واعظ 1:5-7
واعظ 1:5-7 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
جَب تُم خُدا کے گھر کو جاؤ تو اَپنے طرز عَمل کی بابت ہوشیار رہنا۔ بہتر ہے کہ تُم سُننے اَور حُکم ماننے کی غرض سے نزدیک جاؤ نہ کہ محض احمقوں کی مانند صِرف قُربانی پیش کرو جو یہ جانتے ہی نہیں کہ وہ کیا غلط کر رہے ہیں؟ بولنے میں عجلت نہ کرو، اَور تمہارا دِل جلدبازی سے خُدا کے حُضُور میں کچھ نہ کہے۔ کیونکہ خُدا آسمان پر ہے اَور تُم زمین پر، لہٰذا بہتر ہے کہ تمہاری باتیں مُختصر ہُوں۔ کیونکہ جَیسے زِیادہ سوچنے کی باعث خواب آتا ہے، وَیسے ہی زِیادہ بولنے کی عادت ایک احمق کی پہچان ہوتی ہے۔ جَب تُم خُدا کے حُضُور مَنّت مانو تو اُسے پُورا کرنے میں دیر نہ کرو۔ کیونکہ وہ احمقوں سے خُوش نہیں ہوتا۔ چنانچہ تُم اَپنی مَنّت کو پُوری کرو۔ مَنّت مان کر اُسے پُورا نہ کرنے سے تو بہتر ہے کہ تُم مَنّت ہی نہ مانو۔ تمہارا مُنہ تُم سے گُناہ نہ کروائے اَور ہیکل کے کاہِنؔ سے مت کہو، ”میری مِنّت ایک غلطی تھی۔“ خُدا تمہاری بات سے کیوں ناراض ہو اَور تمہارے ہاتھوں کے کام کو تباہ کر دے؟ خوابوں کی کثرت اَور محض باتیں ہی باتیں باطِل ہیں۔ لہٰذا خُدا کا خوف کرو۔
واعظ 1:5-7 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اللہ کے گھر میں جاتے وقت اپنے قدموں کا خیال رکھ اور سننے کے لئے تیار رہ۔ یہ احمقوں کی قربانیوں سے کہیں بہتر ہے، کیونکہ وہ جانتے ہی نہیں کہ غلط کام کر رہے ہیں۔ بولنے میں جلدبازی نہ کر، تیرا دل اللہ کے حضور کچھ بیان کرنے میں جلدی نہ کرے۔ اللہ آسمان پر ہے جبکہ تُو زمین پر ہی ہے۔ لہٰذا بہتر ہے کہ تُو کم باتیں کرے۔ کیونکہ جس طرح حد سے زیادہ محنت مشقت سے خواب آنے لگتے ہیں اُسی طرح بہت باتیں کرنے سے آدمی کی حماقت ظاہر ہوتی ہے۔ اگر تُو اللہ کے حضور مَنت مانے تو اُسے پورا کرنے میں دیر مت کر۔ وہ احمقوں سے خوش نہیں ہوتا، چنانچہ اپنی مَنت پوری کر۔ مَنت نہ ماننا مَنت مان کر اُسے پورا نہ کرنے سے بہتر ہے۔ اپنے منہ کو اجازت نہ دے کہ وہ تجھے گناہ میں پھنسائے، اور اللہ کے پیغمبر کے سامنے نہ کہہ، ”مجھ سے غیرارادی غلطی ہوئی ہے۔“ کیا ضرورت ہے کہ اللہ تیری بات سے ناراض ہو کر تیری محنت کا کام تباہ کرے؟ جہاں بہت خواب دیکھے جاتے ہیں وہاں فضول باتیں اور بےشمار الفاظ ہوتے ہیں۔ چنانچہ اللہ کا خوف مان!
واعظ 1:5-7 کِتابِ مُقادّس (URD)
جب تُو خُدا کے گھر کو جاتا ہے تو سنجِیدگی سے قدم رکھ کیونکہ شِنوا ہونے کے لِئے جانا احمقوں کے سے ذبِیحے گُذراننے سے بِہتر ہے اِس لِئے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ بدی کرتے ہیں۔ بولنے میں جلد بازی نہ کر اور تیرا دِل جلد بازی سے خُدا کے حضُور کُچھ نہ کہے کیونکہ خُدا آسمان پر ہے اور تُو زمِین پر۔ اِس لِئے تیری باتیں مُختصر ہوں۔ کیونکہ کام کی کثرت کے باعِث سے خواب دیکھا جاتا ہے اور احمق کی آواز باتوں کی کثرت ہوتی ہے۔ جب تُو خُدا کے لِئے مَنّت مانے تو اُس کے ادا کرنے میں دیر نہ کر کیونکہ وہ احمقوں سے خُوش نہیں ہے۔ تُو اپنی مَنّت کو پُورا کر۔ تیرا مَنّت نہ ماننا اِس سے بِہتر ہے کہ تُو مَنّت مانے اور ادا نہ کرے۔ تیرا مُنہ تیرے جِسم کو گُنہگار نہ بنائے اور فرِشتہ کے حضُور مت کہہ کہ بُھول چُوک تھی۔ خُدا تیری آواز سے کیوں بیزار ہو اور تیرے ہاتھوں کا کام برباد کرے؟ کیونکہ خوابوں کی زِیادتی اور بطالت اور باتوں کی کثرت سے اَیسا ہوتا ہے لیکن تُو خُدا سے ڈر۔