اِفسِیوں 1:5-20
اِفسِیوں 1:5-20 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
چونکہ تُم خُدا کے عزیز فرزند ہو، اِس لیٔے، خُدا کی مانِند بنو۔ اَور مَحَبّت سے چلو، جَیسے المسیؔح نے ہم سے مَحَبّت کی اَور اَپنے آپ کو ہمارے لیٔے خُوشبُو کی طرح خُدا کی نذر کرکے قُربان کیا وَیسے تُم بھی مَحَبّت سے چلو۔ تُم میں جنسی بدفعلی یا کسی قِسم کی ناپاکی یا لالچ کا نام تک نہ لیا جائے، کیونکہ اِس طرح کے عَمل خُدا کے مُقدّسین کو زیب نہیں دیتے۔ تمہارے لیٔے بے شرمی، بےہوُدہ گوئی یا ٹھٹّھابازی کا ذِکر کرنا بھی مُناسب نہیں، بَلکہ تمہاری زبان پر شُکر گُزاری کے کلمے ہوں۔ یقین جانو کہ کسی حرام کار، ناپاک یا لالچی شخص کی المسیؔح اَور خُدا کی بادشاہی میں کویٔی مِیراث نہیں کیونکہ اَیسا شخص بُت پرست کے بَرابر ہے۔ کویٔی تُمہیں فُضول باتوں سے دھوکا نہ دینے پایٔے، کیونکہ اِن ہی گُناہوں کے باعث نافرمان لوگوں پر خُدا کا غضب نازل ہوتاہے۔ لہٰذا اَیسے لوگوں کا ساتھ مت دو۔ کیونکہ المسیؔح کے آنے سے پہلے تُم تاریکی میں زندگی گزارتے تھے، مگر اَب خُداوؔند میں نُور ہو۔ پس نُور کے فرزندوں کی راہ پر چلو کیونکہ نُور کا پھل ہر طرح کی نیکی، راستبازی اَور سچّائی ہے۔ اَور تجربہ سے مَعلُوم کرتے رہو کہ خُداوؔند کو کیا پسند ہے۔ تاریکی کے بے پھل کاموں میں شریک نہ ہو، بَلکہ اُن پر ملامت کیا کرو۔ کیونکہ نافرمان لوگوں کے پوشیدہ کاموں کا ذِکر کرنا بھی شرم کی بات ہے۔ لیکن جو شَے رَوشنی میں لائی جاتی ہے وہ سَب صَاف صَاف نظر آنے لگتی ہے کیونکہ نُور سَب کچھ ظاہر کردیتاہے۔ اِسی لیٔے کہا گیا ہے: ”اَے سونے والو جاگو، اَور مُردوں میں سے جی اُٹھو، تو المسیؔح کا نُور تُم پر چمکے گا۔“ پس غور سے دیکھو کہ کِس طرح چلتے ہو، نادانوں کی طرح نہیں بَلکہ داناؤں کی طرح چلو، اَور ہر موقع کو غنیمت سمجھو، کیونکہ دِن بُرے ہیں۔ اِس لیٔے نادانوں کی طرح زندگی نہ گُزارو، بَلکہ خُداوؔند کی مرضی سمجھنے کی کوشش کرو۔ شراب میں متوالے نہ بنو، کیونکہ یہ اِنسان کو بدچلن بنا دیتی ہے۔ بَلکہ، پاک رُوح سے معموُر رہا کرو۔ ایک دُوسرے سے زبُور، حَمد و ثنا اَور رُوحانی غزلیں اَور خُداوؔند کی تَعریف میں دل سے گاتے بجاتے رہا کرو، ہر بات میں ہمارے خُداوؔند عیسیٰ المسیؔح کے نام سے ہمیشہ خُدا باپ کا شُکر کرتے رہو۔
اِفسِیوں 1:5-20 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
چونکہ آپ اللہ کے پیارے بچے ہیں اِس لئے اُس کے نمونے پر چلیں۔ محبت کی روح میں زندگی یوں گزاریں جیسے مسیح نے گزاری۔ کیونکہ اُس نے ہم سے محبت رکھ کر اپنے آپ کو ہمارے لئے اللہ کے حضور قربان کر دیا اور یوں ایسی قربانی بن گیا جس کی خوشبو اللہ کو پسند آئی۔ آپ کے درمیان زناکاری، ہر طرح کی ناپاکی یا لالچ کا ذکر تک نہ ہو، کیونکہ یہ اللہ کے مُقدّسین کے لئے مناسب نہیں ہے۔ اِسی طرح شرم ناک، احمقانہ یا گندی باتیں بھی ٹھیک نہیں۔ اِن کی جگہ شکرگزاری ہونی چاہئے۔ کیونکہ یقین جانیں کہ زناکار، ناپاک یا لالچی مسیح اور اللہ کی بادشاہی میں میراث نہیں پائیں گے (لالچ تو ایک قسم کی بُت پرستی ہے)۔ کوئی آپ کو بےمعنی الفاظ سے دھوکا نہ دے۔ ایسی ہی باتوں کی وجہ سے اللہ کا غضب اُن پر جو نافرمان ہیں نازل ہوتا ہے۔ چنانچہ اُن میں شریک نہ ہو جائیں جو یہ کرتے ہیں۔ کیونکہ پہلے آپ تاریکی تھے، لیکن اب آپ خداوند میں روشنی ہیں۔ روشنی کے فرزند کی طرح زندگی گزاریں، کیونکہ روشنی کا پھل ہر طرح کی بھلائی، راست بازی اور سچائی ہے۔ اور معلوم کرتے رہیں کہ خداوند کو کیا کچھ پسند ہے۔ تاریکی کے بےپھل کاموں میں حصہ نہ لیں بلکہ اُنہیں روشنی میں لائیں۔ کیونکہ جو کچھ یہ لوگ پوشیدگی میں کرتے ہیں اُس کا ذکر کرنا بھی شرم کی بات ہے۔ لیکن سب کچھ بےنقاب ہو جاتا ہے جب اُسے روشنی میں لایا جاتا ہے۔ کیونکہ جو روشنی میں لایا جاتا ہے وہ روشن ہو جاتا ہے۔ اِس لئے کہا جاتا ہے، ”اے سونے والے، جاگ اُٹھ! مُردوں میں سے جی اُٹھ، تو مسیح تجھ پر چمکے گا۔“ چنانچہ بڑی احتیاط سے اِس پر دھیان دیں کہ آپ زندگی کس طرح گزارتے ہیں — بےسمجھ یا سمجھ دار لوگوں کی طرح۔ ہر موقع سے پورا فائدہ اُٹھائیں، کیونکہ دن بُرے ہیں۔ اِس لئے احمق نہ بنیں بلکہ خداوند کی مرضی کو سمجھیں۔ شراب میں متوالے نہ ہو جائیں، کیونکہ اِس کا انجام عیاشی ہے۔ اِس کے بجائے روح القدس سے معمور ہوتے جائیں۔ زبوروں، حمد و ثنا اور روحانی گیتوں سے ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کریں۔ اپنے دلوں میں خداوند کے لئے گیت گائیں اور نغمہ سرائی کریں۔ ہاں، ہر وقت ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کے نام میں ہر چیز کے لئے خدا باپ کا شکر کریں۔
اِفسِیوں 1:5-20 کِتابِ مُقادّس (URD)
پس عزِیز فرزندوں کی طرح خُدا کی مانِند بنو۔ اور مُحبّت سے چلو۔ جَیسے مسِیح نے تُم سے مُحبّت کی اور ہمارے واسطے اپنے آپ کو خُوشبُو کی مانِند خُدا کی نذر کر کے قُربان کِیا۔ اور جَیسا کہ مُقدّسوں کو مُناسِب ہے تُم میں حرام کاری اور کِسی طرح کی ناپاکی یا لالچ کا ذِکر تک نہ ہو۔ اور نہ بے شرمی اور بے ہُودہ گوئی اور ٹھٹّھابازی کا کیونکہ یہ لائِق نہیں بلکہ برعکس اِس کے شُکرگُذاری ہو۔ کیونکہ تُم یہ خُوب جانتے ہو کہ کِسی حرام کار یا ناپاک یا لالچی کی جو بُت پرست کے برابر ہے مسِیح اور خُدا کی بادشاہی میں کُچھ مِیراث نہیں۔ کوئی تُم کو بے فائِدہ باتوں سے دھوکا نہ دے کیونکہ اِن ہی گُناہوں کے سبب سے نافرمانی کے فرزندوں پر خُدا کا غضب نازِل ہوتا ہے۔ پس اُن کے کاموں میں شرِیک نہ ہو۔ کیونکہ تُم پہلے تارِیکی تھے مگر اب خُداوند میں نُور ہو۔ پس نُور کے فرزندوں کی طرح چلو۔ (اِس لِئے کہ نُور کا پَھل ہر طرح کی نیکی اور راست بازی اور سچّائی ہے)۔ اور تجربہ سے معلُوم کرتے رہو کہ خُداوند کو کیا پسند ہے۔ اور تارِیکی کے بے پَھل کاموں میں شرِیک نہ ہو بلکہ اُن پر ملامت ہی کِیا کرو۔ کیونکہ اُن کے پوشِیدہ کاموں کا ذِکر بھی کرنا شرم کی بات ہے۔ اور جِن چِیزوں پر ملامت ہوتی ہے وہ سب نُور سے ظاہِر ہوتی ہیں کیونکہ جو کُچھ ظاہِر کِیا جاتا ہے وہ رَوشن ہو جاتا ہے۔ اِس لِئے وہ فرماتا ہے اَے سونے والے جاگ اور مُردوں میں سے جی اُٹھ تو مسِیح کا نُور تُجھ پر چمکے گا۔ پس غَور سے دیکھو کہ کِس طرح چلتے ہو۔ نادانوں کی طرح نہیں بلکہ داناؤں کی مانِند چلو۔ اور وقت کو غنِیمت جانو کیونکہ دِن بُرے ہیں۔ اِس سبب سے نادان نہ بنو بلکہ خُداوند کی مرضی کو سمجھو کہ کیا ہے۔ اور شراب میں متوالے نہ بنو کیونکہ اِس سے بدچلنی واقِع ہوتی ہے بلکہ رُوح سے معمُور ہوتے جاؤ۔ اور آپس میں مزامِیر اور گِیت اور رُوحانی غزلیں گایا کرو اور دِل سے خُداوند کے لِئے گاتے بجاتے رہا کرو۔ اور سب باتوں میں ہمارے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کے نام سے ہمیشہ خُدا باپ کا شُکر کرتے رہو۔