دانیال 19:6-28
دانیال 19:6-28 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
پَو پھٹتے ہی صُبح بادشاہ اُٹھ گیا اَور جلدی سے شیروں کی ماند کی طرف گیا۔ جَب بادشاہ ماند کے نزدیک پہُنچا تو اُس نے نہایت درد بھری آواز میں دانی ایل کو پُکارا، ”اَے دانی ایل، زندہ خُدا کے بندے، کیا تمہارا خُدا جِس کی تُم ہمیشہ عبادت کرتے ہو وہ تُمہیں شیروں سے بچا سَکا؟“ دانی ایل نے جَواب دیا، ”اَے بادشاہ، آپ اَبد تک زندہ رہیں، میرے خُدا نے اَپنے فرشتہ کو بھیجا جِس نے شیروں کے مُنہ بند کر دئیے۔ اَور اُنہُوں نے مُجھے کویٔی ضرر نہیں پہُنچایا کیونکہ مَیں اُس کی نگاہ میں بے قُصُور ٹھہرا تھا۔ اَور اَے بادشاہ نہ مَیں نے آپ کے حُضُور میں کبھی کویٔی خطا کی۔“ چنانچہ بادشاہ بےحد مسرُور ہُوا اَور حُکم دیا کہ دانی ایل کو ماند سے نکالا جائے۔ اَور جَب دانی ایل ماند سے نکالا گیا تَب اُس کے جِسم پر کویٔی زخم نہ پایا گیا کیونکہ اُس نے خُدا پر توکّل کیا تھا۔ تَب بادشاہ کے حُکم کے مُطابق جِن لوگوں نے دانی ایل کی چُغلی کی تھی اُنہیں لایا گیا اَور اُنہیں اُن کی بیویوں اَور بچّوں سمیت شیروں کی ماند میں پھینک دیا گیا اَور اِس سے قبل کہ وہ ماند کی تہہ کے فرش تک پہُنچتے شیروں نے اُن پر جھپٹّا مارا اَور اُن کی ہڈّیوں تک کو چبا ڈالا۔ تَب داریاویشؔ بادشاہ نے مُلک بھر میں تمام لوگوں، قوموں اَور مُختلف زبانیں بولنے والے لوگوں کو خط لِکھّا: ”تمہارا اِقبال بُلند ہو! ”میں یہ حُکم دیتا ہُوں کہ میری مملکت کے ہر حِصّہ میں، لوگ دانی ایل کے خُدا کا خوف مانیں اَور اُس کا اِحترام کریں۔ ”کیونکہ وُہی زندہ خُدا ہے اَور وہ اَبد تک قائِم ہے۔ اُس کی بادشاہی تباہ نہیں ہوگی، اَور اُس کی مملکت کبھی ختم نہیں ہوگی۔ وُہی چُھڑاتا اَور بچاتا ہے؛ اَور وُہی آسمان اَور زمین پر نِشانات اَور عجائبات کر دِکھاتا ہے۔ اُسی خُدا نے دانی ایل کو شیروں کی طاقت سے چھُڑایا ہے۔“ اِس طرح داریاویشؔ مادیؔ اَور خورشؔ فارسی دونوں کے دَورِ حُکومت میں دانی ایل کامیابی پاتا گیا۔
دانیال 19:6-28 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
جب پَو پھٹنے لگی تو وہ اُٹھ کر شیروں کی ماند کے پاس گیا۔ اُس کے قریب پہنچ کر بادشاہ نے غمگین آواز سے پکارا، ”اے زندہ خدا کے بندے دانیال، کیا تمہارے خدا جس کی تم بلاناغہ عبادت کرتے رہے ہو تمہیں شیروں سے بچا سکا؟“ دانیال نے جواب دیا، ”بادشاہ ابد تک جیتے رہیں! میرے خدا نے اپنے فرشتے کو بھیج دیا جس نے شیروں کے منہ کو بند کئے رکھا۔ اُنہوں نے مجھے کوئی بھی نقصان نہ پہنچایا، کیونکہ اللہ کے سامنے مَیں بےقصور ہوں۔ بادشاہ سلامت کے خلاف بھی مجھ سے جرم نہیں ہوا۔“ یہ سن کر بادشاہ آپے میں نہ سمایا۔ اُس نے دانیال کو ماند سے نکالنے کا حکم دیا۔ جب اُسے کھینچ کر نکالا گیا تو معلوم ہوا کہ اُسے کوئی بھی نقصان نہیں پہنچا۔ یوں اُسے اللہ پر بھروسا رکھنے کا اجر ملا۔ لیکن جن آدمیوں نے دانیال پر الزام لگایا تھا اُن کا بُرا انجام ہوا۔ بادشاہ کے حکم پر اُنہیں اُن کے بال بچوں سمیت شیروں کی ماند میں پھینکا گیا۔ ماند کے فرش پر گرنے سے پہلے ہی شیر اُن پر جھپٹ پڑے اور اُنہیں پھاڑ کر اُن کی ہڈیوں کو چبا لیا۔ پھر دارا بادشاہ نے سلطنت کی تمام قوموں، اُمّتوں اور اہلِ زبان کو ذیل کا پیغام بھیجا، ”سب کی سلامتی ہو! میرا فرمان سنو! لازم ہے کہ میری سلطنت کی ہر جگہ لوگ دانیال کے خدا کے سامنے تھرتھرائیں اور اُس کا خوف مانیں۔ کیونکہ وہ زندہ خدا اور ابد تک قائم ہے۔ نہ کبھی اُس کی بادشاہی تباہ، نہ اُس کی حکومت ختم ہو گی۔ وہی بچاتا اور نجات دیتا ہے، وہی آسمان و زمین پر الٰہی نشان اور معجزے دکھاتا ہے۔ اُسی نے دانیال کو شیروں کے قبضے سے بچایا۔“ چنانچہ دانیال کو دارا بادشاہ اور فارس کے بادشاہ خورس کے دورِ حکومت میں بہت کامیابی حاصل ہوئی۔
دانیال 19:6-28 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور بادشاہ صُبح بُہت سویرے اُٹھا اور جلدی سے شیروں کی ماند کی طرف چلا۔ اور جب ماند پر پُہنچا تو غم ناک آواز سے دانی ایل کو پُکارا۔ بادشاہ نے دانی ایل کو خِطاب کر کے کہا اَے دانی ایل زِندہ خُدا کے بندے کِیا تیرا خُدا جِس کی تُو ہمیشہ عِبادت کرتا ہے قادِر ہُؤا کہ تُجھے شیروں سے چُھڑائے؟ تب دانی ایل نے بادشاہ سے کہا اَے بادشاہ ابد تک جِیتا رہ۔ میرے خُدا نے اپنے فرِشتہ کو بھیجا اور شیروں کے مُنہ بند کر دِئے اور اُنہوں نے مُجھے ضرر نہیں پُہنچایا کیونکہ مَیں اُس کے حضُور بے گُناہ ثابِت ہُؤا اور تیرے حضُور بھی اَے بادشاہ مَیں نے خطا نہیں کی۔ پس بادشاہ نِہایت شادمان ہُؤا اور حُکم دِیا کہ دانی ایل کو اُس ماند سے نِکالیں۔ پس دانی ایل اُس ماند سے نِکالا گیا اور معلُوم ہُؤا کہ اُسے کُچھ ضرر نہیں پُہنچا کیونکہ اُس نے اپنے خُدا پر توکُّل کِیا تھا۔ اور بادشاہ نے حُکم دِیا اور وہ اُن شخصوں کو جِنہوں نے دانی ایل کی شِکایت کی تھی لائے اور اُن کے بچّوں اور بِیویوں سمیت اُن کو شیروں کی ماند میں ڈال دِیا اور شیر اُن پر غالِب آئے اور اِس سے پیشتر کہ ماند کی تَہ تک پُہنچیں شیروں نے اُن کی سب ہڈِّیاں توڑ ڈالِیں۔ تب دارا بادشاہ نے سب لوگوں اور قَوموں اور اہلِ لُغت کو جو رُویِ زمِین پر بستے تھے نامہ لِکھا:۔ تُمہاری سلامتی افزُون ہو۔ مَیں یہ فرمان جاری کرتا ہُوں کہ میری مُملکت کے ہر ایک صُوبہ کے لوگ دانی ایل کے خُدا کے حضُور ترسان و لرزان ہوں کیونکہ وُہی زِندہ خُدا ہے اور ہمیشہ قائِم ہے اور اُس کی سلطنت لازوال ہے اور اُس کی مُملکت ابد تک رہے گی۔ وُہی چُھڑاتا اور بچاتا ہے اور آسمان اور زمِین میں وُہی نِشان اور عجائِب دِکھاتا ہے۔ اُسی نے دانی ایل کو شیروں کے پنجوں سے چُھڑایا ہے۔ پس یہ دانی ایل دارا کی سلطنت اور خورؔس فارسی کی سلطنت میں کامیاب رہا۔