اعمال 29:4-35
اعمال 29:4-35 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اَب، اَے خُداوؔند، اُن کی دھمکیوں کو دیکھ اَور اَپنے بندوں کو تَوفیق بَخش کہ وہ تیرا کلام بڑی دِلیری کے ساتھ لوگوں کو سُنائیں۔ خُدا اَپنا ہاتھ بڑھا اَور اَپنے مُقدّس خادِم حُضُور عیسیٰ کے نام سے شفا بَخش، معجزے دِکھا اَور حیرت اَنگیز کام ظاہر کر۔“ جَب وہ دعا کرچُکے تو وہ جگہ جہاں وہ جمع تھے لرز اُٹھی اَور وہ سَب پاک رُوح سے معموُر ہو گئے اَور خُدا کا کلام دِلیری سے سُنانے لگے۔ مُومِنِین کی جماعت ایک دل اَور ایک جان تھی۔ کویٔی بھی اَیسا نہ تھا جو اَپنے مال کو صِرف اَپنا سمجھتا ہو بَلکہ دُوسروں کو بھی ساری چیزوں میں شریک سمجھتا تھا۔ اَور رسول بڑی قُدرت کے ساتھ خُداوؔند عیسیٰ کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی گواہی دیتے تھے۔ اَور اُن سَب پر خُدا کا بڑا فضل تھا اُن میں کویٔی بھی محتاج نہ تھا۔ وقتاً فوقتاً جو لوگ زمین یا مَکان کے مالک تھے وہ اُنہیں بیچ بیچ کر، اُن کی قِیمت لاتے تھے۔ اَور اُسے رسولوں کے قدموں میں رکھ دیتے تھے، اَور ہر ایک کو اُس کی ضروُرت کے مُطابق وہ رقم تقسیم کر دیا کرتے تھے۔
اعمال 29:4-35 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اے رب، اب اُن کی دھمکیوں پر غور کر۔ اپنے خادموں کو اپنا کلام سنانے کی بڑی دلیری عطا فرما۔ اپنی قدرت کا اظہار کر تاکہ ہم تیرے مُقدّس خادم عیسیٰ کے نام سے شفا، الٰہی نشان اور معجزے دکھا سکیں۔“ دعا کے اختتام پر وہ جگہ ہل گئی جہاں وہ جمع تھے۔ سب روح القدس سے معمور ہو گئے اور دلیری سے اللہ کا کلام سنانے لگے۔ ایمان داروں کی پوری جماعت یک دل تھی۔ کسی نے بھی اپنی ملکیت کی کسی چیز کے بارے میں نہیں کہا کہ یہ میری ہے بلکہ اُن کی ہر چیز مشترکہ تھی۔ اور رسول بڑے اختیار کے ساتھ خداوند عیسیٰ کے جی اُٹھنے کی گواہی دیتے رہے۔ اللہ کی بڑی مہربانی اُن سب پر تھی۔ اُن میں سے کوئی بھی ضرورت مند نہیں تھا، کیونکہ جس کے پاس بھی زمینیں یا مکان تھے اُس نے اُنہیں فروخت کر کے رقم رسولوں کے پاؤں میں رکھ دی۔ یوں جمع شدہ پیسوں میں سے ہر ایک کو اُتنے دیئے جاتے جتنوں کی اُسے ضرورت ہوتی تھی۔
اعمال 29:4-35 کِتابِ مُقادّس (URD)
اب اَے خُداوند! اُن کی دھمکِیوں کو دیکھ اور اپنے بندوں کو یہ تَوفِیق دے کہ وہ تیرا کلام کمال دِلیری کے ساتھ سُنائیں۔ اور تُو اپنا ہاتھ شِفا دینے کو بڑھا اور تیرے پاک خادِم یِسُوعؔ کے نام سے مُعجِزے اور عجِیب کام ظہُور میں آئیں۔ جب وہ دُعا کر چُکے تو جِس مکان میں جمع تھے وہ ہِل گیا اور وہ سب رُوحُ القُدس سے بھر گئے اور خُدا کا کلام دِلیری سے سُناتے رہے۔ اور اِیمان داروں کی جماعت ایک دِل اور ایک جان تھی اور کِسی نے بھی اپنے مال کو اپنا نہ کہا بلکہ اُن کی سب چِیزیں مُشترِک تِھیں۔ اور رسُول بڑی قُدرت سے خُداوند یِسُوعؔ کے جی اُٹھنے کی گواہی دیتے رہے اور اُن سب پر بڑا فَضل تھا۔ کیونکہ اُن میں کوئی بھی مُحتاج نہ تھا۔ اِس لِئے کہ جو لوگ زمِینوں یا گھروں کے مالِک تھے اُن کو بیچ بیچ کر بِکی ہُوئی چِیزوں کی قِیمت لاتے۔ اور رسُولوں کے پاؤں میں رکھ دیتے تھے۔ پِھر ہر ایک کو اُس کی ضرُورت کے مُوافِق بانٹ دِیا جاتا تھا۔