اعمال 27:8-31
اعمال 27:8-31 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
چنانچہ فِلِپُّسؔ اُٹھے اَور روانہ ہویٔے، راستے میں اُن کی مُلاقات ایک خوجہ سے ہویٔی جو ایتھوپیا کی ملِکہ کنداکؔے کا ایک وزیر تھا اَور اُس کے سارے خزانہ کی دیکھ بھال اُس کے ذمّہ تھی۔ یہ شخص یروشلیمؔ میں عبادت کی غرض سے آیاتھا، اَور اَب وہاں سے لَوٹ کر اَپنے وطن جا رہاتھا۔ وہ اَپنے رتھ پر سوار تھا اَور یسعیاؔہ نبی کا صحیفہ پڑھ رہاتھا۔ پاک رُوح نے فِلِپُّسؔ کو حُکم دیا، ”نَزدیک جاؤ اَور رتھ کے ہمراہ ہو لو۔“ فِلِپُّسؔ دَوڑکر رتھ کے نَزدیک پہُنچے اَور رتھ سوار کو یسعیاؔہ نبی کا صحیفہ پڑھتے ہویٔے سُنا۔ فِلِپُّسؔ نے اُس سے پُوچھا، ”کیا جو کچھ تو پڑھ رہا ہے اُسے سمجھتا بھی ہے؟“ اُس نے مِنّت کرکے کہا، ”میں کیسے سمجھ سَکتا ہوں، جَب تک کہ کویٔی مُجھ سے اِس کی وضاحت نہ کرے؟“ تَب اُس نے فِلِپُّسؔ کو مدعو کیا کہ اُس کے ساتھ رتھ میں آبیٹھیں۔
اعمال 27:8-31 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
فلپّس اُٹھ کر روانہ ہوا۔ چلتے چلتے اُس کی ملاقات ایتھوپیا کی ملکہ کنداکے کے ایک خواجہ سرا سے ہوئی۔ ملکہ کے پورے خزانے پر مقرر یہ درباری عبادت کرنے کے لئے یروشلم گیا تھا اور اب اپنے ملک میں واپس جا رہا تھا۔ اُس وقت وہ رتھ میں سوار یسعیاہ نبی کی کتاب کی تلاوت کر رہا تھا۔ روح القدس نے فلپّس سے کہا، ”اُس کے پاس جا کر رتھ کے ساتھ ہو لے۔“ فلپّس دوڑ کر رتھ کے پاس پہنچا تو سنا کہ وہ یسعیاہ نبی کی کتاب کی تلاوت کر رہا ہے۔ اُس نے پوچھا، ”کیا آپ کو اُس سب کی سمجھ آتی ہے جو آپ پڑھ رہے ہیں؟“ درباری نے جواب دیا، ”مَیں کیونکر سمجھوں جب تک کوئی میری راہنمائی نہ کرے؟“ اور اُس نے فلپّس کو رتھ میں سوار ہونے کی دعوت دی۔
اعمال 27:8-31 کِتابِ مُقادّس (URD)
وہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا تو دیکھو ایک حبشی خوجہ آ رہا تھا۔ وہ حبشیوں کی ملِکہ کنداؔکے کا ایک وزِیر اور اُس کے سارے خزانہ کا مُختار تھا اور یروشلِیم میں عِبادت کے لِئے آیا تھا۔ وہ اپنے رتھ پر بَیٹھا ہُؤا اور یسعیاہ نبی کے صحِیفہ کو پڑھتا ہُؤا واپس جا رہا تھا۔ رُوح نے فِلِپُّس سے کہا کہ نزدِیک جا کر اُس رتھ کے ساتھ ہو لے۔ پس فِلِپُّس نے اُس طرف دَوڑ کر اُسے یسعیاہ نبی کا صحِیفہ پڑھتے سُنا اور کہا کہ جو تُو پڑھتا ہے اُسے سمجھتا بھی ہے؟ اُس نے کہا کہ یہ مُجھ سے کیوں کر ہو سکتا ہے جب تک کوئی مُجھے ہدایت نہ کرے؟ اور اُس نے فِلِپُّس سے درخواست کی کہ میرے پاس آ بَیٹھ۔