YouVersion Logo
تلاش

اعمال 27:27-44

اعمال 27:27-44 کِتابِ مُقادّس (URD)

جب چَودھوِیں رات ہُوئی اور ہم بحرِ ادرؔیہ میں ٹکراتے پِھرتے تھے تو آدھی رات کے قرِیب ملاّحوں نے اَٹکل سے معلُوم کِیا کہ کِسی مُلک کے نزدِیک پُہنچ گئے۔ اور پانی کی تھاہ لے کر بِیس پُرسہ پایا اور تھوڑا آگے بڑھ کر اور پِھر تھاہ لے کر پندرہ پُرسہ پایا۔ اور اِس ڈر سے کہ مبادا چٹانوں پر جا پڑیں جہاز کے پِیچھے سے چار لنگر ڈالے اور صُبح ہونے کے لِئے دُعا کرتے رہے۔ اور جب ملاّحوں نے چاہا کہ جہاز پر سے بھاگ جائیں اور اِس بہانہ سے کہ گلہی سے لنگر ڈالیں ڈونگی کو سمُندر میں اُتارا۔ تو پَولُس نے صُوبہ دار اور سِپاہِیوں سے کہا کہ اگر یہ جہاز پر نہ رہیں گے تو تُم نہیں بچ سکتے۔ اِس پر سِپاہِیوں نے ڈونگی کی رسّیاں کاٹ کر اُسے چھوڑ دِیا۔ اور جب دِن نِکلنے کو ہُؤا تو پَولُس نے سب کی مِنّت کی کہ کھانا کھا لو اور کہا کہ تُم کو اِنتِظار کرتے کرتے اور فاقہ کھینچتے کھینچتے آج چَودہ دِن ہو گئے اور تُم نے کُچھ نہیں کھایا۔ اِس لِئے تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ کھانا کھا لو کیونکہ اِس پر تُمہاری بِہتری مَوقُوف ہے اور تُم میں سے کِسی کے سر کا ایک بال بِیکا نہ ہو گا۔ یہ کہہ کر اُس نے روٹی لی اور اُن سب کے سامنے خُدا کا شُکر کِیا اور توڑ کر کھانے لگا۔ پِھر اُن سب کی خاطِر جمع ہُوئی اور آپ بھی کھانا کھانے لگے۔ اور ہم سب مِل کر جہاز میں دو سَو چھہتّر آدمی تھے۔ جب وہ کھا کر سیر ہُوئے تو گیہُوں کو سمُندر میں پَھینک کر جہاز کو ہلکا کرنے لگے۔ جب دِن نِکل آیا تو اُنہوں نے اُس مُلک کو نہ پہچانا مگر ایک کھاڑی دیکھی جِس کا کنارہ صاف تھا اور صلاح کی کہ اگر ہو سکے تو جہاز کو اُس پر چڑھا لیں۔ پس لنگر کھول کر سمُندر میں چھوڑ دِئے اور پَتواروں کی بھی رسّیاں کھول دِیں اور اگلا پال ہوا کے رُخ پر چڑھا کر اُس کنارے کی طرف چلے۔ لیکن ایک اَیسی جگہ جا پڑے جِس کی دونوں طرف سمُندر کا زور تھا اور جہاز زمِین پر ٹِک گیا۔ پس گلہی تو دھکّا کھا کر پھنس گئی مگر دُنبالہ لہروں کے زور سے ٹُوٹنے لگا۔ اور سِپاہِیوں کی یہ صلاح تھی کہ قَیدِیوں کو مار ڈالیں کہ اَیسا نہ ہو کوئی تَیر کر بھاگ جائے۔ لیکن صُوبہ دار نے پَولُس کو بچانے کی غرض سے اُن کو اِس اِرادہ سے باز رکھّا اور حُکم دِیا کہ جو تَیر سکتے ہیں پہلے کُود کر کنارے پر چلے جائیں۔ اور باقی لوگ بعض تختوں پر اور بعض جہاز کی اَور چِیزوں کے سہارے سے چلے جائیں اور اِسی طرح سب کے سب خُشکی پر سلامت پُہنچ گئے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 27

اعمال 27:27-44 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

چَودھوِیں رات کو جَب ہم بحرِ اَدریہ میں اِدھر اُدھر ٹکراتے پھرتے تھے تو آدھی رات کے وقت ملّاحوں نے محسُوس کیا کہ وہ کنارے کے نَزدیک پہُنچ رہے ہیں۔ اُنہُوں نے پانی کی گہرائی ناپی تو وہ ایک سَو بیس فِٹ گہری نِکلی۔ پھر تھوڑا آگے جا کر ناپا تو پایا یہ نوّے فِٹ گہری ہے۔ اِس خوف سے کہ کہیں چٹّانوں سے نہ ٹکراجائیں اُنہُوں نے جہاز کے پِچھلے حِصّہ سے چار لنگر سمُندر میں ڈال دئیے اَور صُبح کی رَوشنی کی تمنّا میں دعا کرنے لگے۔ ملّاحوں نے سمُندری جہاز سے بچ نکلنے کے لیٔے ڈونگی نیچے اُتاری لیکن ظاہر یہ کیا کہ وہ جہاز کے اگلے حِصّہ سے پانی میں لنگر ڈالنا چاہتے ہیں۔ تَب پَولُسؔ نے فَوجی کپتان اَور سپاہیوں سے کہا، ”اگر یہ لوگ سمُندری جہاز پر نہ رہیں گے، تو تُم لوگوں کا بچنا مُشکِل ہے۔“ لہٰذا سپاہیوں نے ڈونگی کی رسّیاں کاٹ دیں اَور جہاز سمُندر میں چھوڑ دیا۔ صُبح ہونے سے ذرا پہلے پَولُسؔ نے سَب کی مِنّت کی کہ کچھ کھا لیں۔ آپ نے کہا، ”پِچھلے چودہ دِن سے، تُم لوگ شک و شُبہ میں پڑے ہویٔے ہو اَور تُم نے کھانے کو چھُوا تک نہیں۔ اَب میں تمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ کچھ کھالو کیونکہ تمہاری سلامتی اِسی پر موقُوف ہے اَور یقین رکھو کہ تُم میں سے کسی کے سَرکا ایک بال بھی بیکا نہ ہوگا۔“ جَب وہ یہ کہہ چُکے تو اُنہُوں نے کچھ روٹی لی اَور سَب کے سامنے خُدا کا شُکرادا کیا اَور روٹی توڑ کر کھانے لگے۔ اِس سے سَب کی ہِمّت بندھی اَور وہ بھی کھانے لگے۔ ہم سَب مِل کردو سَو چھہتّر آدمی تھے جو اُس سمُندری جہاز پر سوار تھے۔ جَب وہ پیٹ بھرکرکھا چُکے تو اُنہُوں نے سارا گیہُوں سمُندر میں پھینکنا شروع کر دیا تاکہ سمُندری جہاز ہلکا ہو جائے۔ جَب دِن نکلا تو اُنہُوں نے خُشکی کو نہ پہچانا لیکن ایک کھاڑی دیکھی جِس کا کنارہ نظر آیا۔ اُنہُوں نے صلاح کی کہ اگر ممکن ہو تو سمُندری جہاز کو اُسی پر چڑھا لیں۔ پس لنگر کھول کر سمُندر میں چھوڑ دئیے اَور پتواروں کی رسّیاں بھی کھول دیں۔ سامنے کا بادبان کھول کر اُوپر چڑھا دیا اَور کنارے کی طرف بڑھے۔ لیکن سمُندری جہاز خُشکی پر پہُنچ کر ریت پر جا ٹِکا۔ اُس کے سامنے والا اگلا حِصّہ تو کنارے پر ریت میں دھنس گیا لیکن پِچھلا حِصّہ لہروں کے زور سے ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا۔ سپاہیوں کی صلاح تھی کہ قَیدیوں کو مار ڈالیں تاکہ اُن میں سے کویٔی تَیر کر بھاگ نہ جائے۔ لیکن فَوجی کپتان نے پَولُسؔ کی زندگی محفوظ رکھنے کے لیٔے اُنہیں اَیسا کرنے سے روک دیا اَور حُکم دیا کہ جو تَیر سکتے ہیں وہ پہلے کُود جایٔیں اَور خُشک زمین پر پہُنچ کر جان بچا لیں۔ باقی مسافروں نے لکڑی کے تختوں اَور سمُندری جہاز کی دُوسری چیزوں کی مدد سے کسی نہ کسی طرح اَپنی جان بچائی۔ پس اِس طرح سَب کے سَب خُشک زمین پر بَحِفاظَت پہُنچ گیٔے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 27

اعمال 27:27-44 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

طوفان کی چودھویں رات جہاز بحیرۂ ادریہ پر بہے چلا جا رہا تھا کہ تقریباً آدھی رات کو ملاحوں نے محسوس کیا کہ ساحل نزدیک آ رہا ہے۔ پانی کی گہرائی کی پیمائش کر کے اُنہیں معلوم ہوا کہ وہ 120 فٹ تھی۔ تھوڑی دیر کے بعد اُس کی گہرائی 90 فٹ ہو چکی تھی۔ وہ ڈر گئے، کیونکہ اُنہوں نے اندازہ لگایا کہ خطرہ ہے کہ ہم ساحل پر پڑی چٹانوں سے ٹکرا جائیں۔ اِس لئے اُنہوں نے جہاز کے پچھلے حصے سے چار لنگر ڈال کر دعا کی کہ دن جلدی سے چڑھ جائے۔ اُس وقت ملاحوں نے جہاز سے فرار ہونے کی کوشش کی۔ اُنہوں نے یہ بہانہ بنا کر کہ ہم جہاز کے سامنے سے بھی لنگر ڈالنا چاہتے ہیں بچاؤ کشتی پانی میں اُترنے دی۔ اِس پر پولس نے قیدیوں پر مقرر افسر اور فوجیوں سے کہا، ”اگر یہ آدمی جہاز پر نہ رہیں تو آپ سب مر جائیں گے۔“ چنانچہ اُنہوں نے بچاؤ کشتی کے رسّے کو کاٹ کر اُسے کھلا چھوڑ دیا۔ پَو پھٹنے والی تھی کہ پولس نے سب کو سمجھایا کہ وہ کچھ کھا لیں۔ اُس نے کہا، ”آپ نے چودہ دن سے اضطراب کی حالت میں رہ کر کچھ نہیں کھایا۔ اب مہربانی کر کے کچھ کھا لیں۔ یہ آپ کے بچاؤ کے لئے ضروری ہے، کیونکہ آپ نہ صرف بچ جائیں گے بلکہ آپ کا ایک بال بھی بیکا نہیں ہو گا۔“ یہ کہہ کر اُس نے کچھ روٹی لی اور اُن سب کے سامنے اللہ سے شکرگزاری کی دعا کی۔ پھر اُسے توڑ کر کھانے لگا۔ اِس سے دوسروں کی حوصلہ افزائی ہوئی اور اُنہوں نے بھی کچھ کھانا کھایا۔ جہاز پر ہم 276 افراد تھے۔ جب سب سیر ہو گئے تو گندم کو بھی سمندر میں پھینکا گیا تاکہ جہاز اَور ہلکا ہو جائے۔ جب دن چڑھ گیا تو ملاحوں نے ساحلی علاقے کو نہ پہچانا۔ لیکن ایک خلیج نظر آئی جس کا ساحل اچھا تھا۔ اُنہیں خیال آیا کہ شاید ہم جہاز کو وہاں خشکی پر چڑھا سکیں۔ چنانچہ اُنہوں نے لنگروں کے رسّے کاٹ کر اُنہیں سمندر میں چھوڑ دیا۔ پھر اُنہوں نے وہ رسّے کھول دیئے جن سے پتوار بندھے ہوتے تھے اور سامنے والے بادبان کو چڑھا کر ہَوا کے زور سے ساحل کی طرف رُخ کیا۔ لیکن چلتے چلتے جہاز ایک چوربالو سے ٹکرا کر اُس پر چڑھ گیا۔ جہاز کا ماتھا دھنس گیا یہاں تک کہ وہ ہل بھی نہ سکا جبکہ اُس کا پچھلا حصہ موجوں کی ٹکروں سے ٹکڑے ٹکڑے ہونے لگا۔ فوجی قیدیوں کو قتل کرنا چاہتے تھے تاکہ وہ جہاز سے تیر کر فرار نہ ہو سکیں۔ لیکن اُن پر مقرر افسر پولس کو بچانا چاہتا تھا، اِس لئے اُس نے اُنہیں ایسا کرنے نہ دیا۔ اُس نے حکم دیا کہ پہلے وہ سب جو تیر سکتے ہیں پانی میں چھلانگ لگا کر کنارے تک پہنچیں۔ باقیوں کو تختوں یا جہاز کے کسی ٹکڑے کو پکڑ کر پہنچنا تھا۔ یوں سب صحیح سلامت ساحل تک پہنچے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 27