اعمال 1:2-15
اعمال 1:2-15 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
جَب عیدِ پِنتکُست کا دِن آیا، تو وہ سَب ایک جگہ جمع تھے۔ اَچانک آسمان سے آواز آئی جَیسے بڑی تیز آندھی چلنے لگی ہو اَور اُس سے وہ سارا گھر گوُنجنے لگا جہاں وہ بَیٹھے ہویٔے تھے اَور اُنہیں آگ کے شُعلوں کی سِی زبانیں دکھائی دیں جو جُدا جُدا ہوکر اُن میں سے ہر ایک پر ٹھہریں۔ اَور وہ سَب پاک رُوح سے معموُر ہو گئے اَور غَیرزبانیں بولنے لگے جِس طرح پاک رُوح نے اُنہیں قُوّت بخشی۔ اُس وقت بہت سے خُدا ترس یہُودی جو آسمان کے نیچے دُنیا کے ہر مُلک سے، یروشلیمؔ میں مَوجُود تھے۔ جَب اُنہُوں نے یہ آواز سُنی تو ہُجوم جمع ہو گیا اَور سَب کے سَب دنگ رہ گیٔے، کیونکہ ہر ایک نے اُنہیں اَپنی ہی بولی بولتے سُنا۔ اَور سَب اِنتہائی حیرت زدہ ہوکر پُوچھنے لگے: ”یہ بولنے والے کیا سَب کے سَب گلِیلی نہیں؟ پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ ہم میں سے ہر ایک اُن کے مُنہ سے اَپنے اَپنے وطن کی بولی سُن رہا ہے۔ ہم تو پارتھیا، مادِیا، عَیلامؔی؛ اَور مسوپتامیہؔ کے رِہائشی علاقے یہُودیؔہ، کپُدکیہؔ، پُنطُسؔ آسیہؔ، فرُوگِیہؔ اَور پَمفِیلؔیہ کے رہنے والے ہیں، اَور ہم مِصر اَور لِبیؔا کے علاقہ سے ہیں جو کُرینؔے کے نَزدیک ہے؛ ہم میں سے بعض صِرف رُومی مُسافر ہیں۔ خواہ یہُودی خواہ اُن کے مُرید کریتیؔ اَور عربؔی بھی ہیں مگر اَپنی اَپنی مادری زبان میں اُن سے خُدا کے عجِیب کاموں کا بَیان سُن رہے ہیں!“ وہ سَب بَڑے حیران ہویٔے اَور گھبرا کر ایک دُوسرے سے پُوچھنے لگے، ”یہ جو بول رہے ہیں اِس کا کیا مطلب ہے؟“ لیکن، بعض نے، اُن کی ہنسی اُڑا کر کہا، ”اُنہُوں نے انگور کا شِیرہ کچھ زِیادہ پی لیا ہے۔“ اِس پر پطرس باقی گیارہ رسولوں کے ساتھ، کھڑے ہو گئے اَور اُونچی آواز میں لوگوں سے یُوں خِطاب کیا: ”اَے یہُودیوں اَور یروشلیمؔ کے تمام باشِندو، میری بات توجّہ سے سُنو؛ میں بتاتا ہُوں کہ یہاں کیا ہو رہا ہے۔ جَیسا تُم سمجھ رہے ہو، یہ آدمی نشہ میں نہیں ہیں کیونکہ ابھی تو صُبح کے نَو ہی بجے ہیں۔
اعمال 1:2-15 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پھر عیدِ پنتکُست کا دن آیا۔ سب ایک جگہ جمع تھے کہ اچانک آسمان سے ایسی آواز آئی جیسے شدید آندھی چل رہی ہو۔ پورا مکان جس میں وہ بیٹھے تھے اِس آواز سے گونج اُٹھا۔ اور اُنہیں شعلے کی لَوئیں جیسی نظر آئیں جو الگ الگ ہو کر اُن میں سے ہر ایک پر اُتر کر ٹھہر گئیں۔ سب روح القدس سے بھر گئے اور مختلف غیرملکی زبانوں میں بولنے لگے، ہر ایک اُس زبان میں جو بولنے کی روح القدس نے اُسے توفیق دی۔ اُس وقت یروشلم میں ایسے خدا ترس یہودی ٹھہرے ہوئے تھے جو آسمان تلے کی ہر قوم میں سے تھے۔ جب یہ آواز سنائی دی تو ایک بڑا ہجوم جمع ہوا۔ سب گھبرا گئے کیونکہ ہر ایک نے ایمان داروں کو اپنی مادری زبان میں بولتے سنا۔ سخت حیرت زدہ ہو کر وہ کہنے لگے، ”کیا یہ سب گلیل کے رہنے والے نہیں ہیں؟ تو پھر یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ ہم میں سے ہر ایک اُنہیں اپنی مادری زبان میں باتیں کرتے سن رہا ہے جبکہ ہمارے ممالک یہ ہیں: پارتھیا، مادیا، عیلام، مسوپتامیہ، یہودیہ، کپدکیہ، پنطس، آسیہ، فروگیہ، پمفیلیہ، مصر اور لبیا کا وہ علاقہ جو کرین کے ارد گرد ہے۔ روم سے بھی لوگ موجود ہیں۔ یہاں یہودی بھی ہیں اور غیریہودی نومرید بھی، کریتے کے لوگ اور عرب کے باشندے بھی۔ اور اب ہم سب کے سب اِن کو اپنی اپنی زبان میں اللہ کے عظیم کاموں کا ذکر کرتے سن رہے ہیں۔“ سب دنگ رہ گئے۔ اُلجھن میں پڑ کر وہ ایک دوسرے سے پوچھنے لگے، ”اِس کا کیا مطلب ہے؟“ لیکن کچھ لوگ اُن کا مذاق اُڑا کر کہنے لگے، ”یہ بس نئی مَے پی کر نشے میں دُھت ہو گئے ہیں۔“ پھر پطرس باقی گیارہ رسولوں سمیت کھڑا ہو کر اونچی آواز سے اُن سے مخاطب ہوا، ”سنیں، یہودی بھائیو اور یروشلم کے تمام رہنے والو! جان لیں اور غور سے میری بات سن لیں! آپ کا خیال ہے کہ یہ لوگ نشے میں ہیں۔ لیکن ایسا نہیں ہے۔ دیکھیں، ابھی توصبح کے نو بجے کا وقت ہے۔
اعمال 1:2-15 کِتابِ مُقادّس (URD)
جب عِیدِ پِنتیکُست کا دِن آیا تو وہ سب ایک جگہ جمع تھے۔ کہ یکایک آسمان سے اَیسی آواز آئی جَیسے زور کی آندھی کا سنّاٹا ہوتا ہے اور اُس سے سارا گھر جہاں وہ بَیٹھے تھے گُونج گیا۔ اور اُنہیں آگ کے شُعلہ کی سی پھٹتی ہُوئی زُبانیں دِکھائی دِیں اور اُن میں سے ہر ایک پر آ ٹھہرِیں۔ اور وہ سب رُوحُ القُدس سے بھر گئے اور غَیر زُبانیں بولنے لگے جِس طرح رُوح نے اُنہیں بولنے کی طاقت بخشی۔ اور ہر قَوم میں سے جو آسمان کے تَلے ہے خُدا ترس یہُودی یروشلِیم میں رہتے تھے۔ جب یہ آواز آئی تو بِھیڑ لگ گئی اور لوگ دَنگ ہو گئے کیونکہ ہر ایک کو یِہی سُنائی دیتا تھا کہ یہ میری ہی بولی بول رہے ہیں۔ اور سب حَیران اور متعجُّب ہو کر کہنے لگے دیکھو! یہ بولنے والے کیا سب گلِیلی نہیں؟ پِھر کیوں کر ہم میں سے ہر ایک اپنے اپنے وطن کی بولی سُنتا ہے؟ حالانکہ ہم پارتھی اور مادی اور عِیلامی اور مسوپتامِیہ اور یہُودیہ اور کپَّدُکیہ اور پُنطُس اور آسِیہ۔ اور فرُوگیہ اور پمفیِلیہ اور مِصرؔ اور لِبوآ کے عِلاقہ کے رہنے والے ہیں جو کرینے کی طرف ہے اور رُومی مُسافِر خَواہ یہُودی خَواہ اُن کے مُرِید اور کریتی اور عَرب ہیں۔ مگر اپنی اپنی زُبان میں اُن سے خُدا کے بڑے بڑے کاموں کا بیان سُنتے ہیں۔ اور سب حَیران ہُوئے اور گھبرا کر ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ یہ کیا ہُؤا چاہتا ہے؟ اور بعض نے ٹھٹّھا کر کے کہا یہ تو تازہ مَے کے نَشہ میں ہیں۔ لیکن پطرؔس اُن گیارہ کے ساتھ کھڑا ہُؤا اور اپنی آواز بُلند کر کے لوگوں سے کہا کہ اَے یہُودِیو اور اَے یروشلِیم کے سب رہنے والو! یہ جان لو اور کان لگا کر میری باتیں سُنو۔ کہ جَیسا تُم سمجھتے ہو یہ نَشہ میں نہیں کیونکہ اَبھی تو پہر ہی دِن چڑھا ہے۔