YouVersion Logo
تلاش

پَیدایش 1:19-38

پَیدایش 1:19-38 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

شام کے وقت یہ دو فرشتے سدوم پہنچے۔ لوط شہر کے دروازے پر بیٹھا تھا۔ جب اُس نے اُنہیں دیکھا تو کھڑے ہو کر اُن سے ملنے گیا اور منہ کے بل گر کر سجدہ کیا۔ اُس نے کہا، ”صاحبو، اپنے بندے کے گھر تشریف لائیں تاکہ اپنے پاؤں دھو کر رات کو ٹھہریں اور پھر کل صبح سویرے اُٹھ کر اپنا سفر جاری رکھیں۔“ اُنہوں نے کہا، ”کوئی بات نہیں، ہم چوک میں رات گزاریں گے۔“ لیکن لوط نے اُنہیں بہت مجبور کیا، اور آخرکار وہ اُس کے ساتھ اُس کے گھر آئے۔ اُس نے اُن کے لئے کھانا پکایا اور بےخمیری روٹی بنائی۔ پھر اُنہوں نے کھانا کھایا۔ وہ ابھی سونے کے لئے لیٹے نہیں تھے کہ شہر کے جوانوں سے لے کر بوڑھوں تک تمام مردوں نے لوط کے گھر کو گھیر لیا۔ اُنہوں نے آواز دے کر لوط سے کہا، ”وہ آدمی کہاں ہیں جو رات کے وقت تیرے پاس آئے؟ اُن کو باہر لے آ تاکہ ہم اُن کے ساتھ حرام کاری کریں۔“ لوط اُن سے ملنے باہر گیا۔ اُس نے اپنے پیچھے دروازہ بند کر لیا اور کہا، ”میرے بھائیو، ایسا مت کرو، ایسی بدکاری نہ کرو۔ دیکھو، میری دو کنواری بیٹیاں ہیں۔ اُنہیں مَیں تمہارے پاس باہر لے آتا ہوں۔ پھر جو جی چاہے اُن کے ساتھ کرو۔ لیکن اِن آدمیوں کو چھوڑ دو، کیونکہ وہ میرے مہمان ہیں۔“ اُنہوں نے کہا، ”راستے سے ہٹ جا! دیکھو، یہ شخص جب ہمارے پاس آیا تھا تو اجنبی تھا، اور اب یہ ہم پر حاکم بننا چاہتا ہے۔ اب تیرے ساتھ اُن سے زیادہ بُرا سلوک کریں گے۔“ وہ اُسے مجبور کرتے کرتے دروازے کو توڑنے کے لئے آگے بڑھے۔ لیکن عین وقت پر اندر کے آدمی لوط کو پکڑ کر اندر لے آئے، پھر دروازہ دوبارہ بند کر دیا۔ اُنہوں نے چھوٹوں سے لے کر بڑوں تک باہر کے تمام آدمیوں کو اندھا کر دیا، اور وہ دروازے کو ڈھونڈتے ڈھونڈتے تھک گئے۔ دونوں آدمیوں نے لوط سے کہا، ”کیا تیرا کوئی اَور رشتے دار اِس شہر میں رہتا ہے، مثلاً کوئی داماد یا بیٹا بیٹی؟ سب کو ساتھ لے کر یہاں سے چلا جا، کیونکہ ہم یہ مقام تباہ کرنے کو ہیں۔ اِس کے باشندوں کی بدی کے باعث لوگوں کی آہیں بلند ہو کر رب کے حضور پہنچ گئی ہیں، اِس لئے اُس نے ہمیں اِس کو تباہ کرنے کے لئے بھیجا ہے۔“ لوط گھر سے نکلا اور اپنے دامادوں سے بات کی جن کا اُس کی بیٹیوں کے ساتھ رشتہ ہو چکا تھا۔ اُس نے کہا، ”جلدی کرو، اِس جگہ سے نکلو، کیونکہ رب اِس شہر کو تباہ کرنے کو ہے۔“ لیکن اُس کے دامادوں نے اِسے مذاق ہی سمجھا۔ جب پَو پھٹنے لگی تو دونوں آدمیوں نے لوط کو بہت سمجھایا اور کہا، ”جلدی کر! اپنی بیوی اور دونوں بیٹیوں کو ساتھ لے کر چلا جا، ورنہ جب شہر کو سزا دی جائے گی تو تُو بھی ہلاک ہو جائے گا۔“ توبھی وہ جھجکتا رہا۔ آخرکار دونوں نے لوط، اُس کی بیوی اور بیٹیوں کے ہاتھ پکڑ کر اُنہیں شہر کے باہر تک پہنچا دیا، کیونکہ رب کو لوط پر ترس آتا تھا۔ جوں ہی وہ اُنہیں باہر لے آئے اُن میں سے ایک نے کہا، ”اپنی جان بچا کر چلا جا۔ پیچھے مُڑ کر نہ دیکھنا۔ میدان میں کہیں نہ ٹھہرنا بلکہ پہاڑوں میں پناہ لینا، ورنہ تُو ہلاک ہو جائے گا۔“ لیکن لوط نے اُن سے کہا، ”نہیں میرے آقا، ایسا نہ ہو۔ تیرے بندے کو تیری نظرِ کرم حاصل ہوئی ہے اور تُو نے میری جان بچانے میں بہت مہربانی کر دکھائی ہے۔ لیکن مَیں پہاڑوں میں پناہ نہیں لے سکتا۔ وہاں پہنچنے سے پہلے یہ مصیبت مجھ پر آن پڑے گی اور مَیں ہلاک ہو جاؤں گا۔ دیکھ، قریب ہی ایک چھوٹا قصبہ ہے۔ وہ اِتنا نزدیک ہے کہ مَیں اُس طرف ہجرت کر سکتا ہوں۔ مجھے وہاں پناہ لینے دے۔ وہ چھوٹا ہی ہے، نا؟ پھر میری جان بچے گی۔“ اُس نے کہا، ”چلو، ٹھیک ہے۔ تیری یہ درخواست بھی منظور ہے۔ مَیں یہ قصبہ تباہ نہیں کروں گا۔ لیکن بھاگ کر وہاں پناہ لے، کیونکہ جب تک تُو وہاں پہنچ نہ جائے مَیں کچھ نہیں کر سکتا۔“ اِس لئے قصبے کا نام ضُغر یعنی چھوٹا ہے۔ جب لوط ضُغر پہنچا تو سورج نکلا ہوا تھا۔ تب رب نے آسمان سے سدوم اور عمورہ پر گندھک اور آگ برسائی۔ یوں اُس نے اُس پورے میدان کو اُس کے شہروں، باشندوں اور تمام ہریالی سمیت تباہ کر دیا۔ لیکن فرار ہوتے وقت لوط کی بیوی نے پیچھے مُڑ کر دیکھا تو وہ فوراً نمک کا ستون بن گئی۔ ابراہیم صبح سویرے اُٹھ کر اُس جگہ واپس آیا جہاں وہ کل رب کے سامنے کھڑا ہوا تھا۔ جب اُس نے نیچے سدوم، عمورہ اور پوری وادی کی طرف نظر کی تو وہاں سے بھٹے کا سا دھواں اُٹھ رہا تھا۔ یوں اللہ نے ابراہیم کو یاد کیا جب اُس نے اُس میدان کے شہر تباہ کئے۔ کیونکہ وہ اُنہیں تباہ کرنے سے پہلے لوط کو جو اُن میں آباد تھا وہاں سے نکال لایا۔ لوط اور اُس کی بیٹیاں زیادہ دیر تک ضُغر میں نہ ٹھہرے۔ وہ روانہ ہو کر پہاڑوں میں آباد ہوئے، کیونکہ لوط ضُغر میں رہنے سے ڈرتا تھا۔ وہاں اُنہوں نے ایک غار کو اپنا گھر بنا لیا۔ ایک دن بڑی بیٹی نے چھوٹی سے کہا، ”ابو بوڑھا ہے اور یہاں کوئی مرد ہے نہیں جس کے ذریعے ہمارے بچے پیدا ہو سکیں۔ آؤ، ہم ابو کو مَے پلائیں۔ جب وہ نشے میں دُھت ہو تو ہم اُس کے ساتھ ہم بستر ہو کر اپنے لئے اولاد پیدا کریں تاکہ ہماری نسل قائم رہے۔“ اُس رات اُنہوں نے اپنے باپ کو مَے پلائی۔ جب وہ نشے میں تھا تو بڑی بیٹی اندر جا کر اُس کے ساتھ ہم بستر ہوئی۔ چونکہ لوط ہوش میں نہیں تھا اِس لئے اُسے کچھ بھی معلوم نہ ہوا۔ اگلے دن بڑی بہن نے چھوٹی بہن سے کہا، ”پچھلی رات مَیں ابو سے ہم بستر ہوئی۔ آؤ، آج رات کو ہم اُسے دوبارہ مَے پلائیں۔ جب وہ نشے میں دُھت ہو تو تم اُس کے ساتھ ہم بستر ہو کر اپنے لئے اولاد پیدا کرنا تاکہ ہماری نسل قائم رہے۔“ چنانچہ اُنہوں نے اُس رات بھی اپنے باپ کو مَے پلائی۔ جب وہ نشے میں تھا تو چھوٹی بیٹی اُٹھ کر اُس کے ساتھ ہم بستر ہوئی۔ اِس بار بھی وہ ہوش میں نہیں تھا، اِس لئے اُسے کچھ بھی معلوم نہ ہوا۔ یوں لوط کی بیٹیاں اپنے باپ سے اُمید سے ہوئیں۔ بڑی بیٹی کے ہاں بیٹا پیدا ہوا۔ اُس نے اُس کا نام موآب رکھا۔ اُس سے موآبی نکلے ہیں۔ چھوٹی بیٹی کے ہاں بھی بیٹا پیدا ہوا۔ اُس نے اُس کا نام بن عمی رکھا۔ اُس سے عمونی نکلے ہیں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 19

پَیدایش 1:19-38 کِتابِ مُقادّس (URD)

اور وہ دونوں فرِشتے شام کو سدُوؔم میں آئے اور لُوطؔ سدُوؔم کے پھاٹک پر بَیٹھا تھا اور لُوطؔ اُن کو دیکھ کر اُن کے اِستقبال کے لِئے اُٹھا اور زمِین تک جُھکا۔ اور کہا اَے میرے خُداوندو اپنے خادِم کے گھر تشرِیف لے چلئے اور رات بھر آرام کِیجئے اور اپنے پاؤں دھوئِیے اور صُبح اُٹھ کر اپنی راہ لِیجئے اور اُنہوں نے کہا نہیں ہم چَوک ہی میں رات کاٹ لیں گے۔ لیکن جب وہ بُہت بجِد ہُؤا تو وہ اُس کے ساتھ چل کر اُس کے گھر میں آئے اور اُس نے اُن کے لِئے ضِیافت تیّار کی اور بے خمیِری روٹی پکائی اور اُنہوں نے کھایا۔ اور اِس سے پیشتر کہ وہ آرام کرنے لِئے لیٹیں سدُوؔم شہر کے مَردوں نے جوان سے لے کر بُڈّھے تک سب لوگوں نے ہر طرف سے اُس گھر کو گھیر لِیا۔ اور اُنہوں نے لُوطؔ کو پُکار کر اُس سے کہا کہ وہ مَرد جو آج رات تیرے ہاں آئے کہاں ہیں؟ اُن کو ہمارے پاس باہر لے آ تاکہ ہم اُن سے صُحبت کریں۔ تب لُوطؔ نِکل کر اُن کے پاس دروازہ پر گیا اور اپنے پیچھے کِواڑ بند کر دِیا۔ اور کہا کہ اَے بھائِیو! اَیسی بدی تو نہ کرو۔ دیکھو! میری دو بیٹِیاں ہیں جو مَرد سے واقِف نہیں۔ مرضی ہو تو مَیں اُن کو تُمہارے پاس لے آؤں اور جو تُم کو بھلا معلُوم ہو اُن سے کرو۔ مگر اِن مَردوں سے کُچھ نہ کہنا کیونکہ وہ اِسی واسطے میری پناہ میں آئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا یہاں سے ہٹ جا۔ پِھر کہنے لگے کہ یہ شخص ہمارے درمِیان قیام کرنے آیا تھا اور اب حُکُومت جتاتا ہے۔ سو ہم تیرے ساتھ اُن سے زِیادہ بدسلُوکی کریں گے۔ تب وہ اُس مَرد یعنی لُوطؔ پر پل پڑے اور نزدِیک آئے تاکہ کِواڑ توڑ ڈالیں۔ لیکن اُن مَردوں نے اپنے ہاتھ بڑھا کر لُوطؔ کو اپنے پاس گھر میں کھینچ لِیا اور دروازہ بند کر دِیا۔ اور اُن مَردوں کو جو گھر کے دروازہ پر تھے کیا چھوٹے کیا بڑے اندھا کر دِیا۔ سو وہ دروازہ ڈُھونڈتے ڈُھونڈتے تھک گئے۔ تب اُن مَردوں نے لُوطؔ سے کہا کیا یہاں تیرا اَور کوئی ہے؟ داماد اور اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں اور جو کوئی تیرا اِس شہر میں ہو سب کو اِس مقام سے باہر نِکال لے جا۔ کیونکہ ہم اِس مقام کو نیست کریں گے اِس لِئے کہ اُن کا شور خُداوند کے حضُور بُہت بُلند ہُؤا ہے اور خُداوند نے اُسے نیست کرنے کو ہمیں بھیجا ہے۔ تب لُوطؔ نے باہر جا کر اپنے دامادوں سے جِنہوں نے اُس کی بیٹِیاں بیاہی تِھیں باتیں کِیں اور کہا کہ اُٹھو اور اِس مقام سے نِکلو کیونکہ خُداوند اِس شہر کو نیست کرے گا۔ لیکن وہ اپنے دامادوں کی نظر میں مُضحِک سا معلُوم ہُؤا۔ جب صُبح ہُوئی تو فرِشتوں نے لُوطؔ سے جلدی کرائی اور کہا کہ اُٹھ اپنی بِیوی اور اپنی دونوں بیٹِیوں کو جو یہاں ہیں لے جا۔ اَیسا نہ ہو کہ تُو بھی اِس شہر کی بدی میں گرِفتار ہو کر ہلاک ہو جائے۔ مگر اُس نے دیر لگائی تو اُن مَردوں نے اُس کا اور اُس کی بِیوی اور اُس کی دونوں بیٹِیوں کا ہاتھ پکڑا کیونکہ خُداوند کی مِہربانی اُس پر ہُوئی اور اُسے نِکال کر شہر سے باہر کر دِیا۔ اور یُوں ہُؤا کہ جب وہ اُن کو باہر نِکال لائے تو اُس نے کہا اپنی جان بچانے کو بھاگ۔ نہ تو پیچھے مُڑ کر دیکھنا نہ کہِیں مَیدان میں ٹھہرنا۔ اُس پہاڑ کو چلا جا۔ تا نہ ہو کہ تُو ہلاک ہو جائے۔ اور لُوط ؔنے اُن سے کہا کہ اَے میرے خُداوند اَیسا نہ کر۔ دیکھ تُو نے اپنے خادِم پر کرم کی نظر کی ہے اور اَیسا بڑا فضل کِیا کہ میری جان بچائی۔ مَیں پہاڑ تک جا نہیں سکتا۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مُجھ پر مُصِیبت آ پڑے اور مَیں مر جاؤں۔ دیکھ یہ شہر اَیسا نزدِیک ہے کہ وہاں بھاگ سکتا ہُوں اور یہ چھوٹا بھی ہے۔ اِجازت ہو تو مَیں وہاں چلا جاؤں۔ وہ چھوٹا سا بھی ہے اور میری جان بچ جائے گی۔ اُس نے اُس سے کہا کہ دیکھ مَیں اِس بات میں بھی تیرا لحاظ کرتا ہُوں کہ اِس شہر کو جِس کا تُو نے ذِکر کِیا غارت نہیں کرُوں گا۔ جلدی کر اور وہاں چلا جا کیونکہ مَیں کُچھ نہیں کر سکتا جب تک کہ تُو وہاں پُہنچ نہ جائے۔ اِسی لِئے اُس شہر کا نام ضُغرؔ کہلایا۔ اور زمِین پر دُھوپ نِکل چُکی تھی جب لُوطؔ ضُغر ؔمیں داخِل ہُؤا۔ تب خُداوند نے اپنی طرف سے سدُوؔم اور عمُورؔہ پر گندھک اور آگ آسمان سے برسائی۔ اور اُس نے اُن شہروں کو اور اُس ساری ترائی کو اور اُن شہروں کے سب رہنے والوں کو اور سب کُچھ جو زمِین سے اُگا تھا غارت کِیا۔ مگر اُس کی بِیوی نے اُس کے پیچھے سے مُڑ کر دیکھا اور وہ نمک کا سُتُون بن گئی۔ اور ابرہامؔ صُبح سویرے اُٹھ کر اُس جگہ گیا جہاں وہ خُداوند کے حضُور کھڑا ہُؤا تھا۔ اور اُس نے سدُوؔم اور عمُورؔہ اور اُس ترائی کی ساری زمِین کی طرف نظر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ زمِین پر سے دُھواں اَیسا اُٹھ رہا جَیسے بھٹّی کا دُھواں۔ اور یُوں ہُؤا کہ جب خُدا نے اُس ترائی کے شہروں کو نیست کِیا تو خُدا نے ابرہامؔ کو یاد کِیا اور اُن شہروں کو جہاں لُوطؔ رہتا تھا غارت کرتے وقت لُوطؔ کو اُس بلا سے بچایا۔ اور لُوطؔ ضُغرؔ سے نِکل کر پہاڑ پر جا بسا اور اُس کی دونوں بیٹِیاں اُس کے ساتھ تِھیں کیونکہ اُسے ضُغر ؔمیں بستے ڈر لگا اور وہ اور اُس کی دونوں بیٹِیاں ایک غار میں رہنے لگے۔ تب پہلوٹھی نے چھوٹی سے کہا کہ ہمارا باپ بُڈّھا ہے اور زمِین پر کوئی مَرد نہیں جو دُنیا کے دستُور کے مُطابِق ہمارے پاس آئے۔ آؤ ہم اپنے باپ کو مَے پِلائیں اور اُس سے ہم آغوش ہوں تاکہ اپنے باپ سے نسل باقی رکھّیں۔ سو اُنہوں نے اُسی رات اپنے باپ کو مَے پِلائی اور پہلوٹھی اندر گئی اور اپنے باپ سے ہم آغوش ہُوئی پر اُس نے نہ جانا کہ وہ کب لیٹی اور کب اُٹھ گئی۔ اور دُوسرے روز یُوں ہُؤا کہ پہلوٹھی نے چھوٹی سے کہا کہ دیکھ کل رات کو مَیں اپنے باپ سے ہم آغوش ہُوئی۔ آؤ آج رات بھی اُس کو مَے پِلائیں اور تُو بھی جا کر اُس سے ہم آغوش ہو تاکہ ہم اپنے باپ سے نسل باقی رکھّیں سو اُس رات بھی اُنہوں نے اپنے باپ کو مَے پِلائی اور چھوٹی گئی اور اُس سے ہم آغوش ہُوئی پر اُس نے نہ جانا کہ وہ کب لیٹی اور کب اُٹھ گئی۔ سو لُوطؔ کی دونوں بیٹِیاں اپنے باپ سے حامِلہ ہُوئِیں۔ اور بڑی کے ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام موآؔب رکھّا۔ وُہی موآبیوں کا باپ ہے جو اب تک مَوجُود ہیں۔ اور چھوٹی کے بھی ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام بِن عمّی رکھّا۔ وُہی بنی عَمّون کا باپ ہے جو اب تک مَوجُود ہیں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 19