اعمال 1:9-6
اعمال 1:9-6 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور ساؤُل جو ابھی تک خُداوند کے شاگِردوں کے دھمکانے اور قتل کرنے کی دُھن میں تھا سردار کاہِن کے پاس گیا۔ اور اُس سے دمِشق کے عِبادت خانوں کے لِئے اِس مضمُون کے خَط مانگے کہ جِن کو وہ اِس طرِیق پر پائے خواہ مَرد خَواہ عَورت اُن کو باندھ کر یروشلِیم میں لائے۔ جب وہ سفر کرتے کرتے دمِشق کے نزدِیک پُہنچا تو اَیسا ہُؤا کہ یکایک آسمان سے ایک نُور اُس کے گِرداگِرد آ چمکا۔ اور وہ زمِین پر گِر پڑا اور یہ آواز سُنی کہ اَے ساؤُل اَے ساؤُؔل! تُو مُجھے کیوں ستاتا ہے؟ اُس نے پُوچھا اَے خُداوند! تُو کَون ہے؟ اُس نے کہا مَیں یِسُوعؔ ہُوں جِسے تُو ستاتا ہے۔ مگر اُٹھ شہر میں جا اور جو تُجھے کرنا چاہئے وہ تُجھ سے کہا جائے گا۔
اعمال 1:9-6 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اِس دَوران، ساؤلؔ جو خُداوؔند کے شاگردوں کو مار ڈالنے کی دھمکیاں دیا کرتا تھا۔ اعلیٰ کاہِن کے پاس گیا اَور اُس سے دَمشق شہر کے یہُودی عبادت گاہوں کے لیٔے اَیسے خُطوط مانگے، جو اُنہیں اِختیار دیں کہ اگر وہاں وہ کسی کو اِس راہ پر چلتا پایٔے، خواہ وہ مَرد ہو یا عورت، تو اُنہیں گِرفتار کرکے بطور قَیدی یروشلیمؔ لے آئے۔ جَب وہ سفر کرتے کرتے دَمشق شہر کے نزدیک پہُنچے، تو اَچانک ایک نُور آسمان سے آیا اَور اُن کے اِردگرد چمکنے لگا۔ وہ زمین پر گِر پڑا اَور اُس نے ایک آواز سُنی، ”اَے ساؤلؔ، اَے ساؤلؔ، تُو مُجھے کیوں ستاتا ہے؟“ ساؤلؔ نے پُوچھا، ”اَے آقا، آپ کون ہیں؟“ یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”میں یِسوعؔ ہُوں جسے تُو ستاتا ہے، اَب اُٹھ اَور شہر کو جا، اَور تُجھے بتا دیا جائے گا کہ تُجھے کیا کرناہے۔“
اعمال 1:9-6 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اب تک ساؤل خداوند کے شاگردوں کو دھمکانے اور قتل کرنے کے درپَے تھا۔ اُس نے امامِ اعظم کے پاس جا کر اُس سے گزارش کی کہ ”مجھے دمشق میں یہودی عبادت خانوں کے لئے سفارشی خط لکھ کر دیں تاکہ وہ میرے ساتھ تعاون کریں۔ کیونکہ مَیں وہاں مسیح کی راہ پر چلنے والوں کو خواہ وہ مرد ہوں یا خواتین ڈھونڈ کر اور باندھ کر یروشلم لانا چاہتا ہوں۔“ وہ اِس مقصد سے سفر کر کے دمشق کے قریب پہنچا ہی تھا کہ اچانک آسمان کی طرف سے ایک تیز روشنی اُس کے گرد چمکی۔ وہ زمین پر گر پڑا تو ایک آواز سنائی دی، ”ساؤل، ساؤل، تُو مجھے کیوں ستاتا ہے؟“ اُس نے پوچھا، ”خداوند، آپ کون ہیں؟“ آواز نے جواب دیا، ”مَیں عیسیٰ ہوں جسے تُو ستاتا ہے۔ اب اُٹھ کر شہر میں جا۔ وہاں تجھے بتایا جائے گا کہ تجھے کیا کرنا ہے۔“