خروج 1:12-42
خروج 1:12-42 کِتابِ مُقادّس (URD)
پِھر خُداوند نے مُلکِ مِصرؔ میں مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ سے کہا کہ یہ مہِینہ تُمہارے لِئے مہِینوں کا شرُوع اور سال کا پہلا مہِینہ ہو۔ پس اِسرائیلیوں کی ساری جماعت سے یہ کہہ دو کہ اِسی مہینے کے دسویں دِن ہر شخص اپنے آبائی خاندان کے مُطابِق گھر پِیچھے ایک برّہ لے۔ اور اگر کِسی کے گھرانے میں برّہ کو کھانے کے لِئے آدمی کم ہوں تو وہ اور اُس کا ہمسایہ جو اُس کے گھر کے برابر رہتا ہو دونوں مِل کر نفری کے شُمار کے مُوافِق ایک برّہ لے رکھیّں۔ تُم ہر ایک آدمی کے کھانے کی مقدار کے مُطابِق برّہ کا حساب لگانا۔ تُمہارا برّہ بے عَیب اور یکسالہ نر ہو اور اَیسا بچّہ یا تو بھیڑوں میں سے چُن کر لینا یا بکرِیوں میں سے۔ اور تُم اُسے اِس مہِینے کی چودھوِیں تک رکھ چھوڑنا اور اِسرائیلیوں کے قبِیلوں کی ساری جماعت شام کو اُسے ذبح کرے۔ اور تھوڑا سا خُون لے کر جِن گھروں میں وہ اُسے کھائیں اُن کے دروازوں کے دونوں بازُوؤُں اور اُوپر کی چَوکھٹ پر لگا دیں۔ اور وہ اُس کے گوشت کو اُسی رات آگ پر بُھون کر بے خمِیری روٹی اور کڑوے ساگ پات کے ساتھ کھا لیں۔ اُسے کچّا یا پانی میں اُبال کر ہرگِز نہ کھانا بلکہ اُس کو سر اور پائے اور اندرُونی اعضا سمیت آگ پر بھُون کر کھانا۔ اور اُس میں سے کُچھ بھی صُبح تک باقی نہ چھوڑنا اور اگر کُچھ اُس میں سے صُبح تک باقی رہ جائے تو اُسے آگ میں جلا دینا۔ اور تُم اُسے اِس طرح کھانا اپنی کمر باندھے اور اپنی جُوتیاں پاؤں میں پہنے اور اپنی لاٹھی ہاتھ میں لِئے ہُوئے۔ تُم اُسے جلدی جلدی کھانا کیونکہ یہ فَسح خُداوند کی ہے۔ اِس لِئے کہ مَیں اُس رات مُلکِ مِصرؔ میں سے ہو کر گُذروں گا اور اِنسان اور حَیوان کے سب پہلَوٹھوں کو جو مُلکِ مِصرؔ میں ہیں مارُوں گا اور مِصرؔ کے سب دیوتاؤں کو بھی سزا دُوں گا۔ مَیں خُداوند ہُوں۔ اور جِن گھروں میں تُم ہو اُن پر وہ خُون تُمہاری طرف سے نِشان ٹھہرے گا اور مَیں اُس خُون کو دیکھ کر تُم کو چھوڑتا جاؤُں گا اور جب مَیں مِصریوں کو مارُوں گا تو وبا تُمہارے پاس پھٹکنے کی بھی نہیں کہ تُم کو ہلاک کرے۔ اور وہ دِن تُمہارے لِئے ایک یادگار ہو گا اور تُم اُس کو خُداوند کی عِید کا دِن سمجھ کر ماننا۔ تُم اُسے ہمیشہ کی رسم کر کے اُس دِن کو نسل در نسل عِید کا دِن ماننا۔ سات دِن تک تُم بے خمِیری روٹی کھانا اور پہلے ہی دِن سے خمِیر اپنے اپنے گھر سے باہر کر دینا۔ اِس لِئے کہ جو کوئی پہلے دِن سے ساتویں دِن تک خمِیری روٹی کھائے وہ شخص اِسرائیلؔ میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔ اور پہلے دِن تُمہارا مُقدّس مجمع ہو اور ساتویں دِن بھی مُقدّس مجمع ہو۔ اُن دونوں دِنوں میں کوئی کام نہ کِیا جائے۔ سِوا اُس کھانے کے جِسے ہر ایک آدمی کھائے۔ فقط یہی کِیا جائے۔ اور تُم بے خمِیری روٹی کی یہ عِید منانا کیونکہ مَیں اُسی دِن تُمہارے جَتھّوں کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکالُوں گا۔ اِس لِئے تُم اُس دِن کو ہمیشہ کی رسم کر کے نسل در نسل ماننا۔ پہلے مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام سے اِکیسویں تارِیخ کی شام تک تُم بے خمِیری روٹی کھانا۔ سات دِن تک تُمہارے گھروں میں کُچھ بھی خمِیر نہ ہو کیونکہ جو کوئی کِسی خمِیری چِیز کو کھائے وہ خواہ مسافر ہو خواہ اُس کی پَیدایش اُسی مُلک کی ہو اِسرائیلؔ کی جماعت سے کاٹ ڈالا جائے گا۔ تُم کوئی خمِیری چِیز نہ کھانا بلکہ اپنی سب بستیوں میں بے خمِیری روٹی کھانا۔ تب مُوسیٰؔ نے اِسرائیلؔ کے سب بزُرگوں کو بُلوا کر اُن کو کہا کہ اپنے اپنے خاندان کے مُطابِق ایک ایک برّہ نِکال رکھّو اور یہ فَسح کا برّہ ذبح کرنا۔ اور تُم زُوفے کا ایک گُچھّا لے کر اُس خُون میں جو باسن میں ہو گا ڈبونا اور اُسی باسن کے خُون میں سے کُچھ اُوپر کی چَوکھٹ اور دروازہ کے دونوں بازُوؤں پر لگا دینا اور تُم میں سے کوئی صُبح تک اپنے گھر کے دروازہ سے باہر نہ جائے۔ کیونکہ خُداوند مِصریوں کو مارتا ہُؤا گُذرے گا اور جب خُداوند اُوپر کی چَوکھٹ اور دروازہ کے دونوں بازُوؤں پر خُون دیکھے گا تو وہ اُس دروازہ کو چھوڑ جائے گا اور ہلاک کرنے والے کو تُم کو مارنے کے لِئے گھر کے اندر آنے نہ دے گا۔ اور تُم اِس بات کو اپنے اور اپنی اَولاد کے لِئے ہمیشہ کی رسم کر کے ماننا۔ اور جب تُم اُس مُلک میں جو خُداوند تُم کو اپنے وعدہ کے مُوافِق دے گا داخِل ہو جاؤ تو اِس عِبادت کو برابر جاری رکھنا۔ اور جب تُمہاری اَولاد تُم سے پُوچھے کہ اِس عِبادت سے تُمہارا مقصد کیا ہے؟ تو تُم یہ کہنا کہ یہ خُداوند کی فَسح کی قُربانی ہے جو مِصرؔ میں مِصریوں کو مارتے وقت بنی اِسرائیل کے گھروں کو چھوڑ گیا اور یُوں ہمارے گھروں کو بچا لِیا۔ تب لوگوں نے سر جُھکا کر سِجدہ کِیا۔ اور بنی اِسرائیل نے جا کر جَیسا خُداوند نے مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو فرمایا تھا ویسا ہی کِیا۔ اور آدھی رات کو خُداوند نے مُلکِ مِصرؔ کے سب پہلَوٹھوں کو فرِعونؔ جو اپنے تخت پر بَیٹھا تھا اُس کے پہلَوٹھے سے لے کر وہ قَیدی جو قَید خانہ میں تھا اُس کے پہلَوٹھے تک بلکہ چَوپایوں کے پہلَوٹھوں کو بھی ہلاک کر دِیا۔ اور فرِعونؔ اور اُس کے سب نوکر اور سب مِصری رات ہی کو اُٹھ بَیٹھے اور مِصرؔ میں بڑا کہرام مچا کیونکہ ایک بھی اَیسا گھر نہ تھا جِس میں کوئی نہ مَرا ہو۔ تب اُس نے رات ہی رات میں مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کو بُلوا کر کہا کہ تُم بنی اِسرائیل کو لے کر میری قَوم کے لوگوں میں سے نِکل جاؤ اور جَیسا کہتے ہو جا کر خُداوند کی عِبادت کرو۔ اور اپنے کہنے کے مُطابِق اپنی بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل بھی لیتے جاؤ اور میرے لِئے بھی دُعا کرنا۔ اور مِصری اُن لوگوں سے بجِد ہونے لگے تاکہ اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے جلد باہر چلتا کریں کیونکہ وہ سمجھے کہ ہم سب مَر جائیں گے۔ سو اِن لوگوں نے اپنے گُندھے گُندھائے آٹے کو بغَیر خمِیر دئِے لگنوں سمیت کپڑوں میں باندھ کر اپنے کندھوں پر دھر لِیا۔ اور بنی اِسرائیل نے مُوسیٰؔ کے کہنے کے مُوافِق یہ بھی کِیا کہ مِصریوں سے سونے چاندی کے زیور اور کپڑے مانگ لِئے۔ اور خُداوند نے اُن لوگوں کو مِصریوں کی نِگاہ میں اَیسی عِزّت بخشی کہ جو کُچھ اُنہوں نے مانگا اُنہوں نے دے دِیا سو اُنہوں نے مِصریوں کو لُوٹ لیا۔ اور بنی اِسرائیل نے رعمسیسؔ سے سکّاتؔ تک پَیدل سفر کِیا اور بال بچّوں کو چھوڑ کر وہ کوئی چھ لاکھ مَرد تھے۔ اور اُن کے ساتھ ایک مِلی جُلی گروہ بھی گئی اور بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور بُہت چَوپائے اُن کے ساتھ تھے۔ اور اُنہوں نے اُس گُندھے ہُوئے آٹے کی جِسے وہ مِصرؔ سے لائے تھے بے خمِیری روٹیاں پکائیں کیونکہ وہ اُس میں خمِیر دینے نہ پائے تھے اِس لِئے کہ وہ مِصرؔ سے اَیسے جبراً نِکال دِئے گئے کہ وہاں ٹھہر نہ سکے اور نہ کُچھ کھانا اپنے لِئے تیّار کرنے پائے۔ اور بنی اِسرائیل کو مِصرؔ میں بُود و باش کرتے ہُوئے چار سَو تیس برس ہُوئے تھے۔ اور اُن چار سَو تیس برسوں کے گُذر جانے پر ٹِھیک اُسی روز خُداوند کا سارا لشکر مُلکِ مِصرؔ سے نِکل گیا۔ یہ وہ رات ہے جِسے خُداوند کی خاطِر ماننا بُہت مناسب ہے کیونکہ اِس میں وہ اُن کو مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا۔ خُداوند کی یہ وُہی رات ہے جِسے لازِم ہے کہ سب بنی اِسرائیل نسل در نسل خُوب مانیں۔
خروج 1:12-42 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پھر رب نے مصر میں موسیٰ اور ہارون سے کہا، ”اب سے یہ مہینہ تمہارے لئے سال کا پہلا مہینہ ہو۔“ اسرائیل کی پوری جماعت کو بتانا کہ اِس مہینے کے دسویں دن ہر خاندان کا سرپرست اپنے گھرانے کے لئے لیلا یعنی بھیڑ یا بکری کا بچہ حاصل کرے۔ اگر گھرانے کے افراد پورا جانور کھانے کے لئے کم ہوں تو وہ اپنے سب سے قریبی پڑوسی کے ساتھ مل کر لیلا حاصل کریں۔ اِتنے لوگ اُس میں سے کھائیں کہ سب کے لئے کافی ہو اور پورا جانور کھایا جائے۔ اِس کے لئے ایک سال کا نر بچہ چن لینا جس میں نقص نہ ہو۔ وہ بھیڑ یا بکری کا بچہ ہو سکتا ہے۔ مہینے کے 14ویں دن تک اُس کی دیکھ بھال کرو۔ اُس دن تمام اسرائیلی سورج کے غروب ہوتے وقت اپنے لیلے ذبح کریں۔ ہر خاندان اپنے جانور کا کچھ خون جمع کر کے اُسے اُس گھر کے دروازے کی چوکھٹ پر لگائے جہاں لیلا کھایا جائے گا۔ یہ خون چوکھٹ کے اوپر والے حصے اور دائیں بائیں کے بازوؤں پر لگایا جائے۔ لازم ہے کہ لوگ جانور کو بھون کر اُسی رات کھائیں۔ ساتھ ہی وہ کڑوا ساگ پات اور بےخمیری روٹیاں بھی کھائیں۔ لیلے کا گوشت کچا نہ کھانا، نہ اُسے پانی میں اُبالنا بلکہ پورے جانور کو سر، پیروں اور اندرونی حصوں سمیت آگ پر بھوننا۔ لازم ہے کہ پورا گوشت اُسی رات کھایا جائے۔ اگر کچھ صبح تک بچ جائے تو اُسے جلانا ہے۔ کھانا کھاتے وقت ایسا لباس پہننا جیسے تم سفر پر جا رہے ہو۔ اپنے جوتے پہنے رکھنا اور ہاتھ میں سفر کے لئے لاٹھی لئے ہوئے تم اُسے جلدی جلدی کھانا۔ رب کے فسح کی عید یوں منانا۔ مَیں آج رات مصر میں سے گزروں گا اور ہر پہلوٹھے کو جان سے مار دوں گا، خواہ انسان کا ہو یا حیوان کا۔ یوں مَیں جو رب ہوں مصر کے تمام دیوتاؤں کی عدالت کروں گا۔ لیکن تمہارے گھروں پر لگا ہوا خون تمہارا خاص نشان ہو گا۔ جس جس گھر کے دروازے پر مَیں وہ خون دیکھوں گا اُسے چھوڑتا جاؤں گا۔ جب مَیں مصر پر حملہ کروں گا تو مہلک وبا تم تک نہیں پہنچے گی۔ آج کی رات کو ہمیشہ یاد رکھنا۔ اِسے نسل در نسل اور ہر سال رب کی خاص عید کے طور پر منانا۔ سات دن تک بےخمیری روٹی کھانا ہے۔ پہلے دن اپنے گھروں سے تمام خمیر نکال دینا۔ اگر کوئی اِن سات دنوں کے دوران خمیر کھائے تو اُسے قوم میں سے مٹایا جائے۔ اِس عید کے پہلے اور آخری دن مُقدّس اجتماع منعقد کرنا۔ اِن تمام دنوں کے دوران کام نہ کرنا۔ صرف ایک کام کی اجازت ہے اور وہ ہے اپنا کھانا تیار کرنا۔ بےخمیری روٹی کی عید منانا لازم ہے، کیونکہ اُس دن مَیں تمہارے متعدد خاندانوں کو مصر سے نکال لایا۔ اِس لئے یہ دن نسل درنسل ہر سال یاد رکھنا۔ پہلے مہینے کے 14ویں دن کی شام سے لے کر 21ویں دن کی شام تک صرف بےخمیری روٹی کھانا۔ سات دن تک تمہارے گھروں میں خمیر نہ پایا جائے۔ جو بھی اِس دوران خمیر کھائے اُسے اسرائیل کی جماعت میں سے مٹایا جائے، خواہ وہ اسرائیلی شہری ہو یا اجنبی۔ غرض، اِس عید کے دوران خمیر نہ کھانا۔ جہاں بھی تم رہتے ہو وہاں بےخمیری روٹی ہی کھانا ہے۔ پھر موسیٰ نے تمام اسرائیلی بزرگوں کو بُلا کر اُن سے کہا، ”جاؤ، اپنے خاندانوں کے لئے بھیڑ یا بکری کے بچے چن کر اُنہیں فسح کی عید کے لئے ذبح کرو۔ زوفے کا گُچھا لے کر اُسے خون سے بھرے ہوئے باسن میں ڈبو دینا۔ پھر اُسے لے کر خون کو چوکھٹ کے اوپر والے حصے اور دائیں بائیں کے بازوؤں پر لگا دینا۔ صبح تک کوئی اپنے گھر سے نہ نکلے۔ جب رب مصریوں کو مار ڈالنے کے لئے ملک میں سے گزرے گا تو وہ چوکھٹ کے اوپر والے حصے اور دائیں بائیں کے بازوؤں پر لگا ہوا خون دیکھ کر اُن گھروں کو چھوڑ دے گا۔ وہ ہلاک کرنے والے فرشتے کو اجازت نہیں دے گا کہ وہ تمہارے گھروں میں جا کر تمہیں ہلاک کرے۔ تم اپنی اولاد سمیت ہمیشہ اِن ہدایات پر عمل کرنا۔ یہ رسم اُس وقت بھی ادا کرنا جب تم اُس ملک میں پہنچو گے جو رب تمہیں دے گا۔ اور جب تمہارے بچے تم سے پوچھیں کہ ہم یہ عید کیوں مناتے ہیں تو اُن سے کہو، ’یہ فسح کی قربانی ہے جو ہم رب کو پیش کرتے ہیں۔ کیونکہ جب رب مصریوں کو ہلاک کر رہا تھا تو اُس نے ہمارے گھروں کو چھوڑ دیا تھا‘۔“ یہ سن کر اسرائیلیوں نے اللہ کو سجدہ کیا۔ پھر اُنہوں نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ اور ہارون کو بتایا تھا۔ آدھی رات کو رب نے بادشاہ کے پہلوٹھے سے لے کر جیل کے قیدی کے پہلوٹھے تک مصریوں کے تمام پہلوٹھوں کو جان سے مار دیا۔ چوپایوں کے پہلوٹھے بھی مر گئے۔ اُس رات مصر کے ہر گھر میں کوئی نہ کوئی مر گیا۔ فرعون، اُس کے عہدیدار اور مصر کے تمام لوگ جاگ اُٹھے اور زور زور سے رونے اور چیخنے لگے۔ ابھی رات تھی کہ فرعون نے موسیٰ اور ہارون کو بُلا کر کہا، ”اب تم اور باقی اسرائیلی میری قوم میں سے نکل جاؤ۔ اپنی درخواست کے مطابق رب کی عبادت کرو۔ جس طرح تم چاہتے ہو اپنی بھیڑبکریوں کو بھی اپنے ساتھ لے جاؤ۔ اور مجھے بھی برکت دینا۔“ باقی مصریوں نے بھی اسرائیلیوں پر زور دے کر کہا، ”جلدی جلدی ملک سے نکل جاؤ، ورنہ ہم سب مر جائیں گے۔“ اسرائیلیوں کے گوندھے ہوئے آٹے میں خمیر نہیں تھا۔ اُنہوں نے اُسے گوندھنے کے برتنوں میں رکھ کر اپنے کپڑوں میں لپیٹ لیا اور سفر کرتے وقت اپنے کندھوں پر رکھ لیا۔ اسرائیلی موسیٰ کی ہدایت پر عمل کر کے اپنے مصری پڑوسیوں کے پاس گئے اور اُن سے کپڑے اور سونے چاندی کی چیزیں مانگیں۔ رب نے مصریوں کے دلوں کو اسرائیلیوں کی طرف مائل کر دیا تھا، اِس لئے اُنہوں نے اُن کی ہر درخواست پوری کی۔ یوں اسرائیلیوں نے مصریوں کو لُوٹ لیا۔ اسرائیلی رعمسیس سے روانہ ہو کر سُکات پہنچ گئے۔ عورتوں اور بچوں کو چھوڑ کر اُن کے 6 لاکھ مرد تھے۔ وہ اپنے بھیڑبکریوں اور گائےبَیلوں کے بڑے بڑے ریوڑ بھی ساتھ لے گئے۔ بہت سے ایسے لوگ بھی اُن کے ساتھ نکلے جو اسرائیلی نہیں تھے۔ راستے میں اُنہوں نے اُس بےخمیری آٹے سے روٹیاں بنائیں جو وہ ساتھ لے کر نکلے تھے۔ آٹے میں اِس لئے خمیر نہیں تھا کہ اُنہیں اِتنی جلدی سے مصر سے نکال دیا گیا تھا کہ کھانا تیار کرنے کا وقت ہی نہ ملا تھا۔ اسرائیلی 430 سال تک مصر میں رہے تھے۔ 430 سال کے عین بعد، اُسی دن رب کے یہ تمام خاندان مصر سے نکلے۔ اُس خاص رات رب نے خود پہرا دیا تاکہ اسرائیلی مصر سے نکل سکیں۔ اِس لئے تمام اسرائیلیوں کے لئے لازم ہے کہ وہ نسل در نسل اِس رات رب کی تعظیم میں جاگتے رہیں، وہ بھی اور اُن کے بعد کی اولاد بھی۔