اعمال 13:4-37
اعمال 13:4-37 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
جَب اُنہُوں نے پطرس اَور یُوحنّؔا کی دِلیری دیکھی اَور اُنہیں مَعلُوم ہُوا کہ وہ اَن پڑھ، مَعمولی آدمی ہیں، تو بہت حیران ہویٔے اَور تَب اُنہُوں نے جان لیا کہ یہ آدمی حُضُور عیسیٰ کے ساتھ رہ چُکے ہیں۔ لیکن وہ اُن کے خِلاف کچھ نہ کہہ سکے اِس لیٔے کہ جِس شخص نے شفا پائی تھی وہ اُن کے ساتھ کھڑا ہُوا تھا۔ چنانچہ اُنہُوں نے پطرس اَور یُوحنّؔا کومَجلِس عامہ سے باہر جانے کو کہا اَور آپَس میں مشورہ کرکے کہنے لگے، ”ہم اِن آدمیوں کے ساتھ کیا کریں؟ یروشلیمؔ کے سَب لوگ جانتے ہیں کہ اُنہُوں نے ایک بڑا معجزہ کر دکھایا ہے، اَور جِس کا ہم بھی اِنکار نہیں کرسکتے۔ لیکن ہم نہیں چاہتے کہ یہ بات لوگوں میں زِیادہ مشہُور ہو، بہتر یہی ہے کہ ہم اُنہیں تنبیہ کر دیں کہ وہ آئندہ حُضُور عیسیٰ کا نام لے کر کسی سے بات نہ کریں۔“ لہٰذا اُنہُوں نے اُنہیں اَندر بُلاکر حُکم دیا کہ حُضُور عیسیٰ کا نام لے کر ہر گز بات نہ کریں اَور نہ تعلیم دیں۔ لیکن پطرس اَور یُوحنّؔا نے اُنہیں جَواب دیا، ”کیا خُدا کی نظر میں یہ بھلا ہے: ہم تمہاری بات مانیں، نہ کہ خُدا کی؟ تُم خُود ہی فیصلہ کرو! ہمارے لیٔے ممکن نہیں کہ ہم نے جو کچھ دیکھا اَور سُنا ہے اُس کا بَیان نہ کریں۔“ تَب اُنہُوں نے اُن کو ڈرا دھمکا کر چھوڑ دیا۔ دراصل وہ فیصلہ نہ کر سکے کہ اُنہیں سزا دیں تو کیسے دیں، کیونکہ تمام لوگ اِس ماجرے کے سبب سے خُدا کی تمجید کر رہے تھے۔ اَورجو آدمی معجزانہ طور پر شفایاب ہُوا تھا، چالیس بَرس سے اُوپر کا تھا۔ اَپنی رِہائی کے بعد، پطرس اَور یُوحنّؔا اَپنے لوگوں کے پاس چلے گیٔے اَورجو کچھ اہم کاہِنؔوں اَور بُزرگوں نے اُن سے کہاتھا، اُن کا بَیان کیا۔ جَب اُنہُوں نے یہ باتیں سُنیں، تو بُلند آواز سے خُدا سے دعا کرنے لگے۔ اُنہُوں نے فرمایا، ”اَے قادرمُطلق خُداوؔند،“ تُونے آسمانوں اَور زمین اَور سمُندر کو اَورجو کچھ اُن میں مَوجُود ہر چیز کو پیدا کیا ہے۔ تُونے پاک رُوح کے وسیلہ سے اَپنے خادِم، اَور ہمارے باپ داؤؔد کی زبانی فرمایا: ” ’قومیں طیش میں کیوں ہیں اَور اُمّتوں نے فُضول منصُوبے باندھے؟ زمین کے بادشاہ اُٹھ کھڑے ہویٔے اَور حُکمراں اِکٹھّا ہو گئے خُداوؔند کے خِلاف اَور اُس کے ممسوح کی مُخالفت کی۔‘ یہ حقیقت ہے کہ ہیرودیسؔ اَور پُنطِیُس پِیلاطُسؔ نے اُس شہر میں غَیریہُودی اَور اِسرائیلی لوگ یہ سَب مِل کر تیرے مُقدّس خادِم حُضُور عیسیٰ کے خِلاف ہو گئے جسے تُونے المسیؔح مُقرّر کیا۔ وہ اِس لیٔے جمع ہویٔے کہ جو کچھ تُو اَپنی قُدرت اَور اِرادہ کے مُطابق پہلے ہی سے ٹھہرا چُکاتھا اُسے عَمل میں لائیں۔ اَب، اَے خُداوؔند، اُن کی دھمکیوں کو دیکھ اَور اَپنے بندوں کو تَوفیق بَخش کہ وہ تیرا کلام بڑی دِلیری کے ساتھ لوگوں کو سُنائیں۔ خُدا اَپنا ہاتھ بڑھا اَور اَپنے مُقدّس خادِم حُضُور عیسیٰ کے نام سے شفا بَخش، معجزے دِکھا اَور حیرت اَنگیز کام ظاہر کر۔“ جَب وہ دعا کرچُکے تو وہ جگہ جہاں وہ جمع تھے لرز اُٹھی اَور وہ سَب پاک رُوح سے معموُر ہو گئے اَور خُدا کا کلام دِلیری سے سُنانے لگے۔ مُومِنِین کی جماعت ایک دل اَور ایک جان تھی۔ کویٔی بھی اَیسا نہ تھا جو اَپنے مال کو صِرف اَپنا سمجھتا ہو بَلکہ دُوسروں کو بھی ساری چیزوں میں شریک سمجھتا تھا۔ اَور رسول بڑی قُدرت کے ساتھ خُداوؔند عیسیٰ کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی گواہی دیتے تھے۔ اَور اُن سَب پر خُدا کا بڑا فضل تھا اُن میں کویٔی بھی محتاج نہ تھا۔ وقتاً فوقتاً جو لوگ زمین یا مَکان کے مالک تھے وہ اُنہیں بیچ بیچ کر، اُن کی قِیمت لاتے تھے۔ اَور اُسے رسولوں کے قدموں میں رکھ دیتے تھے، اَور ہر ایک کو اُس کی ضروُرت کے مُطابق وہ رقم تقسیم کر دیا کرتے تھے۔ یُوسُفؔ، ایک لاوی جو سائپرسؔ کا باشِندہ تھا، اُس کو رسولوں نے بَرنباسؔ کا نام دیا(جِس کا مطلب ہے ”نصیحت کا بیٹا“)، اُس نے اَپنا کھیت بیچا اَور قِیمت لاکر رسولوں کے قدموں میں رکھ دی۔
اعمال 13:4-37 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پطرس اور یوحنا کی باتیں سن کر لوگ حیران ہوئے کیونکہ وہ دلیری سے بات کر رہے تھے اگرچہ وہ نہ تو عالِم تھے، نہ اُنہوں نے شریعت کی خاص تعلیم پائی تھی۔ ساتھ ساتھ سننے والوں نے یہ بھی جان لیا کہ دونوں عیسیٰ کے ساتھی ہیں۔ لیکن چونکہ وہ اپنی آنکھوں سے اُس آدمی کو دیکھ رہے تھے جو شفا پا کر اُن کے ساتھ کھڑا تھا اِس لئے وہ اِس کے خلاف کوئی بات نہ کر سکے۔ چنانچہ اُنہوں نے اُن دونوں کو اجلاس میں سے باہر جانے کو کہا اور آپس میں صلاح مشورہ کرنے لگے، ”ہم اِن لوگوں کے ساتھ کیا سلوک کریں؟ بات واضح ہے کہ اُن کے ذریعے ایک الٰہی نشان دکھایا گیا ہے۔ اِس کا یروشلم کے تمام باشندوں کو علم ہوا ہے۔ ہم اِس کا انکار نہیں کر سکتے۔ لیکن لازم ہے کہ اُنہیں دھمکی دے کر حکم دیں کہ وہ کسی بھی شخص سے یہ نام لے کر بات نہ کریں، ورنہ یہ معاملہ قوم میں مزید پھیل جائے گا۔“ چنانچہ اُنہوں نے دونوں کو بُلا کر حکم دیا کہ وہ آئندہ عیسیٰ کے نام سے نہ کبھی بولیں اور نہ تعلیم دیں۔ لیکن پطرس اور یوحنا نے جواب میں کہا، ”آپ خود فیصلہ کر لیں، کیا یہ اللہ کے نزدیک ٹھیک ہے کہ ہم اُس کی نسبت آپ کی بات مانیں؟ ممکن ہی نہیں کہ جو کچھ ہم نے دیکھ اور سن لیا ہے اُسے دوسروں کو سنانے سے باز رہیں۔“ تب اجلاس کے ممبران نے دونوں کو مزید دھمکیاں دے کر چھوڑ دیا۔ وہ فیصلہ نہ کر سکے کہ کیا سزا دیں، کیونکہ تمام لوگ پطرس اور یوحنا کے اِس کام کی وجہ سے اللہ کی تمجید کر رہے تھے۔ کیونکہ جس آدمی کو معجزانہ طور پر شفا ملی تھی وہ چالیس سال سے زیادہ لنگڑا رہا تھا۔ اُن کی رِہائی کے بعد پطرس اور یوحنا اپنے ساتھیوں کے پاس واپس گئے اور سب کچھ سنایا جو راہنما اماموں اور بزرگوں نے اُنہیں بتایا تھا۔ یہ سن کر تمام ایمان داروں نے مل کر اونچی آواز سے دعا کی، ”اے آقا، تُو نے آسمان و زمین اور سمندر کو اور جو کچھ اُن میں ہے خلق کیا ہے۔ اور تُو نے اپنے خادم ہمارے باپ داؤد کے منہ سے روح القدس کی معرفت کہا، ’اقوام کیوں طیش میں آ گئی ہیں؟ اُمّتیں کیوں بےکار سازشیں کر رہی ہیں؟ دنیا کے بادشاہ اُٹھ کھڑے ہوئے، حکمران رب اور اُس کے مسیح کے خلاف جمع ہو گئے ہیں۔‘ اور واقعی یہی کچھ اِس شہر میں ہوا۔ ہیرودیس انتپاس، پنطیُس پیلاطس، غیریہودی اور یہودی سب تیرے مُقدّس خادم عیسیٰ کے خلاف جمع ہوئے جسے تُو نے مسح کیا تھا۔ لیکن جو کچھ اُنہوں نے کیا وہ تُو نے اپنی قدرت اور مرضی سے پہلے ہی سے مقرر کیا تھا۔ اے رب، اب اُن کی دھمکیوں پر غور کر۔ اپنے خادموں کو اپنا کلام سنانے کی بڑی دلیری عطا فرما۔ اپنی قدرت کا اظہار کر تاکہ ہم تیرے مُقدّس خادم عیسیٰ کے نام سے شفا، الٰہی نشان اور معجزے دکھا سکیں۔“ دعا کے اختتام پر وہ جگہ ہل گئی جہاں وہ جمع تھے۔ سب روح القدس سے معمور ہو گئے اور دلیری سے اللہ کا کلام سنانے لگے۔ ایمان داروں کی پوری جماعت یک دل تھی۔ کسی نے بھی اپنی ملکیت کی کسی چیز کے بارے میں نہیں کہا کہ یہ میری ہے بلکہ اُن کی ہر چیز مشترکہ تھی۔ اور رسول بڑے اختیار کے ساتھ خداوند عیسیٰ کے جی اُٹھنے کی گواہی دیتے رہے۔ اللہ کی بڑی مہربانی اُن سب پر تھی۔ اُن میں سے کوئی بھی ضرورت مند نہیں تھا، کیونکہ جس کے پاس بھی زمینیں یا مکان تھے اُس نے اُنہیں فروخت کر کے رقم رسولوں کے پاؤں میں رکھ دی۔ یوں جمع شدہ پیسوں میں سے ہر ایک کو اُتنے دیئے جاتے جتنوں کی اُسے ضرورت ہوتی تھی۔ مثلاً یوسف نامی ایک آدمی تھا جس کا نام رسولوں نے برنباس (حوصلہ افزائی کا بیٹا) رکھا تھا۔ وہ لاوی قبیلے سے اور جزیرۂ قبرص کا رہنے والا تھا۔ اُس نے اپنا ایک کھیت فروخت کر کے پیسے رسولوں کے پاؤں میں رکھ دیئے۔
اعمال 13:4-37 کِتابِ مُقادّس (URD)
جب اُنہوں نے پطرؔس اور یُوحنّا کی دِلیری دیکھی اور معلُوم کِیا کہ یہ اَن پڑھ اور ناواقِف آدمی ہیں تو تعجُّب کِیا۔ پِھر اُنہیں پہچانا کہ یہ یِسُوعؔ کے ساتھ رہے ہیں۔ اور اُس آدمی کو جو اچّھا ہُؤا تھا اُن کے ساتھ کھڑا دیکھ کر کُچھ خِلاف نہ کہہ سکے۔ مگر اُنہیں صدرعدالت سے باہر جانے کا حُکم دے کر آپس میں مشوَرہ کرنے لگے۔ کہ ہم اِن آدمِیوں کے ساتھ کیا کریں؟ کیونکہ یروشلِیم کے سب رہنے والوں پر رَوشن ہے کہ اُن سے ایک صرِیح مُعجِزہ ظاہِر ہُؤا اور ہم اِس کا اِنکار نہیں کر سکتے۔ لیکن اِس لِئے کہ یہ لوگوں میں زِیادہ مشہُور نہ ہو ہم اُنہیں دھمکائیں کہ پِھر یہ نام لے کر کِسی سے بات نہ کریں۔ پس اُنہیں بُلا کر تاکِید کی کہ یِسُوعؔ کا نام لے کر ہرگِز بات نہ کرنا اور نہ تعلِیم دینا۔ مگر پطرؔس اور یُوحنّا نے جواب میں اُن سے کہا کہ تُم ہی اِنصاف کرو۔ آیا خُدا کے نزدِیک یہ واجِب ہے کہ ہم خُدا کی بات سے تُمہاری بات زِیادہ سُنیں۔ کیونکہ مُمکِن نہیں کہ جو ہم نے دیکھا اور سُنا ہے وہ نہ کہیں۔ اُنہوں نے اُن کو اَور دھمکا کر چھوڑ دِیا کیونکہ لوگوں کے سبب سے اُن کو سزا دینے کا کوئی مَوقع نہ مِلا۔ اِس لِئے کہ سب لوگ اُس ماجرے کے سبب سے خُدا کی تمجِید کرتے تھے۔ کیونکہ وہ شخص جِس پر یہ شِفا دینے کا مُعجِزہ ہُؤا تھا چالِیس برس سے زِیادہ کا تھا۔ وہ چُھوٹ کر اپنے لوگوں کے پاس گئے اور جو کُچھ سردار کاہِنوں اور بزُرگوں نے اُن سے کہا تھا بیان کِیا۔ جب اُنہوں نے یہ سُنا تو ایک دِل ہو کر بُلند آواز سے خُدا سے اِلتجا کی کہ اَے مالِک! تُو وہ ہے جِس نے آسمان اور زمِین اور سمُندر اور جو کُچھ اُن میں ہے پَیدا کِیا۔ تُو نے رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے ہمارے باپ اپنے خادِم داؤُد کی زُبانی فرمایا کہ قَوموں نے کیوں دُھوم مچائی؟ اور اُمّتوں نے کیوں باطِل خیال کِئے؟ خُداوند اور اُس کے مسِیح کی مُخالفت کو زمِین کے بادشاہ اُٹھ کھڑے ہُوئے اور سردار جمع ہو گئے۔ کیونکہ واقِعی تیرے پاک خادِم یِسُوعؔ کے برخِلاف جِسے تُو نے مَسح کِیا ہیرودؔیس اور پُنطِیُس پِیلاطُسؔ غَیر قَوموں اور اِسرائیِلیوں کے ساتھ اِسی شہر میں جمع ہُوئے۔ تاکہ جو کُچھ پہلے سے تیری قُدرت اور تیری مَصلِحت سے ٹھہر گیا تھا وُہی عمل میں لائیں۔ اب اَے خُداوند! اُن کی دھمکِیوں کو دیکھ اور اپنے بندوں کو یہ تَوفِیق دے کہ وہ تیرا کلام کمال دِلیری کے ساتھ سُنائیں۔ اور تُو اپنا ہاتھ شِفا دینے کو بڑھا اور تیرے پاک خادِم یِسُوعؔ کے نام سے مُعجِزے اور عجِیب کام ظہُور میں آئیں۔ جب وہ دُعا کر چُکے تو جِس مکان میں جمع تھے وہ ہِل گیا اور وہ سب رُوحُ القُدس سے بھر گئے اور خُدا کا کلام دِلیری سے سُناتے رہے۔ اور اِیمان داروں کی جماعت ایک دِل اور ایک جان تھی اور کِسی نے بھی اپنے مال کو اپنا نہ کہا بلکہ اُن کی سب چِیزیں مُشترِک تِھیں۔ اور رسُول بڑی قُدرت سے خُداوند یِسُوعؔ کے جی اُٹھنے کی گواہی دیتے رہے اور اُن سب پر بڑا فَضل تھا۔ کیونکہ اُن میں کوئی بھی مُحتاج نہ تھا۔ اِس لِئے کہ جو لوگ زمِینوں یا گھروں کے مالِک تھے اُن کو بیچ بیچ کر بِکی ہُوئی چِیزوں کی قِیمت لاتے۔ اور رسُولوں کے پاؤں میں رکھ دیتے تھے۔ پِھر ہر ایک کو اُس کی ضرُورت کے مُوافِق بانٹ دِیا جاتا تھا۔ اور یُوسفؔ نام ایک لاوی تھا جِس کا لَقب رسُولوں نے برنباؔس یعنی نصِیحت کا بیٹا رکھّا تھا اور جِس کی پَیدایش کُپُرؔس کی تھی۔ اُس کا ایک کھیت تھا جِسے اُس نے بیچا اور قِیمت لا کر رسُولوں کے پاؤں میں رکھ دی۔