اعمال 17:7-53
اعمال 17:7-53 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
”جَب اُس وعدہ کے پُورے ہونے کا وقت آیا جو خُدا نے حضرت اَبراہامؔ سے کیا تھا تو مِصر میں ہمارے لوگوں کی تعداد کافی بڑھ چُکی تھی۔ اُس وقت ’ایک نیا بادشاہ، جو حضرت یُوسیفؔ کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتا تھا مِصر پر حُکمراں ہو چُکاتھا۔‘ اُس نے ہماری قوم کے ساتھ دھوکا بازی کی اَور ہمارے آباؤاَجداد پر بڑے ظُلم ڈھائے اَور اُنہیں مجبُور کر دیا کہ وہ اَپنے ننّھے بچّوں کو باہر پھینک آئیں تاکہ وہ مَر جایٔیں۔ ”اُن ہی دِنوں حضرت مَوشہ پیدا ہویٔے۔ وہ خُدا کی نہایت مَعمولی بچّہ نہ تھے۔ وہ تین ماہ تک اَپنے باپ کے گھر میں پرورِش پاتے رہے۔ بعد کو جَب اُنہیں باہر پھینکا گیا، تو فَرعوہؔ کی بیٹی اُنہیں اُٹھا لائی اَور اَپنے بیٹے کی طرح اُن کی پرورِش کی۔ حضرت مَوشہ نے مِصریوں کی ساری تعلیم و تربّیت حاصل کی اَور وہ کلام اَور عَمل دونوں میں قُوّت والے تھے۔ ”جَب حضرت مَوشہ چالیس بَرس کے ہویٔے، تو اُن کے دِل میں آیا کہ وہ اَپنے بھائیوں یعنی بنی اِسرائیلؔ کا حال مَعلُوم کریں۔ اُنہُوں نے اُن میں سے ایک کو ظُلم سہتے ہویٔے دیکھا تو اُس کی مدد کو پہُنچے اَور اُس ظالِم مِصری کو قتل کرکے اُس کے ظُلم کا بدلہ لے لیا۔ حضرت مَوشہ کا خیال تھا کہ میرے بھائیو کو اِس بات کا احساس ہو جائے گا کہ خُدا اُن کے ذریعہ اِسرائیلیوں کو غُلامی سے نَجات بخشےگا، لیکن اُن کو اِس کا احساس تک نہ ہُوا۔ اگلے دِن حضرت مَوشہ نے دو اِسرائیلیوں کو آپَس میں لڑتے دیکھا۔ آپ نے اُن میں صُلح کرانے کی کوشش کرتے ہویٔے اُن سے یہ فرمایا، ’اَے آدمیو، تُم تو آپَس میں بھایٔی بھایٔی ہو؛ کیوں ایک دُوسرے پر ظُلم کر رہے ہو؟‘ ”لیکن جو آدمی اَپنے پڑوسی پر ظُلم کر رہاتھا اِس نے حضرت مَوشہ کو دھُتکار دیا اَور کہا، ’آپ کو کِس نے ہم پر حاکم اَور قاضی مُقرّر کیا ہے؟ جِس طرح آپ نے کل اُس مِصری کو قتل کر ڈالا تھا کیا مُجھے بھی اُسی طرح مار ڈالنا چاہتے ہیں؟‘ یہ بات سُنتے ہی، حضرت مَوشہ وہاں سے مُلک مِدیان میں تشریف لے گیٔے، جہاں وہ ایک پردیسی کی طرح رہنے لگے اَور وہاں اُن کے دو بیٹے پیدا ہویٔے۔ ”چالیس بَرس بعد، کوہِ سِینؔائی کے بیابان میں اُنہیں ایک جلتی ہویٔی جھاڑی کے بیچ آگ کے شُعلوں میں فرشتہ دِکھائی دیا۔ جَیسے ہی حضرت مَوشہ نے یہ منظر دیکھا تو حیران رہ گیٔے اَور جَب اُسے غور سے دیکھنے کے لیٔے نزدیک بڑھے، تو اُنہیں خُداوؔند کی آواز سُنایٔی دی: ’مَیں تمہارے آباؤاَجداد کا یعنی حضرت اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور یعقوب کا، خُدا ہُوں۔‘ حضرت مَوشہ اُس منظر کی تاب نہ لا سکے اَور ڈر کے مارے کانپنے لگے۔ ”تَب خُداوؔند نے اُن سے فرمایا، ’اَپنے جُوتے اُتارو، کیونکہ جِس جگہ تُم کھڑے ہو وہ پاک سرزمین ہے۔ مَیں نے مِصر میں اَپنے لوگوں کی مُصیبت دیکھ لی ہے۔ مَیں نے اُن کی آہ و زاری بھی سُنی ہے اَور اِس لیٔے میں اُنہیں چھُڑانے کے لیٔے نیچے اُترا ہُوں۔ اَب، مَیں تُجھے مِصر میں واپس بھیجوں گا۔‘ ”یہی ہیں وہ حضرت مَوشہ جِن کا اُنہُوں نے اِنکار کیا تھا، ’آپ کو کِس نے ہم پر حاکم اَور قاضی مُقرّر کیا ہے؟‘ اِن ہی حضرت مَوشہ کو خُدا نے، اُس فرشتہ کی مَعرفت جو اُنہیں جھاڑی میں نظر آیاتھا حاکم اَور چُھڑانے والا بنا کر بھیج دیا۔ حضرت مَوشہ لوگوں کو مِصر سے نکال لایٔے اَور مُلک مِصر میں، بحرِقُلزمؔ پر اَور بیابان میں چالیس بَرس تک حیرت اَنگیز معجزے اَور نِشان دِکھانے رہے۔ ”اِنہیں حضرت مَوشہ نے بنی اِسرائیلؔ سے فرمایا تھا، ’خُدا تمہارے اَپنے بھائیوں میں سے تمہارے لیٔے میری مانِند ایک نبی پیدا کرےگا۔‘ یہی بیابان میں اِسرائیلی جماعت میں فرشتہ کے ساتھ تھا جو کوہِ سِینؔائی پر حضرت مَوشہ سے ہم کلام ہُوا، اَور ہمارے آباؤاَجداد کے ساتھ؛ اَور اِن ہی کو زندہ کلام عطا کیا گیا تاکہ وہ ہم تک پہُنچا دیں۔ ”لیکن ہمارے آباؤاَجداد نے اُن کی فرمانبرداری نہ کی۔ بَلکہ، اُنہیں ردّ کر دیا اَور اُن کے دِل مِصر کی طرف راغِب ہونے لگے۔ اُنہُوں نے حضرت ہارونؔ سے کہا، ’ہمارے لیٔے اَیسے معبُود بنادے جو ہمارے آگے آگے چلیں۔ کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ حضرت مَوشہ جو ہمیں مُلک مِصر سے نکال کر لایٔے ہیں، اُن کے ساتھ کیا ہُوا!‘ تَب اُنہُوں نے بچھڑا نُما بُت بنایا۔ اُس کے آگے قُربانیاں چڑھائیں اَور اَپنے ہاتھوں کی کاریگری پر جَشن منایا۔ لیکن خُدا نے اُن سے مُنہ موڑ لیا اَور اُنہیں آسمان سُورج، چاند، اَور سیّاروں کی پرستش کرنے کے لیٔے چھوڑ دیا۔ جَیسا کہ نبیوں کی کِتاب میں لِکھّا ہے: ” ’اَے بنی اِسرائیل کیا تُم چالیس بَرس تک بیابان میں، میرے لیٔے قُربانیاں کرتے اَور نذریں لاتے رہے؟ بَلکہ تُم اَپنے ساتھ مولکؔ کے خیمہ اَور اَپنے معبُود رِفانؔ، کے سِتارے کو لیٔے پھرتے تھے، یعنی وہ بُت جنہیں تُم نے پرستش کے لیٔے بنایا تھا۔ لہٰذا میں تُمہیں بابیل سے بھی پرے جَلاوطن کرکے بھیج دُوں گا۔‘ ”بیابان میں ہمارے آباؤاَجداد کے پاس شہادت کا خیمہ تھا۔ جِس کا نمونہ حضرت مَوشہ نے دیکھا تھا اَور خُدا نے اُنہیں ہدایت کی تھی کہ ایک خیمہ اُسی کے مُوافق بنانا، چنانچہ اُسی نمونہ کے مُطابق بنایا گیا جو آپ نے دیکھا تھا۔ جَب یہ خیمہ ہمارے آباؤاَجداد کو مِلا، تو وہ اُسے لے کر حضرت یہوشُعؔ کے ساتھ اُس سرزمین پر پہُنچے جو اُنہُوں نے اُن غَیریہُودی سے چھینی تھی جنہیں خُدا نے اُن کے سامنے وہاں سے نکال دیا تھا۔ وہ خیمہ داویؔد کے زمانہ تک وہیں رہا، داویؔد خُدا کے مقبُول نظر ہویٔے اَور اُنہُوں نے خُدا سے درخواست کی کہ مُجھے حضرت یعقوب کے خُدا کے واسطے ایک قِیام گاہ بنانے کی اِجازت دی جائے۔ مگر وہ حضرت شُلومونؔ تھے جنہیں خُدا کے لیٔے مَسکن کے تعمیر کرنے کی تَوفیق مِلی۔ ”لیکن، خُداتعالیٰ اِنسانی ہاتھوں کے بنائے ہویٔے اُونچے گھروں میں نہیں رہتا جَیسا کہ نبی نے فرمایاہے: ” ’آسمان میرا تخت ہے، اَور زمین میرے پاؤں کی چوکی۔ تُم میرے لیٔے کِس قِسم کا گھر تعمیر کروگے؟ خُداوؔند فرماتے ہیں۔ یا میری آرامگاہ کہاں ہوگی؟ کیا یہ ساری چیزیں میری بنائی ہویٔی نہیں؟‘ ”اَے گردن کشو! تمہارے دِل اَور کان دونوں نامختون ہیں۔ جَیسے تمہارے آباؤاَجداد کرتے آئے ہیں: وَیسے ہی تُم بھی پاک رُوح کی ہمیشہ مُخالفت کرتے رہتے ہو! کیا کویٔی نبی اَیسا بھی گُزرا ہے جسے تمہارے باپ دادا نے نہیں ستایا؟ اُنہُوں نے تو اُن نبیوں کو بھی قتل کر دیا جنہوں نے اُس راستباز کے آنے کی پیشین گوئی کی تھی۔ اَور اَب تُم نے اُنہیں پکڑواکر قتل کروا دیا۔ تُم نے وہ شَریعت پائی جو فرشتوں کی مَعرفت عطا کی گئی لیکن اُس پر عَمل نہ کیا۔“
اعمال 17:7-53 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پھر وہ وقت قریب آ گیا جس کا وعدہ اللہ نے ابراہیم سے کیا تھا۔ مصر میں ہماری قوم کی تعداد بہت بڑھ چکی تھی۔ لیکن ہوتے ہوتے ایک نیا بادشاہ تخت نشین ہوا جو یوسف سے ناواقف تھا۔ اُس نے ہماری قوم کا استحصال کر کے اُن سے بدسلوکی کی اور اُنہیں اپنے شیرخوار بچوں کو ضائع کرنے پر مجبور کیا۔ اُس وقت موسیٰ پیدا ہوا۔ وہ اللہ کے نزدیک خوب صورت بچہ تھا اور تین ماہ تک اپنے باپ کے گھر میں پالا گیا۔ اِس کے بعد والدین کو اُسے چھوڑنا پڑا، لیکن فرعون کی بیٹی نے اُسے لے پالک بنا کر اپنے بیٹے کے طور پر پالا۔ اور موسیٰ کو مصریوں کی حکمت کے ہر شعبے میں تربیت ملی۔ اُسے بولنے اور عمل کرنے کی زبردست قابلیت حاصل تھی۔ جب وہ چالیس سال کا تھا تو اُسے اپنی قوم اسرائیل کے لوگوں سے ملنے کا خیال آیا۔ جب اُس نے اُن کے پاس جا کر دیکھا کہ ایک مصری کسی اسرائیلی پر تشدد کر رہا ہے تو اُس نے اسرائیلی کی حمایت کر کے مظلوم کا بدلہ لیا اور مصری کو مار ڈالا۔ اُس کا خیال تو یہ تھا کہ میرے بھائیوں کو سمجھ آئے گی کہ اللہ میرے وسیلے سے اُنہیں رِہائی دے گا، لیکن ایسا نہیں تھا۔ اگلے دن وہ دو اسرائیلیوں کے پاس سے گزرا جو آپس میں لڑ رہے تھے۔ اُس نے صلح کرانے کی کوشش میں کہا، ’مردو، آپ تو بھائی ہیں۔ آپ کیوں ایک دوسرے سے غلط سلوک کر رہے ہیں؟‘ لیکن جو آدمی دوسرے سے بدسلوکی کر رہا تھا اُس نے موسیٰ کو ایک طرف دھکیل کر کہا، ’کس نے آپ کو ہم پر حکمران اور قاضی مقرر کیا ہے؟ کیا آپ مجھے بھی قتل کرنا چاہتے ہیں جس طرح کل مصری کو مار ڈالا تھا؟‘ یہ سن کر موسیٰ فرار ہو کر ملکِ مِدیان میں اجنبی کے طور پر رہنے لگا۔ وہاں اُس کے دو بیٹے پیدا ہوئے۔ چالیس سال کے بعد ایک فرشتہ جلتی ہوئی کانٹےدار جھاڑی کے شعلے میں اُس پر ظاہر ہوا۔ اُس وقت موسیٰ سینا پہاڑ کے قریب ریگستان میں تھا۔ یہ منظر دیکھ کر موسیٰ حیران ہوا۔ جب وہ اُس کا معائنہ کرنے کے لئے قریب پہنچا تو رب کی آواز سنائی دی، ’مَیں تیرے باپ دادا کا خدا، ابراہیم، اسحاق اور یعقوب کا خدا ہوں۔‘ موسیٰ تھرتھرانے لگا اور اُس طرف دیکھنے کی جرأت نہ کی۔ پھر رب نے اُس سے کہا، ’اپنی جوتیاں اُتار، کیونکہ تُو مُقدّس زمین پر کھڑا ہے۔ مَیں نے مصر میں اپنی قوم کی بُری حالت دیکھی اور اُن کی آہیں سنی ہیں، اِس لئے اُنہیں بچانے کے لئے اُتر آیا ہوں۔ اب جا، مَیں تجھے مصر بھیجتا ہوں۔‘ یوں اللہ نے اُس شخص کو اُن کے پاس بھیج دیا جسے وہ یہ کہہ کر رد کر چکے تھے کہ ’کس نے آپ کو ہم پر حکمران اور قاضی مقرر کیا ہے؟‘ جلتی ہوئی کانٹےدار جھاڑی میں موجود فرشتے کی معرفت اللہ نے موسیٰ کو اُن کے پاس بھیج دیا تاکہ وہ اُن کا حکمران اور نجات دہندہ بن جائے۔ اور وہ معجزے اور الٰہی نشان دکھا کر اُنہیں مصر سے نکال لایا، پھر بحرِ قُلزم سے گزر کر 40 سال کے دوران ریگستان میں اُن کی راہنمائی کی۔ موسیٰ نے خود اسرائیلیوں کو بتایا، ’اللہ تمہارے واسطے تمہارے بھائیوں میں سے مجھ جیسے نبی کو برپا کرے گا۔‘ موسیٰ ریگستان میں قوم کی جماعت میں شریک تھا۔ ایک طرف وہ اُس فرشتے کے ساتھ تھا جو سینا پہاڑ پر اُس سے باتیں کرتا تھا، دوسری طرف ہمارے باپ دادا کے ساتھ۔ فرشتے سے اُسے زندگی بخش باتیں مل گئیں جو اُسے ہمارے سپرد کرنی تھیں۔ لیکن ہمارے باپ دادا نے اُس کی سننے سے انکار کر کے اُسے رد کر دیا۔ دل ہی دل میں وہ مصر کی طرف رجوع کر چکے تھے۔ وہ ہارون سے کہنے لگے، ’آئیں، ہمارے لئے دیوتا بنا دیں جو ہمارے آگے آگے چلتے ہوئے ہماری راہنمائی کریں۔ کیونکہ کیا معلوم کہ اُس بندے موسیٰ کو کیا ہوا ہے جو ہمیں مصر سے نکال لایا۔‘ اُسی وقت اُنہوں نے بچھڑے کا بُت بنا کر اُسے قربانیاں پیش کیں اور اپنے ہاتھوں کے کام کی خوشی منائی۔ اِس پر اللہ نے اپنا منہ پھیر لیا اور اُنہیں ستاروں کی پوجا کی گرفت میں چھوڑ دیا، بالکل اُسی طرح جس طرح نبیوں کے صحیفے میں لکھا ہے، ’اے اسرائیل کے گھرانے، جب تم ریگستان میں گھومتے پھرتے تھے تو کیا تم نے اُن 40 سالوں کے دوران کبھی مجھے ذبح اور غلہ کی قربانیاں پیش کیں؟ نہیں، اُس وقت بھی تم مَلِک دیوتا کا تابوت اور رفان دیوتا کا ستارہ اُٹھائے پھرتے تھے، گو تم نے اپنے ہاتھوں سے یہ بُت پوجا کرنے کے لئے بنا لئے تھے۔ اِس لئے مَیں تمہیں جلاوطن کر کے بابل کے پار بسا دوں گا۔‘ ریگستان میں ہمارے باپ دادا کے پاس ملاقات کا خیمہ تھا۔ اُسے اُس نمونے کے مطابق بنایا گیا تھا جو اللہ نے موسیٰ کو دکھایا تھا۔ موسیٰ کی موت کے بعد ہمارے باپ دادا نے اُسے ورثے میں پا کر اپنے ساتھ لے لیا جب اُنہوں نے یشوع کی راہنمائی میں اِس ملک میں داخل ہو کر اُس پر قبضہ کر لیا۔ اُس وقت اللہ اُس میں آباد قوموں کو اُن کے آگے آگے نکالتا گیا۔ یوں ملاقات کا خیمہ داؤد بادشاہ کے زمانے تک ملک میں رہا۔ داؤد اللہ کا منظورِ نظر تھا۔ اُس نے یعقوب کے خدا کو ایک سکونت گاہ مہیا کرنے کی اجازت مانگی۔ لیکن سلیمان کو اُس کے لئے مکان بنانے کا اعزاز حاصل ہوا۔ حقیقت میں اللہ تعالیٰ انسان کے ہاتھ کے بنائے ہوئے مکانوں میں نہیں رہتا۔ نبی رب کا فرمان یوں بیان کرتا ہے، ’آسمان میرا تخت ہے اور زمین میرے پاؤں کی چوکی، تو پھر تم میرے لئے کس قسم کا گھر بناؤ گے؟ وہ جگہ کہاں ہے جہاں مَیں آرام کروں گا؟ کیا میرے ہاتھ نے یہ سب کچھ نہیں بنایا؟‘ اے گردن کش لوگو! بےشک آپ کا ختنہ ہوا ہے جو اللہ کی قوم کا ظاہری نشان ہے۔ لیکن اُس کا آپ کے دلوں اور کانوں پر کچھ بھی اثر نہیں ہوا۔ آپ اپنے باپ دادا کی طرح ہمیشہ روح القدس کی مخالفت کرتے رہتے ہیں۔ کیا کبھی کوئی نبی تھا جسے آپ کے باپ دادا نے نہ ستایا؟ اُنہوں نے اُنہیں بھی قتل کیا جنہوں نے راست باز مسیح کی پیش گوئی کی، اُس شخص کی جسے آپ نے دشمنوں کے حوالے کر کے مار ڈالا۔ آپ ہی کو فرشتوں کے ہاتھ سے اللہ کی شریعت حاصل ہوئی مگر اُس پر عمل نہیں کیا۔“
اعمال 17:7-53 کِتابِ مُقادّس (URD)
لیکن جب اُس وعدہ کی مِیعاد پُوری ہونے کو تھی جو خُدا نے ابرہامؔ سے فرمایا تھا تو مِصرؔ میں وہ اُمّت بڑھ گئی اور اُن کا شُمار زِیادہ ہوتا گیا۔ اُس وقت تک کہ دُوسرا بادشاہ مِصرؔ پر حُکمران ہُؤا جو یُوسفؔ کو نہ جانتا تھا۔ اُس نے ہماری قَوم سے چالاکی کر کے ہمارے باپ دادا کے ساتھ یہاں تک بدسلُوکی کی کہ اُنہیں اپنے بچّے پَھینکنے پڑے تاکہ زِندہ نہ رہیں۔ اِس مَوقع پر مُوسیٰ پَیدا ہُؤا جو نِہایت خُوب صُورت تھا۔ وہ تِین مہِینے تک اپنے باپ کے گھر میں پالا گیا۔ مگر جب پَھینک دِیا گیا تو فرِعونؔ کی بیٹی نے اُسے اُٹھا لِیا اور اپنا بیٹا کر کے پالا۔ اور مُوسیٰ نے مِصریوں کے تمام علُوم کی تعلِیم پائی اور وہ کلام اور کام میں قُوّت والا تھا۔ اور جب وہ قرِیباً چالِیس برس کا ہُؤا تو اُس کے جی میں آیا کہ مَیں اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل کا حال دیکھُوں۔ چُنانچہ اُن میں سے ایک کو ظُلم اُٹھاتے دیکھ کر اُس کی حِمایت کی اور مِصری کو مار کر مظلُوم کا بدلہ لِیا۔ اُس نے تو خیال کِیا کہ میرے بھائی سمجھ لیں گے کہ خُدا میرے ہاتھوں اُنہیں چُھٹکارا دے گا مگر وہ نہ سمجھے۔ پِھر دُوسرے دِن وہ اُن میں سے دو لڑتے ہُوؤں کے پاس آ نِکلا اور یہ کہہ کر اُنہیں صُلح کرنے کی ترغِیب دی کہ اَے جوانو! تُم تو بھائی بھائی ہو۔ کیوں ایک دُوسرے پر ظُلم کرتے ہو؟ لیکن جو اپنے پڑوسی پر ظُلم کر رہا تھا اُس نے یہ کہہ کر اُسے ہٹا دِیا کہ تُجھے کِس نے ہم پر حاکِم اور قاضی مُقرّر کِیا؟ کیا تُو مُجھے بھی قتل کرنا چاہتا ہے جِس طرح کل اُس مِصری کو قتل کِیا تھا؟ مُوسیٰ یہ بات سُن کر بھاگ گیا اور مِدیاؔن کے مُلک میں پردیسی رہا کِیا اور وہاں اُس کے دو بیٹے پَیدا ہُوئے۔ اور جب پُورے چالِیس برس ہو گئے تو کوہِ سِینا کے بیابان میں جلتی ہُوئی جھاڑی کے شُعلہ میں اُس کو ایک فرِشتہ دِکھائی دِیا۔ جب مُوسیٰ نے اُس پر نظر کی تو اُس نظّارہ سے تعجُّب کِیا اور جب دیکھنے کو نزدِیک گیا تو خُداوند کی آواز آئی۔ کہ مَیں تیرے باپ دادا کا خُدا یعنی ابرہامؔ اور اِضحاقؔ اور یعقُوبؔ کا خُدا ہُوں۔ تب تو مُوسیٰ کانپ گیا اور اُس کو دیکھنے کی جُرأت نہ رہی۔ خُداوند نے اُس سے کہا کہ اپنے پاؤں سے جُوتی اُتار لے کیونکہ جِس جگہ تُو کھڑا ہے وہ پاک زمِین ہے۔ مَیں نے واقِعی اپنی اُس اُمّت کی مُصِیبت دیکھی جو مِصرؔ میں ہے اور اُن کا آہ و نالہ سُنا پس اُنہیں چُھڑانے اُترا ہُوں۔ اب آ۔ مَیں تُجھے مِصرؔ میں بھیجُوں گا۔ جِس مُوسیٰ کا اُنہوں نے یہ کہہ کر اِنکار کِیا تھا کہ تُجھے کِس نے حاکِم اور قاضی مُقرّر کِیا؟ اُسی کو خُدا نے حاکِم اور چُھڑانے والا ٹھہرا کر اُس فرِشتہ کے ذرِیعہ سے بھیجا جو اُسے جھاڑی میں نظر آیا تھا۔ یِہی شخص اُنہیں نِکال لایا اور مِصرؔ اور بحرِ قُلزم اور بیابان میں چالِیس برس تک عجِیب کام اور نِشان دِکھائے۔ یہ وُہی مُوسیٰ ہے جِس نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ خُدا تُمہارے بھائِیوں میں سے تُمہارے لِئے مُجھ سا ایک نبی پَیدا کرے گا۔ یہ وُہی ہے جو بیابان کی کلِیسیا میں اُس فرِشتہ کے ساتھ جو کوہِ سِینا پر اُس سے ہم کلام ہُؤا اور ہمارے باپ دادا کے ساتھ تھا۔ اُسی کو زِندہ کلام مِلا کہ ہم تک پُہنچا دے۔ مگر ہمارے باپ دادا نے اُس کے فرمانبردار ہونا نہ چاہا بلکہ اُس کو ہٹا دِیا اور اُن کے دِل مِصرؔ کی طرف مائِل ہُوئے۔ اور اُنہوں نے ہارُونؔ سے کہا کہ ہمارے لِئے اَیسے معبُود بنا جو ہمارے آگے آگے چلیں کیونکہ یہ مُوسیٰ جو ہمیں مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لایا ہم نہیں جانتے کہ وہ کیا ہُؤا۔ اور اُن دِنوں میں اُنہوں نے ایک بچھڑا بنایا اور اُس بُت کو قُربانی چڑھائی اور اپنے ہاتھوں کے کاموں کی خُوشی منائی۔ پس خُدا نے مُنہ موڑ کر اُنہیں چھوڑ دِیا کہ آسمانی فَوج کو پُوجیں۔ چُنانچہ نبِیوں کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ اَے اِسرائیل کے گھرانے! کیا تُم نے بیابان میں چالِیس برس مُجھ کو ذبِیحے اور قُربانِیاں گُزرانِیں؟ بلکہ تُم مولک کے خَیمہ اور رفان دیوتا کے تارے کو لِئے پِھرتے تھے۔ یعنی اُن مُورتوں کو جنہیں تُم نے سِجدہ کرنے کے لِئے بنایا تھا۔ پس مَیں تُمہیں بابل کے پرے لے جا کر بساؤں گا۔ شہادت کا خَیمہ بیابان میں ہمارے باپ دادا کے پاس تھا جَیسا کہ مُوسیٰ سے کلام کرنے والے نے حُکم دِیا تھا کہ جو نمُونہ تُو نے دیکھا ہے اُسی کے مُوافِق اِسے بنا۔ اُسی خَیمہ کو ہمارے باپ دادا اگلے بزُرگوں سے حاصِل کر کے یشُوع کے ساتھ لائے۔ جِس وقت اُن قَوموں کی مِلکِیّت پر قبضہ کِیا جِن کو خُدا نے ہمارے باپ دادا کے سامنے نِکال دِیا اور وہ داؤُد کے زمانہ تک رہا۔ اُس پر خُدا کی طرف سے فضل ہُؤا اور اُس نے درخواست کی کہ مَیں یعقُوبؔ کے خُدا کے واسطے مَسکن تیّار کرُوں۔ مگر سُلیماؔن نے اُس کے لِئے گھر بنایا۔ لیکن باری تعالےٰ ہاتھ کے بنائے ہُوئے گھروں میں نہیں رہتا چُنانچہ نبی کہتا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے آسمان میرا تخت اور زمِین میرے پاؤں تلے کی چَوکی ہے۔ تُم میرے لِئے کَیسا گھر بناؤ گے یا میری آرام گاہ کَون سی ہے؟ کیا یہ سب چِیزیں میرے ہاتھ سے نہیں بنِیں؟ اَے گردن کشو اور دِل اور کان کے نامختُونو! تُم ہر وقت رُوحُ القُدس کی مُخالِفت کرتے ہو جَیسے تُمہارے باپ دادا کرتے تھے وَیسے ہی تُم بھی کرتے ہو۔ نبِیوں میں سے کِس کو تُمہارے باپ دادا نے نہیں ستایا؟ اُنہوں نے تو اُس راست باز کے آنے کی پیش خبری دینے والوں کو قتل کِیا اور اب تُم اُس کے پکڑوانے والے اور قاتِل ہُوئے۔ تُم نے فرِشتوں کی معرفت سے شرِیعت تو پائی پر عمل نہ کِیا۔