا بلکہ پہاڑوں میں پناہ لینا، ورنہ تُو ہلاک ہو جائے گا۔“ لیکن لوط نے اُن سے کہا، ”نہیں میرے آقا، ایسا نہ ہو۔ تیرے بندے کو تیری نظرِ کرم حاصل ہوئی ہے اور تُو نے میری جان بچانے میں بہت مہربانی کر دکھائی ہے۔ لیکن مَیں پہاڑوں میں پناہ نہیں لے سکتا۔ وہاں پہنچنے سے پہلے یہ مصیبت مجھ پر آن پڑے گی اور مَیں ہلاک ہو جاؤں گا۔ دیکھ، قریب ہی ایک چھوٹا قصبہ ہے۔ وہ اِتنا نزدیک ہے کہ مَیں اُس طرف ہجرت کر سکتا ہوں۔ مجھے وہاں پناہ لینے دے۔ وہ چھوٹا ہی ہے، نا؟ پھر میری جان بچے گی۔“ اُس نے کہا، ”چلو، ٹھیک ہے۔ تیری یہ درخواست بھی منظور ہے۔ مَیں یہ قصبہ تباہ نہیں کروں گا۔ لیکن بھاگ کر وہاں پناہ لے، کیونکہ جب تک تُو وہاں پہنچ نہ جائے مَیں کچھ نہیں کر سکتا۔“ اِس لئے قصبے کا نام ضُغر یعنی چھوٹا ہے۔ جب لوط ضُغر پہنچا تو سورج نکلا ہوا تھا۔ تب رب نے آسمان سے سدوم اور عمورہ پر گندھک اور آگ برسائی۔ یوں اُس نے اُس پورے میدان کو اُس کے شہروں، باشندوں اور تمام ہریالی سمیت تباہ کر دیا۔ لیکن فرار ہوتے وقت لوط کی بیوی نے پیچھے مُڑ کر دیکھا تو وہ فوراً نمک کا ستون بن گئی۔ ابراہیم صبح سویرے اُٹھ کر اُس جگہ واپس آیا جہاں وہ کل رب کے سامنے کھڑا ہوا تھا۔ جب اُس نے نیچے سدوم، عمورہ اور پوری وادی کی طرف نظر کی تو وہاں سے بھٹے کا سا دھواں اُٹھ رہا تھا۔ یوں اللہ نے ابراہیم کو یاد کیا جب اُس نے اُس میدان کے شہر تباہ کئے۔ کیونکہ وہ اُنہیں تباہ کرنے سے پہلے لوط کو جو اُن میں آباد تھا وہاں سے نکال لایا۔