اعمال 1:7-19
اعمال 1:7-19 کِتابِ مُقادّس (URD)
پِھر سردار کاہِن نے کہا کیا یہ باتیں اِسی طرح پر ہیں؟ اُس نے کہا اَے بھائِیو اور بزُرگو سُنو! خُدایِ ذُوالجلال ہمارے باپ ابرہامؔ پر اُس وقت ظاہِر ہُؤا جب وہ حاران میں بسنے سے پیشتر مسوپتامیہ میں تھا۔ اور اُس سے کہا کہ اپنے مُلک اور اپنے کُنبے سے نِکل کر اُس مُلک میں چلا جا جِسے مَیں تُجھے دِکھاؤں گا۔ اِس پر وہ کَسدِیوں کے مُلک سے نِکل کر حاراؔن میں جا بسا اور وہاں سے اُس کے باپ کے مَرنے کے بعد خُدا نے اُس کو اِس مُلک میں لا کر بسا دِیا جِس میں تُم اب بستے ہو۔ اور اُس کو کُچھ مِیراث بلکہ قدم رکھنے کی بھی اُس میں جگہ نہ دی مگر وعدہ کِیا کہ مَیں یہ زمِین تیرے اور تیرے بعد تیری نسل کے قبضہ میں کر دُوں گا حالانکہ اُس کے اَولاد نہ تھی۔ اور خُدا نے یہ فرمایا کہ تیری نسل غَیر مُلک میں پردیسی ہو گی۔ وہ اُن کو غُلامی میں رکھّیں گے اور چار سَو برس تک اُن سے بدسلُوکی کریں گے۔ پِھر خُدا نے کہا کہ جِس قَوم کی وہ غُلامی میں رہیں گے اُس کو مَیں سزا دُوں گا اور اُس کے بعد وہ نِکل کر اِسی جگہ میری عِبادت کریں گے۔ اور اُس نے اُس سے خَتنہ کا عہد باندھا اور اِسی حالت میں ابرہامؔ سے اِضحاقؔ پَیدا ہُؤا اور آٹھویں دِن اُس کا خَتنہ کِیا گیا اور اِضحاقؔ سے یعقُوبؔ اور یعقُوبؔ سے بارہ قبِیلوں کے بزُرگ پَیدا ہُوئے۔ اور بزُرگوں نے حسد میں آ کر یُوسفؔ کو بیچا کہ مِصرؔ میں پُہنچ جائے مگر خُدا اُس کے ساتھ تھا۔ اور اُس کی سب مُصِیبتوں سے اُس نے اُس کو چُھڑایا اور مِصرؔ کے بادشاہ فرِعونؔ کے نزدِیک اُس کو مقبُولِیّت اور حِکمت بخشی اور اُس نے اُسے مِصرؔ اور اپنے سارے گھر کا سردار کر دِیا۔ پِھر مِصرؔ کے سارے مُلک اور کنعاؔن میں کال پڑا اور بڑی مُصِیبت آئی اور ہمارے باپ دادا کو کھانا نہ مِلتا تھا۔ لیکن یعقُوب نے یہ سُن کر کہ مِصرؔ میں اناج ہے ہمارے باپ دادا کو پہلی بار بھیجا۔ اور دُوسری بار یُوسفؔ اپنے بھائِیوں پر ظاہِر ہو گیا اور یُوسفؔ کی قَومِیّت فرِعونؔ کو معلُوم ہو گئی۔ پِھر یُوسفؔ نے اپنے باپ یعقُوبؔ اور سارے کُنبے کو جو پچھتّر جانیں تِھیں بُلا بھیجا۔ اور یعقُوبؔ مِصرؔ میں گیا۔ وہاں وہ اور ہمارے باپ دادا مَر گئے۔ اور وہ شہرِ سِکم میں پُہنچائے گئے اور اُس مقبرہ میں دفن کِئے گئے جِس کو ابرہامؔ نے سِکم میں رُوپیہ دے کر بنی ہمور سے مول لِیا تھا۔ لیکن جب اُس وعدہ کی مِیعاد پُوری ہونے کو تھی جو خُدا نے ابرہامؔ سے فرمایا تھا تو مِصرؔ میں وہ اُمّت بڑھ گئی اور اُن کا شُمار زِیادہ ہوتا گیا۔ اُس وقت تک کہ دُوسرا بادشاہ مِصرؔ پر حُکمران ہُؤا جو یُوسفؔ کو نہ جانتا تھا۔ اُس نے ہماری قَوم سے چالاکی کر کے ہمارے باپ دادا کے ساتھ یہاں تک بدسلُوکی کی کہ اُنہیں اپنے بچّے پَھینکنے پڑے تاکہ زِندہ نہ رہیں۔
اعمال 1:7-19 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
تَب اعلیٰ کاہِنؔ نے اِستِفنُسؔ سے پُوچھا، ”کیا یہ اِلزامات دُرست ہیں؟“ اِستِفنُسؔ نے جَواب دیا: ”میرے بھائیو اَور بُزرگو، میری سُنو! خُدا کا جلال ہمارے بُزرگ حضرت اِبراہیمؔ پر اُس وقت ظاہر ہُواجَب وہ حارانؔ میں مُقیم ہونے سے پہلے مسوپتامیہؔ، میں رہتے تھے۔ خُدا نے اُن سے فَرمایا، ’اَپنے وطن اَور اَپنے لوگوں کو چھوڑکر، اَور اُس مُلک میں جا بس، جو میں تُجھے دکھاؤں گا۔‘ ”چنانچہ آپ نے کَسدیوں کی سرزمین کو چھوڑ دیا اَور حارانؔ میں جا بسے۔ اُن کے والدکی وفات کے بعد، خُدا نے اُنہیں اِس مُلک میں لا بسایا جہاں اَب تُم بسے ہویٔے ہو۔ خُدا نے اُنہیں یہاں کچھ بھی وراثت میں نہیں دیا، ایک گز زمین بھی نہیں۔ لیکن وعدہ ضروُر کیا کہ میں یہ زمین تُجھے اَور تیرے بعد تیری نَسل کے قبضہ میں دے دُوں گا حالانکہ اُس وقت حضرت اِبراہیمؔ کے کویٔی اَولاد نہ تھی۔ خُدا نے حضرت اِبراہیمؔ سے فَرمایا: ’چارسَو بَرس تک تیری نَسل ایک دُوسرے مُلک میں پردیسیِوں کی طرح رہے گی، اَور وہاں کے لوگ اُسے غُلامی میں رکھیں گے اَور اُس سے بَدسلُوکی سے پیش آتے رہیں گے۔ خُدا نے فرمایا، لیکن میں اُس قوم کو جو اُسے غُلام بنائے گی سزا دُوں گا، اَور اُس کے بعد تمہاری نَسل کے لوگ وہاں سے باہر نِکل کر اِس جگہ میری عبادت کریں گے۔‘ اَور خُدا نے حضرت اِبراہیمؔ سے ایک عہد باندھا جِس کا نِشان ختنہ تھا۔ چنانچہ جَب حضرت اِبراہیمؔ اِضحاقؔ کے باپ بنے اَور اِضحاقؔ آٹھ دِن کے ہو گئے تو حضرت اِبراہیمؔ نے حضرت اِضحاقؔ کا ختنہ کیا۔ پھر حضرت اِضحاقؔ یعقوب کے باپ بنے، اَور حضرت یعقوب ہماری قوم کے بَارہ قبِیلوں کے باپ بنے۔ ”پس حضرت یعقوب کے بیٹوں نے حَسد میں آکر اَپنے بھایٔی یُوسُفؔ کو، چند مِصریوں کے ہاتھ بیچ ڈالا اَور وہ آپ کو غُلام بنا کر مِصر لے گیٔے۔ مگر خُدا آپ کے ساتھ تھا اَور خُدا نے اُنہیں ساری مُصیبتوں سے بچائے رکھا۔ اُنہیں حِکمت عطا کی اَور مِصر کے بادشاہ فرعونؔ کی نظر میں اَیسی مقبُولیّت بخشی۔ چنانچہ فرعونؔ نے حضرت یُوسُفؔ کو مِصر کا حاکم مُقرّر کر دیا اَور اَپنے محل کا مُختار بنا دیا۔ ”ایک مرتبہ سارے مِصر اَور کنعانؔ میں قحط پڑ گیا، بڑی مُصیبت آئی، اَور ہمارے آباؤاَجداد کو بھی غلّہ کی قِلّت محسُوس ہونے لگی۔ جَب حضرت یعقوب نے سُنا کہ مِصر میں غلّہ مِل سَکتا ہے، آپ نے ہمارے بُزرگوں کو مِصر روانہ کیا جہاں وہ پہلی مرتبہ گیٔے تھے۔ جَب وہ دُوسری مرتبہ مِصر گیٔے، تو حضرت یُوسُفؔ نے اَپنی پہچان اَپنے بھائیوں پر ظاہر کر دی، اَور فرعونؔ کو بھی حضرت یُوسُفؔ کے خاندان کے بارے میں مَعلُوم ہو گیا۔ اِس واقعہ کے بعد حضرت یُوسُفؔ نے اَپنے باپ حضرت یعقوب کو اَور اُن کے سارے خاندان کو جو پچھتّر افراد پر مُشتمل تھا، کو بُلا بھیجا۔ چنانچہ حضرت یعقوب مِصر کو تشریف لے گیٔے، وہاں وہ اَور ہمارے آباؤاَجداد وہیں اِنتقال کر گیٔے۔ اُن کی لاشوں کو وہاں سے سِکمؔ مُنتقل کیا گیا اَور اُنہیں اُس مقبرہ میں دفن کیا گیا جسے حضرت اِبراہیمؔ نے رقم دے کر سِکمؔ میں بنی حمورؔ سے خریدا تھا۔ ”جَب اُس وعدہ کے پُورے ہونے کا وقت آیا جو خُدا نے حضرت اِبراہیمؔ سے کیا تھا تو مِصر میں ہمارے لوگوں کی تعداد کافی بڑھ چُکی تھی۔ اُس وقت ’ایک نیا بادشاہ، جو حضرت یُوسُفؔ کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتا تھا مِصر پر حُکمراں ہو چُکاتھا۔‘ اُس نے ہماری قوم کے ساتھ دھوکہ بازی کی اَور ہمارے آباؤاَجداد پر بَڑے ظُلم ڈھائے اَور اُنہیں مجبُور کر دیا کہ وہ اَپنے ننّھے بچّوں کو باہر پھینک آئیں تاکہ وہ مَر جایٔیں۔
اعمال 1:7-19 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
امامِ اعظم نے پوچھا، ”کیا یہ سچ ہے؟“ ستفنس نے جواب دیا، ”بھائیو اور بزرگو، میری بات سنیں۔ جلال کا خدا ہمارے باپ ابراہیم پر ظاہر ہوا جب وہ ابھی مسوپتامیہ میں آباد تھا۔ اُس وقت وہ حاران میں منتقل نہیں ہوا تھا۔ اللہ نے اُس سے کہا، ’اپنے وطن اور اپنی قوم کو چھوڑ کر اُس ملک میں چلا جا جو مَیں تجھے دکھاؤں گا۔‘ چنانچہ وہ کسدیوں کے ملک کو چھوڑ کر حاران میں رہنے لگا۔ وہاں اُس کا باپ فوت ہوا تو اللہ نے اُسے اِس ملک میں منتقل کیا جس میں آپ آج تک آباد ہیں۔ اُس وقت اللہ نے اُسے اِس ملک میں کوئی بھی موروثی زمین نہ دی تھی، ایک مربع فٹ تک بھی نہیں۔ لیکن اُس نے اُس سے وعدہ کیا، ’مَیں اِس ملک کو تیرے اور تیری اولاد کے قبضے میں کر دوں گا،‘ اگرچہ اُس وقت ابراہیم کے ہاں کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا تھا۔ اللہ نے اُسے یہ بھی بتایا، ’تیری اولاد ایسے ملک میں رہے گی جو اُس کا نہیں ہو گا۔ وہاں وہ اجنبی اور غلام ہو گی، اور اُس پر 400 سال تک بہت ظلم کیا جائے گا۔ لیکن مَیں اُس قوم کی عدالت کروں گا جس نے اُسے غلام بنایا ہو گا۔ اِس کے بعد وہ اُس ملک میں سے نکل کر اِس مقام پر میری عبادت کریں گے۔‘ پھر اللہ نے ابراہیم کو ختنہ کا عہد دیا۔ چنانچہ جب ابراہیم کا بیٹا اسحاق پیدا ہوا تو باپ نے آٹھویں دن اُس کا ختنہ کیا۔ یہ سلسلہ جاری رہا جب اسحاق کا بیٹا یعقوب پیدا ہوا اور یعقوب کے بارہ بیٹے، ہمارے بارہ قبیلوں کے سردار۔ یہ سردار اپنے بھائی یوسف سے حسد کرنے لگے اور اِس لئے اُسے بیچ دیا۔ یوں وہ غلام بن کر مصر پہنچا۔ لیکن اللہ اُس کے ساتھ رہا اور اُسے اُس کی تمام مصیبتوں سے رِہائی دی۔ اُس نے اُسے دانائی عطا کر کے اِس قابل بنا دیا کہ وہ مصر کے بادشاہ فرعون کا منظورِ نظر ہو جائے۔ یوں فرعون نے اُسے مصر اور اپنے پورے گھرانے پر حکمران مقرر کیا۔ پھر تمام مصر اور کنعان میں کال پڑا۔ لوگ بڑی مصیبت میں پڑ گئے اور ہمارے باپ دادا کے پاس بھی خوراک ختم ہو گئی۔ یعقوب کو پتا چلا کہ مصر میں اب تک اناج ہے، اِس لئے اُس نے اپنے بیٹوں کو اناج خریدنے کو وہاں بھیج دیا۔ جب اُنہیں دوسری بار وہاں جانا پڑا تو یوسف نے اپنے آپ کو اپنے بھائیوں پر ظاہر کیا، اور فرعون کو یوسف کے خاندان کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اِس کے بعد یوسف نے اپنے باپ یعقوب اور تمام رشتے داروں کو بُلا لیا۔ کُل 75 افراد آئے۔ یوں یعقوب مصر پہنچا۔ وہاں وہ اور ہمارے باپ دادا مر گئے۔ اُنہیں سِکم میں لا کر اُس قبر میں دفنایا گیا جو ابراہیم نے ہمور کی اولاد سے پیسے دے کر خریدی تھی۔ پھر وہ وقت قریب آ گیا جس کا وعدہ اللہ نے ابراہیم سے کیا تھا۔ مصر میں ہماری قوم کی تعداد بہت بڑھ چکی تھی۔ لیکن ہوتے ہوتے ایک نیا بادشاہ تخت نشین ہوا جو یوسف سے ناواقف تھا۔ اُس نے ہماری قوم کا استحصال کر کے اُن سے بدسلوکی کی اور اُنہیں اپنے شیرخوار بچوں کو ضائع کرنے پر مجبور کیا۔