اعمال 1:2-42
اعمال 1:2-42 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
جَب عیدِ پِنتکُست کا دِن آیا، تو وہ سَب ایک جگہ جمع تھے۔ اَچانک آسمان سے آواز آئی جَیسے بڑی تیز آندھی چلنے لگی ہو اَور اُس سے وہ سارا گھر گوُنجنے لگا جہاں وہ بَیٹھے ہویٔے تھے اَور اُنہیں آگ کے شُعلوں کی سِی زبانیں دکھائی دیں جو جُدا جُدا ہوکر اُن میں سے ہر ایک پر ٹھہریں۔ اَور وہ سَب پاک رُوح سے معموُر ہو گئے اَور غَیرزبانیں بولنے لگے جِس طرح پاک رُوح نے اُنہیں قُوّت بخشی۔ اُس وقت بہت سے خُدا ترس یہُودی جو آسمان کے نیچے دُنیا کے ہر مُلک سے، یروشلیمؔ میں مَوجُود تھے۔ جَب اُنہُوں نے یہ آواز سُنی تو ہُجوم جمع ہو گیا اَور سَب کے سَب دنگ رہ گیٔے، کیونکہ ہر ایک نے اُنہیں اَپنی ہی بولی بولتے سُنا۔ اَور سَب اِنتہائی حیرت زدہ ہوکر پُوچھنے لگے: ”یہ بولنے والے کیا سَب کے سَب گلِیلی نہیں؟ پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ ہم میں سے ہر ایک اُن کے مُنہ سے اَپنے اَپنے وطن کی بولی سُن رہا ہے۔ ہم تو پارتھیا، مادِیا، عَیلامؔی؛ اَور مسوپتامیہؔ کے رِہائشی علاقے یہُودیؔہ، کپُدکیہؔ، پُنطُسؔ آسیہؔ، فرُوگِیہؔ اَور پَمفِیلؔیہ کے رہنے والے ہیں، اَور ہم مِصر اَور لِبیؔا کے علاقہ سے ہیں جو کُرینؔے کے نَزدیک ہے؛ ہم میں سے بعض صِرف رُومی مُسافر ہیں۔ خواہ یہُودی خواہ اُن کے مُرید کریتیؔ اَور عربؔی بھی ہیں مگر اَپنی اَپنی مادری زبان میں اُن سے خُدا کے عجِیب کاموں کا بَیان سُن رہے ہیں!“ وہ سَب بَڑے حیران ہویٔے اَور گھبرا کر ایک دُوسرے سے پُوچھنے لگے، ”یہ جو بول رہے ہیں اِس کا کیا مطلب ہے؟“ لیکن، بعض نے، اُن کی ہنسی اُڑا کر کہا، ”اُنہُوں نے انگور کا شِیرہ کچھ زِیادہ پی لیا ہے۔“ اِس پر پطرس باقی گیارہ رسولوں کے ساتھ، کھڑے ہو گئے اَور اُونچی آواز میں لوگوں سے یُوں خِطاب کیا: ”اَے یہُودیوں اَور یروشلیمؔ کے تمام باشِندو، میری بات توجّہ سے سُنو؛ میں بتاتا ہُوں کہ یہاں کیا ہو رہا ہے۔ جَیسا تُم سمجھ رہے ہو، یہ آدمی نشہ میں نہیں ہیں کیونکہ ابھی تو صُبح کے نَو ہی بجے ہیں۔ بَلکہ، یہ وہ بات ہے جو یوُایلؔ نبی کی مَعرفت کہی گئی تھی: ” ’آخِری دِنوں میں، خُدا فرماتا ہے، میں تمام لوگوں پر اَپنا رُوح نازل کروں گا۔ اَور تمہارے بیٹے اَور تمہاری بیٹیاں نبُوّت کریں گی، تمہارے نوجوان رُویا، اَور تمہارے بُزرگ خواب دیکھیں گے۔ بَلکہ میں اُن دِنوں میں اَپنے بندوں اَور بندیوں پر بھی، اَپنا رُوح نازل کروں گا، اَور وہ نبُوّت کریں گے۔ میں اُوپر آسمان پر معجزے اَور نیچے زمین پر کرشمے دکھاؤں گا، یعنی خُون اَور آگ اَور گاڑھا دھواں۔ سُورج تاریک ہو جائے گا اَور چاند خُون کی طرح سُرخ اِس سے قبل کہ خُداوؔند کا عظیم و جلیل دِن آ پہُنچے۔ اَورجو کویٔی خُداوؔند کا نام لے گا نَجات پایٔےگا۔‘ ”اَے اِسرائیلیو، یہ باتیں سُنو: حُضُور عیسیٰ ناصری ایک شخص تھے جنہیں خُدا نے تمہارے لیٔے بھیجاتھا اَور اِس بات کی تصدیق اُن عظیم معجزوں، کارناموں اَور نِشانوں سے ہوتی ہے، جسے خُدا نے حُضُور عیسیٰ کی مَعرفت تمہارے درمیان دکھائے، جَیسا کہ تُم خُود بھی جانتے ہو۔ یہ شخص حُضُور عیسیٰ خُدا کے مُقرّرہ اِنتظام اَور علم سابق کے مُطابق پکڑوائے گیٔے؛ تو تُم نے، حُضُور عیسیٰ کو بے شَرع کے ہاتھوں، صلیب پر ٹنگوا کر مار ڈالا۔ لیکن خُدا نے حُضُور عیسیٰ کو موت کے، شِکنجہ سے چھُڑا کر زندہ کر دیا، کیونکہ یہ ناممکن تھا کہ وہ موت کے قبضہ میں رہتے۔“ کیونکہ حضرت داؤؔد حُضُور عیسیٰ کے بارے میں فرماتے ہیں: ” ’میں خُداوؔند کو ہمیشہ اَپنے سامنے دیکھتا رہا۔ کیونکہ وہ میری دائیں طرف ہے، اِس لیٔے مُجھے جُنبش نہ ہوگی۔ چنانچہ میرا دل خُوش ہے اَور میری زبان شادمان؛ بَلکہ میرا جِسم بھی اُمّید میں قائِم رہے گا، کیونکہ تُو مُجھے قبر میں چھوڑ نہیں دے گا، اَور نہ ہی اَپنے مُقدّس فرزند کے جِسم کے سَڑنے کی نَوبَت ہی نہ آنے دے گا۔ تُونے مُجھے زندگی کی راہیں دکھائیں؛ تُو اَپنے دیدار کی خُوشی سے مُجھے بھر دے گا۔‘ ”اَے بنی اِسرائیلؔ، میں قوم کے بُزرگ داؤؔد کے بارے میں تُم سے دِلیری کے ساتھ کہہ سَکتا ہُوں کہ وہ فوت ہویٔے دفن بھی ہویٔے، اَور اُن کی قبر آج بھی ہمارے درمیان مَوجُود ہے۔ لیکن وہ نبی تھے اَور، جانتے تھے کہ خُدا نے اُن سے قَسم کھا کر وعدہ کیا ہے کہ اُن کی نَسل میں سے ایک شخص اُن کے تخت پر بَیٹھے گا۔ آپ نے بطور پیشین گوئی، حُضُور المسیؔح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کا ذِکر کیا، نہ تُو وہ اَپنے فرزند کو قبر میں چھوڑے گا اَور نہ ہی اُن کے جِسم کے سَڑنے کی نَوبَت ہی نہ آنے دے گا۔ حُضُور عیسیٰ کو خُدا نے زندہ کیا اِس کے ہم سَب گواہ ہیں۔ حُضُور عیسیٰ خُدا کی داہنی طرف سربُلند ہویٔے، اَور باپ سے پاک رُوح حاصل کیا جِس کا وعدہ کیا گیا تھا۔ یہ اُسی رُوح کا نُزُول ہے جسے تُم دیکھتے اَور سُنتے ہو۔ کیونکہ داؤؔد تو آسمان پر نہیں چڑھے پھر بھی وہ خُود فرماتے ہیں، ” ’خُداتعالیٰ نے میرے خُداوؔند سے فرمایا: ”میری داہنی طرف بیٹھو جَب تک کہ میں تمہارے دُشمنوں کو تمہارے پاؤں کے نیچے نہ کردُوں۔“ ‘ ”اِس لیٔے اِسرائیلؔ کا سارا گھرانہ یقین جان لے کہ خُدا نے اُسی حُضُور عیسیٰ کو جسے تُم نے صلیب پر مصلُوب کیا، خُداوؔند بھی ٹھہرایا اَور المسیؔح بھی۔“ یہ باتیں سُن کر اُن کے دلوں پر چوٹ لگی، تَب اُنہُوں نے پطرس اَور دُوسرے رسولوں سے کہا، ”اَے بھائیو، ہم کیا کریں؟“ پطرس نے اُن سے جَواب دیا، ”تَوبہ کرو اَور تُم میں سے ہر ایک، اَپنے گُناہوں کی مُعافی کے لیٔے حُضُور عیسیٰ المسیؔح کے نام پر پاک غُسل لو۔ تو تُم پاک رُوح اِنعام میں پاؤگے۔ اِس لیٔے یہ وعدہ تُم سے اَور تمہاری اَولاد سے ہے اَور اُن سَب سے بھی ہے جو اُس سے دُور ہیں جنہیں خُداوؔند ہمارا خُدا اَپنے پاس بُلائے گا۔“ پطرس نے اَور بہت سِی باتوں سے خبردار کیا اَور اُنہیں نصیحت فرمائی، ”اَپنے آپ کو اِس گُمراہ قوم سے بچائے رکھو۔“ جنہوں نے پطرس کا پیغام قبُول کیا اُنہیں پاک غُسل دیا گیا، اَور اُس دِن تقریباًتین ہزار آدمیوں کے قریب اُن میں شامل ہو گئے۔ اُنہُوں نے خُود کو رسولوں سے، تعلیم پانے رِفاقت رکھنے، روٹی توڑنے اَور دعا کرنے کے لیٔے وقف کر دیا۔
اعمال 1:2-42 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پھر عیدِ پنتکُست کا دن آیا۔ سب ایک جگہ جمع تھے کہ اچانک آسمان سے ایسی آواز آئی جیسے شدید آندھی چل رہی ہو۔ پورا مکان جس میں وہ بیٹھے تھے اِس آواز سے گونج اُٹھا۔ اور اُنہیں شعلے کی لَوئیں جیسی نظر آئیں جو الگ الگ ہو کر اُن میں سے ہر ایک پر اُتر کر ٹھہر گئیں۔ سب روح القدس سے بھر گئے اور مختلف غیرملکی زبانوں میں بولنے لگے، ہر ایک اُس زبان میں جو بولنے کی روح القدس نے اُسے توفیق دی۔ اُس وقت یروشلم میں ایسے خدا ترس یہودی ٹھہرے ہوئے تھے جو آسمان تلے کی ہر قوم میں سے تھے۔ جب یہ آواز سنائی دی تو ایک بڑا ہجوم جمع ہوا۔ سب گھبرا گئے کیونکہ ہر ایک نے ایمان داروں کو اپنی مادری زبان میں بولتے سنا۔ سخت حیرت زدہ ہو کر وہ کہنے لگے، ”کیا یہ سب گلیل کے رہنے والے نہیں ہیں؟ تو پھر یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ ہم میں سے ہر ایک اُنہیں اپنی مادری زبان میں باتیں کرتے سن رہا ہے جبکہ ہمارے ممالک یہ ہیں: پارتھیا، مادیا، عیلام، مسوپتامیہ، یہودیہ، کپدکیہ، پنطس، آسیہ، فروگیہ، پمفیلیہ، مصر اور لبیا کا وہ علاقہ جو کرین کے ارد گرد ہے۔ روم سے بھی لوگ موجود ہیں۔ یہاں یہودی بھی ہیں اور غیریہودی نومرید بھی، کریتے کے لوگ اور عرب کے باشندے بھی۔ اور اب ہم سب کے سب اِن کو اپنی اپنی زبان میں اللہ کے عظیم کاموں کا ذکر کرتے سن رہے ہیں۔“ سب دنگ رہ گئے۔ اُلجھن میں پڑ کر وہ ایک دوسرے سے پوچھنے لگے، ”اِس کا کیا مطلب ہے؟“ لیکن کچھ لوگ اُن کا مذاق اُڑا کر کہنے لگے، ”یہ بس نئی مَے پی کر نشے میں دُھت ہو گئے ہیں۔“ پھر پطرس باقی گیارہ رسولوں سمیت کھڑا ہو کر اونچی آواز سے اُن سے مخاطب ہوا، ”سنیں، یہودی بھائیو اور یروشلم کے تمام رہنے والو! جان لیں اور غور سے میری بات سن لیں! آپ کا خیال ہے کہ یہ لوگ نشے میں ہیں۔ لیکن ایسا نہیں ہے۔ دیکھیں، ابھی توصبح کے نو بجے کا وقت ہے۔ اب وہ کچھ ہو رہا ہے جس کی پیش گوئی یوایل نبی نے کی تھی، ’اللہ فرماتا ہے کہ آخری دنوں میں مَیں اپنے روح کو تمام انسانوں پر اُنڈیل دوں گا۔ تمہارے بیٹے بیٹیاں نبوّت کریں گے، تمہارے نوجوان رویائیں اور تمہارے بزرگ خواب دیکھیں گے۔ اُن دنوں میں مَیں اپنے روح کو اپنے خادموں اور خادماؤں پر بھی اُنڈیل دوں گا، اور وہ نبوّت کریں گے۔ مَیں اوپر آسمان پر معجزے دکھاؤں گا اور نیچے زمین پر الٰہی نشان ظاہر کروں گا، خون، آگ اور دھوئیں کے بادل۔ سورج تاریک ہو جائے گا، چاند کا رنگ خون سا ہو جائے گا، اور پھر رب کا عظیم اور جلالی دن آئے گا۔ اُس وقت جو بھی رب کا نام لے گا نجات پائے گا۔‘ اسرائیل کے مردو، میری بات سنیں! اللہ نے آپ کے سامنے ہی عیسیٰ ناصری کی تصدیق کی، کیونکہ اُس نے اُس کے وسیلے سے آپ کے درمیان عجوبے، معجزے اور الٰہی نشان دکھائے۔ آپ خود اِس بات سے واقف ہیں۔ لیکن اللہ کو پہلے ہی علم تھا کہ کیا ہونا ہے، کیونکہ اُس نے خود اپنی مرضی سے مقرر کیا تھا کہ عیسیٰ کو دشمن کے حوالے کر دیا جائے۔ چنانچہ آپ نے بےدین لوگوں کے ذریعے اُسے صلیب پر چڑھوا کر قتل کیا۔ لیکن اللہ نے اُسے موت کی اذیت ناک گرفت سے آزاد کر کے زندہ کر دیا، کیونکہ ممکن ہی نہیں تھا کہ موت اُسے اپنے قبضے میں رکھے۔ چنانچہ داؤد نے اُس کے بارے میں کہا، ’رب ہر وقت میری آنکھوں کے سامنے رہا۔ وہ میرے دہنے ہاتھ رہتا ہے تاکہ مَیں نہ ڈگمگاؤں۔ اِس لئے میرا دل شادمان ہے، اور میری زبان خوشی کے نعرے لگاتی ہے۔ ہاں، میرا بدن پُراُمید زندگی گزارے گا۔ کیونکہ تُو میری جان کو پاتال میں نہیں چھوڑے گا، اور نہ اپنے مُقدّس کو گلنے سڑنے کی نوبت تک پہنچنے دے گا۔ تُو نے مجھے زندگی کی راہوں سے آگاہ کر دیا ہے، اور تُو اپنے حضور مجھے خوشی سے سرشار کرے گا۔‘ میرے بھائیو، اگر اجازت ہو تو مَیں آپ کو دلیری سے اپنے بزرگ داؤد کے بارے میں کچھ بتاؤں۔ وہ تو فوت ہو کر دفنایا گیا اور اُس کی قبر آج تک ہمارے درمیان موجود ہے۔ لیکن وہ نبی تھا اور جانتا تھا کہ اللہ نے قَسم کھا کر مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ میری اولاد میں سے ایک کو میرے تخت پر بٹھائے گا۔ مذکورہ آیات میں داؤد مستقبل میں دیکھ کر مسیح کے جی اُٹھنے کا ذکر کر رہا ہے، یعنی کہ نہ اُسے پاتال میں چھوڑا گیا، نہ اُس کا بدن گلنے سڑنے کی نوبت تک پہنچا۔ اللہ نے اِسی عیسیٰ کو زندہ کر دیا ہے اور ہم سب اِس کے گواہ ہیں۔ اب اُسے سرفراز کر کے خدا کے دہنے ہاتھ بٹھایا گیا اور باپ کی طرف سے اُسے موعودہ روح القدس مل گیا ہے۔ اِسی کو اُس نے ہم پر اُنڈیل دیا، جس طرح آپ دیکھ اور سن رہے ہیں۔ داؤد خود تو آسمان پر نہیں چڑھا، توبھی اُس نے فرمایا، ’رب نے میرے رب سے کہا، میرے دہنے ہاتھ بیٹھ جب تک مَیں تیرے دشمنوں کو تیرے پاؤں کی چوکی نہ بنا دوں۔‘ چنانچہ پورا اسرائیل یقین جانے کہ جس عیسیٰ کو آپ نے مصلوب کیا ہے اُسے ہی اللہ نے خداوند اور مسیح بنا دیا ہے۔“ پطرس کی یہ باتیں سن کر لوگوں کے دل چھد گئے۔ اُنہوں نے پطرس اور باقی رسولوں سے پوچھا، ”بھائیو، پھر ہم کیا کریں؟“ پطرس نے جواب دیا، ”آپ میں سے ہر ایک توبہ کر کے عیسیٰ کے نام پر بپتسمہ لے تاکہ آپ کے گناہ معاف کر دیئے جائیں۔ پھر آپ کو روح القدس کی نعمت مل جائے گی۔ کیونکہ یہ دینے کا وعدہ آپ سے اور آپ کے بچوں سے کیا گیا ہے، بلکہ اُن سے بھی جو دُور کے ہیں، اُن سب سے جنہیں رب ہمارا خدا اپنے پاس بُلائے گا۔“ پطرس نے مزید بہت سی باتوں سے اُنہیں نصیحت کی اور سمجھایا کہ ”اِس ٹیڑھی نسل سے نکل کر نجات پائیں۔“ جنہوں نے پطرس کی بات قبول کی اُن کا بپتسمہ ہوا۔ یوں اُس دن جماعت میں تقریباً 3,000 افراد کا اضافہ ہوا۔ یہ ایمان دار رسولوں سے تعلیم پانے، رفاقت رکھنے اور رفاقتی کھانوں اور دعاؤں میں شریک ہوتے رہے۔
اعمال 1:2-42 کِتابِ مُقادّس (URD)
جب عِیدِ پِنتیکُست کا دِن آیا تو وہ سب ایک جگہ جمع تھے۔ کہ یکایک آسمان سے اَیسی آواز آئی جَیسے زور کی آندھی کا سنّاٹا ہوتا ہے اور اُس سے سارا گھر جہاں وہ بَیٹھے تھے گُونج گیا۔ اور اُنہیں آگ کے شُعلہ کی سی پھٹتی ہُوئی زُبانیں دِکھائی دِیں اور اُن میں سے ہر ایک پر آ ٹھہرِیں۔ اور وہ سب رُوحُ القُدس سے بھر گئے اور غَیر زُبانیں بولنے لگے جِس طرح رُوح نے اُنہیں بولنے کی طاقت بخشی۔ اور ہر قَوم میں سے جو آسمان کے تَلے ہے خُدا ترس یہُودی یروشلِیم میں رہتے تھے۔ جب یہ آواز آئی تو بِھیڑ لگ گئی اور لوگ دَنگ ہو گئے کیونکہ ہر ایک کو یِہی سُنائی دیتا تھا کہ یہ میری ہی بولی بول رہے ہیں۔ اور سب حَیران اور متعجُّب ہو کر کہنے لگے دیکھو! یہ بولنے والے کیا سب گلِیلی نہیں؟ پِھر کیوں کر ہم میں سے ہر ایک اپنے اپنے وطن کی بولی سُنتا ہے؟ حالانکہ ہم پارتھی اور مادی اور عِیلامی اور مسوپتامِیہ اور یہُودیہ اور کپَّدُکیہ اور پُنطُس اور آسِیہ۔ اور فرُوگیہ اور پمفیِلیہ اور مِصرؔ اور لِبوآ کے عِلاقہ کے رہنے والے ہیں جو کرینے کی طرف ہے اور رُومی مُسافِر خَواہ یہُودی خَواہ اُن کے مُرِید اور کریتی اور عَرب ہیں۔ مگر اپنی اپنی زُبان میں اُن سے خُدا کے بڑے بڑے کاموں کا بیان سُنتے ہیں۔ اور سب حَیران ہُوئے اور گھبرا کر ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ یہ کیا ہُؤا چاہتا ہے؟ اور بعض نے ٹھٹّھا کر کے کہا یہ تو تازہ مَے کے نَشہ میں ہیں۔ لیکن پطرؔس اُن گیارہ کے ساتھ کھڑا ہُؤا اور اپنی آواز بُلند کر کے لوگوں سے کہا کہ اَے یہُودِیو اور اَے یروشلِیم کے سب رہنے والو! یہ جان لو اور کان لگا کر میری باتیں سُنو۔ کہ جَیسا تُم سمجھتے ہو یہ نَشہ میں نہیں کیونکہ اَبھی تو پہر ہی دِن چڑھا ہے۔ بلکہ یہ وہ بات ہے جو یُواؔیل نبی کی معرفت کہی گئی ہے کہ خُدا فرماتا ہے کہ آخِری دِنوں میں اَیسا ہو گا کہ مَیں اپنے رُوح میں سے ہر بشر پر ڈالوں گا اور تُمہارے بیٹے اور تُمہاری بیٹِیاں نبُوّت کریں گی اور تُمہارے جوان رویا اور تُمہارے بُڈّھے خواب دیکھیں گے۔ بلکہ مَیں اپنے بندوں اور اپنی بندِیوں پر بھی اُن دِنوں میں اپنے رُوح میں سے ڈالُوں گا اور وہ نبُوّت کریں گی۔ اور مَیں اُوپر آسمان پر عجِیب کام اور نِیچے زمِین پر نِشانیاں یعنی خُون اور آگ اور دُھوئیں کا بادل دِکھاؤں گا۔ سُورج تارِیک اور چاند خُون ہو جائے گا۔ پیشتر اِس سے کہ خُداوند کا عظِیم اور جلِیل دِن آئے۔ اور یُوں ہو گا کہ جو کوئی خُداوند کا نام لے گا نجات پائے گا۔ اَے اِسرائیِلیو! یہ باتیں سُنو کہ یِسُوعؔ ناصری ایک شخص تھا جِس کا خُدا کی طرف سے ہونا تُم پر اُن مُعجِزوں اور عجِیب کاموں اور نِشانوں سے ثابِت ہُؤا جو خُدا نے اُس کی معرفت تُم میں دِکھائے۔ چُنانچہ تُم آپ ہی جانتے ہو۔ جب وہ خُدا کے مُقرّرہ اِنتِظام اور عِلمِ سابِق کے مُوافِق پکڑوایا گیا تو تُم نے بے شرع لوگوں کے ہاتھ سے اُسے مصلُوب کروا کر مار ڈالا۔ لیکن خُدا نے مَوت کے بَند کھول کر اُسے جِلایا کیونکہ مُمکِن نہ تھا کہ وہ اُس کے قبضہ میں رہتا۔ کیونکہ داؤُد اُس کے حق میں کہتا ہے کہ مَیں خُداوند کو ہمیشہ اپنے سامنے دیکھتا رہا۔ کیونکہ وہ میری دہنی طرف ہے تاکہ مُجھے جُنبِش نہ ہو۔ اِسی سبب سے میرا دِل خُوش ہُؤا اور میری زُبان شاد بلکہ میرا جِسم بھی اُمّید میں بسا رہے گا۔ اِس لِئے کہ تُو میری جان کو عالَمِ اَرواح میں نہ چھوڑے گا اور نہ اپنے مُقدّس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچنے دے گا۔ تُو نے مُجھے زِندگی کی راہیں بتائِیں۔ تُو مُجھے اپنے دِیدار کے باعِث خُوشی سے بھر دے گا۔ اَے بھائِیو! مَیں قَوم کے بزُرگ داؤُد کے حق میں تُم سے دِلیری کے ساتھ کہہ سکتا ہُوں کہ وہ مُؤا اور دَفن بھی ہُؤا اور اُس کی قبر آج تک ہم میں مَوجُود ہے۔ پس نبی ہو کر اور یہ جان کر کہ خُدا نے مُجھ سے قَسم کھائی ہے کہ تیری نسل سے ایک شخص کو تیرے تخت پر بٹھاؤں گا۔ اُس نے پیشِین گوئی کے طَور پر مسِیح کے جی اُٹھنے کا ذِکر کِیا کہ نہ وہ عالَمِ اَرواح میں چھوڑا گیا نہ اُس کے جِسم کے سڑنے کی نَوبت پُہنچی۔ اِسی یِسُوعؔ کو خُدا نے جِلایا جِس کے ہم سب گواہ ہیں۔ پس خُدا کے دہنے ہاتھ سے سر بُلند ہو کر اور باپ سے وہ رُوحُ القُدس حاصِل کر کے جِس کا وعدہ کِیا گیا تھا اُس نے یہ نازِل کِیا جو تُم دیکھتے اور سُنتے ہو۔ کیونکہ داؤُد تو آسمان پر نہیں چڑھا لیکن وہ خُود کہتا ہے کہ خُداوند نے میرے خُداوند سے کہا میری دہنی طرف بَیٹھ۔ جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں تَلے کی چَوکی نہ کر دُوں۔ پس اِسرائیلؔ کا سارا گھرانا یقِین جان لے کہ خُدا نے اُسی یِسُوعؔ کو جِسے تُم نے مصلُوب کِیا خُداوند بھی کِیا اور مسِیح بھی۔ جب اُنہوں نے یہ سُنا تو اُن کے دِلوں پر چوٹ لگی اور پطرؔس اور باقی رسُولوں سے کہا کہ اَے بھائِیو! ہم کیا کریں؟ پطرؔس نے اُن سے کہا کہ تَوبہ کرو اور تُم میں سے ہر ایک اپنے گُناہوں کی مُعافی کے لِئے یِسُوعؔ مسِیح کے نام پر بپتِسمہ لے تو تُم رُوحُ القُدس اِنعام میں پاؤ گے۔ اِس لِئے کہ یہ وعدہ تُم اور تُمہاری اَولاد اور اُن سب دُور کے لوگوں سے بھی ہے جِن کو خُداوند ہمارا خُدا اپنے پاس بُلائے گا۔ اور اُس نے اَور بُہت سی باتیں جتا جتا کر اُنہیں یہ نصِیحت کی کہ اپنے آپ کو اِس ٹیڑھی قَوم سے بچاؤ۔ پس جِن لوگوں نے اُس کا کلام قبُول کِیا اُنہوں نے بپتِسمہ لِیا اور اُسی روز تِین ہزار آدمِیوں کے قرِیب اُن میں مِل گئے۔ اور یہ رسُولوں سے تعلِیم پانے اور رفاقت رکھنے میں اور روٹی توڑنے اور دُعا کرنے میں مشغُول رہے۔