YouVersion Logo
تلاش

پَیدایش 1:18-15

پَیدایش 1:18-15 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

ایک دن رب ممرے کے درختوں کے پاس ابراہیم پر ظاہر ہوا۔ ابراہیم اپنے خیمے کے دروازے پر بیٹھا تھا۔ دن کی گرمی عروج پر تھی۔ اچانک اُس نے دیکھا کہ تین مرد میرے سامنے کھڑے ہیں۔ اُنہیں دیکھتے ہی وہ خیمے سے اُن سے ملنے کے لئے دوڑا اور منہ کے بل گر کر سجدہ کیا۔ اُس نے کہا، ”میرے آقا، اگر مجھ پر آپ کے کرم کی نظر ہے تو آگے نہ بڑھیں بلکہ کچھ دیر اپنے بندے کے گھر ٹھہریں۔ اگر اجازت ہو تو مَیں کچھ پانی لے آؤں تاکہ آپ اپنے پاؤں دھو کر درخت کے سائے میں آرام کر سکیں۔ ساتھ ساتھ مَیں آپ کے لئے تھوڑا بہت کھانا بھی لے آؤں تاکہ آپ تقویت پا کر آگے بڑھ سکیں۔ مجھے یہ کرنے دیں، کیونکہ آپ اپنے خادم کے گھر آ گئے ہیں۔“ اُنہوں نے کہا، ”ٹھیک ہے۔ جو کچھ تُو نے کہا ہے وہ کر۔“ ابراہیم خیمے کی طرف دوڑ کر سارہ کے پاس آیا اور کہا، ”جلدی کرو! 16 کلو گرام بہترین میدہ لے اور اُسے گوندھ کر روٹیاں بنا۔“ پھر وہ بھاگ کر بَیلوں کے پاس پہنچا۔ اُن میں سے اُس نے ایک موٹا تازہ بچھڑا چن لیا جس کا گوشت نرم تھا اور اُسے اپنے نوکر کو دیا جس نے جلدی سے اُسے تیار کیا۔ جب کھانا تیار تھا تو ابراہیم نے اُسے لے کر لسی اور دودھ کے ساتھ اپنے مہمانوں کے آگے رکھ دیا۔ وہ کھانے لگے اور ابراہیم اُن کے سامنے درخت کے سائے میں کھڑا رہا۔ اُنہوں نے پوچھا، ”تیری بیوی سارہ کہاں ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”خیمے میں۔“ رب نے کہا، ”عین ایک سال کے بعد مَیں واپس آؤں گا تو تیری بیوی سارہ کے بیٹا ہو گا۔“ سارہ یہ باتیں سن رہی تھی، کیونکہ وہ اُس کے پیچھے خیمے کے دروازے کے پاس تھی۔ دونوں میاں بیوی بوڑھے ہو چکے تھے اور سارہ اُس عمر سے گزر چکی تھی جس میں عورتوں کے بچے پیدا ہوتے ہیں۔ اِس لئے سارہ اندر ہی اندر ہنس پڑی اور سوچا، ”یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ کیا جب مَیں بُڑھاپے کے باعث گھسے پھٹے لباس کی مانند ہوں تو جوانی کے جوبن کا لطف اُٹھاؤں؟ اور میرا شوہر بھی بوڑھا ہے۔“ رب نے ابراہیم سے پوچھا، ”سارہ کیوں ہنس رہی ہے؟ وہ کیوں کہہ رہی ہے، ’کیا واقعی میرے ہاں بچہ پیدا ہو گا جبکہ مَیں اِتنی عمر رسیدہ ہوں؟‘ کیا رب کے لئے کوئی کام ناممکن ہے؟ ایک سال کے بعد مقررہ وقت پر مَیں واپس آؤں گا تو سارہ کے بیٹا ہو گا۔“ سارہ ڈر گئی۔ اُس نے جھوٹ بول کر انکار کیا، ”مَیں نہیں ہنس رہی تھی۔“ رب نے کہا، ”نہیں، تُو ضرور ہنس رہی تھی۔“

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 18

پَیدایش 1:18-15 کِتابِ مُقادّس (URD)

پِھر خُداوند مَمرے کے بلُوطوں میں اُسے نظر آیا اور وہ دِن کو گرمی کے وقت اپنے خَیمہ کے دروازہ پر بَیٹھا تھا۔ اور اُس نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر نظر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ تِین مَرد اُس کے سامنے کھڑے ہیں۔ وہ اُن کو دیکھ کر خَیمہ کے دروازہ سے اُن سے مِلنے کو دَوڑا اور زمِین تک جُھکا۔ اور کہنے لگا کہ اَے میرے خُداوند اگر مُجھ پر آپ نے کرم کی نظر کی ہے تو اپنے خادِم کے پاس سے چلے نہ جائیں۔ بلکہ تھوڑا سا پانی لایا جائے اور آپ اپنے پاؤں دھو کر اُس درخت کے نِیچے آرام کریں۔ مَیں کُچھ روٹی لاتا ہُوں۔ آپ تازہ دَم ہو جائیں۔ تب آگے بڑھیں کیونکہ آپ اِسی لِئے اپنے خادِم کے ہاں آئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا جَیسا تُو نے کہا ہے وَیسا ہی کر۔ اور ابرہامؔ ڈیرے میں سارہؔ کے پاس دَوڑا گیا اور کہا کہ تِین پَیمانہ بارِیک آٹا جلد لے اور اُسے گُوندھ کر پُھلکے بنا۔ اور ابرہامؔ گلّہ کی طرف دَوڑا اور ایک موٹا تازہ بچھڑا لا کر ایک جوان کو دِیا اور اُس نے جلدی جلدی اُسے تیّار کِیا۔ پِھر اُس نے مکّھن اور دُودھ اور اُس بچھڑے کو جو اُس نے پکوایا تھا لے کر اُن کے سامنے رکھّا اور آپ اُن کے پاس درخت کے نِیچے کھڑا رہا اور اُنہوں نے کھایا۔ پِھر اُنہوں نے اُس سے پُوچھا کہ تیری بِیوی سارہؔ کہاں ہے؟ اُس نے کہا وہ ڈیرے میں ہے۔ تب اُس نے کہا مَیں پِھر موسمِ بہار میں تیرے پاس آؤں گا اور دیکھ تیری بِیوی سارہ ؔکے بیٹا ہو گا۔ اُس کے پِیچھے ڈیرے کا دروازہ تھا۔ سارہؔ وہاں سے سُن رہی تھی۔ اور ابرہامؔ اور سارہؔ ضعِیف اور بڑی عُمر کے تھے اور سارہؔ کی وہ حالت نہیں رہی تھی جو عَورتوں کی ہوتی ہے۔ تب سارہؔ نے اپنے دِل میں ہنس کر کہا کیا اِس قدر عُمر رسِیدہ ہونے پر بھی میرے لِئے شادمانی ہو سکتی ہے حالانکہ میرا خاوند بھی ضعِیف ہے؟ پِھر خُداوند نے ابرہامؔ سے کہا کہ سارہؔ کیوں یہ کہہ کر ہنسی کہ کیا میرے جو اَیسی بُڑھیا ہو گئی ہُوں واقِعی بیٹا ہو گا؟ کیا خُداوند کے نزدِیک کوئی بات مُشکل ہے؟ موسمِ بہار میں مُعیّن وقت پر مَیں تیرے پاس پِھر آؤں گا اور سارہؔ کے بیٹا ہو گا۔ تب سارہؔ اِنکار کر گئی کہ مَیں نہیں ہنسی کیونکہ وہ ڈرتی تھی۔ پر اُس نے کہا نہیں تُو ضرُور ہنسی تھی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 18