پَیدایش 6:15-18

پَیدایش 6:15-18 کِتابِ مُقادّس (URD)

اور وہ خُداوند پر اِیمان لایا اور اِسے اُس نے اُس کے حق میں راست بازی شُمار کِیا۔ اور اُس نے اُس سے کہا کہ مَیں خُداوند ہُوں جو تُجھے کسدیوں کے اُور سے نِکال لایا کہ تُجھ کو یہ مُلک مِیراث میں دُوں۔ اور اُس نے کہا اَے خُداوند خُدا! مَیں کیوں کر جانُوں کہ مَیں اُس کا وارِث ہُوں گا؟ اُس نے اُس سے کہا کہ میرے لِئے تِین برس کی ایک بچھِیا اور تِین برس کی ایک بکری اور تِین برس کا ایک مینڈھا اور ایک قُمری اور ایک کبُوتر کا بچہّ لے۔ اُس نے اُن سبھوں کو لِیا اور اُن کو بیِچ سے دو ٹُکڑے کِیا اور ہر ٹُکڑے کو اُس کے ساتھ کے دُوسرے ٹُکڑے کے مُقابِل رکھّا مگر پرِندوں کے ٹُکڑے نہ کِئے۔ تب شِکاری پرِندے اُن ٹُکڑوں پر جھپٹنے لگے پر ابرام ؔاُن کو ہنکاتا رہا۔ سُورج ڈُوبتے وقت ابرامؔ پر گہری نِیند غالِب ہُوئی اور دیکھو ایک بڑی ہَولناک تارِیکی اُس پر چھا گئی۔ اور اُس نے ابرامؔ سے کہا یقِین جان کہ تیری نسل کے لوگ اَیسے مُلک میں جو اُن کا نہیں پردیسی ہوں گے اور وہاں کے لوگوں کی غُلامی کریں گے اور وہ چار سَو برس تک اُن کو دُکھ دیں گے۔ لیکن مَیں اُس قَوم کی عدالت کرُوں گا جِس کی وہ غُلامی کریں گے اور بعد میں وہ بڑی دَولت لے کر وہاں سے نِکل آئیں گے۔ اور تُو صحیح سلامت اپنے باپ دادا سے جا مِلے گا اور نِہایت پِیری میں دفن ہو گا۔ اور وہ چَوتھی پُشت میں یہاں لَوٹ آئیں گے کیونکہ امورِیوں کے گُناہ اب تک پُورے نہیں ہُوئے۔ اور جب سُورج ڈُوبا اور اندھیرا چھا گیا تو ایک تنُور جِس میں سے دُھواں اُٹھتا تھا دِکھائی دِیا اور ایک جلتی مشعل اُن ٹُکڑوں کے بیِچ میں سے ہو کر گُذری۔ اُسی روز خُداوند نے ابرامؔ سے عہد کِیا اور فرمایا کہ یہ مُلک دریائے مِصرؔ سے لے کر اُس بڑے دریا یعنی دریائے فراتؔ تک۔

پَیدایش 6:15-18 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

اَبرامؔ یَاہوِہ پر ایمان لائے اَور یَاہوِہ نے اُن کے ایمان کو اَبرامؔ کے حق میں راستبازی شُمار کیا گیا۔ یَاہوِہ نے اَبرامؔ سے یہ بھی کہا، ”مَیں یَاہوِہ ہُوں جو تُمہیں کَسدیوں کے اُورؔ سے نکال لایا تاکہ تُجھے یہ مُلک مِیراث میں دُوں۔“ لیکن اَبرامؔ نے فرمایا، ”اَے یَاہوِہ قادر! میں کِس طرح جانوں کہ میں اِس کا وارِث ہُوں گا؟“ یَاہوِہ نے اَبرامؔ سے فرمایا، ”ایک بچھیا ایک بکری اَور ایک مینڈھا جو تین تین بَرس کے ہُوں اَور ایک قُمری اَور کبُوتر کا ایک بچّہ میرے پاس لاؤ۔“ اَبرامؔ اُن سَب کو یَاہوِہ کے پاس لے آئے؛ اَور اُن سبھی کے دو دو ٹکڑے کئے اَور اُن ٹُکڑوں کو ایک دُوسرے کے مقابل رکھ دیا مگر، پرندوں کے ٹکڑے نہیں کئے۔ تَب شِکاری پرندے اُن لاشوں پر جھپٹنے لگے، لیکن اَبرامؔ اُنہیں ہنکاتے رہے۔ جَب سُورج ڈُوبنے لگا، تو اَبرامؔ پر گہری نیند طاری ہو گئی، اَور بڑی ہولناک تاریکی اُن پر چھاگئی۔ تَب یَاہوِہ نے اَبرامؔ سے فرمایا، ”یقین جانو کہ چار سَو بَرس تک تمہاری نَسل ایک بیگانے مُلک میں جو اُن کا نہیں ہے اُس میں پردیسیوں کی طرح رہے گی، اَور وہاں کے لوگ اُسے غُلامی میں رکھیں گے اَور اُس سے بدسلُوکی سے پیش آتے رہیں گے۔ لیکن مَیں اُس قوم کو جو اُسے غُلام بنائے گی سزا دُوں گا، اَور بعد میں تمہاری قوم کے لوگ بڑی دولت کے ساتھ وہاں سے نکلیں گے۔ اَور تُم سلامتی کے ساتھ اَپنے آباؤاَجداد سے جا مِلوگے اَور نہایت پیری میں دفن کئے جاؤگے۔ تمہاری نَسل، چوتھی پُشت میں یہاں لَوٹ آئے گی کیونکہ امُوریوں کے گُناہ کا پیالہ ابھی لبریز نہیں ہُوا۔“ جَب سُورج غروب ہُوا اَور اَندھیرا چھا گیا تو ایک تنور جِس میں سے دُھواں اُٹھ رہاتھا ایک جلتی ہُوئی مشعل کے ساتھ نموُدار ہُوا اَور اُن ٹُکڑوں کے درمیان سے ہوکر گزر گیا۔ اُس روز یَاہوِہ نے اَبرامؔ کے ساتھ عہد باندھا اَور فرمایا، ”مَیں نے مِصر کی ندی سے لے کر بڑے ندی یعنی بڑی ندی فراتؔ تک کی زمین تمہاری نَسل کو عطا کی ہے۔

پَیدایش 6:15-18 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

ابرام نے رب پر بھروسا رکھا۔ اِس بنا پر اللہ نے اُسے راست باز قرار دیا۔ پھر رب نے اُس سے کہا، ”مَیں رب ہوں جو تجھے کسدیوں کے اُور سے یہاں لے آیا تاکہ تجھے یہ ملک میراث میں دے دوں۔“ ابرام نے پوچھا، ”اے رب قادرِ مطلق، مَیں کس طرح جانوں کہ اِس ملک پر قبضہ کروں گا؟“ جواب میں رب نے کہا، ”میرے حضور ایک تین سالہ گائے، ایک تین سالہ بکری اور ایک تین سالہ مینڈھا لے آ۔ ایک قمری اور ایک کبوتر کا بچہ بھی لے آنا۔“ ابرام نے ایسا ہی کیا اور پھر ہر ایک جانور کو دو حصوں میں کاٹ کر اُن کو ایک دوسرے کے آمنے سامنے رکھ دیا۔ لیکن پرندوں کو اُس نے سالم رہنے دیا۔ شکاری پرندے اُن پر اُترنے لگے، لیکن ابرام اُنہیں بھگاتا رہا۔ جب سورج ڈوبنے لگا تو ابرام پر گہری نیند طاری ہوئی۔ اُس پر دہشت اور اندھیرا ہی اندھیرا چھا گیا۔ پھر رب نے اُس سے کہا، ”جان لے کہ تیری اولاد ایسے ملک میں رہے گی جو اُس کا نہیں ہو گا۔ وہاں وہ اجنبی اور غلام ہو گی، اور اُس پر 400 سال تک بہت ظلم کیا جائے گا۔ لیکن مَیں اُس قوم کی عدالت کروں گا جس نے اُسے غلام بنایا ہو گا۔ اِس کے بعد وہ بڑی دولت پا کر اُس ملک سے نکلیں گے۔ تُو خود عمر رسیدہ ہو کر سلامتی کے ساتھ انتقال کر کے اپنے باپ دادا سے جا ملے گا اور دفنایا جائے گا۔ تیری اولاد کی چوتھی پشت غیروطن سے واپس آئے گی، کیونکہ اُس وقت تک مَیں اموریوں کو برداشت کروں گا۔ لیکن آخرکار اُن کے گناہ اِتنے سنگین ہو جائیں گے کہ مَیں اُنہیں ملکِ کنعان سے نکال دوں گا۔“ سورج غروب ہوا۔ اندھیرا چھا گیا۔ اچانک ایک دھواں دار تنور اور ایک بھڑکتی ہوئی مشعل نظر آئی اور جانوروں کے دو دو ٹکڑوں کے بیچ میں سے گزرے۔ اُس وقت رب نے ابرام کے ساتھ عہد کیا۔ اُس نے کہا، ”مَیں یہ ملک مصر کی سرحد سے فرات تک تیری اولاد کو دوں گا،

پَیدایش 6:15-18 کِتابِ مُقادّس (URD)

اور وہ خُداوند پر اِیمان لایا اور اِسے اُس نے اُس کے حق میں راست بازی شُمار کِیا۔ اور اُس نے اُس سے کہا کہ مَیں خُداوند ہُوں جو تُجھے کسدیوں کے اُور سے نِکال لایا کہ تُجھ کو یہ مُلک مِیراث میں دُوں۔ اور اُس نے کہا اَے خُداوند خُدا! مَیں کیوں کر جانُوں کہ مَیں اُس کا وارِث ہُوں گا؟ اُس نے اُس سے کہا کہ میرے لِئے تِین برس کی ایک بچھِیا اور تِین برس کی ایک بکری اور تِین برس کا ایک مینڈھا اور ایک قُمری اور ایک کبُوتر کا بچہّ لے۔ اُس نے اُن سبھوں کو لِیا اور اُن کو بیِچ سے دو ٹُکڑے کِیا اور ہر ٹُکڑے کو اُس کے ساتھ کے دُوسرے ٹُکڑے کے مُقابِل رکھّا مگر پرِندوں کے ٹُکڑے نہ کِئے۔ تب شِکاری پرِندے اُن ٹُکڑوں پر جھپٹنے لگے پر ابرام ؔاُن کو ہنکاتا رہا۔ سُورج ڈُوبتے وقت ابرامؔ پر گہری نِیند غالِب ہُوئی اور دیکھو ایک بڑی ہَولناک تارِیکی اُس پر چھا گئی۔ اور اُس نے ابرامؔ سے کہا یقِین جان کہ تیری نسل کے لوگ اَیسے مُلک میں جو اُن کا نہیں پردیسی ہوں گے اور وہاں کے لوگوں کی غُلامی کریں گے اور وہ چار سَو برس تک اُن کو دُکھ دیں گے۔ لیکن مَیں اُس قَوم کی عدالت کرُوں گا جِس کی وہ غُلامی کریں گے اور بعد میں وہ بڑی دَولت لے کر وہاں سے نِکل آئیں گے۔ اور تُو صحیح سلامت اپنے باپ دادا سے جا مِلے گا اور نِہایت پِیری میں دفن ہو گا۔ اور وہ چَوتھی پُشت میں یہاں لَوٹ آئیں گے کیونکہ امورِیوں کے گُناہ اب تک پُورے نہیں ہُوئے۔ اور جب سُورج ڈُوبا اور اندھیرا چھا گیا تو ایک تنُور جِس میں سے دُھواں اُٹھتا تھا دِکھائی دِیا اور ایک جلتی مشعل اُن ٹُکڑوں کے بیِچ میں سے ہو کر گُذری۔ اُسی روز خُداوند نے ابرامؔ سے عہد کِیا اور فرمایا کہ یہ مُلک دریائے مِصرؔ سے لے کر اُس بڑے دریا یعنی دریائے فراتؔ تک۔