آستر 1:6-14
آستر 1:6-14 کِتابِ مُقادّس (URD)
اُس رات بادشاہ کو نِیند نہ آئی۔ سو اُس نے توارِیخ کی کِتابوں کے لانے کا حُکم دِیا اور وہ بادشاہ کے حضُور پڑھی گئِیں۔ اور یہ لِکھا مِلا کہ مردؔکَی نے دربانوں میں سے بادشاہ کے دو خواجہ سراؤں بِگتاؔنا اور ترش کی مُخبری کی تھی جو اخسویرؔس بادشاہ پر ہاتھ چلانا چاہتے تھے۔ بادشاہ نے کہا اِس کے لِئے مردؔکَی کی کیا عِزّت و حُرمت کی گئی ہے؟ بادشاہ کے مُلازِموں نے جو اُس کی خِدمت کرتے تھے کہا کہ اُس کے لِئے کُچھ نہیں کِیا گیا۔ اور بادشاہ نے پُوچھا کہ بارگاہ میں کَون حاضِر ہے؟ اُدھر ہامان شاہی محلّ کی بیرُونی بارگاہ میں آیا ہُؤا تھا کہ مردؔکَی کو اُس سُولی پر چڑھانے کے لِئے جو اُس نے اُس کے لِئے تیّار کی تھی بادشاہ سے عرض کرے۔ سو بادشاہ کے مُلازِموں نے اُس سے کہا حضُور! بارگاہ میں ہامان کھڑا ہے۔ بادشاہ نے فرمایا اُسے اندر آنے دو۔ سو ہامان اندر آیا اور بادشاہ نے اُس سے کہا جِس کی تعظِیم بادشاہ کرنا چاہتا ہے اُس شخص سے کیا کِیا جائے؟ ہامان نے اپنے دِل میں کہا کہ مُجھ سے زِیادہ بادشاہ کِس کی تعظِیم کرنا چاہتا ہو گا؟ سو ہامان نے بادشاہ سے کہا کہ اُس شخص کے لِئے جِس کی تعظِیم بادشاہ کو منظُور ہو۔ شاہانہ لِباس جِسے بادشاہ پہنتا ہے اور وہ گھوڑا جو بادشاہ کی سواری کا ہے اور شاہی تاج جو اُس کے سر پر رکھّا جاتا ہے لایا جائے۔ اور وہ لِباس اور وہ گھوڑا بادشاہ کے سب سے عالی نسب اُمرا میں سے ایک کے ہاتھ میں سپُرد ہوں تاکہ اُس لِباس سے اُس شخص کو مُلبّس کریں جِس کی تعظِیم بادشاہ کو منظُور ہے اور اُسے اُس گھوڑے پر سوار کر کے شہر کے شارِعِ عام میں پِھرائیں اور اُس کے آگے آگے مُنادی کریں کہ جِس شخص کی تعظِیم بادشاہ کرنا چاہتا ہے اُس سے اَیسا ہی کِیا جائے گا۔ تب بادشاہ نے ہامان سے کہا جلدی کر اور اپنے کہے کے مُطابِق وہ لِباس اور گھوڑا لے اور مردؔکَی یہُودی سے جو بادشاہ کے پھاٹک پر بَیٹھا ہے اَیسا ہی کر۔ جو کُچھ تُو نے کہا ہے اُس میں کُچھ بھی کمی نہ ہونے پائے۔ سو ہامان نے وہ لِباس اور گھوڑا لِیا اور مردؔکَی کو مُلبّس کر کے گھوڑے پر سوار شہر کے شارِعِ عام میں پِھرایا اور اُس کے آگے آگے مُنادی کرتا گیا کہ جِس شخص کی تعظِیم بادشاہ کرنا چاہتا ہے اُس سے اَیسا ہی کِیا جائے گا۔ اور مردؔکَی تو پِھر بادشاہ کے پھاٹک پر لَوٹ آیا پر ہامان آزُردہ اور سر ڈھانکے ہُوئے جلدی جلدی اپنے گھر گیا۔ اور ہامان نے اپنی بِیوی زرِش اور اپنے سب دوستوں کو ایک ایک بات جو اُس پر گُذری تھی بتائی۔ تب اُس کے دانِش مندوں اور اُس کی بِیوی زرِؔش نے اُس سے کہا اگر مردؔکَی جِس کے آگے تُو پست ہونے لگا ہے یہُودی نسل میں سے ہے تو تُو اُس پر غالِب نہ ہو گا بلکہ اُس کے آگے ضرُور پست ہوتا جائے گا۔ وہ اُس سے ابھی باتیں کر ہی رہے تھے کہ بادشاہ کے خواجہ سرا آ گئے اور ہامان کو اُس جشن میں لے جانے کی جلدی کی جِسے آستر نے تیّار کِیا تھا۔
آستر 1:6-14 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اُس رات بادشاہ کو نیند نہ آئی، اِس لئے اُس نے حکم دیا کہ وہ کتاب لائی جائے جس میں روزانہ حکومت کے اہم واقعات لکھے جاتے ہیں۔ اُس میں سے پڑھا گیا تو اِس کا بھی ذکر ہوا کہ مردکی نے کس طرح بادشاہ کو دونوں خواجہ سراؤں بِگتانا اور ترش کے ہاتھ سے بچایا تھا، کہ جب شاہی کمروں کے اِن پہرے داروں نے اخسویرس کو قتل کرنے کی سازش کی تو مردکی نے بادشاہ کو اطلاع دی تھی۔ جب یہ واقعہ پڑھا گیا تو بادشاہ نے پوچھا، ”اِس کے عوض مردکی کو کیا اعزاز دیا گیا؟“ ملازموں نے جواب دیا، ”کچھ بھی نہیں دیا گیا۔“ اُسی لمحے ہامان محل کے بیرونی صحن میں آ پہنچا تھا تاکہ بادشاہ سے مردکی کو اُس سولی سے لٹکانے کی اجازت مانگے جو اُس نے اُس کے لئے بنوائی تھی۔ بادشاہ نے سوال کیا، ”باہر صحن میں کون ہے؟“ ملازموں نے جواب دیا، ”ہامان ہے۔“ بادشاہ نے حکم دیا، ”اُسے اندر آنے دو۔“ ہامان داخل ہوا تو بادشاہ نے اُس سے پوچھا، ”اُس آدمی کے لئے کیا کِیا جائے جس کی بادشاہ خاص عزت کرنا چاہے؟“ ہامان نے سوچا، ”وہ میری ہی بات کر رہا ہے! کیونکہ میری نسبت کون ہے جس کی بادشاہ زیادہ عزت کرنا چاہتا ہے؟“ چنانچہ اُس نے جواب دیا، ”جس آدمی کی بادشاہ خاص عزت کرنا چاہیں اُس کے لئے شاہی لباس چنا جائے جو بادشاہ خود پہن چکے ہوں۔ ایک گھوڑا بھی لایا جائے جس کا سر شاہی سجاوٹ سے سجا ہوا ہو اور جس پر بادشاہ خود سوار ہو چکے ہوں۔ یہ لباس اور گھوڑا بادشاہ کے اعلیٰ ترین افسروں میں سے ایک کے سپرد کیا جائے۔ وہی اُس شخص کو جس کی بادشاہ خاص عزت کرنا چاہتے ہیں کپڑے پہنائے اور اُسے گھوڑے پر بٹھا کر شہر کے چوک میں سے گزارے۔ ساتھ ساتھ وہ اُس کے آگے آگے چل کر اعلان کرے، ’یہی اُس کے ساتھ کیا جاتا ہے جس کی عزت بادشاہ کرنا چاہتے ہیں‘۔“ اخسویرس نے ہامان سے کہا، ”پھر جلدی کریں، مردکی یہودی شاہی صحن کے دروازے کے پاس بیٹھا ہے۔ شاہی لباس اور گھوڑا منگوا کر اُس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کریں۔ جو بھی کرنے کا مشورہ آپ نے دیا وہی کچھ کریں، اور دھیان دیں کہ اِس میں کسی بھی چیز کی کمی نہ ہو!“ ہامان کو ایسا ہی کرنا پڑا۔ شاہی لباس کو چن کر اُس نے اُسے مردکی کو پہنا دیا۔ پھر اُسے بادشاہ کے اپنے گھوڑے پر بٹھا کر اُس نے اُسے شہر کے چوک میں سے گزارا۔ ساتھ ساتھ وہ اُس کے آگے آگے چل کر اعلان کرتا رہا، ”یہی اُس شخص کے ساتھ کیا جاتا ہے جس کی عزت بادشاہ کرنا چاہتا ہے۔“ پھر مردکی شاہی صحن کے دروازے کے پاس واپس آیا۔ لیکن ہامان اُداس ہو کر جلدی سے اپنے گھر چلا گیا۔ شرم کے مارے اُس نے منہ پر کپڑا ڈال لیا تھا۔ اُس نے اپنی بیوی زرِش اور اپنے دوستوں کو سب کچھ سنایا جو اُس کے ساتھ ہوا تھا۔ تب اُس کے مشیروں اور بیوی نے اُس سے کہا، ”آپ کا بیڑا غرق ہو گیا ہے، کیونکہ مردکی یہودی ہے اور آپ اُس کے سامنے شکست کھانے لگے ہیں۔ آپ اُس کا مقابلہ نہیں کر سکیں گے۔“ وہ ابھی اُس سے بات کر ہی رہے تھے کہ بادشاہ کے خواجہ سرا پہنچ گئے اور اُسے لے کر جلدی جلدی آستر کے پاس پہنچایا۔ ضیافت تیار تھی۔