عزرا 1:4-16
عزرا 1:4-16 کِتابِ مُقادّس (URD)
جب یہُوداؔہ اور بِنیمِین کے دُشمنوں نے سُنا کہ وہ جو اسِیر ہُوئے تھے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے ہَیکل کو بنا رہے ہیں۔ تو وہ زرُبّابل اور آبائی خاندانوں کے سرداروں کے پاس آ کر اُن سے کہنے لگے کہ ہم کو بھی اپنے ساتھ بنانے دو کیونکہ ہم بھی تُمہارے خُدا کے طالِب ہیں جَیسے تُم ہو اور ہم شاہِ اسُور اسرحدّوؔن کے دِنوں سے جو ہم کو یہاں لایا اُس کے لِئے قُربانی چڑھاتے ہیں۔ لیکن زرُبّابل اور یشُوع اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے باقی سرداروں نے اُن سے کہا کہ تُمہارا کام نہیں کہ ہمارے ساتھ ہمارے خُدا کے لِئے گھر بناؤ بلکہ ہم آپ ہی مِل کر خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے اُسے بنائیں گے جَیسا شاہِ فارِؔس خورس نے ہم کو حُکم کِیا ہے۔ تب مُلک کے لوگ یہُوداؔہ کے لوگوں کی مُخالفت کرنے اور بناتے وقت اُن کو تکلِیف دینے لگے۔ اور شاہِ فارِس خورس کے جِیتے جی بلکہ شاہِ فارِس دارا کی سلطنت تک اُن کے مقصُود کو باطِل رکھنے کے لِئے اُن کے خِلاف مُشِیروں کو اُجرت دیتے رہے۔ اور اخسویرؔس کے عہدِ سلطنت یعنی اُس کی سلطنت کے شرُوع میں اُنہوں نے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کی شِکایت لِکھ بھیجی۔ پِھر ارتخششتا کے دِنوں میں بِشلاؔم اور مترداؔت اور طابئیل اور اُس کے باقی رفِیقوں نے شاہِ فارِس ارتخششتا کو لِکھا۔ اُن کا خط ارامی حرُوف اور ارامی زُبان میں لِکھا تھا۔ رحُوؔم دِیوان اور شمسی مُنشی نے ارتخششتا بادشاہ کو یروشلیِم کے خِلاف یُوں خط لِکھا۔ سو رحوؔم دِیوان اور شمسی مُنشی اور اُن کے باقی رفِیقوں نے جو دِینہ اور افار ستکہ اور طرفِیلہ اور فارِس اور ارک اور بابل اور سوسن اور دِہ اور عَیلاؔم کے تھے۔ اور باقی اُن قَوموں نے جِن کو اُس بزُرگ و شرِیف اسنفّر نے پار لا کر شہر سامریہ اور دریا کے اِس پار کے باقی عِلاقہ میں بسایا تھا وغیرہ وغیرہ اِس کو لِکھا۔ اُس خط کی نقل جو اُنہوں نے ارتخششتا بادشاہ کے پاس بھیجا یہ ہے۔ آپ کے غُلام یعنی وہ لوگ جو دریا پار رہتے ہیں وغیرہ۔ بادشاہ پر روشن ہو کہ یہُودی لوگ جو حضُور کے پاس سے ہمارے درمِیان یروشلیِم میں آئے ہیں وہ اُس باغی اور فسادی شہر کو بنا رہے ہیں۔ چُنانچہ دِیواروں کو ختم اور بُنیادوں کی مرمّت کر چُکے ہیں۔ سو بادشاہ پر روشن ہو جائے کہ اگر یہ شہر بن جائے اور فصِیل تیّار ہو جائے تو وہ خِراج چُنگی یا محصُول نہیں دیں گے اور آخِر بادشاہوں کو نُقصان ہو گا۔ سو چُونکہ ہم حضُور کے دَولت خانہ کا نمک کھاتے ہیں اور مُناسِب نہیں کہ ہمارے سامنے بادشاہ کی تحقِیر ہو اِس لِئے ہم نے لِکھ کر بادشاہ کو اِطلاع دی ہے۔ تاکہ حضُور کے باپ دادا کے دفتر کی کِتاب میں تفتِیش کی جائے تو اُس دفتر کی کِتاب سے حضُور کو معلُوم ہو گا اور یقِین ہو جائے گا کہ یہ شہر فِتنہ انگیز شہر ہے جو بادشاہوں اور صُوبوں کو نُقصان پُہنچاتا رہا ہے اور قدِیم زمانہ سے اُس میں فساد برپا کرتے رہے ہیں۔ اِسی سبب سے یہ شہر اُجاڑ دِیا گیا تھا۔ اور ہم بادشاہ کو یقِین دِلاتے ہیں کہ اگر یہ شہر تعمِیر ہو اور اِس کی فصِیل بن جائے تو اِس صُورت میں حضُور کا حِصّہ دریا پار کُچھ نہ رہے گا۔
عزرا 1:4-16 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
جَب یہُوداہؔ اَور بِنیامین کے دُشمنوں نے سُنا کہ جَلاوطنی سے لَوٹے ہُوئے لوگ یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے خُدا کے لیٔے ایک بیت المُقدّس تعمیر کر رہے ہیں تو وہ زرُبّابِیل اَور آبائی خاندانوں کے سرداروں کے پاس آئے اَور کہنے لگے، ”ہمیں بھی اِجازت دو کہ ہم بھی تعمیر کے کام میں تمہاری مدد کریں کیونکہ تمہاری مانند ہم بھی تمہارے خُدا کے طالب ہیں۔ اَور اسرحدّونؔ شاہِ اشُور کے زمانہ سے جو ہمیں یہاں لایاتھا خُدا کے لیٔے قُربانی چڑھاتے آ رہے ہیں۔“ لیکن زرُبّابِیل، یہوشُعؔ اَور آبائی خاندانوں کے دیگر سرداروں نے جَواب دیا کہ، ”ہمارے خُدا کے بیت المُقدّس تعمیر کرنے میں تمہارا ہمارے ساتھ کویٔی حِصّہ نہیں۔ ہم یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے خُدا کے لیٔے اکیلے ہی اُسے اَنجام دیں گے جَیسا کہ شاہِ فارسؔ خورشؔ بادشاہ نے ہمیں حُکم دیا ہے۔“ تَب اُن کے اِردگرد کے لوگ یہُوداہؔ کے لوگوں کی حوصلہ شکنی کرنے اَور اُنہیں تعمیر کرنے سے ڈرانا دھمکانا شروع کر دیا۔ وہ خورشؔ شاہِ فارسؔ کے تمام دَورِ حُکومت سے لے کر داریاویشؔ شاہِ فارسؔ کے دَورِ حُکومت تک اُن کے خِلاف کاروائی کرنے اَور اُن کی تجاویز کو ناکام بنانے کے لیٔے مُشیروں کو رشوت دیتے رہے۔ اُنہُوں نے احسویروسؔ کے دَورِ حُکومت کے شروع میں یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے لوگوں کے خِلاف شکایت لِکھ کر بھیجی۔ اَور ارتخشستاؔ شاہِ فارسؔ کے ایّام میں بِشلام، مترداتؔ طابیل اَور اُس کے باقی ساتھیوں نے ارتخشستاؔ کو خط لِکھّا۔ یہ خط ارامی حُروف اَور ارامی زبان میں تھا۔ رِحُومؔ دیوان اَور شِمشیؔ مُنشی نے ارتخشستاؔ بادشاہ کو یروشلیمؔ کے بارے میں مُندرجہ ذیل خط لِکھّا: رِحُومؔ دیوان اَور شِمشیؔ مُنشی اَور اُن کے باقی ساتھیوں کی طرف سے یعنی وہ قاضی اَور حاکم جو فارسؔ، اِریؔخ، بابیل سے لایٔے گیٔے لوگوں اَور شُوشنؔ سے لایٔے گیٔے عیلامی لوگوں پر مُقرّر ہیں، نیز جو اُن لوگوں پر مُقرّر ہیں جنہیں بُزرگ اَور محترم اسنپارؔ یا اشُور بنیپال نے جَلاوطن کرکے سامریہؔ کے شہر میں اَور دریائے فراتؔ کے پار دیگر مقامات پر بسا دیا تھا۔ (جو خط اُنہُوں نے اُسے بھیجا یہ اُس کی نقل ہے۔) شاہِ ارتخشستاؔ کے نام، آپ کے خادِموں یعنی دریائے فراتؔ کے پار رہنے والے لوگوں کی جانِب سے۔ بادشاہ کو مَعلُوم ہو کہ یہُودی لوگ جو آپ کی طرف سے اِدھر بھیجے گیٔے تھے یروشلیمؔ پہُنچ گیٔے ہیں اَور اُس باغی فسادی شہر کو دوبارہ تعمیر کر رہے ہیں۔ وہ اُس کی فصیلوں کو بحال کر رہے ہیں اَور اُس کی بُنیادوں کی مرمّت کر رہے ہیں۔ مزید برآں بادشاہ کو مَعلُوم ہو کہ اگر یہ شہر تعمیر ہو جاتا ہے اَور اُس کی فصیلیں بحال ہو جاتی ہیں تو آئندہ یہ لوگ کویٔی چُنگی، خراج یا محصُول اَدا نہ کریں گے اَور شاہی آمدنی کم ہو جائے گی۔ چونکہ ہم نے شاہی محل کا نمک کھایا ہُواہے ہمارے لیٔے یہ مُناسب نہیں کہ بادشاہ کی تحقیر ہوتے دیکھیں۔ اِس لیٔے بادشاہ کو اِطّلاع دینے کے لیٔے ہم یہ پیغام بھیج رہے ہیں تاکہ آپ کے آباؤاَجداد کی تلاش کی جا سکے۔ اُن کے دستاویزوں میں آپ کو مَعلُوم ہوگا کہ یہ شہر ایک باغی شہر ہے، بادشاہوں اَور صوبوں کے لیٔے پریشان کُن، فتنہ کی ایک طویل تاریخ کے ساتھ ایک جگہ ہے۔ اِس لیٔے یہ شہر تباہ ہُوا۔ ہم بادشاہ کو آگاہ کرتے ہیں کہ اگر یہ شہر پھر سے تعمیر ہو جاتا ہے اَور اُس کی فصیلیں بحال ہو جاتی ہیں تو پھر دریائے فراتؔ کے پار عملداری ختم ہو جائے گی۔
عزرا 1:4-16 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
یہوداہ اور بن یمین کے دشمنوں کو پتا چلا کہ وطن میں واپس آئے ہوئے اسرائیلی رب اسرائیل کے خدا کے لئے گھر تعمیر کر رہے ہیں۔ زرُبابل اور خاندانی سرپرستوں کے پاس آ کر اُنہوں نے درخواست کی، ”ہم بھی آپ کے ساتھ مل کر رب کے گھر کو تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ جب سے اسور کے بادشاہ اسرحدون نے ہمیں یہاں لا کر بسایا ہے اُس وقت سے ہم آپ کے خدا کے طالب رہے اور اُسے قربانیاں پیش کرتے آئے ہیں۔“ لیکن زرُبابل، یشوع اور اسرائیل کے باقی خاندانی سرپرستوں نے انکار کیا، ”نہیں، اِس میں آپ کا ہمارے ساتھ کوئی واسطہ نہیں۔ ہم اکیلے ہی رب اسرائیل کے خدا کے لئے گھر بنائیں گے، جس طرح فارس کے بادشاہ خورس نے ہمیں حکم دیا ہے۔“ یہ سن کر ملک کی دوسری قومیں یہوداہ کے لوگوں کی حوصلہ شکنی اور اُنہیں ڈرانے کی کوشش کرنے لگیں تاکہ وہ عمارت بنانے سے باز آئیں۔ یہاں تک کہ وہ فارس کے بادشاہ خورس کے کچھ مشیروں کو رشوت دے کر کام روکنے میں کامیاب ہو گئے۔ یوں رب کے گھر کی تعمیر خورس بادشاہ کے دورِ حکومت سے لے کر دارا بادشاہ کی حکومت تک رُکی رہی۔ بعد میں جب اخسویرس بادشاہ کی حکومت شروع ہوئی تو اسرائیل کے دشمنوں نے یہوداہ اور یروشلم کے باشندوں پر الزام لگا کر شکایتی خط لکھا۔ پھر ارتخشستا بادشاہ کے دورِ حکومت میں اُسے یہوداہ کے دشمنوں کی طرف سے شکایتی خط بھیجا گیا۔ خط کے پیچھے خاص کر بِشلام، مِتردات اور طابئیل تھے۔ پہلے اُسے اَرامی زبان میں لکھا گیا، اور بعد میں اُس کا ترجمہ ہوا۔ سامریہ کے گورنر رحوم اور اُس کے میرمنشی شمسی نے شہنشاہ کو خط لکھ دیا جس میں اُنہوں نے یروشلم پر الزامات لگائے۔ پتے میں لکھا تھا، از: رحوم گورنر اور میرمنشی شمسی، نیز اُن کے ہم خدمت قاضی، سفیر اور طرپل، سِپّر، ارک، بابل اور سوسن یعنی عیلام کے مرد، نیز باقی تمام قومیں جن کو عظیم اور عزیز بادشاہ اشور بنی پال نے اُٹھا کر سامریہ اور دریائے فرات کے باقی ماندہ مغربی علاقے میں بسا دیا تھا۔ خط میں لکھا تھا، ”شہنشاہ ارتخشستا کے نام، از: آپ کے خادم جو دریائے فرات کے مغرب میں رہتے ہیں۔ شہنشاہ کو علم ہو کہ جو یہودی آپ کے حضور سے ہمارے پاس یروشلم پہنچے ہیں وہ اِس وقت اُس باغی اور شریر شہر کو نئے سرے سے تعمیر کر رہے ہیں۔ وہ فصیل کو بحال کر کے بنیادوں کی مرمت کر رہے ہیں۔ شہنشاہ کو علم ہو کہ اگر شہر نئے سرے سے تعمیر ہو جائے اور اُس کی فصیل تکمیل تک پہنچے تو یہ لوگ ٹیکس، خراج اور محصول ادا کرنے سے انکار کر دیں گے۔ تب بادشاہ کو نقصان پہنچے گا۔ ہم تو نمک حرام نہیں ہیں، نہ شہنشاہ کی توہین برداشت کر سکتے ہیں۔ اِس لئے ہم گزارش کرتے ہیں کہ آپ اپنے باپ دادا کی تاریخی دستاویزات سے یروشلم کے بارے میں معلومات حاصل کریں، کیونکہ اُن میں اِس بات کی تصدیق ملے گی کہ یہ شہر ماضی میں سرکش رہا۔ حقیقت میں شہر کو اِسی لئے تباہ کیا گیا کہ وہ بادشاہوں اور صوبوں کو تنگ کرتا رہا اور قدیم زمانے سے ہی بغاوت کا منبع رہا ہے۔ غرض ہم شہنشاہ کو اطلاع دیتے ہیں کہ اگر یروشلم کو دوبارہ تعمیر کیا جائے اور اُس کی فصیل تکمیل تک پہنچے تو دریائے فرات کے مغربی علاقے پر آپ کا قابو جاتا رہے گا۔“
عزرا 1:4-16 کِتابِ مُقادّس (URD)
جب یہُوداؔہ اور بِنیمِین کے دُشمنوں نے سُنا کہ وہ جو اسِیر ہُوئے تھے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے ہَیکل کو بنا رہے ہیں۔ تو وہ زرُبّابل اور آبائی خاندانوں کے سرداروں کے پاس آ کر اُن سے کہنے لگے کہ ہم کو بھی اپنے ساتھ بنانے دو کیونکہ ہم بھی تُمہارے خُدا کے طالِب ہیں جَیسے تُم ہو اور ہم شاہِ اسُور اسرحدّوؔن کے دِنوں سے جو ہم کو یہاں لایا اُس کے لِئے قُربانی چڑھاتے ہیں۔ لیکن زرُبّابل اور یشُوع اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے باقی سرداروں نے اُن سے کہا کہ تُمہارا کام نہیں کہ ہمارے ساتھ ہمارے خُدا کے لِئے گھر بناؤ بلکہ ہم آپ ہی مِل کر خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے اُسے بنائیں گے جَیسا شاہِ فارِؔس خورس نے ہم کو حُکم کِیا ہے۔ تب مُلک کے لوگ یہُوداؔہ کے لوگوں کی مُخالفت کرنے اور بناتے وقت اُن کو تکلِیف دینے لگے۔ اور شاہِ فارِس خورس کے جِیتے جی بلکہ شاہِ فارِس دارا کی سلطنت تک اُن کے مقصُود کو باطِل رکھنے کے لِئے اُن کے خِلاف مُشِیروں کو اُجرت دیتے رہے۔ اور اخسویرؔس کے عہدِ سلطنت یعنی اُس کی سلطنت کے شرُوع میں اُنہوں نے یہُوداؔہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کی شِکایت لِکھ بھیجی۔ پِھر ارتخششتا کے دِنوں میں بِشلاؔم اور مترداؔت اور طابئیل اور اُس کے باقی رفِیقوں نے شاہِ فارِس ارتخششتا کو لِکھا۔ اُن کا خط ارامی حرُوف اور ارامی زُبان میں لِکھا تھا۔ رحُوؔم دِیوان اور شمسی مُنشی نے ارتخششتا بادشاہ کو یروشلیِم کے خِلاف یُوں خط لِکھا۔ سو رحوؔم دِیوان اور شمسی مُنشی اور اُن کے باقی رفِیقوں نے جو دِینہ اور افار ستکہ اور طرفِیلہ اور فارِس اور ارک اور بابل اور سوسن اور دِہ اور عَیلاؔم کے تھے۔ اور باقی اُن قَوموں نے جِن کو اُس بزُرگ و شرِیف اسنفّر نے پار لا کر شہر سامریہ اور دریا کے اِس پار کے باقی عِلاقہ میں بسایا تھا وغیرہ وغیرہ اِس کو لِکھا۔ اُس خط کی نقل جو اُنہوں نے ارتخششتا بادشاہ کے پاس بھیجا یہ ہے۔ آپ کے غُلام یعنی وہ لوگ جو دریا پار رہتے ہیں وغیرہ۔ بادشاہ پر روشن ہو کہ یہُودی لوگ جو حضُور کے پاس سے ہمارے درمِیان یروشلیِم میں آئے ہیں وہ اُس باغی اور فسادی شہر کو بنا رہے ہیں۔ چُنانچہ دِیواروں کو ختم اور بُنیادوں کی مرمّت کر چُکے ہیں۔ سو بادشاہ پر روشن ہو جائے کہ اگر یہ شہر بن جائے اور فصِیل تیّار ہو جائے تو وہ خِراج چُنگی یا محصُول نہیں دیں گے اور آخِر بادشاہوں کو نُقصان ہو گا۔ سو چُونکہ ہم حضُور کے دَولت خانہ کا نمک کھاتے ہیں اور مُناسِب نہیں کہ ہمارے سامنے بادشاہ کی تحقِیر ہو اِس لِئے ہم نے لِکھ کر بادشاہ کو اِطلاع دی ہے۔ تاکہ حضُور کے باپ دادا کے دفتر کی کِتاب میں تفتِیش کی جائے تو اُس دفتر کی کِتاب سے حضُور کو معلُوم ہو گا اور یقِین ہو جائے گا کہ یہ شہر فِتنہ انگیز شہر ہے جو بادشاہوں اور صُوبوں کو نُقصان پُہنچاتا رہا ہے اور قدِیم زمانہ سے اُس میں فساد برپا کرتے رہے ہیں۔ اِسی سبب سے یہ شہر اُجاڑ دِیا گیا تھا۔ اور ہم بادشاہ کو یقِین دِلاتے ہیں کہ اگر یہ شہر تعمِیر ہو اور اِس کی فصِیل بن جائے تو اِس صُورت میں حضُور کا حِصّہ دریا پار کُچھ نہ رہے گا۔