اعمال 29:8-35
اعمال 29:8-35 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
پاک رُوح نے فِلِپُّسؔ کو حُکم دیا، ”نَزدیک جاؤ اَور رتھ کے ہمراہ ہو لو۔“ فِلِپُّسؔ دَوڑکر رتھ کے نَزدیک پہُنچے اَور رتھ سوار کو یسعیاؔہ نبی کا صحیفہ پڑھتے ہویٔے سُنا۔ فِلِپُّسؔ نے اُس سے پُوچھا، ”کیا جو کچھ تو پڑھ رہا ہے اُسے سمجھتا بھی ہے؟“ اُس نے مِنّت کرکے کہا، ”میں کیسے سمجھ سَکتا ہوں، جَب تک کہ کویٔی مُجھ سے اِس کی وضاحت نہ کرے؟“ تَب اُس نے فِلِپُّسؔ کو مدعو کیا کہ اُس کے ساتھ رتھ میں آبیٹھیں۔ کِتاب مُقدّس میں سے جو خوجہ پڑھ رہاتھا یہ تھا: ”لوگ اُنہیں بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کے لیٔے لے گیٔے، اَور جِس طرح برّہ اَپنے بال کترنے وَالوں کے سامنے بے زبان ہوتاہے، اُسی طرح اُنہُوں نے بھی اَپنا مُنہ نہیں کھولا۔ اَپنی پست حالی میں وہ اِنصاف سے محروم کر دئیے گیٔے۔ کون اُن کی نَسل کا حال بَیان کرے گا؟ کیونکہ زمین پر سے اُن کی زندگی مٹائی جاتی ہے۔“ خوجہ نے فِلِپُّسؔ سے کہا، ”مہربانی سے مُجھے بتائیے، نبی یہ باتیں کِس کے بارے میں کہتاہے۔ خُود یا کسی اَور کے بارے میں؟“ فِلِپُّسؔ نے کِتاب مُقدّس کے اُسی حِصّہ سے شروع کرکے اُسے حُضُور عیسیٰ کے بارے میں خُوشخبری سُنایٔی۔
اعمال 29:8-35 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
روح القدس نے فلپّس سے کہا، ”اُس کے پاس جا کر رتھ کے ساتھ ہو لے۔“ فلپّس دوڑ کر رتھ کے پاس پہنچا تو سنا کہ وہ یسعیاہ نبی کی کتاب کی تلاوت کر رہا ہے۔ اُس نے پوچھا، ”کیا آپ کو اُس سب کی سمجھ آتی ہے جو آپ پڑھ رہے ہیں؟“ درباری نے جواب دیا، ”مَیں کیونکر سمجھوں جب تک کوئی میری راہنمائی نہ کرے؟“ اور اُس نے فلپّس کو رتھ میں سوار ہونے کی دعوت دی۔ کلامِ مُقدّس کا جو حوالہ وہ پڑھ رہا تھا یہ تھا، ’اُسے بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کے لئے لے گئے۔ جس طرح لیلا بال کترنے والے کے سامنے خاموش رہتا ہے، اُسی طرح اُس نے اپنا منہ نہ کھولا۔ اُس کی تذلیل کی گئی اور اُسے انصاف نہ ملا۔ کون اُس کی نسل بیان کر سکتا ہے؟ کیونکہ اُس کی جان دنیا سے چھین لی گئی۔‘ درباری نے فلپّس سے پوچھا، ”مہربانی کر کے مجھے بتا دیجئے کہ نبی یہاں کس کا ذکر کر رہا ہے، اپنا یا کسی اَور کا؟“ جواب میں فلپّس نے کلامِ مُقدّس کے اِسی حوالے سے شروع کر کے اُسے عیسیٰ کے بارے میں خوش خبری سنائی۔
اعمال 29:8-35 کِتابِ مُقادّس (URD)
رُوح نے فِلِپُّس سے کہا کہ نزدِیک جا کر اُس رتھ کے ساتھ ہو لے۔ پس فِلِپُّس نے اُس طرف دَوڑ کر اُسے یسعیاہ نبی کا صحِیفہ پڑھتے سُنا اور کہا کہ جو تُو پڑھتا ہے اُسے سمجھتا بھی ہے؟ اُس نے کہا کہ یہ مُجھ سے کیوں کر ہو سکتا ہے جب تک کوئی مُجھے ہدایت نہ کرے؟ اور اُس نے فِلِپُّس سے درخواست کی کہ میرے پاس آ بَیٹھ۔ کِتابِ مُقدّس کی جو عِبارت وہ پڑھ رہا تھا یہ تھی کہ لوگ اُسے بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کو لے گئے اور جِس طرح برّہ اپنے بال کترنے والے کے سامنے بے زُبان ہوتا ہے اُس طرح وہ اپنا مُنہ نہیں کھولتا۔ اُس کی پست حالی میں اُس کا اِنصاف نہ ہُؤا اور کَون اُس کی نسل کا حال بیان کرے گا؟ کیونکہ زمِین پر سے اُس کی زِندگی مِٹائی جاتی ہے۔ خوجہ نے فِلِپُّس سے کہا مَیں تیری مِنّت کر کے پُوچھتا ہُوں کہ نبی یہ کِس کے حق میں کہتا ہے؟ اپنے یا کِسی دُوسرے کے؟ فِلِپُّس نے اپنی زُبان کھول کر اُسی نوِشتہ سے شرُوع کِیا اور اُسے یِسُوع کی خُوشخبری دی۔