پَیدایش 27:11-31
پَیدایش 27:11-31 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور یہ تارؔح کا نسب نامہ ہے۔ تارحؔ سے ابرامؔ اور نحُورؔ اور حارانؔ پَیدا ہُوئے اور حارانؔ سے لُوؔط پَیدا ہُؤا۔ اور حاراؔن اپنے باپ تارحؔ کے آگے اپنی زادبُوم یعنی کسدِیوں کے اُور ؔمیں مَرا۔ اور ابرامؔ اور نحُورؔ نے اپنا اپنا بیاہ کر لِیا۔ ابرامؔ کی بِیوی کا نام سارَؔی اور نحُورؔ کی بِیوی کا نام مِلکہ تھا جو حارانؔ کی بیٹی تھی۔ وُہی مِلکہ کا باپ اور اِسکہؔ کا باپ تھا۔ اور سارَؔی بانجھ تھی۔ اُس کے کوئی بال بچّہ نہ تھا۔ اور تارؔح نے اپنے بیٹے ابرامؔ کو اور اپنے پوتے لُوط ؔکو جو حارانؔ کا بیٹا تھا اور اپنی بہُو سارَؔی کو جو اُس کے بیٹے ابرامؔ کی بِیوی تھی ساتھ لِیا اور وہ سب کَسدِیوں کے اُور سے روانہ ہُوئے کہ کنعانؔ کے مُلک میں جائیں اور وہ حارانؔ تک آئے اور وہِیں رہنے لگے۔
پَیدایش 27:11-31 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
تیراحؔ کا شجرہ نَسب یہ ہے: تیراحؔ سے اَبرامؔ، ناحوؔر اَور حارانؔ پیدا ہویٔے اَور حارانؔ سے لَوطؔ پیدا ہُوا۔ حارانؔ اَپنے باپ تیراحؔ کے جیتے جی اَپنے وطن یعنی کَسدیوں کے اُورؔ میں مَر گئے۔ اَبرامؔ اَور ناحوؔر نے اَپنی شادی کرلی۔ اَبرامؔ کی بیوی کا نام سارَیؔ اَور ناحوؔر کی بیوی کا نام مِلکاہؔ تھا۔ وہ حارانؔ کی بیٹی تھی جو مِلکاہؔ اَور اِسکہؔ دونوں کے باپ تھے۔ اَور سارَیؔ بانجھ تھیں۔ اُن کے یہاں کویٔی اَولاد نہ تھی۔ اَور تیراحؔ نے اَپنے بیٹے اَبرامؔ کو، اَپنے پوتے لَوطؔ کو جو حارانؔ کے بیٹے تھے اَور اَپنی بہُو سارَیؔ کو جو اُن کے بیٹے اَبرامؔ کی بیوی تھیں ساتھ لیا اَور وہ سَب کَسدیوں کے اُورؔ سے کنعانؔ جانے کے لیٔے نکل پڑے۔ لیکن جَب وہ حارانؔ پہُنچے تو وہیں بس گیٔے۔
پَیدایش 27:11-31 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
یہ تارح کا نسب نامہ ہے: ابرام، نحور اور حاران تارح کے بیٹے تھے۔ لوط حاران کا بیٹا تھا۔ اپنے باپ تارح کی زندگی میں ہی حاران کسدیوں کے اُور میں انتقال کر گیا جہاں وہ پیدا بھی ہوا تھا۔ باقی دونوں بیٹوں کی شادی ہوئی۔ ابرام کی بیوی کا نام سارئی تھا اور نحور کی بیوی کا نام مِلکاہ۔ مِلکاہ حاران کی بیٹی تھی، اور اُس کی ایک بہن بنام اِسکہ تھی۔ سارئی بانجھ تھی، اِس لئے اُس کے بچے نہیں تھے۔ تارح کسدیوں کے اُور سے روانہ ہو کر ملکِ کنعان کی طرف سفر کرنے لگا۔ اُس کے ساتھ اُس کا بیٹا ابرام، اُس کا پوتا لوط یعنی حاران کا بیٹا اور اُس کی بہو سارئی تھے۔ جب وہ حاران پہنچے تو وہاں آباد ہو گئے۔