آستر 1:1-9
آستر 1:1-9 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
فارسؔ کا بادشاہ احسویروسؔ (جِس کی مملکت ہندوستانؔ سے کُوشؔ تک کے ایک سَو ستّائیس صوبے شامل تھے) اُس وقت بادشاہ احسویروسؔ شُوشنؔ کے قلعہ میں اَپنے تختِ شاہی سے حُکومت کرتا تھا، اَور اَپنی سلطنت کے تیسرے سال اُس نے ایک زبردست خُوشی کا جَشن منایا جِس میں مِدائی سے لے کر فارسؔ تک کے تمام منصبدار، حاکم اَور اُمرا مدعو کئے گیٔے تھے۔ اِس جَشن کے موقع پر بادشاہ نے پُورے ایک سَو اسّی دِن اَپنی بے پناہ دولت و جلال کی شان و شوکت سے پُر مظاہرہ کیا۔ جَب یہ دِن گزر گئے تو بادشاہ نے ایک ضیافت دی جو سات دِن تک شاہی محل کے بند باغ میں تمام چُھوٹے سے بڑے لوگوں کے لئے جو شُوشنؔ کے قلعہ میں تھے۔ باغ میں سفید اَور نیلے رنگ کے کتان کے پردے لٹکے ہُوئے تھے، جو سفید کتان کی ڈوریوں اَور اَرغوانی رنگ کے مواد سے جڑے ہُوئے تھے جو کہ سنگ مرمر کے سُتونوں پر چاندی کے کڑے تھے۔ آتِش فشانی چٹّان، سنگ مرمر، بیش قیمتی موتی اَور دیگر قیمتی رنگ برنگے پتّھروں کے فرش پر سونے اَور چاندی کے تخت تھے۔ مے سونے کے پیالوں میں پیش کی جاتی تھی، ہر ایک دُوسرے سے مُختلف تھا، اَور شاہی مے بہت زِیادہ تھی، بادشاہ کے شاہی کرم مُطابق۔ بادشاہ نے اَپنے عہدہ داروں کو ہدایت دے رکھی تھی کہ کسی کو مے نوشی پر مجبُور نہ کیا جائے لیکن قاعدہ کے مُطابق ہر کویٔی اَپنی پسند کے مُطابق جِس قدر چاہے نوش فرمایٔے۔ اُس وقت ملِکہ وَشتیؔ نے بھی بادشاہ احسویروسؔ کے شاہی محل میں عورتوں کی ضیافت کا اہتمام کیا۔
آستر 1:1-9 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اخسویرس بادشاہ کی سلطنت بھارت سے لے کر ایتھوپیا تک 127 صوبوں پر مشتمل تھی۔ جن واقعات کا ذکر ہے وہ اُس وقت ہوئے جب وہ سوسن شہر کے قلعے سے حکومت کرتا تھا۔ اپنی حکومت کے تیسرے سال میں اُس نے اپنے تمام بزرگوں اور افسروں کی ضیافت کی۔ فارس اور مادی کے فوجی افسر اور صوبوں کے شرفا اور رئیس سب شریک ہوئے۔ شہنشاہ نے پورے 180 دن تک اپنی سلطنت کی زبردست دولت اور اپنی قوت کی شان و شوکت کا مظاہرہ کیا۔ اِس کے بعد اُس نے سوسن کے قلعے میں رہنے والے تمام لوگوں کی چھوٹے سے لے کر بڑے تک ضیافت کی۔ یہ جشن سات دن تک شاہی باغ کے صحن میں منایا گیا۔ مرمر کے ستونوں کے درمیان کتان کے سفید اور قرمزی رنگ کے قیمتی پردے لٹکائے گئے تھے، اور وہ سفید اور ارغوانی رنگ کی ڈوریوں کے ذریعے ستونوں میں لگے چاندی کے چھلوں کے ساتھ بندھے ہوئے تھے۔ مہمانوں کے لئے سونے اور چاندی کے صوفے پچی کاری کے ایسے فرش پر رکھے ہوئے تھے جس میں مرمر کے علاوہ مزید تین قیمتی پتھر استعمال ہوئے تھے۔ مَے سونے کے پیالوں میں پلائی گئی۔ ہر پیالہ فرق اور لاثانی تھا، اور بادشاہ کی فیاضی کے مطابق شاہی مَے کی کثرت تھی۔ ہر کوئی جتنی جی چاہے پی سکتا تھا، کیونکہ بادشاہ نے حکم دیا تھا کہ ساقی مہمانوں کی ہر خواہش پوری کریں۔ اِس دوران وشتی ملکہ نے محل کے اندر خواتین کی ضیافت کی۔
آستر 1:1-9 کِتابِ مُقادّس (URD)
اخسویرؔس کے دِنوں میں اَیسا ہُؤا (یہ وُہی اخسویرؔس ہے جو ہندو ستان سے کُوش تک ایک سَو ستائِیس صُوبوں پر سلطنت کرتا تھا)۔ کہ اُن دِنوں میں جب اخسویرؔس بادشاہ اپنے تختِ سلطنت پر جو قصرِ سوسن میں تھا بَیٹھا۔ تو اُس نے اپنی سلطنت کے تِیسرے سال اپنے سب حاکِموں اور خادِموں کی ضِیافت کی اور فارؔس اور مادَی کی طاقت اور صُوبوں کے اُمرا اور سردار اُس کے حضُور حاضِر تھے۔ تب وہ بُہت دِن یعنی ایک سَو اسّی دِن تک اپنی جلِیلُ القدر سلطنت کی دَولت اور اپنی اَعلیٰ عظمت کی شان اُن کو دِکھاتا رہا۔ جب یہ دِن گُذر گئے تو بادشاہ نے سب لوگوں کی کیا بڑے کیا چھوٹے جو قصرِ سوسن میں مَوجُود تھے شاہی محلّ کے باغ کے صحن میں سات دِن تک ضِیافت کی۔ وہاں سفید اور سبز اور آسمانی رنگ کے پردے تھے جو کتانی اور ارغوانی ڈورِیوں سے چاندی کے حلقوں اور سنگِ مَرمَر کے سُتُونوں سے بندھے تھے اور سُرخ اور سفید اور زرد اور سِیاہ سنگِ مَرمَر کے فرش پر سونے اور چاندی کے تخت تھے۔ اور اُنہوں نے اُن کو سونے کے پِیالوں میں جو مُختلِف شکلوں کے تھے پِینے کو دِیا اور شاہی مَے بادشاہ کے کرم کے مُوافِق کثرت سے پِلائی۔ اور مَے نوشی اِس قاعِدہ سے تھی کہ کوئی مجبُور نہیں کر سکتا تھا کیونکہ بادشاہ نے اپنے محلّ کے سب عُہدہ داروں کو تاکِید فرمائی تھی کہ وہ ہر شخص کی مرضی کے مُطابِق کریں۔ اور وشتی ملِکہ نے بھی اخسویرؔس بادشاہ کے شاہی محلّ میں عَورتوں کی ضِیافت کی۔