YouVersion Logo
تلاش

اعمال 1:22-29

اعمال 1:22-29 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

”بھائیو اَور پدران، اَب میرا بَیان سُنو جو میں اَپنی صفائی میں پیش کرتا ہُوں۔“ جَب لوگوں نے پَولُسؔ کو ارامی بولتے سُنا، تو سَب کے سَب نے خَاموشی اِختیّارکرلی۔ تَب پَولُسؔ نے کہا: ”میں ایک یہُودی ہُوں، کِلکِیؔہ کے شہر ترسُسؔ میں پیدا ہُوا، لیکن میری تربّیت اِسی شہر میں ہویٔی۔ میں نے گَملی ایلؔ کے قدموں میں اَپنے آباؤاَجداد کی شَریعت پر عَمل کرنے کی تعلیم پائی۔ میں بھی خُدا کے لیٔے اَیسا ہی سرگرم تھا جَیسے آج تُم ہو۔ میں نے مَسیحی عقیدہ پر چلنے وَالوں کو ستایا یہاں تک کہ قتل بھی کیا، میں مَردوں اَور عورتوں دونوں کو باندھ باندھ کر قَید خانہ میں ڈلواتا رہا، اعلیٰ کاہِنؔ اَور سَب بُزرگوں کی عدالتِ عالیہ اِس بات کے گواہ ہیں۔ میں نے اُن سے دَمشق شہر میں رہنے والے یہُودی بھائیوں کے لیٔے خُطوط حاصل کیٔے، اَور وہاں اِس غرض سے گیا کہ جتنے وہاں ہوں اُن لوگوں کو بھی گِرفتار کرکے بطور قَیدی یروشلیمؔ میں لاؤں اَور سزا دلاؤں۔ ”میں جَب سفر کرتے کرتے دَمشق شہر کے نَزدیک پہنچا، تو دوپہر کے وقت آسمان سے ایک تیز رَوشنی آئی اَور میرے چاروں طرف چمکنے لگی۔ میں زمین پر گِر پڑا اَور میں نے ایک آواز سُنی جو مُجھ سے کہہ رہی تھی، ’اَے ساؤلؔ! اَے ساؤلؔ! تُو مُجھے کیوں ستاتا ہے؟‘ ” ’میں نے پُوچھا، اَے آقا، آپ کون ہیں؟‘ ” ’میں عیسیٰ ناصری ہُوں جسے تُو ستاتا ہے،‘ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا۔ میرے ساتھیوں نے رَوشنی تو دیکھی، آواز تو سُنایٔی دے رہی تھی لیکن مُجھ سے کیا کہہ رہی سمجھ کچھ نہیں آ رہاتھا۔ ” ’میں نے پُوچھا، میں کیا کروں، اَے خُداوؔند؟‘ خُداوؔند نے جَواب دیا۔ ” ’اُٹھ، اَور دَمشق شہر کو جا۔ وہاں تُجھے وہ سَب کچھ جو تیرے کرنے کے لیٔے مُقرّر ہُواہے تُجھے بتا دیا جائے گا۔‘ میرے ساتھی میرا ہاتھ پکڑکر مُجھے دَمشق شہر میں لے گیٔے، کیونکہ اُس تیز رَوشنی نے مُجھے اَندھا کر دیا تھا۔ ”وہاں ایک آدمی جِس کا نام حننیاہؔ تھا مُجھے دیکھنے آیا۔ وہ دیندار اَور شَریعت کا سخت پابند تھا اَور وہاں کے یہُودیوں میں بڑی عزّت کی نظر سے دیکھا جاتا تھا۔ وہ میرے پاس آکر کہنے لگا، ’بھایٔی ساؤلؔ، اَپنی بینائی حاصل کر!‘ میں اُسی گھڑی بیِنا ہو گیا اَور حننیاہؔ کو دیکھنے لگا۔ ”تَب حننیاہؔ نے کہا: ’تیرے آباؤاَجداد کے خُدا نے تُجھے چُن لیا ہے تاکہ تُو خُدا کی مرضی کو جانے اَور المسیؔح راستباز کو دیکھے اَور اُن کے مُنہ کی باتیں سُنے۔ کیونکہ تُو سارے لوگوں میں المسیؔح کا گواہ ہوگا اَور اُنہیں بتائے گا کہ تُونے کیا کچھ دیکھا اَور سُنا ہے۔ اَور اَب دیر کیسی؟ اُٹھ، خُداوؔند المسیؔح کے نام سے، پاک ‏غُسل لے اَور اَپنے گُناہ دھو ڈال۔‘ ”جَب میں یروشلیمؔ لَوٹا اَور بیت المُقدّس میں جا کر دعا کر ہی رہاتھا، مُجھ پر بے خُودی طاری ہو گئی۔ اَور میں نے خُداوؔند کو دیکھا اَور یہ کہتے سُنا کہ ’جلدی کر!‘ اَور ’یروشلیمؔ سے فوراً نِکل جا کیونکہ وہ میرے بارے میں تیری گواہی قبُول نہ کریں گے۔‘ ” ’خُداوؔند،‘ میں نے جَواب دیا، ’یہ لوگ جانتے ہیں کہ میں جابجا ہر ایک یہُودی عبادت گاہ میں جاتا تھا اَور کِس طرح آپ پر ایمان لانے والوں کو قَید کراتا اَور پِٹواتاتھا۔ اَور جَب تمہارے شَہید اِستِفنُسؔ کا خُون بہایا جا رہاتھا تو میں بھی وہیں مَوجُود تھا اَور اِستِفنُسؔ کے قتل پر راضی تھا اَور اُن قاتلوں کے کپڑوں کی حِفاظت کر رہاتھا جو اُن کو قتل کر رہے تھے۔‘ ”تَب خُداوؔند نے مُجھ سے کہا، ’جاؤ؛ میں تُمہیں غَیریہُودیوں کے پاس دُور سے دُور جگہوں میں بھیُجوں گا۔‘ “ سارا مجمع یہاں تک تو پَولُسؔ کی باتیں سُنتا رہا لیکن اَب سارے لوگ بُلند آواز سے چِلّانے لگے، ”اِس شخص کے وُجُود سے زمین کو پاک کردو! یہ زندہ رہنے کے لائق نہیں ہے!“ جَب لوگوں کا چیخنا اَور چِلّانا جاری رہا اَور وہ کپڑے پھینک پھینک کر دھُول اُڑانے لگے، تو پلٹن کے سالار نے پَولُسؔ کو فَوجیوں کے خیمے کے اَندر لے جانے کا حُکم دیا۔ اَور کہا کہ اِسے کوڑوں سے ماراجائے اَور اُس کا بَیان لیا جائے تاکہ مَعلُوم ہو کہ یہ لوگ اُس پر اِس طرح کیوں چِلّا رہے ہیں؟ جَب وہ کوڑے لگانے کے لیٔے پَولُسؔ کو باندھنے لگے تو آپ نے ایک کپتان سے جو پاس ہی کھڑا تھا کہا، ”کیا ایک رُومی شَہری کو اُس کا قُصُور ثابت کیٔے بغیر کوڑوں سے مارنا جائز ہے؟“ جَب اُس کپتان نے یہ سُنا، تو وہ پلٹن کے سالار کے پاس گیا اَور اُسے خبر دی اَور اُس نے کہا، ”آپ کیا کرنے جا رہے ہیں؟ یہ آدمی تو رُومی شَہری ہے۔“ پلٹن کے سالار نے پَولُسؔ کے پاس آکر پُوچھا، ”مُجھے بتا، کیا تو رُومی شَہری ہے؟“ ”ہاں، میں ہُوں،“ پَولُسؔ نے جَواب دیا۔ سالار نے کہا، ”میں نے تو ایک کثیر رقم اَدا کرکے رُومی شہریت حاصل کی تھی۔“ ”لیکن میں تو پیدائشی رُومی ہُوں،“ پَولُسؔ نے جَواب دیا۔ جو لوگ پَولُسؔ کا بَیان لینے کو تھے، اُسی وقت وہاں سے ہٹ گیٔے، اَور پلٹن کا سالار بھی یہ مَعلُوم کرکے بڑا گھبرایا کہ جِس آدمی کو اُس نے زنجیروں سے باندھا ہے وہ رُومی شَہری ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 22

اعمال 1:22-29 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

”بھائیو اور بزرگو، میری بات سنیں کہ مَیں اپنے دفاع میں کچھ بتاؤں۔“ جب اُنہوں نے سنا کہ وہ اَرامی زبان میں بول رہا ہے تو وہ مزید خاموش ہو گئے۔ پولس نے اپنی بات جاری رکھی۔ ”مَیں یہودی ہوں اور کلِکیہ کے شہر ترسس میں پیدا ہوا۔ لیکن مَیں نے اِسی شہر یروشلم میں پرورش پائی اور جملی ایل کے زیرِ نگرانی تعلیم حاصل کی۔ اُنہوں نے مجھے تفصیل اور احتیاط سے ہمارے باپ دادا کی شریعت سکھائی۔ اُس وقت مَیں بھی آپ کی طرح اللہ کے لئے سرگرم تھا۔ اِس لئے مَیں نے اِس نئی راہ کے پیروکاروں کا پیچھا کیا اور مردوں اور خواتیں کو گرفتار کر کے جیل میں ڈلوا دیا یہاں تک کہ مروا بھی دیا۔ امامِ اعظم اور یہودی عدالتِ عالیہ کے ممبران اِس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں۔ اُن ہی سے مجھے دمشق میں رہنے والے یہودی بھائیوں کے لئے سفارشی خط مل گئے تاکہ مَیں وہاں بھی جا کر اِس نئے فرقے کے لوگوں کو گرفتار کر کے سزا دینے کے لئے یروشلم لاؤں۔ مَیں اِس مقصد کے لئے دمشق کے قریب پہنچ گیا تھا کہ اچانک آسمان کی طرف سے ایک تیز روشنی میرے گرد چمکی۔ مَیں زمین پر گر پڑا تو ایک آواز سنائی دی، ’ساؤل، ساؤل، تُو مجھے کیوں ستاتا ہے؟‘ مَیں نے پوچھا، ’خداوند، آپ کون ہیں؟‘ آواز نے جواب دیا، ’مَیں عیسیٰ ناصری ہوں جسے تُو ستاتا ہے۔‘ میرے ہم سفروں نے روشنی کو تو دیکھا، لیکن مجھ سے مخاطب ہونے والے کی آواز نہ سنی۔ مَیں نے پوچھا، ’خداوند، مَیں کیا کروں؟‘ خداوند نے جواب دیا، ’اُٹھ کر دمشق میں جا۔ وہاں تجھے وہ سارا کام بتایا جائے گا جو اللہ تیرے ذمے لگانے کا ارادہ رکھتا ہے۔‘ روشنی کی تیزی نے مجھے اندھا کر دیا تھا، اِس لئے میرے ساتھی میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے دمشق لے گئے۔ وہاں ایک آدمی رہتا تھا جس کا نام حننیاہ تھا۔ وہ شریعت کا کٹر پیروکار تھا اور وہاں کے رہنے والے یہودیوں میں نیک نام۔ وہ آیا اور میرے پاس کھڑے ہو کر کہا، ’ساؤل بھائی، دوبارہ بینا ہو جائیں!‘ اُسی لمحے مَیں اُسے دیکھ سکا۔ پھر اُس نے کہا، ’ہمارے باپ دادا کے خدا نے آپ کو اِس مقصد کے لئے چن لیا ہے کہ آپ اُس کی مرضی جان کر اُس کے راست خادم کو دیکھیں اور اُس کے اپنے منہ سے اُس کی آواز سنیں۔ جو کچھ آپ نے دیکھ اور سن لیا ہے اُس کی گواہی آپ تمام لوگوں کو دیں گے۔ چنانچہ آپ کیوں دیر کر رہے ہیں؟ اُٹھیں اور اُس کے نام میں بپتسمہ لیں تاکہ آپ کے گناہ دُھل جائیں۔‘ جب مَیں یروشلم واپس آیا تو مَیں ایک دن بیت المُقدّس میں گیا۔ وہاں دعا کرتے کرتے مَیں وجد کی حالت میں آ گیا اور خداوند کو دیکھا۔ اُس نے فرمایا، ’جلدی کر! یروشلم کو فوراً چھوڑ دے کیونکہ لوگ میرے بارے میں تیری گواہی کو قبول نہیں کریں گے۔‘ مَیں نے اعتراض کیا، ’اے خداوند، وہ تو جانتے ہیں کہ مَیں نے جگہ بہ جگہ عبادت خانے میں جا کر تجھ پر ایمان رکھنے والوں کو گرفتار کیا اور اُن کی پٹائی کروائی۔ اور اُس وقت بھی جب تیرے شہید ستفنس کو قتل کیا جا رہا تھا مَیں ساتھ کھڑا تھا۔ مَیں راضی تھا اور اُن لوگوں کے کپڑوں کی نگرانی کر رہا تھا جو اُسے سنگسار کر رہے تھے۔‘ لیکن خداوند نے کہا، ’جا، کیونکہ مَیں تجھے دُوردراز علاقوں میں غیریہودیوں کے پاس بھیج دوں گا‘۔“ یہاں تک ہجوم پولس کی باتیں سنتا رہا۔ لیکن اب وہ چلّا اُٹھے، ”اِسے ہٹا دو! اِسے جان سے مار دو! یہ زندہ رہنے کے لائق نہیں!“ وہ چیخیں مار مار کر اپنی چادریں اُتارنے اور ہَوا میں گرد اُڑانے لگے۔ اِس پر کمانڈر نے حکم دیا کہ پولس کو قلعے میں لے جایا جائے اور کوڑے لگا کر اُس کی پوچھ گچھ کی جائے۔ کیونکہ وہ معلوم کرنا چاہتا تھا کہ لوگ کس وجہ سے پولس کے خلاف یوں چیخیں مار رہے ہیں۔ جب وہ اُسے کوڑے لگانے کے لئے لے کر جا رہے تھے تو پولس نے ساتھ کھڑے افسر سے کہا، ”کیا آپ کے لئے جائز ہے کہ ایک رومی شہری کے کوڑے لگوائیں اور وہ بھی عدالت میں پیش کئے بغیر؟“ افسر نے جب یہ سنا تو کمانڈر کے پاس جا کر اُسے اطلاع دی، ”آپ کیا کرنے کو ہیں؟ یہ آدمی تو رومی شہری ہے!“ کمانڈر پولس کے پاس آیا اور پوچھا، ”مجھے صحیح بتائیں، کیا آپ رومی شہری ہیں؟“ پولس نے جواب دیا، ”جی ہاں۔“ کمانڈر نے کہا، ”مَیں تو بڑی رقم دے کر شہری بنا ہوں۔“ پولس نے جواب دیا، ”لیکن مَیں تو پیدائشی شہری ہوں۔“ یہ سنتے ہی وہ فوجی جو اُس کی پوچھ گچھ کرنے کو تھے پیچھے ہٹ گئے۔ کمانڈر خود گھبرا گیا کہ مَیں نے ایک رومی شہری کو زنجیروں میں جکڑ رکھا ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 22

اعمال 1:22-29 کِتابِ مُقادّس (URD)

اَے بھائِیو اور بزُرگو! میرا عُذر سُنو جو اَب تُم سے بیان کرتا ہُوں۔ جب اُنہوں نے سُنا کہ ہم سے عِبرانی زُبان میں بولتا ہے تو اَور بھی چُپ چاپ ہو گئے۔ پس اُس نے کہا۔ مَیں یہُودی ہُوں اور کِلِکیہ کے شہر تَرسُس میں پَیدا ہُؤا مگر میری تربِیّت اِس شہر میں گملی ایل کے قدموں میں ہُوئی اور مَیں نے باپ دادا کی شرِیعت کی خاص پابندی کی تعلِیم پائی اور خُدا کی راہ میں اَیسا سرگرم تھا جَیسے تُم سب آج کے دِن ہو۔ چُنانچہ مَیں نے مَردوں اور عَورتوں کو باندھ باندھ کر اور قَید خانہ میں ڈال ڈال کر مسِیحی طرِیق والوں کو یہاں تک ستایا کہ مَروا بھی ڈالا۔ چُنانچہ سردار کاہِن اور سب بزُرگ میرے گواہ ہیں کہ اُن سے مَیں بھائِیوں کے نام خَط لے کر دمِشق کو روانہ ہُؤا تاکہ جِتنے وہاں ہوں اُنہیں بھی باندھ کر یروشلِیم میں سزا دِلانے کو لاؤں۔ جب مَیں سفر کرتا کرتا دمِشق کے نزدِیک پُہنچا تو اَیسا ہُؤا کہ دوپہر کے قرِیب یکایک ایک بڑا نُور آسمان سے میرے گِرداگِرد آ چمکا۔ اور مَیں زمِین پر گِر پڑا اور یہ آواز سُنی کہ اَے ساؤُؔل اَے ساؤُؔل! تُو مُجھے کیوں ستاتا ہے؟ مَیں نے جواب دِیا کہ اَے خُداوند! تُو کَون ہے؟ اُس نے مُجھ سے کہا مَیں یِسُوع ناصری ہُوں جِسے تُو ستاتا ہے؟ اور میرے ساتِھیوں نے نُور تو دیکھا لیکن جو مُجھ سے بولتا تھا اُس کی آواز نہ سُنی۔ مَیں نے کہا اَے خُداوند مَیں کیا کرُوں؟ خُداوند نے مُجھ سے کہا اُٹھ کر دمِشق میں جا۔ جو کُچھ تیرے کرنے کے لِئے مُقرّر ہُؤا ہے وہاں تُجھ سے سب کہا جائے گا۔ جب مُجھے اُس نُور کے جلال کے سبب سے کُچھ دِکھائی نہ دِیا تو میرے ساتھی میرا ہاتھ پکڑ کر مُجھے دمِشق میں لے گئے۔ اور حننیاؔہ نام ایک شخص جو شرِیعت کے مُوافِق دِین دار اور وہاں کے سب رہنے والے یہُودِیوں کے نزدِیک نیک نام تھا۔ میرے پاس آیا اور کھڑے ہو کر مُجھ سے کہا بھائی ساؤُؔل پِھر بِینا ہو! اُسی گھڑی بِینا ہو کر مَیں نے اُس کو دیکھا۔ اُس نے کہا ہمارے باپ دادا کے خُدا نے تُجھ کو اِس لِئے مُقرّر کِیا ہے کہ تُو اُس کی مرضی کو جانے اور اُس راست باز کو دیکھے اور اُس کے مُنہ کی آواز سُنے۔ کیونکہ تُو اُس کی طرف سے سب آدمِیوں کے سامنے اُن باتوں کا گواہ ہو گا جو تُو نے دیکھی اور سُنی ہیں۔ اب کیوں دیر کرتا ہے؟ اُٹھ بپتِسمہ لے اور اُس کا نام لے کر اپنے گُناہوں کو دھو ڈال۔ جب مَیں پِھر یروشلِیم میں آ کر ہَیکل میں دُعا کر رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ مَیں بے خُود ہو گیا۔ اور اُس کو دیکھا کہ مُجھ سے کہتا ہے جلدی کر اور فوراً یروشلِیم سے نِکل جا کیونکہ وہ میرے حق میں تیری گواہی قبُول نہ کریں گے۔ مَیں نے کہا اَے خُداوند! وہ خُود جانتے ہیں کہ جو تُجھ پر اِیمان لائے مَیں اُن کو قَید کراتا اور جا بجا عِبادت خانوں میں پِٹواتا تھا۔ اور جب تیرے شہِید ستِفَنُس کا خُون بہایا جاتا تھا تو مَیں بھی وہاں کھڑا تھا اور اُس کے قتل پر راضی تھا اور اُس کے قاتِلوں کے کپڑوں کی حِفاظت کرتا تھا۔ اُس نے مُجھ سے کہا جا۔ مَیں تُجھے غَیر قَوموں کے پاس دُور دُور بھیجُوں گا۔ وہ اِس بات تک تو اُس کی سُنتے رہے۔ پِھر بلند آواز سے چِلاّئے کہ اَیسے شخص کو زمِین پر سے فنا کر دے! اُس کا زِندہ رہنا مُناسِب نہیں۔ جب وہ چِلاّتے اور اپنے کپڑے پَھینکتے اور خاک اُڑاتے تھے۔ تو پلٹن کے سردار نے حُکم دے کر کہا کہ اُسے قلعہ میں لے جاؤ اور کوڑے مار کر اُس کا اِظہار لو تاکہ مُجھے معلُوم ہو کہ وہ کِس سبب سے اُس کی مُخالفت میں یُوں چِلاّتے ہیں۔ جب اُنہوں نے اُسے تَسموں سے باندھ لِیا تو پَولُس نے اُس صُوبہ دار سے جو پاس کھڑا تھا کہا کیا تُمہیں روا ہے کہ ایک رُومی آدمی کے کوڑے مارو اور وہ بھی قصُور ثابِت کِئے بغَیر؟ صُوبہ دار یہ سُن کر پلٹن کے سردار کے پاس گیا اور اُسے خبر دے کر کہا تُو کیا کرتا ہے؟ یہ تو رُومی آدمی ہے۔ پلٹن کے سردار نے اُس کے پاس آ کر کہا مُجھے بتا تو۔ کیا تُو رُومی ہے؟ اُس نے کہا ہاں۔ پلٹن کے سردار نے جواب دِیا کہ مَیں نے بڑی رقم دے کر رُومی ہونے کا رُتبہ حاصِل کِیا۔ پَولُس نے کہا مَیں تو پَیدایشی ہُوں۔ پس جو اُس کا اِظہار لینے کو تھے فوراً اُس سے الگ ہو گئے اور پلٹن کا سردار بھی یہ معلُوم کر کے ڈر گیا کہ جِس کو مَیں نے باندھا ہے وہ رُومی ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں اعمال 22