YouVersion Logo
تلاش

دانیال 1:4-37

دانیال 1:4-37 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

نبوکدنضر دنیا کی تمام قوموں، اُمّتوں اور زبانوں کے افراد کو ذیل کا پیغام بھیجتا ہے، سب کی سلامتی ہو! مَیں نے سب کو اُن الٰہی نشانات اور معجزات سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو اللہ تعالیٰ نے میرے لئے کئے ہیں۔ اُس کے نشان کتنے عظیم، اُس کے معجزات کتنے زبردست ہیں! اُس کی بادشاہی ابدی ہے، اُس کی سلطنت نسل در نسل قائم رہتی ہے۔ مَیں، نبوکدنضر خوشی اور سکون سے اپنے محل میں رہتا تھا۔ لیکن ایک دن مَیں ایک خواب دیکھ کر بہت گھبرا گیا۔ مَیں پلنگ پر لیٹا ہوا تھا کہ اِتنی ہول ناک باتیں اور رویائیں میرے سامنے سے گزریں کہ مَیں ڈر گیا۔ تب مَیں نے حکم دیا کہ بابل کے تمام دانش مند میرے پاس آئیں تاکہ میرے لئے خواب کی تعبیر کریں۔ قسمت کا حال بتانے والے، جادوگر، نجومی اور غیب دان پہنچے تو مَیں نے اُنہیں اپنا خواب بیان کیا، لیکن وہ اُس کی تعبیر کرنے میں ناکام رہے۔ آخرکار دانیال میرے حضور آیا جس کا نام بیل طَشَضَر رکھا گیا ہے (میرے دیوتا کا نام بیل ہے)۔ دانیال میں مُقدّس دیوتاؤں کی روح ہے۔ اُسے بھی مَیں نے اپنا خواب سنایا۔ مَیں بولا، ”اے بیل طَشَضَر، تم جادوگروں کے سردار ہو، اور مَیں جانتا ہوں کہ مُقدّس دیوتاؤں کی روح تم میں ہے۔ کوئی بھی بھید تمہارے لئے اِتنا مشکل نہیں ہے کہ تم اُسے کھول نہ سکو۔ اب میرا خواب سن کر اُس کی تعبیر کرو! پلنگ پر لیٹے ہوئے مَیں نے رویا میں دیکھا کہ دنیا کے بیچ میں نہایت لمبا سا درخت لگا ہے۔ یہ درخت اِتنا اونچا اور تناور ہوتا گیا کہ آخرکار اُس کی چوٹی آسمان تک پہنچ گئی اور وہ دنیا کی انتہا تک نظر آیا۔ اُس کے پتے خوب صورت تھے، اور وہ بہت پھل لاتا تھا۔ اُس کے سائے میں جنگلی جانور پناہ لیتے، اُس کی شاخوں میں پرندے بسیرا کرتے تھے۔ ہر انسان و حیوان کو اُس سے خوراک ملتی تھی۔ مَیں ابھی درخت کو دیکھ رہا تھا کہ ایک مُقدّس فرشتہ آسمان سے اُتر آیا۔ اُس نے بڑے زور سے آواز دی، ’درخت کو کاٹ ڈالو! اُس کی شاخیں توڑ دو، اُس کے پتے جھاڑ دو، اُس کا پھل بکھیر دو! جانور اُس کے سائے میں سے نکل کر بھاگ جائیں، پرندے اُس کی شاخوں سے اُڑ جائیں۔ لیکن اُس کا مُڈھ جڑوں سمیت زمین میں رہنے دو۔ اُسے لوہے اور پیتل کی زنجیروں میں جکڑ کر کھلے میدان کی گھاس میں چھوڑ دو۔ وہاں اُسے آسمان کی اوس تر کرے، اور جانوروں کے ساتھ زمین کی گھاس ہی اُس کو نصیب ہو۔ سات سال تک اُس کا انسانی دل جانور کے دل میں بدل جائے۔ کیونکہ مُقدّس فرشتوں نے فتویٰ دیا ہے کہ ایسا ہی ہو تاکہ انسان جان لے کہ اللہ تعالیٰ کا اختیار انسانی سلطنتوں پر ہے۔ وہ اپنی ہی مرضی سے لوگوں کو اُن پر مقرر کرتا ہے، خواہ وہ کتنے ذلیل کیوں نہ ہوں۔‘ مَیں، نبوکدنضر نے خواب میں یہ کچھ دیکھا۔ اے بیل طَشَضَر، اب مجھے اِس کی تعبیر پیش کرو۔ میری سلطنت کے تمام دانش مند اِس میں ناکام رہے ہیں۔ لیکن تم یہ کر پاؤ گے، کیونکہ تم میں مُقدّس دیوتاؤں کی روح ہے۔“ تب بیل طَشَضَریعنی دانیال کے رونگٹے کھڑے ہو گئے، اور جو خیالات اُبھر آئے اُن سے اُس پر کافی دیر تک سخت دہشت طاری رہی۔ آخرکار بادشاہ بولا، ”اے بیل طَشَضَر، خواب اور اُس کا مطلب تجھے اِتنا دہشت زدہ نہ کرے۔“ بیلطَشَضَر نے جواب دیا، ”میرے آقا، کاش خواب کی باتیں آپ کے دشمنوں اور مخالفوں کو پیش آئیں! آپ نے ایک درخت دیکھا جو اِتنا اونچا اور تناور ہو گیا کہ اُس کی چوٹی آسمان تک پہنچی اور وہ پوری دنیا کو نظر آیا۔ اُس کے پتے خوب صورت تھے، اور وہ بہت سا پھل لاتا تھا۔ اُس کے سائے میں جنگلی جانور پناہ لیتے، اُس کی شاخوں میں پرندے بسیرا کرتے تھے۔ ہر انسان و حیوان کو اُس سے خوراک ملتی تھی۔ اے بادشاہ، آپ ہی یہ درخت ہیں! آپ ہی بڑے اور طاقت ور ہو گئے ہیں بلکہ آپ کی عظمت بڑھتے بڑھتے آسمان سے باتیں کرنے لگی، آپ کی سلطنت دنیا کی انتہا تک پھیل گئی ہے۔ اے بادشاہ، اِس کے بعد آپ نے ایک مُقدّس فرشتے کو دیکھا جو آسمان سے اُتر کر بولا، ’درخت کو کاٹ ڈالو! اُسے تباہ کرو، لیکن اُس کا مُڈھ جڑوں سمیت زمین میں رہنے دو۔ اُسے لوہے اور پیتل کی زنجیروں میں جکڑ کر کھلے میدان کی گھاس میں چھوڑ دو۔ وہاں اُسے آسمان کی اوس تر کرے، اور جانوروں کے ساتھ زمین کی گھاس ہی اُس کو نصیب ہو۔ سات سال یوں ہی گزر جائیں‘۔ اے بادشاہ، اِس کا مطلب یہ ہے، اللہ تعالیٰ نے میرے آقا بادشاہ کے بارے میں فیصلہ کیا ہے کہ آپ کو انسانی سنگت سے نکال کر بھگایا جائے گا۔ تب آپ جنگلی جانوروں کے ساتھ رہ کر بَیلوں کی طرح گھاس چریں گے اور آسمان کی اوس سے تر ہو جائیں گے۔ سات سال یوں ہی گزریں گے۔ پھر آخرکار آپ اقرار کریں گے کہ اللہ تعالیٰ کا انسانی سلطنتوں پر اختیار ہے، وہ اپنی ہی مرضی سے لوگوں کو اُن پر مقرر کرتا ہے۔ لیکن خواب میں یہ بھی کہا گیا کہ درخت کے مُڈھ کو جڑوں سمیت زمین میں چھوڑا جائے۔ اِس کا مطلب ہے کہ آپ کی سلطنت تاہم قائم رہے گی۔ جب آپ اعتراف کریں گے کہ تمام اختیار آسمان کے ہاتھ میں ہے تو آپ کو سلطنت واپس ملے گی۔ اے بادشاہ، اب مہربانی سے میرا مشورہ قبول فرمائیں۔ انصاف کر کے اور مظلوموں پر کرم فرما کر اپنے گناہوں کو دُور کریں۔ شاید ایسا کرنے سے آپ کی خوش حالی قائم رہے۔“ دانیال کی ہر بات نبوکدنضر کو پیش آئی۔ بارہ مہینے کے بعد بادشاہ بابل میں اپنے شاہی محل کی چھت پر ٹہل رہا تھا۔ تب وہ کہنے لگا، ”لو، یہ عظیم شہر دیکھو جو مَیں نے اپنی رہائش کے لئے تعمیر کیا ہے! یہ سب کچھ مَیں نے اپنی ہی زبردست قوت سے بنا لیا ہے تاکہ میری شان و شوکت مزید بڑھتی جائے۔“ بادشاہ یہ بات بول ہی رہا تھا کہ آسمان سے آواز سنائی دی، ”اے نبوکدنضر بادشاہ، سن! سلطنت تجھ سے چھین لی گئی ہے۔ تجھے انسانی سنگت سے نکال کر بھگایا جائے گا، اور تُو جنگلی جانوروں کے ساتھ رہ کر بَیل کی طرح گھاس چَرے گا۔ سات سال یوں ہی گزر جائیں گے۔ پھر آخرکار تُو اقرار کرے گا کہ اللہ تعالیٰ کا انسانی سلطنتوں پر اختیار ہے، وہ اپنی ہی مرضی سے لوگوں کو اُن پر مقرر کرتا ہے۔“ جوں ہی آواز بند ہوئی تو ایسا ہی ہوا۔ نبوکدنضر کو انسانی سنگت سے نکال کر بھگایا گیا، اور وہ بَیلوں کی طرح گھاس چرنے لگا۔ اُس کا جسم آسمان کی اوس سے تر ہوتا رہا۔ ہوتے ہوتے اُس کے بال عقاب کے پَروں جتنے لمبے اور اُس کے ناخن پرندے کے چنگل کی مانند ہوئے۔ لیکن سات سال گزرنے کے بعد مَیں، نبوکدنضر اپنی آنکھوں کو آسمان کی طرف اُٹھا کر دوبارہ ہوش میں آیا۔ تب مَیں نے اللہ تعالیٰ کی تمجید کی، مَیں نے اُس کی حمد و ثنا کی جو ہمیشہ تک زندہ ہے۔ اُس کی حکومت ابدی ہے، اُس کی سلطنت نسل در نسل قائم رہتی ہے۔ اُس کی نسبت دنیا کے تمام باشندے صفر کے برابر ہیں۔ وہ آسمانی فوج اور دنیا کے باشندوں کے ساتھ جو جی چاہے کرتا ہے۔ اُسے کچھ کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا، کوئی اُس سے جواب طلب کر کے پوچھ نہیں سکتا، ”تُو نے کیا کِیا؟“ جوں ہی مَیں دوبارہ ہوش میں آیا تو مجھے پہلی شاہی عزت اور شان و شوکت بھی از سرِ نو حاصل ہوئی۔ میرے مشیر اور شرفا دوبارہ میرے سامنے حاضر ہوئے، اور مجھے دوبارہ تخت پر بٹھایا گیا۔ پہلے کی نسبت میری عظمت میں اضافہ ہوا۔ اب مَیں، نبوکدنضر آسمان کے بادشاہ کی حمد و ثنا کرتا ہوں۔ مَیں اُسی کو جلال دیتا ہوں، کیونکہ جو کچھ بھی وہ کرے وہ صحیح ہے۔ اُس کی تمام راہیں منصفانہ ہیں۔ جو مغرور ہو کر زندگی گزارتے ہیں اُنہیں وہ پست کرنے کے قابل ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں دانیال 4

دانیال 1:4-37 کِتابِ مُقادّس (URD)

نبُوکدؔنضر بادشاہ کی طرف سے تمام لوگوں اُمّتوں اور اہلِ لُغت کے لِئے جو تمام رُویِ زمِین پر سکُونت کرتے ہیں تُمہاری سلامتی افزُون ہو۔ مَیں نے مُناسِب جانا کہ اُن نِشانوں اور عجائِب کو ظاہِر کرُوں جو خُدا تعالیٰ نے مُجھ پر آشکارا کِئے ہیں۔ اُس کے نِشان کَیسے عظِیم اور اُس کے عجائِب کَیسے مُہِیب ہیں! اُس کی مُملکت ابدی مُملکت ہے اور اُس کی سلطنت پُشت در پُشت۔ مَیں نبُوکدؔنضر اپنے گھر میں مُطمئِن اور اپنے قصر میں کامران تھا۔ مَیں نے ایک خواب دیکھا جِس سے مَیں ہِراسان ہو گیا اور اُن تصُّورات سے جو مَیں نے پلنگ پر کِئے اور اُن خیالوں سے جو میرے دماغ میں آئے مُجھے پریشانی ہُوئی۔ اِس لِئے مَیں نے فرمان جاری کِیا کہ بابل کے تمام حکِیم میرے حضُور حاضِر کِئے جائیں تاکہ مُجھ سے اُس خواب کی تعبِیر بیان کریں۔ چُنانچہ ساحِر اور نجُومی اور کسدی اور فالگِیر حاضِر ہُوئے اور مَیں نے اُن سے اپنے خواب کا بیان کِیا پر اُنہوں نے اُس کی تعبِیر مُجھ سے بیان نہ کی۔ آخِر کار دانی ایل میرے سامنے آیا جِس کا نام بیلطشضر ہے جو میرے معبُود کا بھی نام ہے۔ اُس میں مُقدّس اِلہٰوں کی رُوح ہے۔ پس مَیں نے اُس کے رُوبرُو خواب کا بیان کِیا اور کہا۔ اَے بیلطشضر ساحِروں کے سردار چُونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ مُقدّس اِلہٰوں کی رُوح تُجھ میں ہے اور کہ کوئی راز کی بات تیرے لِئے مُشکِل نہیں اِس لِئے جو خواب مَیں نے دیکھا اُس کی کیفِیّت اور تعبِیر بیان کر۔ پلنگ پر میرے دماغ کی رویا یہ تھی۔ مَیں نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ زمِین کے وسط میں ایک نِہایت اُونچا درخت ہے۔ وہ درخت بڑھا اور مضبُوط ہُؤا اور اُس کی چوٹی آسمان تک پُہنچی اور وہ زمِین کی اِنتِہا تک دِکھائی دینے لگا۔ اُس کے پتّے خُوش نُما تھے اور میوہ فراوان تھا اور اُس میں سب کے لِئے خُوراک تھی۔ مَیدان کے چرِندے اُس کے سایہ میں اور ہوا کے پرِندے اُس کی شاخوں پر بسیرا کرتے تھے اور تمام بشر نے اُس سے پرورِش پائی۔ مَیں نے اپنے پلنگ پر اپنی دِماغی رویا پر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک نِگہبان ہاں ایک قُدسی آسمان سے اُترا۔ اُس نے بُلند آواز سے پُکار کر یُوں کہا کہ درخت کو کاٹو۔ اُس کی شاخیں تراشو اور اُس کے پتّے جھاڑو اور اُس کا پَھل بِکھیر دو چرِندے اُس کے نِیچے سے چلے جائیں اور پرِندے اُس کی شاخوں پر سے اُڑ جائیں۔ لیکن اُس کی جڑوں کا کُندہ زمِین میں باقی رہنے دو۔ ہاں لوہے اور تانبے کے بندھن سے بندھا ہُؤا مَیدان کی ہری گھاس میں رہنے دو اور وہ آسمان کی شبنم سے تر ہو اور اُس کا حِصّہ زمِین کی گھاس میں حَیوانوں کے ساتھ ہو۔ اُس کا دِل اِنسان کا دِل نہ رہے بلکہ اُس کو حَیوان کا دِل دِیا جائے اور اُس پر سات دَور گُذر جائیں۔ یہ حُکم نِگہبانوں کے فَیصلہ سے ہے اور یہ امر قُدسِیوں کے کہنے کے مُطابِق ہے تاکہ سب ذی حیات پہچان لیں کہ حق تعالیٰ آدمِیوں کی مُملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور جِس کو چاہتا ہے اُسے دیتا ہے بلکہ آدمِیوں میں سے ادنیٰ آدمی کو اُس پر قائِم کرتا ہے۔ مَیں نبُوکدؔنضر بادشاہ نے یہ خواب دیکھا ہے اَے بیلطشضر تُو اِس کی تعبِیر بیان کر کیونکہ میری مُملکت کے تمام حکِیم مُجھ سے اُس کی تعبِیر بیان نہیں کر سکتے لیکن تُو کر سکتا ہے کیونکہ مُقدّس اِلہٰوں کی رُوح تُجھ میں مَوجُود ہے۔ تب دانی ایل جِس کا نام بیلطشضر ہے ایک ساعت تک سراسِیمہ رہا اور اپنے خیالات میں پریشان ہُؤا۔ بادشاہ نے اُس سے کہا اَے بیلطشضر خواب اور اُس کی تعبِیر سے تُو پریشان نہ ہو۔ بیلطشضر نے جواب دِیا اَے میرے خُداوند یہ خواب تُجھ سے کِینہ رکھنے والوں کے لِئے اور اُس کی تعبِیر تیرے دُشمنوں کے لِئے ہو۔ وہ درخت جو تُو نے دیکھا کہ بڑھا اور مضبُوط ہُؤا جِس کی چوٹی آسمان تک پُہنچی اور زمِین کی اِنتِہا تک دِکھائی دیتا تھا۔ جِس کے پتّے خُوش نُما تھے اور میوہ فراوان تھا۔ جِس میں سب کے لِئے خُوراک تھی۔ جِس کے سایہ میں مَیدان کے چرِندے اور شاخوں پر ہوا کے پرِندے بسیرا کرتے تھے۔ اَے بادشاہ وہ تُو ہی ہے جو بڑھا اور مضبُوط ہُؤا کیونکہ تیری بزُرگی بڑھی اور آسمان تک پُہنچی اور تیری سلطنت زمِین کی اِنتہا تک۔ اور جو بادشاہ نے دیکھا کہ ایک نِگہبان ہاں ایک قُدسی آسمان سے اُترا اور کہنے لگا کہ درخت کو کاٹ ڈالو اور اُسے برباد کرو لیکن اُس کی جڑوں کا کُندہ زمِین میں باقی رہنے دو بلکہ اُسے لوہے اور تانبے کے بندھن سے بندھا ہُؤا مَیدان کی ہری گھاس میں رہنے دو کہ وہ آسمان کی شبنم سے تر ہو اور جب تک اُس پر سات دَور نہ گُذر جائیں اُس کا بخرہ زمِین کے حَیوانوں کے ساتھ ہو۔ اَے بادشاہ اِس کی تعبِیر اور حق تعالیٰ کا وہ حُکم جو بادشاہ میرے خُداوند کے حق میں ہُؤا ہے یِہی ہے۔ کہ تُجھے آدمِیوں میں سے ہانک کر نِکال دیں گے اور تُو مَیدان کے حَیوانوں کے ساتھ رہے گا اور تُو بَیل کی طرح گھاس کھائے گا اور آسمان کی شبنم سے تر ہو گا اور تُجھ پر سات دَور گُذر جائیں گے۔ تب تُجھ کو معلُوم ہو گا کہ حق تعالیٰ اِنسان کی مُملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور اُسے جِس کو چاہتا ہے دیتا ہے۔ اور یہ جو اُنہوں نے حُکم کِیا کہ درخت کی جڑوں کے کُندہ کو باقی رہنے دو اُس کا مطلب یہ ہے کہ جب تُو معلُوم کر چُکے گا کہ بادشاہی کا اِقتدار آسمان کی طرف سے ہے تو تُو اپنی سلطنت پر پِھر قائِم ہو جائے گا۔ اِس لِئے اَے بادشاہ تیرے حضُور میری صلاح قبُول ہو اور تُو اپنی خطاؤں کو صداقت سے اور اپنی بدکرداری کو مِسکِینوں پر رحم کرنے سے دُور کر۔ مُمکن ہے کہ اِس سے تیرا اِطمِینان زِیادہ ہو۔ یہ سب کُچھ نبُوکدؔنضر بادشاہ پر گُذرا۔ ایک سال کے بعد وہ بابل کے شاہی محلّ میں ٹہل رہا تھا۔ بادشاہ نے فرمایا کیا یہ بابلِ اعظم نہیں جِس کو مَیں نے اپنی توانائی کی قُدرت سے تعمِیر کِیا ہے کہ داراُلسّلطنت اور میرے جاہ و جلال کا نمُونہ ہو؟ بادشاہ یہ بات کہہ ہی رہا تھا کہ آسمان سے آواز آئی کہ اَے نبُوکدؔنضر بادشاہ تیرے حق میں یہ فتویٰ ہے کہ سلطنت تُجھ سے جاتی رہی۔ اور تُجھے آدمِیوں میں سے ہانک کر نِکال دیں گے اور تُو مَیدان کے حَیوانوں کے ساتھ رہے گا اور بَیل کی طرح گھاس کھائے گا اور سات دَور تُجھ پر گُذریں گے تب تُجھ کو معلُوم ہو گا کہ حق تعالیٰ آدمِیوں کی مُملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور اُسے جِس کو چاہتا ہے دیتا ہے۔ اُسی وقت نبُوکدؔنضر بادشاہ پر یہ بات پُوری ہُوئی اور وہ آدمِیوں میں سے نِکالا گیا اور بَیلوں کی طرح گھاس کھاتا رہا اور اُس کا بدن آسمان کی شبنم سے تر ہُؤا یہاں تک کہ اُس کے بال عُقاب کے پروں کی مانِند اور اُس کے ناخُن پرِندوں کے چنگل کی مانِند بڑھ گئے۔ اور اِن ایّام کے گُذرنے کے بعد مَیں نبُوکدؔنضر نے آسمان کی طرف آنکھیں اُٹھائِیں اور میری عقل مُجھ میں پِھر آئی اور مَیں نے حق تعالیٰ کا شُکر کِیا اور اُس حیّ القیُّوم کی حمد و ثنا کی جِس کی سلطنت ابدی اور جِس کی مُملکت پُشت در پُشت ہے۔ اور زمِین کے تمام باشِندے ناچِیز گِنے جاتے ہیں اور وہ آسمانی لشکر اور اہلِ زمِین کے ساتھ جو کُچھ چاہتا ہے کرتا ہے اور کوئی نہیں جو اُس کا ہاتھ روک سکے یا اُس سے کہے کہ تُو کیا کرتا ہے؟ اُسی وقت میری عقل مُجھ میں پِھر آئی اور میری سلطنت کی شَوکت کے لِئے میرا رُعب اور دبدبہ پِھر مُجھ میں بحال ہو گیا اور میرے مُشِیروں اور امِیروں نے مُجھے پِھر ڈُھونڈا اور مَیں اپنی مُملکت میں قائِم ہُؤا اور میری عظمت میں افزُونی ہُوئی۔ اب مَیں نبُوکدؔنضر آسمان کے بادشاہ کی سِتایش اور تکرِیم و تعظِیم کرتا ہُوں کیونکہ وہ اپنے سب کاموں میں راست اور اپنی سب راہوں میں عادِل ہے اور جو مغرُوری میں چلتے ہیں اُن کو ذلِیل کر سکتا ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں دانیال 4