YouVersion Logo
تلاش

دانیال 1:5-24

دانیال 1:5-24 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

ایک دن بیل شَضَر بادشاہ اپنے بڑوں کے ہزار افراد کے لئے زبردست ضیافت کر کے اُن کے ساتھ مَے پینے لگا۔ نشے میں اُس نے حکم دیا، ”سونے چاندی کے جو پیالے میرے باپ نبوکدنضر نے یروشلم میں واقع اللہ کے گھر سے چھین لئے تھے وہ میرے پاس لے آؤ تاکہ مَیں اپنے بڑوں، بیویوں اور داشتاؤں کے ساتھ اُن سے مَے پی لوں۔“ چنانچہ یروشلم میں واقع اللہ کے گھر سے لُوٹے ہوئے پیالے اُس کے پاس لائے گئے، اور سب اُن سے مَے پی کر سونے، چاندی، پیتل، لوہے، لکڑی اور پتھر کے اپنے بُتوں کی تمجید کرنے لگے۔ اُسی لمحے شاہی محل کے ہال میں انسانی ہاتھ کی اُنگلیاں نظر آئیں جو شمع دان کے مقابل دیوار کے پلستر پر کچھ لکھنے لگیں۔ جب بادشاہ نے ہاتھ کو لکھتے ہوئے دیکھا تو اُس کا چہرہ ڈر کے مارے فق ہو گیا۔ اُس کی کمر کے جوڑ ڈھیلے پڑ گئے، اور اُس کے گھٹنے ایک دوسرے سے ٹکرانے لگے۔ وہ زور سے چیخا، ”جادوگروں، نجومیوں اور غیب دانوں کو بُلاؤ!“ بابل کے دانش مند پہنچے تو وہ بولا، ”جو بھی لکھے ہوئے الفاظ پڑھ کر مجھے اُن کا مطلب بتا سکے اُسے ارغوانی رنگ کا لباس پہنایا جائے گا۔ اُس کے گلے میں سونے کی زنجیر پہنائی جائے گی، اور حکومت میں صرف دو لوگ اُس سے بڑے ہوں گے۔“ بادشاہ کے دانش مند قریب آئے، لیکن نہ وہ لکھے ہوئے الفاظ پڑھ سکے، نہ اُن کا مطلب بادشاہ کو بتا سکے۔ تب بیل شَضَر بادشاہ نہایت پریشان ہوا، اور اُس کا چہرہ مزید ماند پڑ گیا۔ اُس کے شرفا بھی سخت پریشان ہو گئے۔ بادشاہ اور شرفا کی باتیں ملکہ تک پہنچ گئیں تو وہ ضیافت کے ہال میں داخل ہوئی۔ کہنے لگی، ”بادشاہ ابد تک جیتے رہیں! گھبرانے یا ماند پڑنے کی کیا ضرورت ہے؟ آپ کی بادشاہی میں ایک آدمی ہے جس میں مُقدّس دیوتاؤں کی روح ہے۔ آپ کے باپ کے دورِ حکومت میں ثابت ہوا کہ وہ دیوتاؤں کی سی بصیرت، فہم اور حکمت کا مالک ہے۔ آپ کے باپ نبوکدنضر بادشاہ نے اُسے قسمت کا حال بتانے والوں، جادوگروں، نجومیوں اور غیب دانوں پر مقرر کیا تھا، کیونکہ اُس میں غیرمعمولی ذہانت، علم اور سمجھ پائی جاتی ہے۔ وہ خوابوں کی تعبیر کرنے اور پہیلیاں اور پیچیدہ مسئلے حل کرنے میں ماہر ثابت ہوا ہے۔ آدمی کا نام دانیال ہے، گو بادشاہ نے اُس کا نام بیل طَشَضَر رکھا تھا۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ اُسے بُلائیں، کیونکہ وہ آپ کو ضرور لکھے ہوئے الفاظ کا مطلب بتائے گا۔“ یہ سن کر بادشاہ نے دانیال کو فوراً بُلا لیا۔ جب پہنچا تو بادشاہ اُس سے مخاطب ہوا، ”کیا تم وہ دانیال ہو جسے میرے باپ نبوکدنضر بادشاہ یہوداہ کے جلاوطنوں کے ساتھ یہوداہ سے یہاں لائے تھے؟ سنا ہے کہ دیوتاؤں کی روح تم میں ہے، کہ تم بصیرت، فہم اور غیرمعمولی حکمت کے مالک ہو۔ دانش مندوں اور نجومیوں کو میرے سامنے لایا گیا ہے تاکہ دیوار پر لکھے ہوئے الفاظ پڑھ کر مجھے اُن کا مطلب بتائیں، لیکن وہ ناکام رہے ہیں۔ اب مجھے بتایا گیا کہ تم خوابوں کی تعبیر اور پیچیدہ مسئلوں کو حل کرنے میں ماہر ہو۔ اگر تم یہ الفاظ پڑھ کر مجھے اِن کا مطلب بتا سکو تو تمہیں ارغوانی رنگ کا لباس پہنایا جائے گا۔ تمہارے گلے میں سونے کی زنجیر پہنائی جائے گی، اور حکومت میں صرف دو لوگ تم سے بڑے ہوں گے۔“ دانیال نے جواب دیا، ”مجھے اجر نہ دیں، اپنے تحفے کسی اَور کو دیجئے۔ مَیں بادشاہ کو یہ الفاظ اور اِن کا مطلب ویسے ہی بتا دوں گا۔ اے بادشاہ، جو سلطنت، عظمت اور شان و شوکت آپ کے باپ نبوکدنضر کو حاصل تھی وہ اللہ تعالیٰ سے ملی تھی۔ اُسی نے اُنہیں وہ عظمت عطا کی تھی جس کے باعث تمام قوموں، اُمّتوں اور زبانوں کے افراد اُن سے ڈرتے اور اُن کے سامنے کانپتے تھے۔ جسے وہ مار ڈالنا چاہتے تھے اُسے مارا گیا، جسے وہ زندہ چھوڑنا چاہتے تھے وہ زندہ رہا۔ جسے وہ سرفراز کرنا چاہتے تھے وہ سرفراز ہوا اور جسے پست کرنا چاہتے تھے وہ پست ہوا۔ لیکن وہ پھول کر حد سے زیادہ مغرور ہو گئے، اِس لئے اُنہیں تخت سے اُتارا گیا، اور وہ اپنی قدر و منزلت کھو بیٹھے۔ اُنہیں انسانی سنگت سے نکال کر بھگایا گیا، اور اُن کا دل جانور کے دل کی مانند بن گیا۔ اُن کا رہن سہن جنگلی گدھوں کے ساتھ تھا، اور وہ بَیلوں کی طرح گھاس چرنے لگے۔ اُن کا جسم آسمان کی اوس سے تر رہتا تھا۔ یہ حالت اُس وقت تک رہی جب تک کہ اُنہوں نے اقرار نہ کیا کہ اللہ تعالیٰ کا انسانی سلطنتوں پر اختیار ہے، وہ اپنی ہی مرضی سے لوگوں کو اُن پر مقرر کرتا ہے۔ اے بیل شَضَر بادشاہ، گو آپ اُن کے بیٹے ہیں اور اِس بات کا علم رکھتے ہیں توبھی آپ فروتن نہ رہے بلکہ آسمان کے مالک کے خلاف اُٹھ کھڑے ہو گئے ہیں۔ آپ نے حکم دیا کہ اُس کے گھر کے پیالے آپ کے حضور لائے جائیں، اور آپ نے اپنے بڑوں، بیویوں اور داشتاؤں کے ساتھ اُنہیں مَے پینے کے لئے استعمال کیا۔ ساتھ ساتھ آپ نے اپنے دیوتاؤں کی تمجید کی گو وہ چاندی، سونے، پیتل، لوہے، لکڑی اور پتھر کے بُت ہی ہیں۔ نہ وہ دیکھ سکتے، نہ سن یا سمجھ سکتے ہیں۔ لیکن جس خدا کے ہاتھ میں آپ کی جان اور آپ کی تمام راہیں ہیں اُس کا احترام آپ نے نہیں کیا۔ اِسی لئے اُس نے ہاتھ بھیج کر دیوار پر یہ الفاظ لکھوا دیئے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں دانیال 5

دانیال 1:5-24 کِتابِ مُقادّس (URD)

بیلشضر بادشاہ نے اپنے ایک ہزار اُمرا کی بڑی دُھوم دھام سے ضِیافت کی اور اُن کے سامنے مَے نوشی کی۔ بیلشضر نے مَے سے مسرُور ہو کر حُکم کِیا کہ سونے اور چاندی کے ظرُوف جو نبُوکدؔنضر اُس کا باپ یروشلِیم کی ہَیکل سے نِکال لایا تھا لائیں تاکہ بادشاہ اور اُس کے اُمرا اور اُس کی بِیویاں اور حرمیں اُن میں مَے خواری کریں۔ تب سونے کے ظرُوف کو جو ہَیکل سے یعنی خُدا کے گھر سے جو یروشلِیم میں ہے لے گئے تھے لائے اور بادشاہ اور اُس کے اُمرا اور اُس کی بِیویوں اور حرموں نے اُن میں مَے پی۔ اُنہوں نے مَے پی اور سونے اور چاندی اور پِیتل اور لوہے اور لکڑی اور پتّھر کے بُتوں کی حمد کی۔ اُسی وقت آدمی کے ہاتھ کی اُنگلِیاں ظاہِر ہُوئِیں اور اُنہوں نے شمعدان کے مُقابِل بادشاہی محلّ کی دِیوار کے گچ پر لِکھا اور بادشاہ نے ہاتھ کا وہ حِصّہ جو لِکھتا تھا دیکھا۔ تب بادشاہ کے چِہرہ کا رنگ اُڑ گیا اور اُس کے خیالات اُس کو پریشان کرنے لگے یہاں تک کہ اُس کی کمر کے جوڑ ڈِھیلے ہو گئے اور اُس کے گُھٹنے ایک دُوسرے سے ٹکرانے لگے۔ بادشاہ نے چِلاّ کر کہا کہ نجُومِیوں اور کسدیوں اور فال گِیروں کو حاضِر کریں۔ بادشاہ نے بابل کے حکِیموں سے کہا کہ جو کوئی اِس نوِشتہ کو پڑھے اور اِس کا مطلب مُجھ سے بیان کرے ارغوانی خِلعت پائے گا اور اُس کی گردن میں زرِّین طَوق پہنایا جائے گا اور وہ مُملکت میں تِیسرے درجہ کا حاکِم ہو گا۔ تب بادشاہ کے تمام حکِیم حاضِر ہُوئے لیکن نہ اُس نوِشتہ کو پڑھ سکے اور نہ بادشاہ سے اُس کا مطلب بیان کر سکے۔ تب بیلشضر بادشاہ بُہت گھبرایا اور اُس کے چِہرہ کا رنگ اُڑ گیا اور اُس کے اُمرا پریشان ہو گئے۔ اب بادشاہ اور اُس کے اُمرا کی باتیں سُن کر بادشاہ کی والِدہ جشن گاہ میں آئی اور کہنے لگی اَے بادشاہ ابد تک جِیتا رہ۔ تیرے خیالات تُجھ کو پریشان نہ کریں اور تیرا چِہرہ مُتغیّر نہ ہو۔ تیری مُملکت میں ایک شخص ہے جِس میں قُدُّوس اِلہٰوں کی رُوح ہے اور تیرے باپ کے ایّام میں نُور اور دانِش اور حِکمت اِلہٰوں کی حِکمت کی مانِند اُس میں پائی جاتی تھی اور اُس کو نبُوکدؔنضر بادشاہ تیرے باپ نے ساحِروں اور نجُومِیوں اور کسدیوں اور فال گِیروں کا سردار بنایا تھا۔ کیونکہ اُس میں ایک فاضِل رُوح اور دانِش اور عقل اور خوابوں کی تعبِیر اور عُقدہ کُشائی اور حلِّ مُشکلات کی قُوّت تھی۔ اُسی دانی ایل میں جِس کا نام بادشاہ نے بیلشضر رکھّا تھا۔ پس دانی ایل کو بُلوا۔ وہ مطلب بتائے گا۔ تب دانی ایل بادشاہ کے حضُور حاضِر کِیا گیا۔ بادشاہ نے دانی ایل سے پُوچھا کِیا تُو وُہی دانی ایل ہے جو یہُوداؔہ کے اسِیروں میں سے ہے جِن کو بادشاہ میرا باپ یہُوداؔہ سے لایا؟ مَیں نے تیری بابت سُنا ہے کہ اِلہٰوں کی رُوح تُجھ میں ہے اور نُور اور دانِش اور کامِل حِکمت تُجھ میں ہیں۔ حکِیم اور نجُومی میرے حضُور حاضِر کِئے گئے تاکہ اِس نوِشتہ کو پڑھیں اور اِس کا مطلب مُجھ سے بیان کریں لیکن وہ اِس کا مطلب بیان نہیں کر سکے۔ اور مَیں نے تیری بابت سُنا ہے کہ تُو تعبِیر اور حلِّ مُشکلات پر قادِر ہے۔ پس اگر تُو اِس نوِشتہ کو پڑھے اور اِس کا مطلب مُجھ سے بیان کرے تو ارغوانی خِلعت پائے گا اور تیری گردن میں زرِّین طَوق پہنایا جائے گا اور تُو مُملکت میں تِیسرے درجہ کا حاکِم ہو گا۔ تب دانی ایل نے بادشاہ کو جواب دِیا کہ تیرا اِنعام تیرے ہی پاس رہے اور اپنا صِلہ کِسی دُوسرے کو دے تَو بھی مَیں بادشاہ کے لِئے اِس نوِشتہ کو پڑُھوں گا اور اِس کا مطلب اُس سے بیان کرُوں گا۔ اَے بادشاہ خُدا تعالیٰ نے نبُوکدؔنضر تیرے باپ کو سلطنت اور حشمت اور شَوکت اور عِزّت بخشی۔ اور اُس حشمت کے سبب سے جو اُس نے اُسے بخشی تمام لوگ اور اُمّتیں اور اہلِ لُغت اُس کے حضُور لرزان و ترسان ہُوئے۔ اُس نے جِس کو چاہا ہلاک کِیا اور جِس کو چاہا زِندہ رکھّا۔ جِس کو چاہا سرفراز کِیا اور جِس کو چاہا ذلِیل کِیا۔ لیکن جب اُس کی طبِیعت میں گھمنڈ سمایا اور اُس کا دِل غُرُور سے سخت ہو گیا تو وہ تختِ سلطنت سے اُتار دِیا گیا اور اُس کی حشمت جاتی رہی۔ اور وہ بنی آدمؔ کے درمِیان سے ہانک کر نِکال دِیا گیا اور اُس کا دِل حَیوانوں کا سا بنا اور گورخروں کے ساتھ رہنے لگا اور اُسے بَیلوں کی طرح گھاس کِھلاتے تھے اور اُس کا بدن آسمان کی شبنم سے تر ہُؤا جب تک اُس نے معلُوم نہ کِیا کہ خُدا تعالیٰ اِنسان کی مُملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور جِس کو چاہتا ہے اُس پر قائِم کرتا ہے۔ لیکن تُو اَے بیلشضر جو اُس کا بیٹا ہے باوُجُودیکہ تُو اِس سب سے واقِف تھا تَو بھی تُو نے اپنے دِل سے عاجِزی نہ کی۔ بلکہ آسمان کے خُداوند کے حضُور اپنے آپ کو بُلند کِیا اور اُس کی ہَیکل کے ظرُوف تیرے پاس لائے اور تُو نے اپنے اُمرا اور اپنی بِیویوں اور حرموں کے ساتھ اُن میں مَے خواری کی اور تُو نے چاندی اور سونے اور پِیتل اور لوہے اور لکڑی اور پتّھر کے بُتوں کی حمد کی جو نہ دیکھتے اور نہ سُنتے اور نہ جانتے ہیں اور اُس خُدا کی تمجِید نہ کی جِس کے ہاتھ میں تیرا دَم ہے اور جِس کے قابُو میں تیری سب راہیں ہیں۔ پس اُس کی طرف سے ہاتھ کا وہ حِصّہ بھیجا گیا اور یہ نوِشتہ لِکھا گیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں دانیال 5