آستر 1:5-8

آستر 1:5-8 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

تیسرے دِن ایسترؔ نے اَپنا شاہی لباس زیب تن فرمایا اَور شاہی محل کی اَندرونی بارگاہ میں جا کر ایوانِ تخت کے سامنے کھڑی ہو گئی۔ بادشاہ تختِ شاہی پر جلوہ افروز تھا۔ جَب اُس نے ملِکہ ایسترؔ کو باہر صحن میں کھڑی دیکھا تو اُسے بڑی خُوشی ہُوئی اَور اُس نے طلائی عصائے شاہی کو جو اُس کے ہاتھ میں تھا ایسترؔ کی طرف بڑھایا۔ ایسترؔ آگے بڑھی اَور اُس نے عصائے شاہی کی نوک کو ہاتھ سے چھُو لیا۔ اِس پر بادشاہ نے فرمایا کہ، ”ملِکہ ایسترؔ! کیا بات ہے؟ تُو کیا چاہتی ہے؟ تُو چاہے تو میں اَپنی آدھی سلطنت بھی تُجھے دے سَکتا ہُوں۔“ ایسترؔ نے جَواب دیا کہ، ”میری اِلتجا یہ ہے کہ آج بادشاہ سلامت ہامانؔ، کو ساتھ لے کر اُس ضیافت میں تشریف لائیں جِس کا اہتمام مَیں نے آپ کے لیٔے کیا ہے۔“ بادشاہ نے فرمایا، ”ہامانؔ کو فوراً طلب کیا جائے، تاکہ ہم ایسترؔ کے کہنے کے مُطابق ضیافت میں شریک ہو سکیں۔“ پس بادشاہ اَور ہامانؔ ایسترؔ کی ضیافت میں شریک ہونے کے لیٔے روانہ ہو گئے۔ جَب مے کا دَور چل رہاتھا تو بادشاہ نے ایسترؔ سے پُوچھا کہ، ”بتا تیری درخواست کیا ہے؟ تُو جو کچھ مانگے گی تُجھے دیا جائے گا۔ تیری کیا ہے؟ اگر تُو میری نِصف سلطنت بھی چاہے گی تو وہ بھی تُجھے دے دی جائے گی۔“ ایسترؔ نے جَواب دیا کہ، ”میری اِلتماس اَور میری درخواست یہ ہے کہ اگر مَیں بادشاہ کی نظر میں مقبُول ٹھہروں اَور بادشاہ میری اِلتماس قبُول کرنے میں خُوشی محسُوس کریں تو بادشاہ سلامت ہامانؔ کے ساتھ کل پھر میری ضیافت میں جِس کا مَیں نے اہتمام کیا ہے شرکت فرمائیں۔ اُس وقت مَیں بادشاہ سلامت کے حُضُور اَپنے سوال کا جَواب پیش کروں گی۔“

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں آستر 5

آستر 1:5-8 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

تیسرے دن آستر ملکہ اپنا شاہی لباس پہنے ہوئے محل کے اندرونی صحن میں داخل ہوئی۔ یہ صحن اُس ہال کے سامنے تھا جس میں تخت لگا تھا۔ اُس وقت بادشاہ دروازے کے مقابل اپنے تخت پر بیٹھا تھا۔ آستر کو صحن میں کھڑی دیکھ کر وہ خوش ہوا اور سونے کے شاہی عصا کو اُس کی طرف بڑھا دیا۔ تب آستر قریب آئی اور عصا کے سرے کو چھو دیا۔ بادشاہ نے اُس سے پوچھا، ”آستر ملکہ، کیا بات ہے؟ آپ کیا چاہتی ہیں؟ مَیں اُسے دینے کے لئے تیار ہوں، خواہ سلطنت کا آدھا حصہ کیوں نہ ہو!“ آستر نے جواب دیا، ”مَیں نے آج کے لئے ضیافت کی تیاریاں کی ہیں۔ اگر بادشاہ کو منظور ہو تو وہ ہامان کو اپنے ساتھ لے کر اُس میں شرکت کریں۔“ بادشاہ نے اپنے ملازموں کو حکم دیا، ”جلدی کرو! ہامان کو بُلاؤ تاکہ ہم آستر کی خواہش پوری کر سکیں۔“ چنانچہ بادشاہ اور ہامان آستر کی تیار شدہ ضیافت میں شریک ہوئے۔ مَے پی پی کر بادشاہ نے آستر سے پوچھا، ”اب مجھے بتائیں، آپ کیا چاہتی ہیں؟ وہ آپ کو دیا جائے گا۔ اپنی درخواست پیش کریں، کیونکہ مَیں سلطنت کے آدھے حصے تک آپ کو دینے کے لئے تیار ہوں۔“ آستر نے جواب دیا، ”میری درخواست اور آرزو یہ ہے، اگر بادشاہ مجھ سے خوش ہوں اور اُنہیں میری گزارش اور درخواست پوری کرنا منظور ہو تو وہ کل ایک بار پھر ہامان کے ساتھ ایک ضیافت میں شرکت کریں جو مَیں آپ کے لئے تیار کروں۔ پھر مَیں بادشاہ کو جواب دوں گی۔“

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں آستر 5

آستر 1:5-8 کِتابِ مُقادّس (URD)

اور تِیسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ آستر شاہانہ لِباس پہن کر شاہی محلّ کی بارگاہِ اندرُونی میں شاہی محلّ کے سامنے کھڑی ہو گئی اور بادشاہ اپنے شاہی محلّ میں اپنے تختِ سلطنت پر قصر کے مُقابِل کے دروازہ پر بَیٹھا تھا۔ اور اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ نے آستر ملِکہ کو بارگاہِ میں کھڑی دیکھا تو وہ اُس کی نظر میں مقبُول ٹھہری اور بادشاہ نے وہ سُنہلا عصا جو اُس کے ہاتھ میں تھا آستر کی طرف بڑھایا۔ سو آستر نے نزدِیک جا کر عصا کی نوک کو چُھؤا۔ تب بادشاہ نے اُس سے کہا آستر ملِکہ! تُو کیا چاہتی ہے اور کِس چِیز کی درخواست کرتی ہے؟ آدھی سلطنت تک وہ تُجھے بخشی جائے گی۔ آستر نے عرض کی اگر بادشاہ کو منظُور ہو تو بادشاہ اُس جشن میں جو مَیں نے اُس کے لِئے تیّار کِیا ہے ہامان کو ساتھ لے کر آج تشرِیف لائے۔ بادشاہ نے فرمایا کہ ہامان کو جلد لاؤ تاکہ آستر کے کہے کے مُوافِق کِیا جائے سو بادشاہ اور ہامان اُس جشن میں آئے جِس کی تیّاری آستر نے کی تھی۔ اور بادشاہ نے جشن میں مَے نوشی کے وقت آستر سے پُوچھا کہ تیرا کیا سوال ہے؟ وہ منظُور ہو گا۔ تیری کیا درخواست ہے؟ آدھی سلطنت تک وہ پُوری کی جائے گی۔ آستر نے جواب دِیا میرا سوال اور میری درخواست یہ ہے۔ اگر مَیں بادشاہ کی نظر میں مقبُول ہُوں اور بادشاہ کو منظُور ہو کہ میرا سوال قبُول اور میری درخواست پُوری کرے تو بادشاہ اور ہامان میرے جشن میں جو مَیں اُن کے لِئے تیّار کرُوں گی آئیں اور کل جَیسا بادشاہ نے اِرشاد کِیا ہے مَیں کرُوں گی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں آستر 5