YouVersion Logo
تلاش

پَیدایش 22:18-33

پَیدایش 22:18-33 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

دوسرے دو آدمی سدوم کی طرف آگے نکلے جبکہ رب کچھ دیر کے لئے وہاں ٹھہرا رہا اور ابراہیم اُس کے سامنے کھڑا رہا۔ پھر اُس نے قریب آ کر اُس سے بات کی، ”کیا تُو راست بازوں کو بھی شریروں کے ساتھ تباہ کر دے گا؟ ہو سکتا ہے کہ شہر میں 50 راست باز ہوں۔ کیا تُو پھر بھی شہر کو برباد کر دے گا اور اُسے اُن 50 کے سبب سے معاف نہیں کرے گا؟ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ تُو بےقصوروں کو شریروں کے ساتھ ہلاک کر دے؟ یہ تو ناممکن ہے کہ تُو نیک اور شریر لوگوں سے ایک جیسا سلوک کرے۔ کیا لازم نہیں کہ پوری دنیا کا منصف انصاف کرے؟“ رب نے جواب دیا، ”اگر مجھے شہر میں 50 راست باز مل جائیں تو اُن کے سبب سے تمام کو معاف کر دوں گا۔“ ابراہیم نے کہا، ”مَیں معافی چاہتا ہوں کہ مَیں نے رب سے بات کرنے کی جرأت کی ہے اگرچہ مَیں خاک اور راکھ ہی ہوں۔ لیکن ہو سکتا ہے کہ صرف 45 راست باز اُس میں ہوں۔ کیا تُو پھر بھی اُن پانچ لوگوں کی کمی کے سبب سے پورے شہر کو تباہ کرے گا؟“ اُس نے کہا، ”اگر مجھے 45 بھی مل جائیں تو اُسے برباد نہیں کروں گا۔“ ابراہیم نے اپنی بات جاری رکھی، ”اور اگر صرف 40 نیک لوگ ہوں تو؟“ رب نے کہا، ”مَیں اُن 40 کے سبب سے اُنہیں چھوڑ دوں گا۔“ ابراہیم نے کہا، ”رب غصہ نہ کرے کہ مَیں ایک دفعہ اَور بات کروں۔ شاید وہاں صرف 30 ہوں۔“ اُس نے جواب دیا، ”پھر بھی اُنہیں چھوڑ دوں گا۔“ ابراہیم نے کہا، ”مَیں معافی چاہتا ہوں کہ مَیں نے رب سے بات کرنے کی جرأت کی ہے۔ اگر صرف 20 پائے جائیں؟“ رب نے کہا، ”مَیں 20 کے سبب سے شہر کو برباد کرنے سے باز رہوں گا۔“ ابراہیم نے ایک آخری دفعہ بات کی، ”رب غصہ نہ کرے اگر مَیں ایک اَور بار بات کروں۔ شاید اُس میں صرف 10 پائے جائیں۔“ رب نے کہا، ”مَیں اُسے اُن 10 لوگوں کے سبب سے بھی برباد نہیں کروں گا۔“ اِن باتوں کے بعد رب چلا گیا اور ابراہیم اپنے گھر کو لوٹ آیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 18

پَیدایش 22:18-33 کِتابِ مُقادّس (URD)

سو وہ مَرد وہاں سے مُڑے اور سدُوؔم کی طرف چلے پر ابرہامؔ خُداوند کے حضُور کھڑا ہی رہا۔ تب ابرہامؔ نے نزدِیک جا کر کہا کیا تُو نیک کو بد کے ساتھ ہلاک کرے گا؟ شاید اُس شہر میں پچاس راست باز ہوں۔ کیا تُو اُسے ہلاک کرے گا اور اُن پچاس راست بازوں کی خاطِر جو اُس میں ہوں اُس مقام کو نہ چھوڑے گا؟ اَیسا کرنا تُجھ سے بعید ہے کہ نیک کو بد کے ساتھ مار ڈالے اور نیک بد کے برابر ہو جائیں۔ یہ تُجھ سے بعید ہے۔ کیا تمام دُنیا کا اِنصاف کرنے والا اِنصاف نہ کرے گا؟ اور خُداوند نے فرمایا کہ اگر مُجھے سدُوؔم میں شہر کے اندر پچاس راست باز مِلیں تو مَیں اُن کی خاطِر اُس مقام کو چھوڑ دُوں گا۔ تب ابرہامؔ نے جواب دِیا اور کہا کہ دیکھئے! مَیں نے خُداوند سے بات کرنے کی جُرأت کی اگرچہ مَیں خاک اور راکھ ہُوں۔ شاید پچاس راست بازوں میں پانچ کم ہوں۔ کیا اُن پانچ کی کمی کے سبب سے تُو تمام شہر کو نیست کرے گا؟ اُس نے کہا اگر مُجھے وہاں پینتالِیس مِلیں تو مَیں اُسے نیست نہیں کرُوں گا۔ پِھر اُس نے اُس سے کہا کہ شاید وہاں چالِیس مِلیں۔ تب اُس نے کہا کہ مَیں اُن چالِیس کی خاطِر بھی یہ نہیں کرُوں گا۔ پِھر اُس نے کہا خُداوند ناراض نہ ہو تو مَیں کُچھ اَور عرض کرُوں۔ شاید وہاں تِیس مِلیں۔ اُس نے کہا۔ اگر مُجھے وہاں تِیس بھی مِلیں تَو بھی اَیسا نہیں کرُوں گا۔ پِھر اُس نے کہا دیکھئے! مَیں نے خُداوند سے بات کرنے کی جُرأت کی۔ شاید وہاں بِیس مِلیں۔ اُس نے کہا مَیں بِیس کی خاطِر بھی اُسے نیست نہیں کرُوں گا۔ تب اُس نے کہا خُداوند ناراض نہ ہو تو مَیں ایک بار اَور کُچھ عرض کرُوں۔ شاید وہاں دس مِلیں۔ اُس نے کہا مَیں دس کی خاطِر بھی اُسے نیست نہیں کرُوں گا۔ جب خُداوند ابرہامؔ سے باتیں کر چُکا تو چلا گیا اور ابرہامؔ اپنے مکان کو لَوٹا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 18