دانیال 1:11-20
دانیال 1:11-20 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور دارا مادی کی سلطنت کے پہلے سال میں مَیں ہی اُس کو قائِم کرنے اور تقوِیّت دینے کو کھڑا ہُؤا۔ اور اب مَیں تُجھ کو حقِیقت بتاتا ہُوں۔ فارؔس میں ابھی تِین بادشاہ اَور برپا ہوں گے اور چَوتھا اُن سب سے زِیادہ دَولت مند ہو گا اور جب وہ اپنی دَولت سے تقوِیت پائے گا تو سب کو یُوناؔن کی سلطنت کے خِلاف اُبھارے گا۔ لیکن ایک زبردست بادشاہ برپا ہو گا جو بڑے تسلُّط سے حُکمران ہو گا اور جو کُچھ چاہے گا کرے گا۔ اور اُس کے برپا ہوتے ہی اُس کی سلطنت کو زوال آئے گا اور آسمان کی چاروں ہواؤں کی اطراف پر تقسِیم ہو جائے گی لیکن نہ اُس کی نسل کو مِلے گی اور نہ اُس کا سا اِقبال باقی رہے گا بلکہ وہ سلطنت جڑ سے اُکھڑ جائے گی اور غَیروں کے لِئے ہو گی۔ اور شاہِ جنُوب زور پکڑے گا اور اُس کے اُمرا میں سے ایک اُس سے زِیادہ اِقتدار و اِختیار حاصِل کرے گا اور اُس کی سلطنت بُہت بڑی ہو گی۔ اور چند سال کے بعد وہ آپس میں میل کریں گے کیونکہ شاہِ جنُوب کی بیٹی شاہِ شِمال کے پاس آئے گی تاکہ اِتحاد قائِم ہو لیکن اُس میں قُوّتِ بازُو نہ رہے گی اور نہ وہ بادشاہ قائِم رہے گا نہ اُس کا اِقتدار بلکہ اُن ایّام میں وہ اپنے باپ اور اپنے لانے والوں اور تقوِیت دینے والے سمیت ترک کی جائے گی۔ لیکن اُس کی جڑوں کی ایک شاخ سے ایک شخص اُس کی جگہ برپا ہو گا۔ وہ سِپہ سالار ہو کر شاہِ شِمال کے قلعہ میں داخِل ہو گا اور اُن پر حملہ کرے گا اور غالِب آئے گا۔ اور اُن کے بُتوں اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں کو سونے چاندی کے قِیمتی ظرُوف سمیت اسِیر کر کے مِصرؔ کو لے جائے گا اور چند سال تک شاہِ شِمال سے دست بردار رہے گا۔ پِھر وہ شاہِ جنُوب کی مُملکت میں داخِل ہو گا پر اپنے مُلک کو واپس جائے گا۔ لیکن اُس کے بیٹے برانگیختہ ہوں گے جو بڑا لشکر جمع کریں گے اور وہ چڑھائی کر کے پَھیلے گا اور گُذر جائے گا اور وہ لَوٹ کر اُس کے قلعہ تک لڑیں گے۔ اور شاہِ جنُوب غضب ناک ہو کر نِکلے گا اور شاہِ شِمال سے جنگ کرے گا اور وہ بڑا لشکر لے کر آئے گا اور وہ بڑا لشکر اُس کے حوالہ کر دِیا جائے گا۔ اور جب وہ لشکر پراگندہ کر دِیا جائے گا تو اُس کے دِل میں گھمنڈ سمائے گا۔ وہ لاکھوں کو گِرائے گا لیکن غالِب نہ آئے گا۔ اور شاہِ شِمال پِھر حملہ کرے گا اور پہلے سے زِیادہ لشکر جمع کرے گا اور چند سال کے بعد بُہت سے لشکر و مال کے ساتھ پِھر حملہ آور ہو گا۔ اور اُن دِنوں میں بُہتیرے شاہِ جنُوب پر چڑھائی کریں گے اور تیری قَوم کے قزّاق بھی اُٹھیں گے کہ اُس رویا کو پُورا کریں پر وہ گِر جائیں گے۔ چُنانچہ شاہِ شِمال آئے گا اور دمدمہ باندھے گا اور حصِین شہر لے لے گا اور جنُوب کی طاقت قائِم نہ رہے گی اور اُس کے چِیدہ مَردوں میں مُقابلہ کی تاب نہ ہو گی۔ اور حملہ آور جو کُچھ چاہے گا کرے گا اور کوئی اُس کا مُقابلہ نہ کر سکے گا۔ وہ اُس جلالی مُلک میں قِیام کرے گا اور اُس کے ہاتھ میں تباہی ہو گی۔ اور وہ یہ اِرادہ کرے گا کہ اپنی مُملکت کی تمام شَوکت کے ساتھ اُس میں داخِل ہو اور صادِق اُس کے ساتھ ہوں گے۔ وہ کامیاب ہو گا اور وہ اُسے جوان کُنواری دے گا کہ اُس کی بربادی کا باعِث ہو لیکن یہ تدبِیر قائِم نہ رہے گی اور اُس کو اِس سے کُچھ فائِدہ نہ ہو گا۔ پِھر وہ بحری مُمالِک کا رُخ کرے گا اور بُہت سے لے لے گا لیکن ایک سردار اُس کی ملامت کو مَوقُوف کرے گا بلکہ اُسے اُسی کے سر پر ڈالے گا۔ تب وہ اپنے مُلک کے قلعوں کی طرف مُڑے گا لیکن ٹھوکر کھا کر گِر پڑے گا اور معدُوم ہو جائے گا۔ اور اُس کی جگہ ایک اَور برپا ہو گا جو اُس خُوب صُورت مُملکت میں خراج گِیر کو بھیجے گا لیکن وہ چند روز میں بے قہر و جنگ ہی ہلاک ہو جائے گا۔
دانیال 1:11-20 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اَور بادشاہ داریاویشؔ مادیؔ کی سلطنت کے پہلے سال میں، مَیں ہی اُس کو قائِم کرنے اَور مُحافظت دینے کو کھڑا ہُوا۔ ”تو اَب مَیں تُمہیں حقیقت بتاتا ہُوں۔ فارسؔ میں ابھی تین اَور بادشاہ برپا ہوں گے اَور اُس کے بعد پھر چوتھا بادشاہ ہوگا جو دُوسرے تمام بادشاہوں سے زِیادہ دولتمند ہوگا۔ جَب وہ اَپنی دولت کی بدولت طاقتور بَن جائے گا تو وہ ہر کسی کو یُونانؔ کی سلطنت کے خِلاف بھڑکائے گا۔ تَب ایک زبردست بادشاہ برپا ہوگا جو اَپنا تسلُّط جمائے گا اَور جیسا چاہے وہ گا کرےگا۔ اَور اُس کے مُسلّط ہونے کے بعد اُس کی حُکومت ٹوٹ جائے گی اَور چاروں سمتوں میں بٹ کر الگ الگ ہو جائے گی۔ نہ وہ اُس کی نَسل کو ملے گی نہ اُس کا سا اقتدار باقی رہے گا کیونکہ اُس کی بادشاہی جڑ سے اُکھاڑ دی جائے گی اَور دُوسروں کو دی جائے گی۔ ”جُنوب کا بادشاہ زور پکڑے گا لیکن اُس کا ایک حاکم اُس سے بھی زِیادہ طاقتور ہوگا اَور وہ اَپنی سلطنت پر بڑے اِختیار سے قابض رہے گا۔ چند سالوں کے بعد وہ دونوں آپَس میں مِل جایٔیں گے۔ جُنوب کے بادشاہ کی بیٹی شمال کے بادشاہ کے پاس جائے گی تاکہ رشتہ میں بندھ جائے اَور اِتّحاد قائِم ہو۔ لیکن وہ اَپنا اقتداری قُوّت قائِم نہ رکھ سکے گی اَور نہ شمال کا بادشاہ قائِم رہے گا اَور نہ ہی اُس کا اقتدار۔ اُن دِنوں میں جُنوب کے بادشاہ کی بیٹی اَپنے شاہی ہم رکاب دستہ، اَپنے باپ اَور اَپنے مددگاروں سمیت ترک کر دی جائے گی۔ ”لیکن اُس کے نَسب سے ایک شخص برپا ہوگا جو اُس کی جگہ لے گا۔ وہ شمال کے بادشاہ کی فَوجوں پر حملہ کرےگا اَور اُس کے قلعہ میں داخل ہوگا۔ وہ اُن کے خِلاف لڑے گا اَور فتحیاب ہوگا۔ وہ اُن کے معبُود کے بُتوں، اُن کی ڈھالی ہُوئی مورتوں اَور اُن کی چاندی اَور سونے کی قیمتی اَشیا بھی چھین کر مِصر لے جائے گا۔ چند سال تک وہ شمال کے بادشاہ سے دست بردار رہے گا۔ تَب شمال کا بادشاہ، جُنوب کے بادشاہ کی مملکت پر حملہ کرےگا لیکن اَپنے مُلک کو واپس لَوٹے گا۔ اُس کے بیٹے جنگ کی تیّاری کریں گے اَور ایک بڑی فَوج جمع کریں گے جو ایک ناقابلِ مزاحمت سیلاب کی مانند پھیل جائے گا اَور لڑتے ہُوئے اُس کے قلعہ تک پہُنچ جائے گا۔ ”تَب جُنوب کا بادشاہ غُصّہ میں نکل پڑےگا اَور شمال کے بادشاہ سے لڑے گا جو بڑا لشکر جمع کرےگا لیکن اُس کی شِکست ہوگی۔ جَب دُشمن کی بڑی لشکر کو شِکست دی جائے گی، تَب جُنوب کے بادشاہ کے دِل میں غُرور سما جائے گا اَور وہ لاکھوں لوگوں کو قتل کرےگا۔ پھر بھی وہ لمبے عرصہ تک فتحیاب نہ رہے گا۔ کیونکہ شمال کا بادشاہ ایک دُوسرا لشکر جمع کرےگا جو پہلے سے زِیادہ زورآور ہوگی اَور کیٔی سال بعد ایک بھاری اَور مُسلّح لشکر لے کر پُوری تیّاری سے چڑھ آئے گا۔ ”اُن دِنوں میں بہت سے لوگ جُنوب کے بادشاہ کے خِلاف اُٹھیں گے۔ تمہاری اَپنی قوم میں سے بعض تُند خُو لوگ بھی بغاوت پر اُتر آئیں گے جِس سے یہ رُویا پُوری ہوگی لیکن وہ کامیاب نہ ہوں گے۔ تَب شمال کا بادشاہ آکر دمدمہ باندھے گا اَور مُستحکم شہر پر قبضہ کر لے گا۔ اَور جُنوب کے لشکر میں مُقابلہ کی طاقت نہ رہے گی یہاں تک کہ اُن کے سَب سے بہادر سُورماؤں کا دستہ بھی مُقابلہ کرنے کی طاقت نہ بچےگی۔ تَب حملہ آور لشکر جیسا چاہے کرےگا۔ کویٔی اُس کے خِلاف کھڑا نہ رہ سکےگا اَور وہ اُس خُوبصورت مُلک میں آکر قابض ہو جائیں گے اَور اُس مُلک کو تباہ کرنے کی قُوّت اُن کے پاس ہوگی۔ تَب وہ یہ اِرادہ کرےگا کہ اَپنی مملکت کی تمام شان و شوکت کے ساتھ اُس میں داخل ہوگا اَور وہ جُنوب کے بادشاہ کے ساتھ عہد کرےگا اَور وہ اَپنی لڑکی کی شادی اُس سے کرےگا تاکہ اُس کی بادشاہی کا تختہ پلٹ سکے لیکن اُس کے منصُوبے کامیاب نہ ہوں گے اَور نہ ہی اُس سے اُسے کویٔی بھلا ہوگا۔ تَب وہ جزیروں کی طرف رُخ کرےگا اَور اُن میں سے بہُتوں پر قبضہ کر لے گا۔ لیکن ایک سپہ سالار اُس کی گستاخیوں کا خاتِمہ کر دے گا اَور اُس کی گستاخی کے مُطابق اُسے بدلہ دے گا۔ اُس کے بعد وہ خُود اَپنے مُلک کے قلعوں کی طرف مُڑے گا لیکن ٹھوکر کھا کر گِر پڑےگا اَور وہ معدوم ہو جائے گا۔ ”تَب اُس کا جانشین اَپنی شان و شوکت برقرار رکھنے کے لیٔے ایک خراج وصول کرنے والے کو بھیجے گا لیکن وہ تھوڑے عرصہ کے بعد بنا قہر یا جنگ کے ہی ہلاک ہوگا۔
دانیال 1:11-20 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
مادی بادشاہ دارا کی حکومت کے پہلے سال سے ہی مَیں میکائیل کے ساتھ کھڑا رہا ہوں تاکہ اُس کو سہارا دوں اور اُس کی حفاظت کروں۔) اب مَیں تجھے وہ کچھ بتاتا ہوں جو یقیناً پیش آئے گا۔ فارس میں مزید تین بادشاہ تخت پر بیٹھیں گے۔ اِس کے بعد ایک چوتھا آدمی بادشاہ بنے گا جو تمام دوسروں سے کہیں زیادہ دولت مند ہو گا۔ جب وہ دولت کے باعث طاقت ور ہو جائے گا تو وہ یونانی مملکت سے لڑنے کے لئے سب کچھ جمع کرے گا۔ پھر ایک زورآور بادشاہ برپا ہو جائے گا جو بڑی قوت سے حکومت کرے گا اور جو جی چاہے کرے گا۔ لیکن جوں ہی وہ برپا ہو جائے اُس کی سلطنت ٹکڑے ٹکڑے ہو کر ایک شمالی، ایک جنوبی، ایک مغربی اور ایک مشرقی حصے میں تقسیم ہو جائے گی۔ نہ یہ چار حصے پہلی سلطنت جتنے طاقت ور ہوں گے، نہ بادشاہ کی اولاد تخت پر بیٹھے گی، کیونکہ اُس کی سلطنت جڑ سے اُکھاڑ کر دوسروں کو دی جائے گی۔ جنوبی ملک کا بادشاہ تقویت پائے گا، لیکن اُس کا ایک افسر کہیں زیادہ طاقت ور ہو جائے گا، اُس کی حکومت کہیں زیادہ مضبوط ہو گی۔ چند سال کے بعد دونوں سلطنتیں متحد ہو جائیں گی۔ عہد کو مضبوط کرنے کے لئے جنوبی بادشاہ کی بیٹی کی شادی شمالی بادشاہ سے کرائی جائے گی۔ لیکن نہ بیٹی کامیاب ہو گی، نہ اُس کا شوہر اور نہ اُس کی طاقت قائم رہے گی۔ اُن دنوں میں اُسے اُس کے ساتھیوں، باپ اور شوہر سمیت دشمن کے حوالے کیا جائے گا۔ بیٹی کی جگہ اُس کا ایک رشتے دار کھڑا ہو جائے گا جو شمالی بادشاہ کی فوج پر حملہ کر کے اُس کے قلعے میں گھس آئے گا۔ وہ اُن سے نپٹ کر فتح پائے گا اور اُن کے ڈھالے ہوئے بُتوں کو سونے چاندی کی قیمتی چیزوں سمیت چھین کر مصر لے جائے گا۔ وہ کچھ سال تک شمالی بادشاہ کو نہیں چھیڑے گا۔ پھر شمالی بادشاہ جنوبی بادشاہ کے ملک میں گھس آئے گا، لیکن اُسے اپنے ملک میں واپس جانا پڑے گا۔ اِس کے بعد اُس کے بیٹے جنگ کی تیاریاں کر کے بڑی بڑی فوجیں جمع کریں گے۔ اُن میں سے ایک جنوبی بادشاہ کی طرف بڑھ کر سیلاب کی طرح جنوبی ملک پر آئے گی اور لڑتے لڑتے اُس کے قلعے تک پہنچے گی۔ پھر جنوبی بادشاہ طیش میں آ کر شمالی بادشاہ سے لڑنے کے لئے نکلے گا۔ شمالی بادشاہ جواب میں بڑی فوج کھڑی کرے گا، لیکن وہ شکست کھا کر تباہ ہو جائے گی۔ تب جنوبی بادشاہ کا دل غرور سے بھر جائے گا، اور وہ بےشمار افراد کو موت کے گھاٹ اُتارے گا۔ توبھی وہ طاقت ور نہیں رہے گا۔ کیونکہ شمالی بادشاہ ایک اَور فوج جمع کرے گا جو پہلی کی نسبت کہیں زیادہ بڑی ہو گی۔ چند سال کے بعد وہ اِس بڑی اور ہتھیاروں سے لیس فوج کے ساتھ جنوبی بادشاہ سے لڑنے آئے گا۔ اُس وقت بہت سے لوگ جنوبی بادشاہ کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں گے۔ تیری قوم کے بےدین لوگ بھی اُس کے خلاف کھڑے ہو جائیں گے اور یوں رویا کو پورا کریں گے۔ لیکن وہ ٹھوکر کھا کر گر جائیں گے۔ پھر شمالی بادشاہ آ کر ایک قلعہ بند شہر کا محاصرہ کرے گا۔ وہ پُشتہ بنا کر شہر پر قبضہ کر لے گا۔ جنوب کی فوجیں اُسے روک نہیں سکیں گی، اُن کے بہترین دستے بھی بےبس ہو کر اُس کا سامنا نہیں کر سکیں گے۔ حملہ آور بادشاہ جو جی چاہے کرے گا، اور کوئی اُس کا سامنا نہیں کر سکے گا۔ اُس وقت وہ خوب صورت ملک اسرائیل میں ٹک جائے گا اور اُسے تباہ کرنے کا اختیار رکھے گا۔ تب وہ اپنی پوری سلطنت پر قابو پانے کا منصوبہ باندھے گا۔ اِس ضمن میں وہ جنوبی بادشاہ کے ساتھ عہد باندھ کر اُس سے اپنی بیٹی کی شادی کرائے گا تاکہ جنوبی ملک کو تباہ کرے، لیکن بےفائدہ۔ منصوبہ ناکام ہو جائے گا۔ اِس کے بعد وہ ساحلی علاقوں کی طرف رُخ کرے گا۔ اُن میں سے وہ بہتوں پر قبضہ بھی کرے گا، لیکن آخرکار ایک حکمران اُس کے گستاخانہ رویے کا خاتمہ کرے گا، اور اُسے شرمندہ ہو کر پیچھے ہٹنا پڑے گا۔ پھر شمالی بادشاہ اپنے ملک کے قلعوں کے پاس واپس آئے گا، لیکن اِتنے میں ٹھوکر کھا کر گر جائے گا۔ تب اُس کا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔ اُس کی جگہ ایک بادشاہ برپا ہو جائے گا جو اپنے افسر کو شاندار ملک اسرائیل میں بھیجے گا تاکہ وہاں سے گزر کر لوگوں سے ٹیکس لے۔ لیکن تھوڑے دنوں کے بعد وہ تباہ ہو جائے گا۔ نہ وہ کسی جھگڑے کے سبب سے ہلاک ہو گا، نہ کسی جنگ میں۔
دانیال 1:11-20 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور دارا مادی کی سلطنت کے پہلے سال میں مَیں ہی اُس کو قائِم کرنے اور تقوِیّت دینے کو کھڑا ہُؤا۔ اور اب مَیں تُجھ کو حقِیقت بتاتا ہُوں۔ فارؔس میں ابھی تِین بادشاہ اَور برپا ہوں گے اور چَوتھا اُن سب سے زِیادہ دَولت مند ہو گا اور جب وہ اپنی دَولت سے تقوِیت پائے گا تو سب کو یُوناؔن کی سلطنت کے خِلاف اُبھارے گا۔ لیکن ایک زبردست بادشاہ برپا ہو گا جو بڑے تسلُّط سے حُکمران ہو گا اور جو کُچھ چاہے گا کرے گا۔ اور اُس کے برپا ہوتے ہی اُس کی سلطنت کو زوال آئے گا اور آسمان کی چاروں ہواؤں کی اطراف پر تقسِیم ہو جائے گی لیکن نہ اُس کی نسل کو مِلے گی اور نہ اُس کا سا اِقبال باقی رہے گا بلکہ وہ سلطنت جڑ سے اُکھڑ جائے گی اور غَیروں کے لِئے ہو گی۔ اور شاہِ جنُوب زور پکڑے گا اور اُس کے اُمرا میں سے ایک اُس سے زِیادہ اِقتدار و اِختیار حاصِل کرے گا اور اُس کی سلطنت بُہت بڑی ہو گی۔ اور چند سال کے بعد وہ آپس میں میل کریں گے کیونکہ شاہِ جنُوب کی بیٹی شاہِ شِمال کے پاس آئے گی تاکہ اِتحاد قائِم ہو لیکن اُس میں قُوّتِ بازُو نہ رہے گی اور نہ وہ بادشاہ قائِم رہے گا نہ اُس کا اِقتدار بلکہ اُن ایّام میں وہ اپنے باپ اور اپنے لانے والوں اور تقوِیت دینے والے سمیت ترک کی جائے گی۔ لیکن اُس کی جڑوں کی ایک شاخ سے ایک شخص اُس کی جگہ برپا ہو گا۔ وہ سِپہ سالار ہو کر شاہِ شِمال کے قلعہ میں داخِل ہو گا اور اُن پر حملہ کرے گا اور غالِب آئے گا۔ اور اُن کے بُتوں اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں کو سونے چاندی کے قِیمتی ظرُوف سمیت اسِیر کر کے مِصرؔ کو لے جائے گا اور چند سال تک شاہِ شِمال سے دست بردار رہے گا۔ پِھر وہ شاہِ جنُوب کی مُملکت میں داخِل ہو گا پر اپنے مُلک کو واپس جائے گا۔ لیکن اُس کے بیٹے برانگیختہ ہوں گے جو بڑا لشکر جمع کریں گے اور وہ چڑھائی کر کے پَھیلے گا اور گُذر جائے گا اور وہ لَوٹ کر اُس کے قلعہ تک لڑیں گے۔ اور شاہِ جنُوب غضب ناک ہو کر نِکلے گا اور شاہِ شِمال سے جنگ کرے گا اور وہ بڑا لشکر لے کر آئے گا اور وہ بڑا لشکر اُس کے حوالہ کر دِیا جائے گا۔ اور جب وہ لشکر پراگندہ کر دِیا جائے گا تو اُس کے دِل میں گھمنڈ سمائے گا۔ وہ لاکھوں کو گِرائے گا لیکن غالِب نہ آئے گا۔ اور شاہِ شِمال پِھر حملہ کرے گا اور پہلے سے زِیادہ لشکر جمع کرے گا اور چند سال کے بعد بُہت سے لشکر و مال کے ساتھ پِھر حملہ آور ہو گا۔ اور اُن دِنوں میں بُہتیرے شاہِ جنُوب پر چڑھائی کریں گے اور تیری قَوم کے قزّاق بھی اُٹھیں گے کہ اُس رویا کو پُورا کریں پر وہ گِر جائیں گے۔ چُنانچہ شاہِ شِمال آئے گا اور دمدمہ باندھے گا اور حصِین شہر لے لے گا اور جنُوب کی طاقت قائِم نہ رہے گی اور اُس کے چِیدہ مَردوں میں مُقابلہ کی تاب نہ ہو گی۔ اور حملہ آور جو کُچھ چاہے گا کرے گا اور کوئی اُس کا مُقابلہ نہ کر سکے گا۔ وہ اُس جلالی مُلک میں قِیام کرے گا اور اُس کے ہاتھ میں تباہی ہو گی۔ اور وہ یہ اِرادہ کرے گا کہ اپنی مُملکت کی تمام شَوکت کے ساتھ اُس میں داخِل ہو اور صادِق اُس کے ساتھ ہوں گے۔ وہ کامیاب ہو گا اور وہ اُسے جوان کُنواری دے گا کہ اُس کی بربادی کا باعِث ہو لیکن یہ تدبِیر قائِم نہ رہے گی اور اُس کو اِس سے کُچھ فائِدہ نہ ہو گا۔ پِھر وہ بحری مُمالِک کا رُخ کرے گا اور بُہت سے لے لے گا لیکن ایک سردار اُس کی ملامت کو مَوقُوف کرے گا بلکہ اُسے اُسی کے سر پر ڈالے گا۔ تب وہ اپنے مُلک کے قلعوں کی طرف مُڑے گا لیکن ٹھوکر کھا کر گِر پڑے گا اور معدُوم ہو جائے گا۔ اور اُس کی جگہ ایک اَور برپا ہو گا جو اُس خُوب صُورت مُملکت میں خراج گِیر کو بھیجے گا لیکن وہ چند روز میں بے قہر و جنگ ہی ہلاک ہو جائے گا۔