YouVersion Logo
تلاش

اعمال 17:7-29

اعمال 17:7-29 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

”جَب اُس وعدہ کے پُورے ہونے کا وقت آیا جو خُدا نے حضرت اَبراہامؔ سے کیا تھا تو مِصر میں ہمارے لوگوں کی تعداد کافی بڑھ چُکی تھی۔ اُس وقت ’ایک نیا بادشاہ، جو حضرت یُوسیفؔ کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتا تھا مِصر پر حُکمراں ہو چُکاتھا۔‘ اُس نے ہماری قوم کے ساتھ دھوکا بازی کی اَور ہمارے آباؤاَجداد پر بڑے ظُلم ڈھائے اَور اُنہیں مجبُور کر دیا کہ وہ اَپنے ننّھے بچّوں کو باہر پھینک آئیں تاکہ وہ مَر جایٔیں۔ ”اُن ہی دِنوں حضرت مَوشہ پیدا ہویٔے۔ وہ خُدا کی نہایت ‏‏مَعمولی بچّہ نہ ‎‎تھے۔ وہ تین ماہ تک اَپنے باپ کے گھر میں پرورِش پاتے رہے۔ بعد کو جَب اُنہیں باہر پھینکا گیا، تو فَرعوہؔ کی بیٹی اُنہیں اُٹھا لائی اَور اَپنے بیٹے کی طرح اُن کی پرورِش کی۔ حضرت مَوشہ نے مِصریوں کی ساری تعلیم و تربّیت حاصل کی اَور وہ کلام اَور عَمل دونوں میں قُوّت والے تھے۔ ”جَب حضرت مَوشہ چالیس بَرس کے ہویٔے، تو اُن کے دِل میں آیا کہ وہ اَپنے بھائیوں یعنی بنی اِسرائیلؔ کا حال مَعلُوم کریں۔ اُنہُوں نے اُن میں سے ایک کو ظُلم سہتے ہویٔے دیکھا تو اُس کی مدد کو پہُنچے اَور اُس ظالِم مِصری کو قتل کرکے اُس کے ظُلم کا بدلہ لے لیا۔ حضرت مَوشہ کا خیال تھا کہ میرے بھائیو کو اِس بات کا احساس ہو جائے گا کہ خُدا اُن کے ذریعہ اِسرائیلیوں کو غُلامی سے نَجات بخشےگا، لیکن اُن کو اِس کا احساس تک نہ ہُوا۔ اگلے دِن حضرت مَوشہ نے دو اِسرائیلیوں کو آپَس میں لڑتے دیکھا۔ آپ نے اُن میں صُلح کرانے کی کوشش کرتے ہویٔے اُن سے یہ فرمایا، ’اَے آدمیو، تُم تو آپَس میں بھایٔی بھایٔی ہو؛ کیوں ایک دُوسرے پر ظُلم کر رہے ہو؟‘ ”لیکن جو آدمی اَپنے پڑوسی پر ظُلم کر رہاتھا اِس نے حضرت مَوشہ کو دھُتکار دیا اَور کہا، ’آپ کو کِس نے ہم پر حاکم اَور قاضی مُقرّر کیا ہے؟ جِس طرح آپ نے کل اُس مِصری کو قتل کر ڈالا تھا کیا مُجھے بھی اُسی طرح مار ڈالنا چاہتے ہیں؟‘ یہ بات سُنتے ہی، حضرت مَوشہ وہاں سے مُلک مِدیان میں تشریف لے گیٔے، جہاں وہ ایک پردیسی کی طرح رہنے لگے اَور وہاں اُن کے دو بیٹے پیدا ہویٔے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 7

اعمال 17:7-29 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

پھر وہ وقت قریب آ گیا جس کا وعدہ اللہ نے ابراہیم سے کیا تھا۔ مصر میں ہماری قوم کی تعداد بہت بڑھ چکی تھی۔ لیکن ہوتے ہوتے ایک نیا بادشاہ تخت نشین ہوا جو یوسف سے ناواقف تھا۔ اُس نے ہماری قوم کا استحصال کر کے اُن سے بدسلوکی کی اور اُنہیں اپنے شیرخوار بچوں کو ضائع کرنے پر مجبور کیا۔ اُس وقت موسیٰ پیدا ہوا۔ وہ اللہ کے نزدیک خوب صورت بچہ تھا اور تین ماہ تک اپنے باپ کے گھر میں پالا گیا۔ اِس کے بعد والدین کو اُسے چھوڑنا پڑا، لیکن فرعون کی بیٹی نے اُسے لے پالک بنا کر اپنے بیٹے کے طور پر پالا۔ اور موسیٰ کو مصریوں کی حکمت کے ہر شعبے میں تربیت ملی۔ اُسے بولنے اور عمل کرنے کی زبردست قابلیت حاصل تھی۔ جب وہ چالیس سال کا تھا تو اُسے اپنی قوم اسرائیل کے لوگوں سے ملنے کا خیال آیا۔ جب اُس نے اُن کے پاس جا کر دیکھا کہ ایک مصری کسی اسرائیلی پر تشدد کر رہا ہے تو اُس نے اسرائیلی کی حمایت کر کے مظلوم کا بدلہ لیا اور مصری کو مار ڈالا۔ اُس کا خیال تو یہ تھا کہ میرے بھائیوں کو سمجھ آئے گی کہ اللہ میرے وسیلے سے اُنہیں رِہائی دے گا، لیکن ایسا نہیں تھا۔ اگلے دن وہ دو اسرائیلیوں کے پاس سے گزرا جو آپس میں لڑ رہے تھے۔ اُس نے صلح کرانے کی کوشش میں کہا، ’مردو، آپ تو بھائی ہیں۔ آپ کیوں ایک دوسرے سے غلط سلوک کر رہے ہیں؟‘ لیکن جو آدمی دوسرے سے بدسلوکی کر رہا تھا اُس نے موسیٰ کو ایک طرف دھکیل کر کہا، ’کس نے آپ کو ہم پر حکمران اور قاضی مقرر کیا ہے؟ کیا آپ مجھے بھی قتل کرنا چاہتے ہیں جس طرح کل مصری کو مار ڈالا تھا؟‘ یہ سن کر موسیٰ فرار ہو کر ملکِ مِدیان میں اجنبی کے طور پر رہنے لگا۔ وہاں اُس کے دو بیٹے پیدا ہوئے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 7

اعمال 17:7-29 کِتابِ مُقادّس (URD)

لیکن جب اُس وعدہ کی مِیعاد پُوری ہونے کو تھی جو خُدا نے ابرہامؔ سے فرمایا تھا تو مِصرؔ میں وہ اُمّت بڑھ گئی اور اُن کا شُمار زِیادہ ہوتا گیا۔ اُس وقت تک کہ دُوسرا بادشاہ مِصرؔ پر حُکمران ہُؤا جو یُوسفؔ کو نہ جانتا تھا۔ اُس نے ہماری قَوم سے چالاکی کر کے ہمارے باپ دادا کے ساتھ یہاں تک بدسلُوکی کی کہ اُنہیں اپنے بچّے پَھینکنے پڑے تاکہ زِندہ نہ رہیں۔ اِس مَوقع پر مُوسیٰ پَیدا ہُؤا جو نِہایت خُوب صُورت تھا۔ وہ تِین مہِینے تک اپنے باپ کے گھر میں پالا گیا۔ مگر جب پَھینک دِیا گیا تو فرِعونؔ کی بیٹی نے اُسے اُٹھا لِیا اور اپنا بیٹا کر کے پالا۔ اور مُوسیٰ نے مِصریوں کے تمام علُوم کی تعلِیم پائی اور وہ کلام اور کام میں قُوّت والا تھا۔ اور جب وہ قرِیباً چالِیس برس کا ہُؤا تو اُس کے جی میں آیا کہ مَیں اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل کا حال دیکھُوں۔ چُنانچہ اُن میں سے ایک کو ظُلم اُٹھاتے دیکھ کر اُس کی حِمایت کی اور مِصری کو مار کر مظلُوم کا بدلہ لِیا۔ اُس نے تو خیال کِیا کہ میرے بھائی سمجھ لیں گے کہ خُدا میرے ہاتھوں اُنہیں چُھٹکارا دے گا مگر وہ نہ سمجھے۔ پِھر دُوسرے دِن وہ اُن میں سے دو لڑتے ہُوؤں کے پاس آ نِکلا اور یہ کہہ کر اُنہیں صُلح کرنے کی ترغِیب دی کہ اَے جوانو! تُم تو بھائی بھائی ہو۔ کیوں ایک دُوسرے پر ظُلم کرتے ہو؟ لیکن جو اپنے پڑوسی پر ظُلم کر رہا تھا اُس نے یہ کہہ کر اُسے ہٹا دِیا کہ تُجھے کِس نے ہم پر حاکِم اور قاضی مُقرّر کِیا؟ کیا تُو مُجھے بھی قتل کرنا چاہتا ہے جِس طرح کل اُس مِصری کو قتل کِیا تھا؟ مُوسیٰ یہ بات سُن کر بھاگ گیا اور مِدیاؔن کے مُلک میں پردیسی رہا کِیا اور وہاں اُس کے دو بیٹے پَیدا ہُوئے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 7