پَیدایش 1:1-13

پَیدایش 1:1-13 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

اِبتدا میں خُدا نے آسمان اَور زمین کو خلق کیا۔ تَب زمین بے ڈول اَور سُنسان تھی، اَور گہراؤ کے اُوپر تاریکی چھائی ہویٔی تھی اَور خُدا کی رُوح پانی کی سطح پر جنبش کرتی تھی۔ اَور خُدا نے فرمایا، ”رَوشنی ہو جا،“ اَور رَوشنی ہو گئی۔ خُدا نے دیکھا کہ رَوشنی اَچھّی ہے اَور اُس نے رَوشنی کو تاریکی سے جُدا کیا۔ خُدا نے رَوشنی کو ”دِن“ اَور تاریکی کو ”رات“ کا نام دیا۔ تَب شام ہُوئی اَور پھر صُبح یہ پہلا دِن تھا۔ اَور خُدا نے فرمایا، ”پانیِوں کے درمیان فِضا ہو تاکہ وہ پانی کو پانی سے جُدا کر دے۔“ چنانچہ خُدا نے فِضا کو قائِم کیا اَور فِضا کے نیچے کے پانی کو فِضا کے اُوپر کے پانی سے جُدا کر دیا اَور اَیسا ہی ہُوا۔ خُدا نے فِضا کو ”آسمان“ کا نام دیا اَور شام ہُوئی اَور پھر صُبح یہ دُوسرا دِن تھا۔ اَور خُدا نے فرمایا، ”آسمان کے نیچے کا پانی ایک جگہ جمع ہو اَور خُشکی نموُدار ہو اَور اَیسا ہی ہُوا۔“ خُدا نے خُشکی کو ”زمین“ کا نام دیا اَورجو پانی جمع ہو گیا تھا اُسے ”سمُندر“ کا نام دیا۔ اَور خُدا نے دیکھا کہ یہ اَچھّا ہے۔ تَب خُدا نے فرمایا، ”زمین سبزی پیدا کرے جَیسے بیج والے پَودے اَور بیج والے پھلدار درخت جو اَپنی اَپنی جنس کے مُطابق زمین پر پھُولیں پھلیں۔“ اَور اَیسا ہی ہُوا۔ تَب زمین نے سبزی پیدا کی یعنی بیج دار پَودے اَور پھلدار درخت جِن میں اَپنی اَپنی جنس کے مُطابق بیج ہوتے ہیں اَور خُدا نے دیکھا کہ یہ اَچھّا ہے۔ اَور شام ہُوئی اَور پھر صُبح یہ تیسرا دِن تھا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 1

پَیدایش 1:1-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

ابتدا میں اللہ نے آسمان اور زمین کو بنایا۔ ابھی تک زمین ویران اور خالی تھی۔ وہ گہرے پانی سے ڈھکی ہوئی تھی جس کے اوپر اندھیرا ہی اندھیرا تھا۔ اللہ کا روح پانی کے اوپر منڈلا رہا تھا۔ پھر اللہ نے کہا، ”روشنی ہو جائے“ تو روشنی پیدا ہو گئی۔ اللہ نے دیکھا کہ روشنی اچھی ہے، اور اُس نے روشنی کو تاریکی سے الگ کر دیا۔ اللہ نے روشنی کو دن کا نام دیا اور تاریکی کو رات کا۔ شام ہوئی، پھر صبح۔ یوں پہلا دن گزر گیا۔ اللہ نے کہا، ”پانی کے درمیان ایک ایسا گنبد پیدا ہو جائے جس سے نچلا پانی اوپر کے پانی سے الگ ہو جائے۔“ ایسا ہی ہوا۔ اللہ نے ایک ایسا گنبد بنایا جس سے نچلا پانی اوپر کے پانی سے الگ ہو گیا۔ اللہ نے گنبد کو آسمان کا نام دیا۔ شام ہوئی، پھر صبح۔ یوں دوسرا دن گزر گیا۔ اللہ نے کہا، ”جو پانی آسمان کے نیچے ہے وہ ایک جگہ جمع ہو جائے تاکہ دوسری طرف خشک جگہ نظر آئے۔“ ایسا ہی ہوا۔ اللہ نے خشک جگہ کو زمین کا نام دیا اور جمع شدہ پانی کو سمندر کا۔ اور اللہ نے دیکھا کہ یہ اچھا ہے۔ پھر اُس نے کہا، ”زمین ہریاول پیدا کرے، ایسے پودے جو بیج رکھتے ہوں اور ایسے درخت جن کے پھل اپنی اپنی قسم کے بیج رکھتے ہوں۔“ ایسا ہی ہوا۔ زمین نے ہریاول پیدا کی، ایسے پودے جو اپنی اپنی قسم کے بیج رکھتے اور ایسے درخت جن کے پھل اپنی اپنی قسم کے بیج رکھتے تھے۔ اللہ نے دیکھا کہ یہ اچھا ہے۔ شام ہوئی، پھر صبح۔ یوں تیسرا دن گزر گیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 1

پَیدایش 1:1-13 کِتابِ مُقادّس (URD)

خُدا نے اِبتدا میں زمِین و آسمان کو پَیدا کِیا۔ اور زمِین وِیران اور سُنسان تھی اور گہراؤ کے اُوپر اندھیرا تھا اور خُدا کی رُوح پانی کی سطح پر جُنبِش کرتی تھی۔ اور خُدا نے کہا کہ رَوشنی ہو جا اور رَوشنی ہو گئی۔ اور خُدا نے دیکھا کہ رَوشنی اچھّی ہے اور خُدا نے رَوشنی کو تارِیکی سے جُدا کِیا۔ اور خُدا نے رَوشنی کو تو دِن کہا اور تارِیکی کو رات اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی۔ سو پہلا دِن ہُؤا۔ اور خُدا نے کہا کہ پانیوں کے درمیان فضا ہو تاکہ پانی پانی سے جُدا ہو جائے۔ پس خُدا نے فضا کو بنایا اور فضا کے نِیچے کے پانی کو فضا کے اُوپر کے پانی سے جُدا کِیا اور اَیسا ہی ہُؤا۔ اور خُدا نے فضا کو آسمان کہا اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی۔ سو دُوسرا دِن ہُؤا۔ اور خُدا نے کہا کہ آسمان کے نِیچے کا پانی ایک جگہ جمع ہو کہ خُشکی نظر آئے اور اَیسا ہی ہُؤا۔ اور خُدا نے خُشکی کو زمِین کہا اور جو پانی جمع ہو گیا تھا اُس کو سمُندر اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔ اور خُدا نے کہا کہ زمِین گھاس اور بیِج دار بوٹِیوں کو اور پَھل دار درختوں کو جو اپنی اپنی جِنس کے مُوافِق پَھلیں اور جو زمِین پر اپنے آپ ہی میں بیِج رکھّیں اُگائے اور اَیسا ہی ہُؤا۔ تب زمِین نے گھاس اور بوٹِیوں کو جو اپنی اپنی جِنس کے مُوافِق بیِج رکھّیں اور پَھل دار درختوں کو جِن کے بیِج اُن کی جِنس کے مُوافِق اُن میں ہیں اُگایا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔ اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی۔ سو تِیسرا دِن ہُؤا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 1