YouVersion Logo
تلاش

دانیال 1:3-30

دانیال 1:3-30 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

ایک دن نبوکدنضر نے سونے کا مجسمہ بنوایا۔ اُس کی اونچائی 90 فٹ اور چوڑائی 9 فٹ تھی۔ اُس نے حکم دیا کہ بُت کو صوبہ بابل کے میدان بنام دُورا میں کھڑا کیا جائے۔ پھر اُس نے تمام صوبے داروں، گورنروں، منتظموں، مشیروں، خزانچیوں، ججوں، مجسٹریٹوں، اور صوبوں کے دیگر تمام بڑے بڑے سرکاری ملازموں کو پیغام بھیجا کہ مجسمے کی مخصوصیت کے لئے آ کر جمع ہو جاؤ۔ چنانچہ سب بُت کی مخصوصیت کے لئے جمع ہو گئے۔ جب سب اُس کے سامنے کھڑے تھے تو شاہی نقیب نے بلند آواز سے اعلان کیا، ”اے مختلف قوموں، اُمّتوں اور زبانوں کے لوگو، سنو! بادشاہ فرماتا ہے، ’جوں ہی نرسنگا، شہنائی، سنطور، سرود، عود، بین اور دیگر تمام ساز بجیں گے تو لازم ہے کہ سب اوندھے منہ ہو کر بادشاہ کے کھڑے کئے گئے سونے کے بُت کو سجدہ کریں۔ جو بھی سجدہ نہ کرے اُسے فوراً بھڑکتی بھٹی میں پھینکا جائے گا‘۔“ چنانچہ جوں ہی ساز بجنے لگے تو مختلف قوموں، اُمّتوں اور زبانوں کے تمام لوگ منہ کے بل ہو کر نبوکدنضر کے کھڑے کئے گئے بُت کو سجدہ کرنے لگے۔ اُس وقت کچھ نجومی بادشاہ کے پاس آ کر یہودیوں پر الزام لگانے لگے۔ وہ بولے، ”بادشاہ سلامت ابد تک جیتے رہیں! اے بادشاہ، آپ نے فرمایا، ’جوں ہی نرسنگا، شہنائی، سنطور، سرود، عود، بین اور دیگر تمام ساز بجیں گے تو لازم ہے کہ سب اوندھے منہ ہو کر بادشاہ کے کھڑے کئے گئے اِس سونے کے بُت کو سجدہ کریں۔ جو بھی سجدہ نہ کرے اُسے بھڑکتی بھٹی میں پھینکا جائے گا۔‘ لیکن کچھ یہودی آدمی ہیں جو آپ کی پروا ہی نہیں کرتے، حالانکہ آپ نے اُنہیں صوبہ بابل کی انتظامیہ پر مقرر کیا تھا۔ یہ آدمی بنام سدرک، میسک اور عبدنجو نہ آپ کے دیوتاؤں کی پوجا کرتے، نہ سونے کے اُس بُت کی پرستش کرتے ہیں جو آپ نے کھڑا کیا ہے۔“ یہ سن کر نبوکدنضر آپے سے باہر ہو گیا۔ اُس نے سیدھا سدرک، میسک اور عبدنجو کو بُلایا۔ جب پہنچے تو بولا، ”اے سدرک، میسک اور عبدنجو، کیا یہ صحیح ہے کہ نہ تم میرے دیوتاؤں کی پوجا کرتے، نہ میرے کھڑے کئے گئے مجسمے کی پرستش کرتے ہو؟ مَیں تمہیں ایک آخری موقع دیتا ہوں۔ ساز دوبارہ بجیں گے تو تمہیں منہ کے بل ہو کر میرے بنوائے ہوئے مجسمے کو سجدہ کرنا ہے۔ اگر تم ایسا نہ کرو تو تمہیں سیدھا بھڑکتی بھٹی میں پھینکا جائے گا۔ تب کون سا خدا تمہیں میرے ہاتھ سے بچا سکے گا؟“ سدرک، میسک اور عبدنجو نے جواب دیا، ”اے نبوکدنضر، اِس معاملے میں ہمیں اپنا دفاع کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جس خدا کی خدمت ہم کرتے ہیں وہ ہمیں بچا سکتا ہے، خواہ ہمیں بھڑکتی بھٹی میں کیوں نہ پھینکا جائے۔ اے بادشاہ، وہ ہمیں ضرور آپ کے ہاتھ سے بچائے گا۔ لیکن اگر وہ ہمیں نہ بھی بچائے توبھی آپ کو معلوم ہو کہ نہ ہم آپ کے دیوتاؤں کی پوجا کریں گے، نہ آپ کے کھڑے کئے گئے سونے کے مجسمے کی پرستش کریں گے۔“ یہ سن کر نبوکدنضر آگ بگولا ہو گیا۔ سدرک، میسک اور عبدنجو کے سامنے اُس کا چہرہ بگڑ گیا اور اُس نے حکم دیا کہ بھٹی کو معمول کی نسبت سات گُنا زیادہ گرم کیا جائے۔ پھر اُس نے کہا کہ بہترین فوجیوں میں سے چند ایک سدرک، میسک اور عبدنجو کو باندھ کر بھڑکتی بھٹی میں پھینک دیں۔ تینوں کو باندھ کر بھڑکتی بھٹی میں پھینکا گیا۔ اُن کے چوغے، پاجامے اور ٹوپیاں اُتاری نہ گئیں۔ چونکہ بادشاہ نے بھٹی کو گرم کرنے پر خاص زور دیا تھا اِس لئے آگ اِتنی تیز ہوئی کہ جو فوجی سدرک، میسک اور عبدنجو کو لے کر بھٹی کے منہ تک چڑھ گئے وہ فوراً نذرِ آتش ہو گئے۔ اُن کے قیدی بندھی ہوئی حالت میں شعلہ زن آگ میں گر گئے۔ اچانک نبوکدنضر بادشاہ چونک اُٹھا۔ اُس نے اُچھل کر اپنے مشیروں سے پوچھا، ”ہم نے تو تین آدمیوں کو باندھ کر بھٹی میں پھینکوایا کہ نہیں؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”جی، اے بادشاہ۔“ وہ بولا، ”تو پھر یہ کیا ہے؟ مجھے چار آدمی آگ میں اِدھر اُدھر پھرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ نہ وہ بندھے ہوئے ہیں، نہ اُنہیں نقصان پہنچ رہا ہے۔ چوتھا آدمی دیوتاؤں کا بیٹا سا لگ رہا ہے۔“ نبوکدنضر جلتی ہوئی بھٹی کے منہ کے قریب گیا اور پکارا، ”اے سدرک، میسک اور عبدنجو، اے اللہ تعالیٰ کے بندو، نکل آؤ! اِدھر آؤ۔“ تب سدرک، میسک اور عبدنجو آگ سے نکل آئے۔ صوبے دار، گورنر، منتظم اور شاہی مشیر اُن کے گرد جمع ہوئے تو دیکھا کہ آگ نے اُن کے جسموں کو نقصان نہیں پہنچایا۔ بالوں میں سے ایک بھی جُھلس نہیں گیا تھا، نہ اُن کے لباس آگ سے متاثر ہوئے تھے۔ آگ اور دھوئیں کی بُو تک نہیں تھی۔ تب نبوکدنضر بولا، ”سدرک، میسک اور عبدنجو کے خدا کی تمجید ہو جس نے اپنے فرشتے کو بھیج کر اپنے بندوں کو بچایا۔ اُنہوں نے اُس پر بھروسا رکھ کر بادشاہ کے حکم کی نافرمانی کی۔ اپنے خدا کے سوا کسی اَور کی خدمت یا پرستش کرنے سے پہلے وہ اپنی جان کو دینے کے لئے تیار تھے۔ چنانچہ میرا حکم سنو! سدرک، میسک اور عبدنجو کے خدا کے خلاف کفر بکنا تمام قوموں، اُمّتوں اور زبانوں کے افراد کے لئے سخت منع ہے۔ جو بھی ایسا کرے اُسے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جائے گا اور اُس کے گھر کو کچرے کا ڈھیر بنایا جائے گا۔ کیونکہ کوئی بھی دیوتا اِس طرح نہیں بچا سکتا۔“ پھر بادشاہ نے تینوں آدمیوں کو صوبہ بابل میں سرفراز کیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں دانیال 3

دانیال 1:3-30 کِتابِ مُقادّس (URD)

نبُوکدؔنضر بادشاہ نے ایک سونے کی مُورت بنوائی جِس کی لمبائی ساٹھ ہاتھ اور چَوڑائی چھ ہاتھ تھی اور اُسے دُورا کے مَیدان صُوبۂِ بابل میں نصب کِیا۔ تب نبُوکدؔنضر بادشاہ نے لوگوں کو بھیجا کہ ناظِموں اور حاکِموں اور سرداروں اور قاضِیوں اور خزانچِیوں اور مُشِیروں اور مُفتِیوں اور تمام صُوبوں کے منصب داروں کو جمع کریں تاکہ وہ اُس مُورت کی تقدِیس پر حاضِر ہوں جِس کو نبُوکدؔنضر بادشاہ نے نصب کِیا تھا۔ تب ناظِم اور حاکِم اور سردار اور قاضی اور خزانچی اور مُشِیر اور مُفتی اور صُوبوں کے تمام منصب دار اُس مُورت کی تقدِیس کے لِئے جِسے نبُوکدؔنضر بادشاہ نے نصب کِیا تھا جمع ہُوئے اور وہ اُس مُورت کے سامنے جِس کو نبُوکدؔنضر نے نصب کِیا تھا کھڑے ہُوئے۔ تب ایک مُناد نے بُلند آواز سے پُکار کر کہا اَے لوگو! اَے اُمّتو اور اَے مُختلِف زُبانیں بولنے والو! تُمہارے لِئے یہ حُکم ہے کہ جِس وقت قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور چغانہ اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنو تو اُس سونے کی مُورت کے سامنے جِس کو نبُوکدؔنضر بادشاہ نے نصب کِیا ہے گِر کر سِجدہ کرو۔ اور جو کوئی گِر کر سِجدہ نہ کرے اُسی وقت آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈالا جائے گا۔ اِس لِئے جِس وقت سب لوگوں نے قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنی تو سب لوگوں اور اُمّتوں اور مُختلِف زُبانیں بولنے والوں نے اُس مُورت کے سامنے جِس کو نبُوکدؔنضر بادشاہ نے نصب کِیا تھا گِر کر سِجدہ کِیا۔ پس اُس وقت چند کسدیوں نے آ کر یہُودیوں پر الزام لگایا۔ اُنہوں نے نبُوکدؔنضر بادشاہ سے کہا اَے بادشاہ ابد تک جِیتا رہ۔ اَے بادشاہ تُو نے یہ فرمان جاری کِیا ہے کہ جو کوئی قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور چغانہ اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنے گِر کر سونے کی مُورت کو سِجدہ کرے۔ اور جو کوئی گِر کر سِجدہ نہ کرے آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈالا جائے گا۔ اب چند یہُودی ہیں جِن کو تُو نے بابل کے صُوبہ کی کار پردازی پر مُعیّن کِیا ہے یعنی سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو۔ اِن آدمِیوں نے اَے بادشاہ تیری تعظِیم نہیں کی۔ وہ تیرے معبُودوں کی عِبادت نہیں کرتے اور اُس سونے کی مُورت کو جِسے تُو نے نصب کِیا سِجدہ نہیں کرتے۔ تب نبُوکدؔنضر نے قہر و غضب سے حُکم کِیا کہ سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو کو حاضِر کریں اور اُنہوں نے اُن آدمِیوں کو بادشاہ کے حضُور حاضِر کِیا۔ نبُوکدؔنضر نے اُن سے کہا اَے سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو کیا یہ سچ ہے کہ تُم میرے معبُودوں کی عِبادت نہیں کرتے ہو اور اُس سونے کی مُورت کو جِسے مَیں نے نصب کِیا سِجدہ نہیں کرتے؟ اب اگر تُم مُستعِد رہو کہ جِس وقت قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور چغانہ اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنو تو اُس مُورت کے سامنے جو مَیں نے بنوائی ہے گِر کر سِجدہ کرو تو بِہتر پر اگر سِجدہ نہ کرو گے تو اُسی وقت آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈالے جاؤ گے اور کَون سا معبُود تُم کو میرے ہاتھ سے چُھڑائے گا؟ سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو نے بادشاہ سے عرض کی کہ اَے نبُوکدؔنضر اِس امر میں ہم تُجھے جواب دینا ضرُوری نہیں سمجھتے۔ دیکھ ہمارا خُدا جِس کی ہم عِبادت کرتے ہیں ہم کو آگ کی جلتی بھٹّی سے چُھڑانے کی قُدرت رکھتا ہے اور اَے بادشاہ وُہی ہم کو تیرے ہاتھ سے چُھڑائے گا۔ اور نہیں تو اَے بادشاہ تُجھے معلُوم ہو کہ ہم تیرے معبُودوں کی عِبادت نہیں کریں گے اور اُس سونے کی مُورت کو جو تُو نے نصب کی ہے سِجدہ نہیں کریں گے۔ تب نبُوکدؔنضر قہر سے بھر گیا اور اُس کے چِہرہ کا رنگ سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو پر مُبدّل ہُؤا اور اُس نے حُکم دِیا کہ بھٹّی کی آنچ معمُول سے سات گُنا زِیادہ کریں۔ اور اُس نے اپنے لشکر کے چند زورآور پہلوانوں کو حُکم کِیا کہ سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو کو باندھ کر آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈال دیں۔ تب یہ مَرد اپنے زیرجاموں۔ قمِیضوں اور عمّاموں سمیت باندھے گئے اور آگ کی جلتی بھٹّی میں پھینک دِئے گئے۔ پس چُونکہ بادشاہ کا حُکم تاکِیدی تھا اور بھٹّی کی آنچ نِہایت تیز تھی اِس لِئے سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو کو اُٹھانے والے آگ کے شُعلوں سے ہلاک ہو گئے۔ اور یہ تِین مَرد یعنی سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو بندھے ہُوئے آگ کی جلتی بھٹّی میں جا پڑے۔ تب نبُوکدؔنضر بادشاہ سراسِیمہ ہو کر جلد اُٹھا اور ارکانِ دَولت سے مُخاطِب ہو کر کہنے لگا کیا ہم نے تِین شخصوں کو بندھوا کر آگ میں نہیں ڈِلوایا؟ اُنہوں نے جواب دِیا کہ بادشاہ نے سچ فرمایا ہے۔ اُس نے کہا دیکھو مَیں چار شخص آگ میں کُھلے پِھرتے دیکھتا ہُوں اور اُن کو کُچھ ضرر نہیں پُہنچا اور چَوتھے کی صُورت اِلہٰ زادہ کی سی ہے۔ تب نبُوکدؔنضر نے آگ کی جلتی بھٹّی کے دروازہ پر آ کر کہا اَے سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو خُدا تعالیٰ کے بندو! باہر نِکلو اور اِدھر آؤ۔ پس سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو آگ سے نِکل آئے۔ تب ناظِموں اور حاکِموں اور سرداروں اور بادشاہ کے مُشِیروں نے فراہم ہو کر اُن شخصوں پر نظر کی اور دیکھا کہ آگ نے اُن کے بدنوں پر کُچھ تاثِیر نہ کی اور اُن کے سر کا ایک بال بھی نہ جلایا اور اُن کی پوشاک میں مُطلق فرق نہ آیا اور اُن سے آگ سے جلنے کی بُو بھی نہ آتی تھی۔ پس نبُوکدؔنضر نے پُکار کر کہا کہ سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو کا خُدا مُبارک ہو جِس نے اپنا فرِشتہ بھیج کر اپنے بندوں کو رہائی بخشی جِنہوں نے اُس پر توکُّل کر کے بادشاہ کے حُکم کو ٹال دِیا اور اپنے بدنوں کو نِثار کِیا کہ اپنے خُدا کے سِوا کِسی دُوسرے معبُود کی عِبادت اور بندگی نہ کریں۔ اِس لِئے مَیں یہ فرمان جاری کرتا ہُوں کہ جو قَوم یا اُمّت یا اہلِ لُغت سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو کے خُدا کے حق میں کوئی نامُناسِب بات کہیں اُن کے ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے جائیں گے اور اُن کے گھر مزبلہ ہو جائیں گے کیونکہ کوئی دُوسرا معبُود نہیں جو اِس طرح رہائی دے سکے۔ پِھر بادشاہ نے سدرؔک اور مِیسک اور عبدنجُو کو صُوبۂِ بابل میں سرفراز کِیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں دانیال 3