اعمال 54:7-59
اعمال 54:7-59 کِتابِ مُقادّس (URD)
جب اُنہوں نے یہ باتیں سُنِیں تو جی میں جَل گئے اور اُس پر دانت پِیسنے لگے۔ مگر اُس نے رُوحُ القُدس سے معمُور ہو کر آسمان کی طرف غَور سے نظر کی اور خُدا کا جلال اور یِسُوعؔ کو خُدا کی دہنی طرف کھڑا دیکھ کر۔ کہا کہ دیکھو! مَیں آسمان کو کُھلا اور اِبنِ آدمؔ کو خُدا کی دہنی طرف کھڑا دیکھتا ہُوں۔ مگر اُنہوں نے بڑے زور سے چِلاّ کر اپنے کان بند کر لِئے اور ایک دِل ہو کر اُس پر جَھپٹے۔ اور شہر سے باہر نِکال کر اُس کو سنگسار کرنے لگے اور گواہوں نے اپنے کپڑے ساؤُؔل نام ایک جوان کے پاؤں کے پاس رکھ دِئے۔ پس یہ ستِفَنُس کو سنگسار کرتے رہے اور وہ یہ کہہ کر دُعا کرتا رہا کہ اَے خُداوند یِسُوعؔ! میری رُوح کو قبُول کر۔
اعمال 54:7-59 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
جَب اُنہُوں نے یہ باتیں سُنیں تو جُل بُھن کر رہ گیٔے اَور اِستِفنُسؔ پر دانت پیسنے لگے۔ لیکن اِستِفنُسؔ نے، پاک رُوح سے معموُر ہوکر، آسمان کی طرف غور سے نگاہ کی تو اُنہیں خُدا کا جلال دکھائی دیا، اَور حُضُور عیسیٰ المسیؔح کو خُدا کے داہنے ہاتھ کھڑے ہویٔے دیکھا۔ ”دیکھو،“ اِستِفنُسؔ نے فرمایا، ”میں آسمان کو کھُلا ہُوا اَور اِبن آدمؔ کو خُدا کے داہنے ہاتھ کھڑے ہویٔے دیکھتا ہُوں۔“ یہ سُنتے ہی لوگ زور سے چِلّائے اَور، اَپنے کانوں میں اُنگلیاں دے لیں، اَور ایک ساتھ اِستِفنُسؔ پر جھپٹ پڑے۔ اَور اِستِفنُسؔ کو گھسیٹ کر شہر سے باہر لے گیٔے اَور آپ پر پتّھر برسانے لگے۔ اِس دَوران، گواہوں نے اَپنے چوغے کو اُتار کر ساؤلؔ نامی ایک جَوان آدمی کے پاس رکھ دئیے۔ جَب وہ اِستِفنُسؔ پر پتّھر برسا رہے تھے تو آپ یہ دعا کر رہے تھے، ”اَے خُداوؔند عیسیٰ، میری رُوح کو قبُول فرما۔“
اعمال 54:7-59 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
ستفنس کی یہ باتیں سن کر اجلاس کے لوگ طیش میں آ کر دانت پیسنے لگے۔ لیکن ستفنس روح القدس سے معمور اپنی نظر اُٹھا کر آسمان کی طرف تکنے لگا۔ وہاں اُسے اللہ کا جلال نظر آیا، اور عیسیٰ اللہ کے دہنے ہاتھ کھڑا تھا۔ اُس نے کہا، ”دیکھو، مجھے آسمان کھلا ہوا دکھائی دے رہا ہے اور ابنِ آدم اللہ کے دہنے ہاتھ کھڑا ہے!“ یہ سنتے ہی اُنہوں نے چیخ چیخ کر ہاتھوں سے اپنے کانوں کو بند کر لیا اور مل کر اُس پر جھپٹ پڑے۔ پھر وہ اُسے شہر سے نکال کر سنگسار کرنے لگے۔ اور جن لوگوں نے اُس کے خلاف گواہی دی تھی اُنہوں نے اپنی چادریں اُتار کر ایک جوان آدمی کے پاؤں میں رکھ دیں۔ اُس آدمی کا نام ساؤل تھا۔ جب وہ ستفنس کو سنگسار کر رہے تھے تو اُس نے دعا کر کے کہا، ”اے خداوند عیسیٰ، میری روح کو قبول کر۔“