واعظ 12:2-16
واعظ 12:2-16 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور مَیں حِکمت اور دِیوانگی اور حماقت کے دیکھنے پر مُتوجِّہ ہُؤا کیونکہ وہ شخص جو بادشاہ کے بعد آئے گا کیا کرے گا؟ وُہی جو ہوتا چلا آیا ہے۔ اور مَیں نے دیکھا کہ جَیسی روشنی کو تارِیکی پر فضِیلت ہے وَیسی ہی حِکمت حماقت سے افضل ہے۔ دانِشور اپنی آنکھیں اپنے سر میں رکھتا ہے پر احمق اندھیرے میں چلتا ہے۔ تَو بھی مَیں جان گیا کہ ایک ہی حادِثہ اُن سب پر گُذرتا ہے۔ تب مَیں نے دِل میں کہا جَیسا احمق پر حادِثہ ہوتا ہے وَیسا ہی مُجھ پر بھی ہو گا۔ پِھر مَیں کیوں زِیادہ دانِشور ہُؤا؟ سو مَیں نے دِل میں کہا کہ یہ بھی بُطلان ہے۔ کیونکہ نہ دانِشور اور نہ احمق کی یادگار ابد تک رہے گی۔ اِس لِئے کہ آنے والے دِنوں میں سب کُچھ فراموش ہو چُکے گا اور دانِشور کیوں کر احمق کی طرح مَرتا ہے!
واعظ 12:2-16 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پھر مَیں حکمت، بےہودگی اور حماقت پر غور کرنے لگا۔ مَیں نے سوچا، جو آدمی بادشاہ کی وفات پر تخت نشین ہو گا وہ کیا کرے گا؟ وہی کچھ جو پہلے بھی کیا جا چکا ہے! مَیں نے دیکھا کہ جس طرح روشنی اندھیرے سے بہتر ہے اُسی طرح حکمت حماقت سے بہتر ہے۔ دانش مند کے سر میں آنکھیں ہیں جبکہ احمق اندھیرے ہی میں چلتا ہے۔ لیکن مَیں نے یہ بھی جان لیا کہ دونوں کا ایک ہی انجام ہے۔ مَیں نے دل میں کہا، ”احمق کا سا انجام میرا بھی ہو گا۔ تو پھر اِتنی زیادہ حکمت حاصل کرنے کا کیا فائدہ ہے؟ یہ بھی باطل ہے۔“ کیونکہ احمق کی طرح دانش مند کی یاد بھی ہمیشہ تک نہیں رہے گی۔ آنے والے دنوں میں سب کی یاد مٹ جائے گی۔ احمق کی طرح دانش مند کو بھی مرنا ہی ہے!