اعمال 32:8-35
اعمال 32:8-35 کِتابِ مُقادّس (URD)
کِتابِ مُقدّس کی جو عِبارت وہ پڑھ رہا تھا یہ تھی کہ لوگ اُسے بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کو لے گئے اور جِس طرح برّہ اپنے بال کترنے والے کے سامنے بے زُبان ہوتا ہے اُس طرح وہ اپنا مُنہ نہیں کھولتا۔ اُس کی پست حالی میں اُس کا اِنصاف نہ ہُؤا اور کَون اُس کی نسل کا حال بیان کرے گا؟ کیونکہ زمِین پر سے اُس کی زِندگی مِٹائی جاتی ہے۔ خوجہ نے فِلِپُّس سے کہا مَیں تیری مِنّت کر کے پُوچھتا ہُوں کہ نبی یہ کِس کے حق میں کہتا ہے؟ اپنے یا کِسی دُوسرے کے؟ فِلِپُّس نے اپنی زُبان کھول کر اُسی نوِشتہ سے شرُوع کِیا اور اُسے یِسُوع کی خُوشخبری دی۔
اعمال 32:8-35 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
کِتاب مُقدّس میں سے جو خوجہ پڑھ رہاتھا یہ تھا: ”لوگ اُنہیں بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کے لیٔے لے گیٔے، اَور جِس طرح برّہ اَپنے بال کترنے والوں کے سامنے بے زبان ہوتاہے، اُسی طرح اُنہُوں نے بھی اَپنا مُنہ نہیں کھولا۔ اَپنی پست حالی میں وہ اِنصاف سے محروم کر دئیے گیٔے۔ کون اُن کی نَسل کا حال بَیان کرےگا؟ کیونکہ زمین پر سے اُن کی زندگی مِٹائی جاتی ہے۔“ خوجہ نے فِلِپُّسؔ سے کہا، ”مہربانی سے مُجھے بتائیے، نبی یہ باتیں کِس کے بارے میں کہتاہے۔ خُود یا کسی اَور کے بارے میں؟“ فِلِپُّسؔ نے کِتاب مُقدّس کے اُسی حِصّہ سے شروع کرکے اُسے یِسوعؔ کے بارے میں خُوشخبری سُنایٔی۔
اعمال 32:8-35 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
کلامِ مُقدّس کا جو حوالہ وہ پڑھ رہا تھا یہ تھا، ’اُسے بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کے لئے لے گئے۔ جس طرح لیلا بال کترنے والے کے سامنے خاموش رہتا ہے، اُسی طرح اُس نے اپنا منہ نہ کھولا۔ اُس کی تذلیل کی گئی اور اُسے انصاف نہ ملا۔ کون اُس کی نسل بیان کر سکتا ہے؟ کیونکہ اُس کی جان دنیا سے چھین لی گئی۔‘ درباری نے فلپّس سے پوچھا، ”مہربانی کر کے مجھے بتا دیجئے کہ نبی یہاں کس کا ذکر کر رہا ہے، اپنا یا کسی اَور کا؟“ جواب میں فلپّس نے کلامِ مُقدّس کے اِسی حوالے سے شروع کر کے اُسے عیسیٰ کے بارے میں خوش خبری سنائی۔
اعمال 32:8-35 کِتابِ مُقادّس (URD)
کِتابِ مُقدّس کی جو عِبارت وہ پڑھ رہا تھا یہ تھی کہ لوگ اُسے بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کو لے گئے اور جِس طرح برّہ اپنے بال کترنے والے کے سامنے بے زُبان ہوتا ہے اُس طرح وہ اپنا مُنہ نہیں کھولتا۔ اُس کی پست حالی میں اُس کا اِنصاف نہ ہُؤا اور کَون اُس کی نسل کا حال بیان کرے گا؟ کیونکہ زمِین پر سے اُس کی زِندگی مِٹائی جاتی ہے۔ خوجہ نے فِلِپُّس سے کہا مَیں تیری مِنّت کر کے پُوچھتا ہُوں کہ نبی یہ کِس کے حق میں کہتا ہے؟ اپنے یا کِسی دُوسرے کے؟ فِلِپُّس نے اپنی زُبان کھول کر اُسی نوِشتہ سے شرُوع کِیا اور اُسے یِسُوع کی خُوشخبری دی۔