YouVersion Logo
تلاش

کُلسِیوں 1:2-23

کُلسِیوں 1:2-23 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

میں چاہتا ہُوں کہ تُم جان لو کہ میں نہ صِرف تمہارے لیٔے بَلکہ لَودِیکیہؔ شہر والوں کے لیٔے، اَور اُن تمام مُومِنِین کے لیٔے بھی کتنی سخت جدّوجہد کر رہا ہوں اَور جِن لوگوں سے میں ذاتی طور سے نہیں مِلا۔ میری کوشش یہ ہے کہ اُن کی دِلی حوصلہ اَفزائی کرکے آپسی مَحَبّت میں ایک کیا جائے، تاکہ وہ عقل و دَانش کی ساری دولت پائیں اَور خُدا کے راز کو، جان لیں یعنی المسیؔح کو، المسیؔح میں ہی حِکمت اَور علم و عِرفان کے سَب خزانے پوشیدہ ہیں۔ میں یہ اِس لیٔے کہتا ہُوں تاکہ کویٔی تُمہیں جھوٹی دلیلوں سے گُمراہ نہ کر دے۔ اگرچہ میں جِسمانی طور پر تُم سے دُور ہُوں مگر رُوحانی طور پر تمہارے نزدیک، اَور یہ دیکھ کر خُوش ہوتا ہُوں کہ تُم کتنی مُنطّم زندگی گزارتے ہو، اَور تمہارا المسیؔح پر ایمان کتنا پُختہ ہے۔ پس جَب تُم نے المسیؔح عیسیٰ کو اَپنا خُداوؔند قبُول کر لیا ہے، تو اَب المسیؔح میں زندگی بھی گُزارو، اَور المسیؔح میں جڑ پکڑتے اَور اَپنی زندگی تعمیر کرتے جاؤ، اَور جِس طرح تُم نے تعلیم پائی ہے اُسی طرح ایمان میں مضبُوط رہو، اَور خُدا کی بے حد شُکر گُزاری کیا کرو۔ خبردار، کویٔی شخص تُمہیں اُن فَلسفیانہ اَور پُر فریب خیالات کا شِکار نہ بنانے پایٔے، جِن کی بُنیاد المسیؔح پر نہیں بَلکہ اِنسانی روایتوں اَور دُنیوی اِبتدائی باتوں پر ہے۔ کیونکہ اُلُوہیّت کی ساری معموُری المسیؔح میں مُجسّم ہوکر سکونت کرتی ہے، اَور تُمہیں المسیؔح کی معموُری میں شریک کر دیا گیا ہے۔ وُہی ہر طرح کی حُکمرانی اَور اِختیّار والے کا سَر ہیں۔ المسیؔح میں تمہارا اَیسا ختنہ ہُواہے جو اِنسانی ہاتھ کا نہیں۔ بَلکہ المسیؔح کے وسیلہ سے تمہاری پُرانی گُناہ آلُودہ اِنسانیّت کو تُم سے جُدا کر دیا گیا، جَب تُم پاک غُسل لے کر گویا المسیؔح کے ساتھ دفن ہو گیٔے، اَور تُم ایمان کے ذریعہ زندہ بھی کیٔے گئے کیونکہ تُم خُدا کی اُس قُدرت پر ایمان لائے، جِس نے المسیؔح کو مُردوں میں سے زندہ کیا۔ اَور تُم تو اَپنے گُناہوں اَور نامختون جِسمانی حالت کی وجہ سے مُردہ تھے لیکن خُدا نے المسیؔح کے ساتھ تُمہیں بھی زندہ کر دیا۔ اَور اُس نے ہمارے سارے قُصُور مُعاف کر دئیے، اَور اَحکام کے قانُونی دستاویز کو جو ہمارے خِلاف لکھے گیٔے تھے، اَور ہمیں مُجرم ٹھہراتے تھے اُسے المسیؔح نے موقُوف کرکے صلیب پر کیلوں سے جڑ کر، ہماری نظروں سے دُور کر دیا۔ اَور خُدا نے رُوحانی حُکمرانوں اَور اِختیّار والوں کے اسلحہ کو چھین کر اُن کا اعلانیہ تماشا بنایا، اَور المسیؔح نے صلیب کے سبب سے اُن پر ظفریابی کا شادِیانہ بجایا۔ پس کسی کو موقع نہ دو کہ وہ تمہارے کھانے پینے، مَذہَبی تہوار منانے، نئے چاند یا سَبت منانے کے بارے میں تُمہیں قُصُوروار ٹھہرائے۔ یہ سَب چیزیں تو صِرف مُستقبِل میں آنے والی حقیقت کا سایہ ہیں؛ مگر، المسیؔح تو خُود ہی حقیقت ہیں۔ اگر کویٔی شخص ظاہری خاکساری اَور فرشتوں کی عبادت کرنے سے خُوش ہوتاہے۔ اَیسا شخص بڑی تفصیل سے اَپنی رُویاؤں میں دیکھی ہُوئی چیزوں کا بَیان کرتا ہے؛ اَور اَپنی غَیر رُوحانی عقل پر بے فائدہ پھُول جاتا ہے۔ وہ شخص سَر یعنی المسیؔح سے اَپنا تعلّق کھو بیٹھتا ہے جِس سے سارا بَدن جوڑوں اَور پَٹھّوں کے وسیلہ سے پرورِش پا کر، اَور باہم پیوستہ ہوکر، خُدا کی مرضی کے مُطابق بڑھتا چَلا جاتا ہے۔ جَب تُم المسیؔح کے ساتھ اِس دُنیا کی رُوحانی قُوّتوں کے لیٔے، مَر چُکے ہو تو اَب دُنیاداروں کی طرح، زندگی کیوں گزارتے ہو؟ گویا تُم ابھی بھی دُنیا کے اَحکام کے تابع ہو مثلاً: ”اِسے ہاتھ نہ لگانا! اُسے نہ چکھنا! اَور اُسے نہ چھُونا؟“ یہ اُصُول صِرف اِنسانی اَحکام اَور تعلیمات ہیں، اَور یہ ساری چیزیں اِستعمال ہوکر فنا ہو جاتی ہیں۔ یہ خُود ساختہ عبادت، قاعدے اَور قانُون ظاہری میں تو مَعقُول لگتے ہیں، کیونکہ اِن میں جِسمانی رِیاضت اَور ظاہری فروتنی پر زور دیا گیا، مگر جِسمانی خواہِشوں پر قابُو پانے میں اِن سے کویٔی مدد نہیں ملتی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں کُلسِیوں 2

کُلسِیوں 1:2-23 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

مَیں چاہتا ہوں کہ آپ جان لیں کہ مَیں آپ کے لئے کس قدر جاں فشانی کر رہا ہوں — آپ کے لئے، لودیکیہ والوں کے لئے اور اُن تمام ایمان داروں کے لئے بھی جن کی میرے ساتھ ملاقات نہیں ہوئی۔ میری کوشش یہ ہے کہ اُن کی دلی حوصلہ افزائی کی جائے اور وہ محبت میں ایک ہو جائیں، کہ اُنہیں وہ ٹھوس اعتماد حاصل ہو جائے جو پوری سمجھ سے پیدا ہوتا ہے۔ کیونکہ مَیں چاہتا ہوں کہ وہ اللہ کا راز جان لیں۔ راز کیا ہے؟ مسیح خود۔ اُسی میں حکمت اور علم و عرفان کے تمام خزانے پوشیدہ ہیں۔ غرض خبردار رہیں کہ کوئی آپ کو بظاہر صحیح اور میٹھے میٹھے الفاظ سے دھوکا نہ دے۔ کیونکہ گو مَیں جسم کے لحاظ سے حاضر نہیں ہوں، لیکن روح میں مَیں آپ کے ساتھ ہوں۔ اور مَیں یہ دیکھ کر خوش ہوں کہ آپ کتنی منظم زندگی گزارتے ہیں، کہ آپ کا مسیح پر ایمان کتنا پختہ ہے۔ آپ نے عیسیٰ مسیح کو خداوند کے طور پر قبول کر لیا ہے۔ اب اُس میں زندگی گزاریں۔ اُس میں جڑ پکڑیں، اُس پر اپنی زندگی تعمیر کریں، اُس ایمان میں مضبوط رہیں جس کی آپ کو تعلیم دی گئی ہے اور شکرگزاری سے لبریز ہو جائیں۔ محتاط رہیں کہ کوئی آپ کو فلسفیانہ اور محض فریب دینے والی باتوں سے اپنے جال میں نہ پھنسا لے۔ ایسی باتوں کا سرچشمہ مسیح نہیں بلکہ انسانی روایتیں اور اِس دنیا کی قوتیں ہیں۔ کیونکہ مسیح میں الوہیت کی ساری معموری مجسم ہو کر سکونت کرتی ہے۔ اور آپ کو جو مسیح میں ہیں اُس کی معموری میں شریک کر دیا گیا ہے۔ وہی ہر حکمران اور اختیار والے کا سر ہے۔ اُس میں آتے وقت آپ کا ختنہ بھی کروایا گیا۔ لیکن یہ ختنہ انسانی ہاتھوں سے نہیں کیا گیا بلکہ مسیح کے وسیلے سے۔ اُس وقت آپ کی پرانی فطرت اُتار دی گئی، آپ کو بپتسمہ دے کر مسیح کے ساتھ دفنایا گیا اور آپ کو ایمان سے زندہ کر دیا گیا۔ کیونکہ آپ اللہ کی قدرت پر ایمان لائے تھے، اُسی قدرت پر جس نے مسیح کو مُردوں میں سے زندہ کر دیا تھا۔ پہلے آپ اپنے گناہوں اور نامختون جسمانی حالت کے سبب سے مُردہ تھے، لیکن اب اللہ نے آپ کو مسیح کے ساتھ زندہ کر دیا ہے۔ اُس نے ہمارے تمام گناہوں کو معاف کر دیا ہے۔ ہمارے قرض کی جو رسید اپنی شرائط کی بنا پر ہمارے خلاف تھی اُسے اُس نے منسوخ کر دیا۔ ہاں، اُس نے ہم سے دُور کر کے اُسے کیلوں سے صلیب پر جڑ دیا۔ اُس نے حکمرانوں اور اختیار والوں سے اُن کا اسلحہ چھین کر سب کے سامنے اُن کی رُسوائی کی۔ ہاں، مسیح کی صلیبی موت سے وہ اللہ کے قیدی بن گئے اور اُنہیں فتح کے جلوس میں اُس کے پیچھے پیچھے چلنا پڑا۔ چنانچہ کوئی آپ کو اِس وجہ سے مجرم نہ ٹھہرائے کہ آپ کیا کیا کھاتے پیتے یا کون کون سی عیدیں مناتے ہیں۔ اِسی طرح کوئی آپ کی عدالت نہ کرے اگر آپ ہلال کی عید یا سبت کا دن نہیں مناتے۔ یہ چیزیں تو صرف آنے والی حقیقت کا سایہ ہی ہیں جبکہ یہ حقیقت خود مسیح میں پائی جاتی ہے۔ ایسے لوگ آپ کو مجرم نہ ٹھہرائیں جو ظاہری فروتنی اور فرشتوں کی پوجا پر اصرار کرتے ہیں۔ بڑی تفصیل سے اپنی رویاؤں میں دیکھی ہوئی باتیں بیان کرتے کرتے اُن کے غیرروحانی ذہن خواہ مخواہ پھول جاتے ہیں۔ یوں اُنہوں نے مسیح کے ساتھ لگے رہنا چھوڑ دیا اگرچہ وہ بدن کا سر ہے۔ وہی جوڑوں اور پٹھوں کے ذریعے پورے بدن کو سہارا دے کر اُس کے مختلف حصوں کو جوڑ دیتا ہے۔ یوں پورا بدن اللہ کی مدد سے ترقی کرتا جاتا ہے۔ آپ تو مسیح کے ساتھ مر کر دنیا کی قوتوں سے آزاد ہو گئے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو آپ زندگی ایسے کیوں گزارتے ہیں جیسے کہ آپ ابھی تک اِس دنیا کی ملکیت ہیں؟ آپ کیوں اِس کے احکام کے تابع رہتے ہیں؟ مثلاً ”اِسے ہاتھ نہ لگانا، وہ نہ چکھنا، یہ نہ چھونا۔“ اِن تمام چیزوں کا مقصد تو یہ ہے کہ استعمال ہو کر ختم ہو جائیں۔ یہ صرف انسانی احکام اور تعلیمات ہیں۔ بےشک یہ احکام جو گھڑے ہوئے مذہبی فرائض، نام نہاد فروتنی اور جسم کے سخت دباؤ کا تقاضا کرتے ہیں حکمت پر مبنی تو لگتے ہیں، لیکن یہ بےکار ہیں اور صرف جسم ہی کی خواہشات پوری کرتے ہیں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں کُلسِیوں 2

کُلسِیوں 1:2-23 کِتابِ مُقادّس (URD)

مَیں چاہتا ہُوں تُم جان لو کہ تُمہارے اور لَودِیکیہ والوں اور اُن سب کے لِئے جِنہوں نے میری جِسمانی صُورت نہیں دیکھی کیا ہی جانفشانی کرتا ہُوں۔ تاکہ اُن کے دِلوں کو تسلّی ہو اور وہ مُحبّت سے آپس میں گٹھے رہیں اور پُوری سمجھ کی تمام دَولت کو حاصِل کریں اور خُدا کے بھید یعنی مسِیح کو پہچانیں۔ جِس میں حِکمت اور معرفت کے سب خَزانے پَوشِیدہ ہیں۔ یہ مَیں اِس لِئے کہتا ہُوں کہ کوئی آدمی لُبھانے والی باتوں سے تُمہیں دھوکا نہ دے۔ کیونکہ مَیں گو جِسم کے اِعتبار سے دُور ہُوں مگر رُوح کے اِعتبار سے تُمہارے پاس ہُوں اور تُمہاری باقاعِدہ حالت اور تُمہارے اِیمان کی جو مسِیح پر ہے مضبُوطی دیکھ کر خُوش ہوتا ہُوں۔ پس جِس طرح تُم نے مسِیح یِسُوعؔ خُداوند کو قبُول کِیا اُسی طرح اُس میں چلتے رہو۔ اور اُس میں جَڑ پکڑتے اور تعمِیر ہوتے جاؤ اور جِس طرح تُم نے تعلِیم پائی اُسی طرح اِیمان میں مضبُوط رہو اور خُوب شُکرگُذاری کِیا کرو۔ خبردار کوئی شخص تُم کو اُس فَیلسُوفی اور لاحاصِل فریب سے شِکار نہ کر لے جو اِنسانوں کی روایت اور دُنیوی اِبتدائی باتوں کے مُوافِق ہیں نہ کہ مسِیح کے مُوافِق۔ کیونکہ اُلُوہِیّت کی ساری معمُوری اُسی میں مُجسّم ہو کر سکُونت کرتی ہے۔ اور تُم اُسی میں معمُور ہو گئے ہو جو ساری حُکُومت اور اِختیار کا سر ہے۔ اُسی میں تُمہارا اَیسا خَتنہ ہُؤا جو ہاتھ سے نہیں ہوتا یعنی مسِیح کا خَتنہ جِس سے جِسمانی بدن اُتارا جاتا ہے۔ اور اُسی کے ساتھ بپتِسمہ میں دفن ہُوئے اور اِس میں خُدا کی قُوّت پر اِیمان لا کر جِس نے اُسے مُردوں میں سے جِلایا اُس کے ساتھ جی بھی اُٹھے۔ اور اُس نے تُمہیں بھی جو اپنے قصُوروں اور جِسم کی نامختُونی کے سبب سے مُردہ تھے اُس کے ساتھ زِندہ کِیا اور ہمارے سب قصُور مُعاف کِئے۔ اور حُکموں کی وہ دستاوِیز مِٹا ڈالی جو ہمارے نام پر اور ہمارے خِلاف تھی اور اُس کو صلِیب پر کِیلوں سے جَڑ کر سامنے سے ہٹا دِیا۔ اُس نے حُکُومتوں اور اِختیاروں کو اپنے اُوپر سے اُتار کر اُن کا برملا تماشا بنایا اور صلِیب کے سبب سے اُن پر فتح یابی کا شادِیانہ بجایا۔ پس کھانے پِینے یا عِید یا نئے چاند یا سَبت کی بابت کوئی تُم پر اِلزام نہ لگائے۔ کیونکہ یہ آنے والی چِیزوں کا سایہ ہیں مگر اصل چِیزیں مسِیح کی ہیں۔ کوئی شخص خاکساری اور فرِشتوں کی عِبادت پسند کر کے تُمہیں دَوڑ کے اِنعام سے محرُوم نہ رکھّے۔ اَیسا شخص اپنی جِسمانی عقل پر بے فائِدہ پُھول کر دیکھی ہُوئی چِیزوں میں مصرُوف رہتا ہے۔ اور اُس سر کو پکڑے نہیں رہتا جِس سے سارا بدن جوڑوں اور پٹھّوں کے وسِیلہ سے پروَرِش پا کر اور باہم پَیوستہ ہو کر خُدا کی طرف سے بڑھتا جاتا ہے۔ جب تُم مسِیح کے ساتھ دُنیَوی اِبتدائی باتوں کی طرف سے مَر گئے تو پِھر اُن کی مانِند جو دُنیا میں زِندگی گُذارتے ہیں اِنسانی احکام اور تعلِیم کے مُوافِق اَیسے قاعِدوں کے کیوں پابند ہوتے ہو۔ کہ اِسے نہ چُھونا۔ اُسے نہ چکھنا۔ اُسے ہاتھ نہ لگانا۔ (کیونکہ یہ سب چِیزیں کام میں لاتے لاتے فنا ہو جائیں گی)؟ اِن باتوں میں اپنی اِیجاد کی ہُوئی عِبادت اور خاکساری اور جِسمانی رِیاضت کے اِعتبار سے حِکمت کی صُورت تو ہے مگر جِسمانی خواہِشوں کے روکنے میں اِن سے کُچھ فائِدہ نہیں ہوتا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں کُلسِیوں 2